ہر انسان کے ایک دوسرے پر کچھ نہ کچھ حقوق ہوتے ہیں اسی طرح ہمارے ساتھ زندگی گزارنے والے ہمارے نوکر و ملازم کے بھی ہم پر کچھ حقوق ہیں۔

حقوق:

1۔ طاقت و اہلیت کے مطابق کام لینا: مالک کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ ملازم سے اس کی طاقت و اہلیت اور لیاقت سے زیادہ کام نہ لیا جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ ملازم پر ظلم کے زمرے میں آجائے، حدیث پاک میں رسول اللہ ﷺ نے غلام کے بارے میں فرمایا: تم ان کو ایسے کام کرنے کا حکم نہ دو جو ان کی طاقت سے باہر ہوں۔ (مراۃ المناجیح، 5/160)آزاد آدمی تو اس بات کا بطریق اولیٰ مستحق ہے۔

2۔ عزت وتکریم کا معاملہ کرنا: اپنے ملازم کے ساتھ عزت و تکریم کا معاملہ کریں اس کی عزت کو مجروح نہ کریں، کیونکہ انسان ایک قابل احترام ذات ہے۔

3۔ کام کے دورانیہ کی وضاحت: ملازم کے ساتھ معاہدہ کرتے وقت اوقات کار کی وضاحت کردینا بھی ملازم کا حق ہے اور اس کے کئی فوائد ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ملازم سوچ سمجھ کر یہ معاہدہ قبول کرے گا اور دلجمعی اور اطمینان سے کام کرے گا۔

4۔ کام کے لیے مطلوب فراہم کرنا: ملازم کو ایسا ماحول فراہم کیا جائے جو اس کے کام کی نوعیت کے مطابق ہو۔

5۔ عمدہ کام پر تحسین کرنا: ملازمین کے عمدہ کام کرنے یا غیر معمولی کام کرنے پر ان کی تحسین کی جانی چاہئے تاکہ اس کی حوصلہ افزائی بھی ہو اور دیگر ملازمین کے اندر کام کرنے کا جذبہ بھی پیدا ہو۔