احمر عارف عطّاری (درجہ سادسہ،جامعۃ المدینہ منڈی
بہاؤالدین پنجاب،پاکستان)
ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ہمیں
جمعۃُ المبارک کی نعمت سے سرفراز فرمایا۔ جمعہ یومِ عید ہے۔ اس دن جہنم کی آگ نہیں بھڑکائی
جاتی، جمعہ کی رات دوزخ کے دروازے نہیں
کھلتے۔
جمعۃُ المبارک کی نماز پڑھنا ہر عاقل بالغ مسلمان مرد پر
فرض ہے۔احادیثِ مبارکہ میں جمعہ کی نماز
کی اہمیت بیان کی گئی، ان میں سے پانچ فرامینِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ملاحظہ کیجئے۔
(1)گناہوں کی معافی: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے اچھی طرح وضو کیا اور جمعہ کے لیے آیا اور خاموشی کے ساتھ خطبہ سنا اس کے لیے اُن گناہوں کی مغفرت ہو
جائے گی جو اس جمعہ اور دوسرے جمعہ کے درمیان ہوئے ہیں اور ان کے علاوہ مزید تین دن کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اور جس نے
کنکری چھوئی اس نے لغو کیا۔(صحیح مسلم
باب من استمع اونصت فى الخطبۃ، حدیث 27، ص 857)
(2) جلدی نکلنا حج
ہے: اللہ پاک کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فر مایا :بلا شبہ تمہارے لئے ہر جمعہ کے
دن میں ایک حج اور ایک عمرہ موجود ہے، لہٰذا جمعہ کی نماز کے لئے جلدی نکلنا حج ہے اور جمعہ کی نماز کے بعد عصر کی نماز کے لئے انتظار کرنا عمرہ ہے۔ (السنن الكبرى للبیہقی،
3/342،حديث: 5950)
(3)جمعہ چھوڑنے کا نقصان : سرورِ کائنات صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشاد فرمایا: لوگ جمعہ چھوڑنے
سے باز آ جائیں ورنہ اللہ پاک ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا پھر وہ غافلوں میں سے
ہوجائیں گے۔(صحیح مسلم،کتاب الجمعۃ،حدیث: 2002،ص334 )
(4) دو
سو سال کی عبادت کا ثوا ب:مصطفیٰ جانِ رحمت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :جو جمعہ کے دن
نہائے اس کے گناہ اور خطائیں مٹا دی جاتی
ہیں اور جب چلنا شروع کیا تو ہر قدم پر بیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ۔ (المعجمُ الکبیر ، 18/139،حدیث: 292) اور
دوسری روایت میں ہے : ہر قدم پر بیس سال کاعمل لکھا جاتا ہے اور جب نَماز سے فارغ
ہو تو اس ے دو سو برس کے عمل کا اجر ملتا ہے۔(المعجمُ الْاَ وْسَط ،2/314 ،حدیث:
3397)
(5)مختلف جانور صدقہ
کرنے کا ثواب: رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں: جب جمعہ کا دن
آتاہے تو مسجِد کے دروازے پر فِرشتے آ نے والے کو لکھتے ہیں ، جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں ، جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ پاک کی راہ میں ایک اُونٹ صدقہ کرتا ہے، اور اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتاہے، اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جومَینڈھا صدقہ کرے، پھر اِس کی مثل ہے جو مُرغی صدقہ کرے، پھر اس کی مثل ہے جو اَنڈا
صدقہ کرے اورجب امام (خطبے کے لیے) بیٹھ جاتاہے تو وہ اعمال ناموں
کو لپیٹ لیتے ہیں اورآکر خطبہ سنتے ہیں۔(صَحیح بُخاری ، 1/319،حدیث:929)
اللہ پاک ہمیں نمازِ جمعہ باقاعدگی سے پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کی برکتوں سے مالا مال
فرمائے۔ ا ٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم