23مئی  2022ء کو صاحبزادیِ عطار اورنگران عالمی مجلس مشاورت اسلامی بہن نے گلشن13Dکراچی کے دار السنہ میں دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے فیضان نمازکورس میں شرکت کی۔

اس موقع پر کورس میں شریک اسلامی بہنوں نے صاحبزادیِ عطار سے نمازکا پابند بننے،خشوع خضوع سے نماز پڑھنے اور بچوں کونمازکاپابند بنانے سے متعلق سوالات کئے جس کے صاحبزادیِ عطار نے جوابات ارشادفرماتے ہوئے انہیں نماز کی پابندی کا ذہن دیا۔آخرمیں ملاقات و انفرادی کوشش کی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت 24 مئی 2022ء  کو ملتان ڈسٹرکٹ لیڈی بار میں سیکھنے سکھانے کے حلقہ کا انعقاد ہوا جس میں کم و بیش 24 لیڈی وکلاء نے شرکت کی۔

پاک سطح شعبہ رابطہ برائے شخصیات ذمہ دار اسلامی بہن نے سنتوں بھرا بیان کیا اور انہیں ملک و بیرون ملک ہونے والی دعوت اسلامی کی دینی خدمات کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جس پر لیڈی وکلاء کی جنرل سیکرٹری نے ہر ماہ درس اجتماع کروانے کی نیت پیش کی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ مجلس رابطہ برائے شخصیات (اسلامی بہنیں) کے تحت 24مئی 2022ءبروز منگل ڈسٹرکٹ جہلم میں M.P.A.چوہدری ظفر اقبال کے گھر میں met.up ہوا۔

ان کے گھر کی خواتین سے ذمہ دار اسلامی بہنوں نے ملاقات کی اور دعوت اسلامی کا تعارف پیش کرتے ہوئے انہیں آن لائن سیشن میں شرکت کا ذہن دیا ۔ اس کے علاوہ دینی حلقہ لگوانے کی پیشکش کی۔ آخر میں ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے اچھی اچھی نیت کا اظہار کیا ۔ اختتام پر وضو کے فرائض اور دیگر کتب تحفے میں پیش کی گئیں۔


دعوتِ اسلامی کے تحت  24مئی بروز منگل 2022ء کو پاکستان مجلس مشاورت نگران اسلامی بہن نے مکران ڈویژن کی ذمہ داراسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ لیا جس میں مبلغہ دعوت ِ اسلامی نے’’ اتفاق زندگی ہے‘‘کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا ۔

دورانِ بیان دینی کاموں کو بڑھانے کا ذہن دیا۔ مدنی مشوروں کی اہمیت بیان کر کے ذمہ داران کو پابندی سے مدنی مشورے میں شرکت کا ذہن دیا نیز کارکردگی شیڈول وقت پر جمع کروانے، مبلغات و معلمات کو بڑھانے کے لئے درس و بیان کے حلقے لگانے اور منسلک ڈیٹا انٹری مکمل کرنے کی ترغیب دلائی۔ آخر میں مختلف دینی کاموں کے اہداف دیئے جس پر ذمہ دارا سلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔


دعوت اسلامی کے شعبہ ٹرانسلیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت 21 مئی 2022ء عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں ٹرانسلیشن ڈیپارٹ کے ملک و بیرون ملک (افریقہ، یورپ، ایشیاء) میں موجود مترجم، مفتش اور دیگر ٹیم ممبرز نے شرکت کی۔

نشست کے آغاز میں قرآن کریم کے تراجم کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں نیشنل اور انٹرنیشنل 29 زبانوں میں تراجم قرآن کا کام کتنا ہوا ہےیہ بیان کیا گیا۔

رپورٹ پیش کرنے کے بعد رئیس دار الافتاء اہلسنت، شیخ الحدیث والتفسیر مفتی محمد قاسم عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے شرکا کی تربیت کی اور تین موضوعات پربیان فرمایا جن کا خلاصہ درجِ ذیل ہے:

(1)کام کرنے والے کی نیت اور مقصد

مفتی صاحب دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہنے اپنے کام کو سرانجام دیتے ہوئے جو نیت اور مقصد پیش نظر ہونا چاہیے اس پر توجہ دلاتے ہوئے فرمایا کہ ’’نیت کی بلندی ، ہمت کی بلندی اور محنت“ کسی بھی کام کو اچھے انداز میں کرنے کے لیے بنیادی چیزیں ہیں۔ اس کام کی سعادت اور عظمت کو ہر دم پیش نظر رکھیں تورحمت خداوندی کاحصول بھی ہو گا ۔اپنا قیمتی وقت دیتےہوئے ہمارا اصل مقصد کام ہونا چاہیئے، جو لوگ کام کو بقیہ معاملات پر ترجیح دیتے ہیں وہی کامیاب ہوتے تھے۔مفتی صاحب نے کام کی نیت کے حوالے سے فرمایا کہ دیگر کسی بھی مصروفیات سے زیادہ اہم اپنا وقت اپنے کام کو دیتے ہیں اس لئے کام کی نیت عظیم ہے۔ مفتی صاحب نے اپنا معمول بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ میں نے اپنے کام کی نیتیں لکھ کر رکھی ہوئی ہے اور ہر تین دن میں ان کی دہرائی کرتا ہوں۔

(2)ترجمہ کے کام کی اہمیت و عظمت

مفتی قاسم صاحب حفظہ اللہ نے ترجمہ کے کام کی اہمیت وعظمت بیان کرتے ہوئے فرما یا کہ حضورخاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم تمام اقوام کی طرف مبعوث ہوئے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نذیر یعنی ڈر سنانے والا ہونا یہ سب قوموں کے لیے ہے اس لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام سب لوگوں تک ان کی زبان میں پہچانا عظیم سعادت ہے۔ یہ کام کتنی ذمہ داری کا ہے اس کی اہمیت کو اس طرح سمجھیں کہ حدیث کا ترجمہ کرنے والا رسول اللہ ﷺ کی اور ان کے احکامات کی ترجمانی کررہا ہوتا ہے۔ اردو ترجمہ پڑھنے والا یہ نہیں کہتا کہ ترجمہ نگار کا فرمان ہےبلکہ وہ یہی کہتا ہے کہ رسول اللہ کا فرمان ہے۔

اسی طرح ترجمہ کے کام کا اثر ، اس کی معنویت اور اہمیت بعض اوقات صدیوں تک باقی رہتی ہےاور ترجمہ کرنے والے کو اس کا اجر ملتا رہتا ہے۔ شیخ سعدی علیہ الرحمہ نے جو قرآن کا ترجمہ فارسی میں کیا ہےاس کا فائدہ آج تک ہو رہاہے۔

(3) ترجمہ کرنے میں کیا انداز ہو

اس موضوع پر کلام کرتے ہوئے مفتی صاحب نے فرمایا کہ ترجمہ بنیادی طور ایک زبان کے کلا م کو دوسری زبان میں منتقل کرنے کا نام ہے لیکن اس کے ساتھ ہی ایک زبان کی فصاحت،زوربیانی ،تہذیب ،سوچ ،نظریات ، حسن بیان اور ذوق کو دوسری زبان میں منتقل کرنے سے ہی ترجمہ میں نکھار آتا ہے ۔ اور اس کے لیے مسلسل کوشش اور سیکھنے کی تگ و دو میں رہنا ضروری ہے ۔ ترجمے کی روح یہی ہے کہ جن الفا ظ اور قیودات کا اصل زبان میں لحاظ کیا گیا ہے اس کا لحاظ ترجمہ شدہ زبان میں بھی رکھا جائے لیکن اس میں ہر زبان کی فصاحت اور حسن بیان کا لحاظ رکھنا ضروری ہے ۔بہترین تراجم کی مثال دیتے ہوئے فرمایا کہ شیخ محقق شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کی فارسی کتب میں جو عربی کا کلام ترجمہ ہوا اس کی فصاحت اور حسن بیان بعض اوقات عربی سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے ترجمہ قرآن کنزالایمان شریف کے حوالے سے مفتی صاحب نے فرمایا کہ ’’اگرچہ کنزالایمان شریف کے محاسن پر مختلف زاویوں سے بہت سارا کام ہوا ہے لیکن اس کی پوری علمیت ابھی تک بیان نہیں ہوئی ‘‘۔

ترجمہ کے معیار و مقدار کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مفتی صاحب نے ارشاد فرمایا کہ ’’ معیار کی کوئی حد نہیں ہے۔ مثلا میرے سامنے اردو زبان کا کوئی کلام آئےتو میں اس میں غلطی نکال دوں کہ اس طرح نہیں بلکہ یوں بہتر ہوتا،بنیادی طور پر معیار اور مقدار دونوں کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ یہ نہ ہو کہ معیار کی وجہ سے اصلی مقصود ہی فوت ہو جائے ‘‘۔

تربیتی نشست کے آخر میں ٹیم ممبر ز نے اس طرح کی نشست کے اہتمام پر ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا اور مزید اس طرح کےتربیتی پرواگرام کرنے کا مشورہ بھی دیا ۔


نام وکنیت:

نام عبد اللہ بن محمد بن عبید بن سفیان بن قیس قرشی ہے،کنیت ابو بکر اور شہرت ابن ابی دُنیاکے نام سے ہے ۔

ولادت:

آپ208ہجری کوبغدادمیں پیداہوئے ۔(سیر اعلام النبلاء،10/694)

اساتذۂ کرام :

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ نےاپنے وقت کے جیدعلما اور اکابرمحدثین سے اکتسابِ فیض کیا۔آپ کے اساتذہ میں سے چند کے نام یہی ہیں:امام بخاری، امام ابوداؤد سجستانی،امام احمد بن حنبل،امام قاسم بن سلام،صاحب طبقات امام ابنِ سعد، امام علی بن جعد، امام ابو بکر بن ابی شیبہ،امام عثمان بن ابی شیبہ،امام قتیبہ بن سعید، احمدبن ابراہیم، امام احمدبن حاتم، احمدبن محمدبن ایوب، ابراہیم بن عبداللہ ہروی، داؤدبن رشید، حسن بن حماد، ابو عبیدہ بن فضیل بن عیاض، ابراہیم بن محمد بن عرعرہ، احمدبن عمران احنسی رحمۃُ اللہِ علیہم وغیرہ کے اسمائے گرامی معروف ہیں ۔(سیر اعلام النبلاء،10/694، تھذیب التھذیب،4/473)

تلامذہ:

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ سے علم حاصل کرنے والوں کی تعداد کافی بڑی ہے ۔ آپ کے اکابر تلامذہ میں سے کچھ کے نام یہ ہیں : امام ابن ابی حاتم، احمدبن محمد، امام ابوبکراحمدبن سلیمان،امام ابن ماجہ،امام ا بن خزیمہ،امام ابوالعباس بن عقدہ، عبداللہ بن اسماعیل بن برہ،امام ابوبکر بن محمدبن عبداللہ شافعی، امام ابوبکر احمد بن مروان دینوری، ابوالحسن احمدبن محمدبن عمر نیشاپوری، اور محمد بن خلف وکیع رحمۃُ اللہِ علیہم ۔ان کے علاوہ بھی بہت لوگوں نے آپ کے علوم سے فیض پایاہے ۔امام ذہبی رحمۃُ اللہِ علیہ نے تقریباً 26 تلامذہ کے نام ذکر کئے ہیں۔(سیر اعلام النبلاء،10/696)اورامام ابن حجر عسقلانی رحمۃُ اللہِ علیہ نے 17کے نام ذکر کئے ہیں ۔ (تھذیب التھذیب،4/473)

تعریفی کلمات :

(1)امام ابن ابی حاتم رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : میں اورمیرے والد امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ کی روایات لکھاکرتے تھے ، ایک دن کسی نے میرے والد صاحب سے امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ کے بارے میں پوچھاتو والد صاحب نے فرمایا : وہ بہت سچے آدمی ہیں۔( تھذیب التھذیب،4/474)

(2)قاضی اسماعیل بن اسحاق رحمۃُ اللہِ علیہنے آپ کے وصال کے موقع پرکہا : اللہ پاک ابو بکرکوغریقِ بحررحمت فرمائے !ان کے ساتھ کثیر علم بھی چلاگیا۔( تھذیب التھذیب،4/474)

(3)امام ذہبی رحمۃُ اللہِ علیہنقل فرماتے ہیں کہ’’امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ جب کسی کے پاس تشریف فرماہوتے تواگراس کوہنساناچاہتے توایک لمحے میں ہنسا دیتے اور اگررلاناچاہتے تو رُلادیتے کیونکہ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ بہت وسیع علم رکھتے تھے ۔(سیر اعلام النبلاء،10/696) نیز فرماتے ہیں:آپ رحمۃُ اللہِ علیہسچے عالم اور محدث تھے۔(تذکرۃ الحفاظ،2/181)

(4)مؤرخ ابن ندیم نے کہا:امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ خلیفہ مکتفی باللہ کے استاد ہیں۔آپ ایک متقی اورپرہیز گار آدمی تھے اور اخبارو روایات کے بہت بڑے عالم تھے ۔(الفہرست،ص262)

(5)علامہ ابن تغری بردی حنفی رحمۃُ اللہِ علیہفرماتے ہیں: امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ عالم،زاہد،متقی اور عبادت گزار تھے۔آپ سے کثیر حضرات نے روایت کیا اور علما نے آپ کے ثقہ ،سچے اور امانت دار ہونے پر اتفاق کیا۔(النجوم الزاہرۃ،3/86)

تصانیف:

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ نے کثیر کتابیں یاد گار چھوڑیں ہیں جن میں سے اکثر زُہد و رقائق پرمشتمل ہیں ۔آپ کی نصیحتوں اور مواعظ اورکتب کوہردور میں بے پناہ مقبولیت حاصل رہی ہے۔حضرت علامہ ابن جوزی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں کہ امام ابن ابی دُنیا رحمۃُ اللہِ علیہ نے زہدکے موضوع پر100سے زائدکتب لکھی ہیں۔( المنتظم لابن جوزی، 12/341) امام ذہبی رحمۃُ اللہِ علیہ نے آپ کی 183کتابوں کے نام بیان کئے ہیں۔(سیر اعلام النبلاء،10/697)آپ کی چند کتابوں کے نام یہ ہیں :

(1)اَلْقَنَاعة(2)قَصْرُالْاَمَل(3)اَلصَّمْت(4)اَلتَّوْبَة(5)اَلیَقِیْن(6)اَلصَّبْر(7)الجُوْع(8)حُسْنُ الظَّنِ بِاللّٰه(9)اَلْاَوْلِیَاء(10)صِفَةُالنَّار (11)صِفَةُ الْجَنَّة (12)تَعْبِیْرُ الرُّؤْیَاء (13)الدُّعَاء (14)ذَمُّ الدُّنْیَا(15)اَلْاَخْلَاق(16)کَرَامَاتُ الْاَوْ لِیَاء(17)عَاشُوْرَاء(18) اَلْمَنَاسِک (19)اَخْبَارُ اُوَیْس(20)اَخْبَارُ مُعَاوِیَه(21) اَخْبَارُقُرَیْش(22) اَخْبَارُ الْمُلوک (23) اَخْبَارُ الثَّوْرِی(24) اَخْبَارُ الْاَعْرَاب (25)ذَمُّ الْمُسْکِر(26)ذَمُّ الْکِذْب (27) ذَمُّ الْبَغی(28)ذَمُّ الْغِیْبة(29)ذَمُّ الْحَسَد(30)ذَمُّ الرِّبَا(31)ذَمُّ الرِّیَاء (32) ذَمُّ الْبُخْل(33)ذَمُّ الشَّہْوَات (سیر اعلام النبلاء،10/697)

وفات:

آپ رحمۃُ اللہِ علیہ نےبروز منگل 14 جُمَادَی الاُولیٰ 281ہِجْرِی میں وفات پائی۔ قاضی یوسف بن یعقوب رحمۃُ اللہِ علیہ نے نمازِجنازہ پڑھائی۔آپ کے جسدِخاکی کو شُوْنِیْزِیَّہ (بغداد)کے قبرستان میں سپردِ خاک کیاگیا۔( تاریخ بغداد ، 10 / 9 0 ، 9 1 ، مقدمۃ التحقيق،ذم الکذب،ص12)

از:محمد گل فراز مدنی(اسلامک ریسرچ سینٹر دعوتِ اسلامی)


دعوتِ اسلامی کے اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے تحت ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے فیصل آباد میں قائم اسپیشل پرسنز آفس کا وزٹ کیا جہاں اُن کی ملاقات ڈی او عبدالستار سے ہوئی۔

اس دوران ذمہ داران نے ڈی او کو دعوتِ اسلامی کی عالمی سطح پر ہونے والی دینی و فلاحی خدمات سے آگاہ کیا نیز نابینا افراد کے ادارے الفیصل کا بھی وزٹ ہوا جہاں موجود عاشقانِ رسول کو جامعۃ المدینہ نابینا افراد کا تعارف کروایا گیا۔

اسی طرح ذمہ داران نے نابینا افراد کے ادا رے المنار مرکز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اسپیشل پرسنز سے ملاقات کی اور انہیں دعوتِ اسلامی کے تحت سفر کرنے والے مدنی قافلوں میں شرکت کرنے کی دعوت دی۔اس کے علاوہ اسپیشل پرسنز کے داخلوں کے حوالے سے اہم نکات پر ٹیچر سے گفتگو ہوئی۔(رپورٹ:محمد شاہد عطاریاسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام گوجرانوالہ عالم چوک لنک بلال روڈ میں ایک ڈیف(معذور) اسلامی بھائی کے گھر پر بذریعہ مدنی چینل اجتماعی طور پر مدنی مذاکرہ دیکھنے کا سلسلہ کیا گیا۔

اس موقع پر گوجرانوالہ ڈویژن ذمہ دار احسان عطاری اور گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ ذمہ دار وقاص عطاری موجود تھے جنہوں نے اشاروں کی زبان میں مدنی مذاکرے کی ترجمانی کرتے ہوئے وہاں موجود اسپیشل پرسنز کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔ (رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


گزشتہ دنوں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ دعوتِ اسلامی کے ذمہ داراسلامی بھائیوں نے ڈائریکٹوریٹ پنجاب آف اسپیشل ایجوکیشن لاہور کا دورہ کیا جس میں انہوں نے ٹیچرز اور  ٹرینرز کے درمیان سیکھنے سکھانے کا حلقہ لگایا۔

اس کے علاوہ ذمہ داران احمد اویس عطاری (شعبہ تعلیم ذمہ دار پاکستان) اور قاری خالد محمود عطاری (شعبہ جسمانی معذور افراد پاکستان) نے سابق پرنسپل و ٹیچر، ٹرینر اور نیشنل اسپیشل ایجوکیشن سینٹر جوہر ٹاؤن کے ٹیچرز کو مدنی مرکزفیضان مدینہ جوہرٹاؤن لاہور کا وزٹ کروایا جہاں اُن کی ملاقات رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری سے ہوئی۔(رپورٹ:محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے تحت اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کے ذمہ داران کا صوبۂ سندھ کے شہر کراچی میں واقع گلشن ٹاؤن کا شیڈول رہا جہاں انہوں نے اسپیشل پرسنز سے ملاقات کی۔

اس موقع پر اسپیشل پرسنز کی تربیت کے لئے سیکھنے سکھانے کا حلقہ منعقد کیا گیا جس میں کراچی سٹی کے ذمہ داران محمد عمران عطاری اور جمیل عطاری نے شرکائے حلقہ کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی اور انہیں جامعۃ المدینہ (عالم کورس) میں داخلہ لینے کے حوالے سے ذہن سازی کی۔ بعدازاں ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے اسپیشل پرسنز کے سرپرستوں سے بھی ملاقات کی۔(رپورٹ: محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کےعالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی(سندھ) میں اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ کراچی سٹی ذمہ داران کا مدنی مشورہ ہوا جس میں ڈسٹرکٹ ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی شرکت رہی۔

دورانِ مدنی مشورہ سٹی ذمہ دار عمران عطاری نے ڈیپارٹمنٹ کے دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابقہ کارکردگی کا جائزہ لیا اور آئندہ کے اہداف طے کئے جس پر ذمہ داران نے دینی کاموں کے ترقی کے لئے اچھی اچھی نیتیں کیں۔(رپورٹ: محمد سمیر ہاشمی عطاری اسپیشل پرسنز ڈیپارٹمنٹ ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں پاکستان کے شہر گوجرانوالہ میں قائم مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں شعبہ رابطہ برائے حکیم دعوتِ اسلامی کے زیرِاہتمام فری طبی کیمپ منعقد کیا گیا جس میں شہر کے سینئر حکما حکیم رفیق چشتی، حکیم یاسین مغل، حکیم عظیم، حکیم غفار قادری اورحکیم محسن ضیاء  سمیت دیگر معروف اطبا نے شرکت کی۔

اس موقع پر کثیر عاشقانِ رسول کو دعوتِ اسلامی کی طرف سے فری چیک اپ اور دوائیاں دی گئیں۔بعدازاں وہاں موجود حکما سمیت عاشقانِ رسول نے دعوتِ اسلامی کی عالمی سطح پر ہونے والی دینی وفلاحی خدمات کو سراہا۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے حکیم ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)