اللہ تعالیٰ کے دنوں میں سب سے  زیادہ قابل تعظیم حضورتاجدارِ ختم نبوت ﷺکا یوم وِلادت ہے کیونکہ اِسی کے سبب سارے دنوں کو برکت ملی اور اللہ تعالیٰ کے دنوں کو یاد رکھنے کا حکم قرآن کریم نے دیا (پ13،ابراہیم:5)، نیزرحمت الٰہی ملنے پر خوشی کرنے کا حکم قرآن کریم نے دیا (پ11،یونس58)اور اسی قرآن حکیم نے حضوراکرم ﷺ کو سارے جہانوں کے لیے رحمت قرار دیا (پ17،الانبیاء:107) معلوم ہوا کہ حضور نبی کریم ﷺ کے دنیا میں تشریف لانے کی خوشی منانا قرآن پاک کے حکم پر عمل کرنا ہے اور ہر پیر کو روزہ رکھ کر اپنا یوم ولادت خود حضور نبی اکرم ﷺ منایا کرتے تھے۔(صحیح مسلم، حدیث:198)

جشن ولادت سے مرادوہ مبارک اجتماع ہے جس میں حضور تاجدارِ دوجہانﷺ کے فضائل،معجزات، خصلتیں،حالات اورحیات مبارکہ کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا جائے(سبل الہدی الرشاد، 1/363)

جشن میلاد النبی ﷺ کے جائز ہونے کو بڑے بڑے علماء اوراِماموں نے بیان کیا،بلکہ بعض نے خاص اس موضوع پر کتابیں لکھیں جن میں علامہ ابن جوزی حنبلی ، امام سیوطی شافعی،حافظ ابن کثیرحنبلی،حافظ الحدیث علامہ سخاوی ،شیخ عبدالحق محدث دہلوی،شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اورامام احمد رضا خان حنفی رحمہم اللہ تعالیٰ جیسے جلیل القدر علماواکابرین شامل ہیں۔

ہم اہلسنت وجماعت کے نزدیک میلاد پاک کی محفل افضل ترین مستحب اور اعلی ترین نیک کاموں میں سے ہے جبکہ اس میں کوئی غیر شرعی بات شامل نہ ہو۔آئیے، میلاد منانے اور سیرت اپنانے کے لیے اس بابرکت مہینے میں درج ذیل اعمال کا اہتمام کریں:

(1)پانچ وقت باجماعت نماز کا اہتمام کریں،قضاء نماز اور اپنے ذمہ لازم زکاۃ اور لوگوں کے قرضے ادا کریں۔

(2)ظاہری وباطنی گناہوں سے سچی توبہ کریں اور اپنے ماتحتوں خاص طورپر اپنی اولاد اور شاگردوں کو گناہوں سے باز رکھیں۔

(3)مسلمان مرد اپنے چہرے کو پیارے آقاﷺ کی سنت داڑھی سے سجائیں اور خواتین خود کو شرعی پردے سے سنواریں۔

(4)ماہِ میلادمیں روزانہ قرآن کریم کی کم از کم تین آیات مبارکہ ترجمہ وتفسیر کے ساتھ پڑھیں(جیسے خزائن العرفان، نورالعرفان، صراط الجنان)۔

(5)پورا مہینہ روزانہ کم ازکم 313بار دُرود شریف پڑھیں۔

(6)حضورتاجدار ختم نبوتﷺ کی احادیث مبارکہ اور سنتوں پر مشتمل کتب کا مطالعہ کریں جیسے ریاض الصالحین،انوار الحدیث، فیضانِ سنت ،سنتیں اور آداب۔

(7)اس بابرکت مہینے میں سیرت مصطفی(از علامہ عبدالمصطفی اعظمی)، شفاء شریف مترجم(ازقاضی عیاض مالکی)،آب کوثر یا البرہان(از مفتی محمد امین صاحب) میں سے کسی ایک کتاب کا ضرور مطالعہ کریں۔

(8)حضورامام الانبیاءﷺکے حسن وجمال،فضائل وخصائص،رفعت وشان،کمالات ومعجزات نیزمحبت وعشق رسول پر مبنی مستند علمائے اہلسنت کے بیانات سنیں۔

(9)کوئی مدرسہ قائم کریں یا اہلسنت کے کسی ایسے مدرسہ وجامعہ کے ساتھ تعاون کریں جو ہمارے بچوں کو اچھی کارکردگی کے ساتھ حافظ وعالم بنانے میں مصروف ہے۔

(10)اپنے ایک بیٹے یا ایک بیٹی کو عالم دین بنانے کی نیت کریں اور اس پر جلد عملی اقدام بھی کریں۔

(11)کسی غریب بالخصوص سید زادے کے گھرایک دو مہینوں کا راشن ڈالوادیں اور وقتا فوقتا ایسے لوگوں کی مدد کرکے دعائیں لیں۔

(12)ممکن ہو تو کسی ہال/بینکوٹ میں غرباء کے لیے پُرتکلف دعوت کا اہتمام کریں مگر یہ ظاہر نہ کریں کہ صرف غریبوں کو بلایا گیا ہے۔

(13)کسی مقروض مسلمان کاسارا یا کچھ قرض ادا کروادیں۔

(14)کسی نادار وغریب کو کوئی چھوٹا موٹا کاروبار شروع کروادیں۔

(15)کسی مریض کا اپنے مال سے علاج کروادیں اورہوسکے تو اُس کے علاج کا سارا خرچ اپنے ذمے لے لیں۔

(16)جلوس میلاد اور محافل کو غیرشرعی اور غیر اخلاقی باتوں سے پاک رکھیں۔

(17)آڈیو/ویڈیو بیانات یا نعتیں ضرور سنیں مگر اُس کی اونچی آواز سے اہل محلہ ،پڑوسیوں یا کسی مریض کو تکلیف نہ پہنچائیں۔

(18)میلاد کی محفلوں میں وقت کی پابندی کا خاص خیال رکھیں اور بڑی راتوں کے علاوہ محافل کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کافی ہے ۔

(19)محافل یا جلوس میں یا اِن کی تیاری کے دوران باجماعت نمازوں کا لازمی خیال رکھیں۔

(20)عیدمیلاد النبی ﷺکی خوشی میں گھروں ،محلوں اورمسجدوں میں چراغاں کریں مگر چوری کی بجلی ، سٹرکوں پرر کاوٹوں اور لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف دینے سے لازمی لازمی بچیں۔

(21)گھروں پر خواتین کی محفل میلاد کریں تو کسی سنی صحیح العقیدہ عالمہ یا مُبلِّغہ خاتون کا بیان ضرور رکھوائیں جس میں حضوراکرم ﷺکے فضائل، سیرت اور حسن اخلاق کو بیان کیا جائے۔

(22)ممکن ہوتو سارے گھر والے جمع ہوکر 12دن تک روزانہ 25 منٹ گھرمیں محفل میلاد کا اہتمام کریں جس میں تلاوت و نعت اور 12منٹ کا بیان ہو جس میں حضور نبی کریم ﷺ کی سیرت کا کوئی گوشہ بیان کیا جائے یا ایک دو معجزات بیان کئے جائیں۔

(23)میوزک اورآج کل بجائے جانے والے دَف کے ساتھ حمد ونعت یامنقبت وقوالی سننا، سنانا گناہ ہے۔لہٰذا اس سے بچیں ،حضور رحمتِ عالم ﷺنے ارشادفرمایا: میں تما م جہانوں کے لیے رحمت وہدایت بن کر آیا ہوں تاکہ بتوں کو مٹادوں ،آلات میوزک کو توڑدوں اورزمانہ جاہلیت کی باتوں کو ختم کردوں۔(معجم کبیر،حدیث:7759)

(24)نامحرم مردوں اور عورتوں کا اختلاط حرام ہے لہٰذاجن محافل میں یہ اور دیگرگناہ ہوں وہاں ہرگز نہ جائیں نیز اپنے گھر کی خواتین کو جلوس میں شرکت یا جلوس دیکھنے جانے کی اجازت نہ دیں۔

(25)ماہِ میلاد بلکہ سارا سال حمد وثنا اور نعتیں سُنیں مگر زیادہ توجہ مستند علمائے کرام کے بیانات پر دیں تاکہ ہمارے عقائد واعمال پختہ ہوں اور ان میں پائی جانے والی غلطیاں دُور ہوں ۔

(26)نعت خواں حضرات سے ہاتھ جوڑ کرگزارش : ایک رات میں سات آٹھ جگہ وقت دینے کے بجائے زیادہ سے زیادہ دو جگہ وقت دیں اورکم از کم ایک جگہ کامل توجہ کے ساتھ پورا بیان سنیں۔

مسلمانوں سے فریاد:عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پرجشن وِلادت منائیں اور حضور رحمت للعالمین ﷺ کی آمد کے مقصد کو پیش نظر رکھیں، سیرت مبارکہ کا مطالعہ کریں اورآپ کی سنتوں کو اپنائیں ۔

نوٹ :یہ تحریرمختلف کتب ورسائل اورمضامین سے اخذ شدہ مفاہیم اور بعض اپنی معروضات کی روشنی میں مرتب کی گئی ہے۔اللہ کریم ہمیں شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے میلاد منانے اور سیرت اپنانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمین بجاہ النبی الامین ﷺ