نماز میں کھانسنےکاحکم
کیا
فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ نماز میں بہت دیر تک کھانسنے کی نوبت آجائے جس کی وجہ سے تین سُبْحٰنَ
اللہ کی مقدار تاخیر بھی ہوجاتی ہو تو ایسی صورت میں کیا سجدۂ سہو
وغیرہ کرنا ہوگا؟ سائل:محمدشفیع عطاری(5-E،نیوکراچی)
بِسْمِ
اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ
بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عذر کی بنا پر مثلاً کھانسنے
کے سبب بالفرض اگر تین مرتبہ سُبْحٰنَ اللہ کہنے کی مقدار قراءَت
یا تَشَہُّد وغیرہ میں سُکُوت ہوجائے یا فرض و واجب کی ادائیگی میں تاخیر
ہوجائے تو اس سے نماز پر کچھ اثر نہیں پڑتا اور اس صورت میں سجدۂ سہو بھی لازم
نہیں ہوتا۔
وَاللہُ
اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
الجواب صحیح عبدہ المذنب ابو الحسن فضیل رضا
العطاری عفا عنہ الباری |
|
کتبــــــــــہ المتخصص
فی الفقہ الاسلامی ابو عبداللہ
محمد سعید عطاری مدنی |