بقول فیصل زیدی:
نہ کوئی روک پتا ہے نہ کوئی سمجھا پاتا ہے ۔ یہ
وقت ہے کہ کسی کے قابو میں نہیں آتا یہ کبھی کسی کا کاندھا بن جاتا ہے ۔ہر شخص نہ چاہتے ہوئے بھی اس سے خود بخود بندھ جاتا ہے۔ نہ کبھی کسی کا زخم بنتا ہے اور کبھی کسی کا
مرہم بن جاتا ہے نہ کوئی اسے سمجھاتا ہے ۔یہ
وقت ہے کسی کے قابو نہیں آتا ۔ ، پر دنیا
میں وقت اب ایک سوال ہے اور سوال بھی ایسا جو دہرایا نہیں جاتا ، وقت کسی کی جاگیر نہیں ہے ،امتحانی زندگی ایک
بار ہوتی ہے یہ گھڑی کی سوئیاں نہ کسی کی یار ہوتی ہیں ،اس کا مزاج ہے عنوانی ہر شخص کی اس
سے ہے ایک کہانی ،لاکھ فکر اور دعاؤں کے
بعد بھی جتنا لکھا ہے اتنا ملتا ہے کیونکہ
وقت کسی ذرے کا محتاج نہیں ہوتا لوگ برے وقت سے پریشان ہوتے ہیں تو جان لو !
بُرا
وقت سب پر آتا ہ ہے تو کوئی اس میں بکھر
جاتا ہے ہے اور کوئی نکھر جاتا ہے
اگر آپ آپ صحیح وقت پر کچھ نہیں سیکھتے تو
زندگی آپ کو وہی غلط وقت پر سکھا دیتی ہے
وقت ایک ایسی چیز ہے جو لوگوں کی اصلیت دکھا دیتا ہے ،
وقت گہرے سمندر
میں گرا ہوا ہوا موتی ہے جس کا دوبارہ ملنا ناممکن
یہ وقت ہی کی بات ہوتی ہے کہ ہم لوگ دل میں
اتر جاتے ہیں دل سے اتر جاتے ہیں
مفہومِ حدیث:
پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت
جانو
1۔ زندگی کو موت سے پہلے
2۔جوانی
کو بڑھاپے سے پہلے
3۔صحت
کو بیماری سے پہلے
4۔ مال داری کو فقر سے پہلے
5۔ فرصت کو مشغولیت سے پہلے اس حدیث میں بھی
وقت کی اہمیت کو پیش نظر رکھا ہے۔