ویڈیو گیم
فرضی حکایت:حشمت
اپنے کمرے میں بیٹھا ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ پڑھ رہا تھا ۔ چچا جان نے دروازہ کھولا اور کہا: حشمت بیٹا! ذیشان آپ سے
ملنے آئے ہیں۔ حشمت نے ذیشان کو گیسٹ روم میں بٹھادیا، تھوڑی دیر بعد ذیشان نے
اپنا موبائل نکالا اور اس پر گیم(Game) کھیلنا شروع کر دی، اس دوران وہ خوشی کے مارے اُچھل کود کر رہا تھا اور
عجیب عجیب منہ بھی بنا رہا تھا۔ حشمت نے حیران ہو کر پوچھا: ذیشان! یہ کیا کر رہے
ہو؟ ذیشان نے کہا: حشمت! ادھر آؤ، دیکھو یہ کتنی اچھی گیم (Game) ہے، مجھے بہت مزہ آ رہا ہے۔ حشمت نے پاس
بیٹھتے ہوئے کہا: ذیشان بھائی! ویڈیو
گیم (Video
Game) کھیلنا بُری
بات ہے، اسی لئے میں ویڈیو
گیم (Video
Game) نہیں کھیلتا۔
ذیشان نے کہا: یہ تم کیا کہہ رہے ہو! یہ بُری بات نہیں ہے، دیکھو! مجھے تو خود
میرے ابو نے موبائل میں اور کمپیوٹر میں
ویڈیو گیمز ڈال کر دی ہیں۔ میں
گھر میں جہاں چاہے آسانی کے ساتھ وڈیوگیم
کھیلتا ہوں اور جب گھر میں کھیلنے کا دل نہ ہو تو باہر گیم کی دکان
پر چلا جاتا ہوں، وہاں دوسروں کے ساتھ مل کر کھیلنے میں تو اور زیادہ مزہ آتا ہے۔
قریب موجود چچا جان بھی یہ باتیں سُن رہے تھے۔ انہوں نے کہا: ذیشان بیٹا! حشمت ٹھیک کہہ رہا ہے، آئیں
میں آپ کو ویڈیو گیمز (Video Games) کے کچھ نقصانات بتاتا
ہوں:
(1)کچھ ویڈیو
گیمز (Video
Games) ایسی ہوتی ہیں
جن میں نظر آنے والے کارٹونز کا لباس اور شکل و صورت اسلامی ہوتی ہے اور انہیں
بُرے لوگوں کے روپ میں پیش کر کے مروایا جاتا ہے۔ ایسی گیمز (Games) کھیلنے سے آہستہ آہستہ ہمارے دل سے اسلام اور
مسلمانوں کی محبت نکل سکتی ہے۔
(2)ویڈیوگیمز(Video
Games)کےذریعےایک
دوسرے کی پٹائی لگانے، خون
بہانے، قتل کرنے، گَن چلانے، لوٹ مار اور چوری کرنے، معافی مانگنے والے کو معاف نہ
کرنے اور بے رحمی کا مظاہرہ کرنے کی گویا پریکٹس (Practice) کروائی جاتی ہے، اس سے بچوں کے ذہن پر بہت بُرا اثر پڑتا ہے اور وہ بھی اس
طرح کے برے کام شروع کر دیتے اور کچھ چھوٹی عمر میں اور کچھ بڑے ہو کر چور، ڈاکو اور قاتل بن سکتے ہیں، ان کے دلوں سے
رحم، صبر اور معاف کرنے کا جذبہ کم یا ختم
ہو جاتا ہے۔
(3)ویڈیو گیم (Video
Game) کھیلتے رہنے
سے نظر کمزور ہو جاتی اور سر میں درد رہنے لگتا ہے، پڑھائی میں جی نہیں لگتا۔
(4) ویڈیو گیمز (Video
Games) کی دکانوں
پر ماحول اچھا نہیں ہوتا، چنانچہ بعض بچے
بُرے لوگوں کے ساتھ رہ کر گندی عادتیں سیکھ جاتے ہیں مثلاً سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں یا کوئی نشہ شروع کر دیتے ہیں اور
طرح طرح کی بیماریوں کا شکار ہو کر اپنی صحت خراب کر لیتے ہیں ۔
ذیشان نے کہا: چچا جان! مجھے احساس ہوگیا ہے کہ ویڈیو گیم کھیلنے کے اتنے سارے نقصان ہیں۔
میں آج سے پکی نیت کرتا ہوں کہ اب کبھی ویڈیو گیم نہیں کھیلوں گا اور اپنے
دوستوں کو بھی یہ سب باتیں بتا کر ویڈیو گیمکھیلنے سے منع کروں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔