وقت کی اہمیت 

Tue, 9 Jun , 2020
3 years ago

جس دور اور ماحول سے ہم گزر رہے ہیں وہ بڑا ہی نازک ہے بہت سے چیلنجز اُمت مسلمہ کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں، مگر  فکر وافرا سے بے خبر ہم ان پر کان دھرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وقت بھی ان چیلنجز میں سے ایک ہے۔

اسلام میں وقت کا تصور جداگانہ اہمیت کا حامل ہے اللہ نے اپنے فضل و کرم سے انسان کو یہ توفیق مرحمت فرمائی کہ وہ وقت کی شکل میں اپنے اندر ہر موجود مال سے پورے طور پر متمتع ہو، اور یہ زمین میں دیکھے کہ جو لمحہ گزر گیا اور لوٹ نہیں سکتا اور نہ ہی اسے لٹایا جاسکتا ہے۔ قرآن پاک میں شاد ہے: -فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا ﳛ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحْوِیْلًا(۴۳) ترجمہ کنز الایمان: تو تم ہرگز اللہ کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے اور ہرگز اللہ کے قانون کو ٹلتا نہ پاؤ گے۔(سورہ فاطر ، ۴۳)

یہ ایک ناقابل انکار سچائی ہے کہ اس دنیا میں انسان کی کل جمع پونجی اس کا وقت ہے ۔وقت اس کی کائنات ہے، اور وقت کو ضائع کرنا دراصل عمر گنوانے کے مترادف ہے ۔

ایک شخص کے جب دنیا سے رخصت کا وقت آتا ہے تو اس کی سانس اکھڑنے لگتی ہے ،اس کا سارا مال و متاع اس کے پاس ہی رکھا رہ جاتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اپنا سب کچھ قربان کر کہ صرف ایک دن کا اضافہ کر والے پر کیا اسے ایک دن یا ایک منٹ کی مہلت مل جاتی ہے ؟نہیں بالکل بھی نہیں بلکہ موت کے وقت میں ذرہ بھی کمی بیشی نہیں کی جاسکتی۔

آخرت میں جب ہر جان کو اس کے کیے کا صلہ مل رہا ہوگا اس وقت جنہوں نے اپنے وقت کا درست استعمال کیا اپنے وقت کو اپنے رب عزوجل کی رضا والے کاموں میں لگائے رکھا ہوگا، نماز کی پابندیاں کی ہوگی ،تلاوت قرآن کا معمول بنایا ہوگا ،سنتوں کے مطابق زندگی گزاری ہوگی، ہر وقت نیکی کی دعوت میں مشغول رہا ہوگا، اور اس حال میں اپنے رب سے ملاقات کرے گا اور اللہ کریم اس سے راضی ہوگا ۔

آئیے اپنے اپنے وقت کا صحیح استعمال کرنے کا طریقہ جانتے ہیں ایک منٹ میں قرآن پاک کی متعدد آیات کی تلاوت کی جاسکتی ہے ۔

ایک منٹ میں سبحان اللہ وبحمدہ بیس سے زیادہ بار پڑھ سکتے ہیں۔

ایک منٹ میں ہم سبحان اللہ والحمدللہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر متعدد مرتبہ پڑھ سکتے ہیں

ایک منٹ میں لالہ الا اللہ ،۳۰ سے ۳۵ مرتبہ پڑھ سکتے ہیں۔

ایک منٹ میں خشوع و خضوع کے ساتھ استغفراللہ پڑھ سکتے ہیں۔

اللہ تعالی سے سے محبت ،شکرگزاری ،خوف و تقوی، بندگی کا احساس ایک منٹ میں ابھارا جاسکتا ہے اور خوف خدا میں بہایا گیا ایک آنسو بھی اگر قبول ہوجائے تو ہمارا تو بیڑا پار ہو جائے گا۔ وقت کی قدر کیجئے وقت کی اہمیت معلوم کیجئے، ایک سال کی اہمیت معلوم کرنی ہے تو اس سے پوچھیں جو سالانہ امتحان میں ناکام ہو گیا ہو ،ایک دن کی اہمیت اس مرد سے کریں جو روزانہ اپنے بچوں کے لیے محنت مزدوری کرکے کمائی کرتا ہے ،ایک منٹ کی ا ہمیتط اس سے پوچھیں جس کی ٹرین چھوٹ گئی ہو،ایک سیکنڈ کیا اہمیت اس سے پوچھیں جو بال بال بچ گیا ہوں قرآن پاک میں ہے: اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْهِبْنَ السَّیِّاٰتِؕ- ترجمہ کنز الایمان : بے شک نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں ۔(ھود، ۱۱۴)

لہذا وقت کی قدر کریں اپنی آئندہ زندگی کو بھرپور توانائیوں اور جلوہ سامانیوں کے ساتھ گزارنے کا عہد کر لیں سچی توبہ کے ساتھ بارگاہ خداوندی سے رجوع ہو جائے تو نہ صرف یہ کہ اس کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں بلکہ اس کی وہ ساری خطائیں نیکیوں میں تبدیل کردی جاتی ہیں سبحان اللہ جزاک اللہ خیرا