توکل ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے، جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی
پریشانی بڑھے گی، امیر اہل سنت
اللہ نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہے،تو ہم معاشی فکروں میں خود کو کیوں خوامخواہ گھلا رہے
ہیں
ہم حرص و لالچ میں مبتلا ہیں ،رب نے مغفرت اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں کوئی پرواہ نہیں ہے
سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، بزرگان دین کی سیرت کا
مطالعہ کریں ، مدنی مذاکرے میں گفتگو
کراچی(رپورٹ:محمود
عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نےکہا ہے کہ توکل ہر مسلمان کیلئے
ضروری ہے، معاشی پریشانی کا رونا رونے سے پریشانی دور نہیں ہوتی بلکہ اس کا بوجھ
بڑھتا ہے،جتناسوچتے رہیں گے اتنا ہی پریشانی بڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے
عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ مدنی مذاکرے
میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
امیر اہل سنت نے
کہا کہ جس طرح کوئی شخص یہ سوچتا رہے کہ
وہ غصے والا ہے اس کا غصہ تیز ہے تو وہ غصے والا ہی بنا رہے گا اور اگر وہ یہ
سوچتا ہے کہ اس کو غصہ کم آتا ہے تو بہتری ہوگی،غصہ تو سب کو آتا ہے مگر اس کو
کنٹرول کرنے کی کوشش کریں،آپ کو دوجہان کی فکر ہے دوجہان کو پالنے والے اللہ پاک
نے روزی اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے،تو آپ اپنے آپکو معاشی فکروں میں خوامخواہ
گھلا رہے ہیں،رب دینے والا ہے،جب تک اس نے زندہ رکھنا مقدر فرمایا تو روزی بھی وہ
عطا فرمائے گا، یاد رکھیں روزی اللہ پاک نے اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے اور انسان
اس کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے اور مغفرت اس نے اپنے ذمہ نہیں لی جس کی ہمیں پرواہ نہیں ۔
امیر اہل سنت نے
کہا کہ اللہ پاک کا نام رزاق ہے وہ رازق
ہے اور روزی دے بھی رہا ہے ،سہولتیں کبھی بھی پوری نہیں ہوتی، پیارے آقا ﷺ کے توکل
کی شان ہے کہ دن میں ایک بار کھانا تناول فرماتے اور دوسرے دن کیلئے بچاتے نہیں تھے کہ جس رب نے آج کھلایا ہے وہ کل بھی
کھلائے گا۔ہم حرص لالچ اور نجانے کیا کیا لے کر بیٹھے ہوئے ہیں،ہمیں تو آسائشیں
چاہئے،مکان ایسا تو گاڑیاں ایسی ہوں،بزرگان دین کی سیرت کا مطالعہ کریں وہ تو نمک
سے روٹی کھاتے تھے،کئی کئی دن نہ کھاتے اور کئی کئی دن نہ سوتے تو ان کا گزارا
ہوجاتا تھا،خیر اس میں ان کی کرامات بھی شامل ہے، اگر ہم سادہ غذا پر آجائیں تو
کام چل جائے گا،ہمیں جنت چاہئے، اگر جنت کی طلب ہوگی تودنیاکی آسائشوں کی طلب میں
کمی ہوگی۔