اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلی رحمۃ اللہ علیہ کی خدماتِ علمیہ دانش گاہوں اور تحقیقی اداروں اور متلاشیانِ علم کا محور و مصدر ٹھہریں۔ آج عالم یہ ہے کہ جہانِ علم و فضل میں کارِ رضا، فکرِ رضا، یادِ رضا اور ذکرِ رضا کی دھوم ہے۔ ہر بزم میں اعلیٰ حضرت کا چرچا ہے۔ ہر فن کی بلندی پر رضوی مہارت کا علَم لہرا رہا ہے۔ہر گلشن میں بریلی کے گُلِ ہزارہ کی خوشبو ہے۔

اعلیٰ حضرت کی ان خدماتِ دینیہ اور تعلیمات کو چاردانگ عالم میں آسان کرکے پیش کرنے کے عظیم مقصد کے تحت عالمی مذہبی تحریک دعوتِ اسلامی نےشعبہالمدینۃ العلمیہ کی بنیاد رکھی۔ ابتداءً المدینۃ العلمیہ کو چھ ڈیپارمنٹس میں تقسیم کیا گیا، ان چھ میں ایک شعبہ کتب اعلیٰ حضرت کی داغ بیل بھی ڈالی گئی۔ اس شعبے کا خالصتاً کام اعلیٰ حضرت کی کتابوں کو جدید دورکے تقاضوں کے مطابق آسان سے آسان کرکے شائع کرنا ہے۔ اس شعبے میں اعلیٰ حضرت کی اردو کتب اوررسائل پر تسہیل، تخریج، تلخیص، ترجمہ اور حاشیہ جبکہ عربی کتب میں تبییض ،تصحیح، تحقیق وتخریج الغرض موجودہ دور میں تحقیق کے معیار کے مطابق کام سَر انجام دیا جاتا ہے۔

المدینۃ العلمیہ کے اس اہم شعبے نے اپنے 19 سالہ علمی سفرمیں اعلیٰ حضرت محدث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمات و تعلیمات اور فروغِ مسلکِ اعلیٰ حضرت کی ترویج و اشاعت میں جو قابلِ ذکر خدمات سر انجام دی ہیں ان کی مختصر جھلکیاں نذرِ قارئین کی جاتی ہیں:

(1)...جَدُّ الْمُمْتار عَلٰی رَدِّ الْمُحْتار(سات جلدیں) (2)...اَجْلَی الْاِعْلَام اَنَّ الْفَتْوٰی مُطْلَقًا عَلٰی قَوْلِ الْاِمَام (3)...اَلتَّعْلِیْقُ الرَّضَوِی عَلٰی صَحِیْحِ الْبُخَارِی (4)...اَنْوَارُ الْمَنَّان فِیْ تَوْحِیْدِ الْقُرْآن (5)...اَلتَّعْلِیْقَاتُ الرَّضَوِیَّۃ عَلَی الْہِدَایۃ وَشُرُوْحِہَا (6)...اَلْفتاوی المختارۃ من الفتاوی الرضویۃ (7)...راہ خدا میں خرچ کرنے کے فضائل (8)...اولاد کے حقوق (9) والدین زوجین اور اساتذہ کے حقوق(10)...حقوق العباد کیسے معاف ہوں (11)...شفاعت کے متعلق 40حدیثیں (12)...فضائل دعا (13)...کرنسی نوٹ کے شرعی احکامات (14)...عیدین میں گلے ملنا کیسا؟ (15)...شریعت وطریقت (16)...ولایت کا آسان راستہ (تصوّرِ شیخ) (17)...اعلیٰ حضرت سے سوال جواب (18)...ثبوت ہلال کے طریقے (19)...دس عقیدے

آئندہ کے اہداف:

المدینۃ العلمیہ کے زیرِ اہتمام شعبہ کُتُب اعلیٰ حضرت کے آئندہ کے اہداف میں زیرِ تدوین و زیرِ غور کام میں(1) علم غیب پر انسائیکلو پیڈیا ’’ مَالِیُٔ الجیب بِعُلُوْمِ الْغَیْب‘‘ ((مَالِیُٔ الجیب)بِعُلُوْمِ الْغَیْب‘‘پر تحقیق، تخریج وخلاصے کا کام جاری ہے)۔ (2) اَلنُّور وَالضِّیَاء (3)خیر الامال فی حکم الکسب والسؤال پر تحقیقی کام جاری ہے۔

الغرض ! اب تک اس شعبے سے امام اہل سنّت کی تقریباً 34 کتب ورسائل شائع ہوچکے ہیں جن میں 22 اردو کتب ورسائل ہیں اور عربی کتب ورسائل کی تعداد 12 ہے۔ ان میں سے چار دار الکتب العلمیۃ بیروت سے بھی شائع ہوچکی ہیں اور عنقریب مزید بھی شائع ہوگی۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ

در حقیقت یہ سب عاشقِ اعلیٰ حضرت، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی دعاؤں ، محبتوں اور شفقتوں کانتیجہ ہے جنہوں نے عاشقانِ رسول کو رضویت کی نہ صرف خوب پہچان کرائی بلکہ افکار ونظریاتِ رضاکی کھل کر ترجمانی کی اورمسلکِ اعلیٰ حضرت کےسچے علم بردار کہلائے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی تحریر و نگارش پرنظریات وافکارِ رضا کی گہری چھاپ دکھائی دیتی ہے، یہ وہی ہستی ہیں جنہوں نے قلم اٹھاتے ہی سب سے پہلا رسالہ اعلیٰ حضرت کی سیرت پر لکھا، آپ کا یہ قول”اعلیٰ حضرت پر میری آنکھیں بند ہیں“ اعلیٰ حضرت سے سچی عقیدت ومحبت اور اُن پر کامل اعتماد کا عکاس ہے۔ الغرض!رضویات کےحوالے سے بانیِ دعوتِ اسلامی کی جو محنت، جدو جہد، جاں سوزی، والہیت، وارفتگی اور گوں ناگوں خدمات ہیں وہ اظہر من الشمس ہیں۔

اللہ رب العزت چمنستانِ رضا کے ہر پھول کو ہمیشہ پھلتا پھولتا اور شاد و آباد رکھے، اس باغ کے ہر رَکھوالے کی خیر فرمائےاور ہمیں اس چمن سے خوشہ چینی کی توفیقِ رفیق عطا فرمائے۔ آ مین۔