استاذ العلماء حضرت علامہ مولانا شیخ الحدیث  مفتی جمیل احمد نعیمی ضیائی صاحب 2 ربیع الاٰخر 1442ھ کو کرونا وائرس کے سبب کراچی میں انتقال کرگئے۔

انتقال کی خبر ملنے پر امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےمفتی جمیل احمد نعیمی صاحب کے اہل خانہ، تلامذہ اور دار العلوم جامعہ نعیمیہ کے اساتذۂ کرام سے تعزیت کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی۔ امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ ان کی دینی خدمات بارگاہ رب العزت میں قبول ہونے اور درجات کی بلندی کے لئے دعائیں کیں۔

یادگارِ اسلاف، جمیل العلماء علامہ مفتی جمیل احمد نعیمی ضیائی رحمۃ اللہ علیہ ساری زندگی جمعیت علما پاکستان سے وابستہ رہے اور آپ نے قائداہلسنت امام شاہ احمد نورانی کے دست وبازو بن کر ختم نبوتﷺ کی تحریک میں ہر اول دستے کا کردار اداکیا۔  مفتی جمیل احمد نعیمی صاحب پچھلے کئی سالوں سے  دارالعلوم نعیمیہ کراچی  میں سینئر استاذ اور  ناظم تعلیمات  کے فرائض بھی انجام دے رہے تھے۔