استاذ العلماء شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا
مفتی محمد حیات خان قادری صاحب (مہتمم دار العلوم حنفیہ رضویہ ہجیرہ کشمیر) بخار
کے سبب 19 ربیع الاٰخر 1442ھ کو 90سال کی عمر میں ہجیرہ کشمیر میں انتقال فرماگئے۔
اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن
وفات کی خبر ملنے پر امیر اہلِ سنت علامہ محمد
الیاس عطار قادری دَامَتْ
بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ان کے صاحبزادگان حضرت مولانا حبیب خان
نورانی، حضرت قبلہ حافظ محمد محبود قادری ، محمد مسعود قادری ا ور تمام سوگواروں سے تعزیت کی۔ امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ
الْعَالِیَہ نے مفتی محمد حیات خان
قادری رحمۃ
اللہ علیہ کےلئے ایصالِ ثواب کرتے ہوئے بلندی درجات کے لئے دعائیں
کیں۔
استاذ العلماء شیخ الحدیث علامہ مفتی حیات خان
قادری صاحب ، محدث اعظم پاکستان علامہ سردار احمد قادری رضوی رحمۃ اللہ علیہ کے قریبی ساتھی تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے ”دارالعلوم حنفیہ رضویہ ہجیرہ کشمیر“ قائم
فرمایا۔آپ کی ذات اور اس ادارے سے ہزاروں علماء فیض یاب ہوئے جو آج دنیا کے مختلف
حصوں میں دینی خدمات سر انجام دے رہے ہیں، آپ رحمۃ اللہ علیہ ایک تحریکی
شخصیت تھے، تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان، جماعت اہلسنت، جمعیت علمائے پاکستان،
اسلامی نظریاتی کونسل کشمیر اور مختلف
فورمز پر اپنی خدمات انجام دیں۔
استاذ الحدیث مفتی حیات خان قادری رحمۃ اللہ علیہ کی نماز جنازہ 6دسمبر بروز اتوار کثیر عاشقان
رسول کی موجودگی میں ڈگری کالج گراؤنڈ ہجیرہ کشمیر میں ادا کی گئی۔