رمضان المبارک بہت برکتوں اور رفعتوں والا مہینا ہے
۔اسی مہینے میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے
جاتے ہیں ۔بعض نادان مسلمان ایسے بھی ہوتے
ہیں جو روزہ تو رکھ لیتے مگر وہ اپنا وقت گزارنے کے لیے طرح طرح کے کھیل کھیلتے ہیں،جیسے
لڈو،تاش وغیرہ،حالانکہ انہیں چاہیے کہ اللہ
پاک کی عبادت کریں اور قرآنِ مجید کی تلاوت کریں۔آئیے!پیارے نبی ﷺ رمضان المبارک کیسے
گزارتے تھے ملاحظہ فرمائیے :
آقاﷺ عبادت پر کمر بستہ ہو جاتے :ام
المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی
ہیں: جب ماہِ رمضان آتا تو آقا ﷺ بیس دن نماز اور نیند کو ملاتے تھے، پس جب آخری
عشرہ ہوتا تو اللہ پاک کی عبادت کے لیے کمر بستہ ہو جاتے ۔(مسند امام احمد،9/338،حدیث:
24444)
آقاﷺ رمضان المبارک میں خوب دعائیں
مانگتے تھے:جب
ماہِ رمضان تشریف لاتا تو آقا ﷺ کا رنگ مبارک متغیر(یعنی تبدیل )ہو جاتا اور نماز
کی کثرت فرماتے اور خوب دعائیں مانگتے۔
(شعب الایمان،3/310،حدیث: 3625)
آ پ ﷺ رمضان المبارک میں خوب خیرات کرتے:جب
رمضان المبارک آتا تو آقا ﷺ ہر قیدی کو رہا کر دیتے اور ہر سائل کو عطا
فرماتے۔(شعب الایمان، 3/311،حدیث: 3269)
سحری و افطاری کا معمول :پیارے
نبی ﷺ اپنے روزے کا آغاز سحری کھانے اور اختتام جلدی افطاری کرنے سے کرتے تھے ۔
اعتکاف:ہر سال رمضان
المبارک میں آقاﷺ دس دن اعتکاف فرماتے تھے لیکن جس سال آپ کا انتقال ہونا تھا اس
سال 20 دن اعتکاف فرمایا۔ (بخاری، 1/ 671،
حدیث:2044)
ہمارے نبی ﷺ کس چیز سے روزہ افطار
فرماتے تھے؟نبی
ﷺ تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے تھے۔
اگر یہ نہ ہوتیں تو خشک کھجوروں سے یعنی چھوہاروں سے۔اگر یہ بھی نہ ہوتے تو چند
چلو پانی سے افطار فرماتے۔
(ابو داود،2/447، حدیث: 2356)
اللہ پاک ہم سب کو رمضان المبارک جیسے پیارے مہینے
کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اورجس
طرح ہمارے پیارے نبی ﷺ خوب عبادت وریاضت اور قیام کر کے رمضان المبارک گزارتے تھے اسی طرح اللہ پاک ہمیں بھی رمضان گزارنے کی توفیق
عطا فرمائے ۔اٰمین