جامعۃ المدینہ  عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں فارغ التحصیل علماء کے لئے ایک تخصص شروع کیا گیا ہے جس میں فقہ اسلامی کے ساتھ ساتھ طلباء کو جدید تجارت و معیشت کے اہم شعبہ جات کا تعارف، بنیادی معلومات اور دور جدید کے فنانس کے اداروں کے طریقہ کار بھی پڑھایا جاتا ہے ۔

اس تخصص کا نام ہے” تخصص فی الفقہ و الاقتصاد الاسلامی(Specialization in Islamic Economics & Jurisprudence)“

اس تخصص میں یومیہ بنیادوں پر کلاسوں کے ساتھ ساتھ کاروباری دنیا کے مختلف ماہرین افراد ہفتے میں دو دن الگ سے کلاسیں لیتے ہیں ۔ کسی بھی تھیوری کو سمجھنے کے لئے مطالعاتی دورہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اس سلسلے میں اس تخصص فی الفقہ و الاقتصاد الاسلامی کے نگران مفتی علی اصغر عطاری صاحب اور تخصص کے استاد مفتی سجاد عطاری صاحب اور تخصص فی الفقہ و الاقتصاد الاسلامی کے طلباء اور دار الافتاء اہل سنت کے چند علماء نے کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ای)اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی) کا ایک مطالعاتی دورہ کیا۔

اس موقع پر سب سے پہلے نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی)کی طرف سے میٹنگ روم میں تفصیلی بریفنگ دی گئی کہ اسٹاک ایکسچینج کس طرح کام کرتا ہے اور کون کون سے اہم شعبہ جات پورے نظام کو کنٹرول کرتے ہیں اور خود نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی)کا کیا کام ہوتا ہے؟ اس تعلق سے تفصیلی بریفنگ کے دوران شرکاء کے سوالات اور ان کے جواب کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔

علاوہ ازین نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی) کے سی ای او لقمان صاحب نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور مفتی علی اصغر صاحب کو یادگاری شیلڈ پیش کی ۔

اس دورے کے دوسرے مرحلے میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے آڈیٹوریم میں اسٹاک ایکسچینج کے نظا م، اس کی تاریخ اور موجودہ پوزیشن اور مالکان کے تعلق سے بریف کیا گیا اور آخر میں ٹریڈنگ ہال کا دورہ کراتے ہوئے بروکر ہاوس کس طرح کام کرتے ہیں ؟اس بات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔

آخر میں اسٹاک ایکسچینج کے ایک ڈائریکٹر سابق سی پی ایل سی چیف احمد چنائے صاحب سے بھی ملاقات ہوئی ۔

مفتی علی اصغر صاحب کے دورے کے اختتام پر یہ تاثرات تھے کہ یہاں تو ہماری توقع سے بڑھ کر سود کا کام ہو رہا ہے اور شریعہ کمپلائنس کمپنیوں میں بھی بہت بہتری کی ضرورت ہے۔ جب تک سودی طریقہ سے دوری نہیں ہوگی مستحکم معیشت کی تشکیل نہیں ہو پائے گی ۔البتہ کچھ چیزیں ایسے بھی دیکھنے کو ملیں جو بہت مثبت تھیں اور علم میں اضافہ ہوا۔

از:ماہرِ امورِ تجارت مفتی علی اصغر عطاری مدنی

مورخہ: 9.12.2021