نام : عیسیٰ (علیہ السّلام) ہے۔

نسب : آپ علیہ السّلام کا نسب حضرت داؤد علیہ السّلام سے ملتا ہے ۔

کنیت : آپ علیہ السّلام کی کنیت ابنِ مریم ہے۔

القابات : مسیح ، کلمۃ اللہ اور رُوح اللہ ہے ۔

(1) آپ علیہ السّلام چونکہ مس کر کے یعنی چھو کر بیماروں کو شفا دیتے تھے اس لیے آپ علیہ السّلام کو مسیح کہا جاتا ہے۔

(2)آپ علیہ السّلام کی پیدائش کلمہ کن سے ہوئی باپ اور ماں کے نطفے سے نہ ہوئی اس لئے آپ کو کلمۃ اللہ کہا جاتا ہے۔(پ 3، اٰل عمرٰن: 59)

(3)اللہ نے آپ کو اپنی طرف سے ایک خاص روح فرمایا۔ اس بنا پر آپ کو رُوح اللہ بھی کہا جاتا ہے ۔(پ 6، النسآء، 112)

یہاں حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کے قراٰن مجید سے کچھ اوصاف تحریر کرتا ہوں۔

(4)آپ علیہ السّلام دنیا و آخرت میں خدا کی بارگاہ میں بہت معزز و مقرب ہیں۔(پارہ 3،سورہ آل عمران،آیت 45)

(5) آپ علیہ السّلام نے چھوٹی عمر میں لوگوں سے کلام کرنے لگے تھے۔

(6) آپ علیہ السّلام جوانی میں بھی لوگوں سے کلام فرمائیں گے۔ (یعنی آسمان سے اترنے کے بعد)

(7) آپ علیہ السّلام اللہ پاک کے خاص بندوں میں سے ہے۔(پ 3، اٰل عمرٰن، 65)

(8) آپ علیہ السّلام نماز کے پابند تھے۔

(9) آپ علیہ السّلام امت کو ادائے زکوٰۃ کی تاکید کرنے والے تھے۔

(10) آپ علیہ السّلام کی ذات بہت بڑی برکت والی تھی۔(پ 16، مریم، 31)

(11) آپ علیہ السّلام والدہ سے اچھا سلوک کرنے والے تھے۔

(12) آپ علیہ السّلام تکبّر سے دور اور شقاوت سے محفوظ تھے ۔(پ 16، مریم، 32)

(13) آپ علیہ السّلام اللہ پاک کا بندہ بننے میں کسی طرح کا شرم و عار محسوس نہیں فرماتے تھے ۔(پ 6، النسآء، 172)

نوٹ: صراط الجنان، سیرتِ انبیاء علیہم السّلام ، سے اخذ کیا ہے ۔