اپنی
اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ
علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔
اسی
سلسلے میں 18 اکتوبر 2025ء کو بعد نمازِ
عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے
کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر
تعداد نے شرکت کی۔
تلاوت
و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ
سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی
دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف
سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول
سوال: سوشل
میڈیا پر یہ پوسٹ وائرل ہوئی ہے کہ ہمیں تو دنیا میں رہ کر آخرت کمانی تھی، مگر ہم
دنیا میں رہ کر دنیا کمانے لگ گئے ۔ آپ اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
جواب: بے شک اللہ
پاک نے ہمیں دنیا میں اپنی عبادت کے لیے بھیجا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک کی
عبادت کریں اور اللہ و رسول صلی اللہ
علیہ والہ وسلم کی فرمانبرداری میں زندگی گزاریں۔ اگر ایسا نہ کیا تو
اللہ و رسول کی ناراضی اور آخرت کے عذاب میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہمیں
چاہئے کہ گناہوں سے سچی توبہ کریں اور اپنی زندگی اللہ و رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو راضی کرنے کی کوشش میں گزاریں۔
سوال: اگر کسی کا حجِ بدل کروانا ہو تو کس کا انتخاب کیا جائے؟
جواب: عموماً
لوگوں کو حجِ بدل کے مسائل کا علم نہیں ہوتا، اس لیے بہتر یہ ہے کہ کسی نیک، دیانت
دار اور عالمِ دین کا انتخاب کیا جائے جو حجِ بدل کے مسائل کو سمجھتا ہو، مطالعہ
رکھتا ہو اور اسے صحیح طریقے سے ادا کر سکے۔ دعوتِ اسلامی کے شعبہ حج و عمرہ کے ذریعے بھی حجِ بدل کروایا جاسکتا ہے، جہاں سے
دارالافتاء اہلِ سنت کے مدنی علمائے کرام
اور مبلغین کو بھیجا جاتا ہے۔(نوٹ:شعبہ
حج و عمرہ کے ان آفیشل نمبرز سے صبح 09:00 تا رات
10:00بجے مزید معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔0370-5065072***0370-0032626)
سوال: بعض لوگوں پر حج فرض ہوتا ہے مگر وہ عمرہ کر لیتے
ہیں اور حج میں سستی کرتے ہیں،ان کےبارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
جواب:
یقیناً حج میں کچھ مشقت ضرور ہوتی ہے، مگر اس میں لطف و لذت بھی بے حد ہے۔ عمرہ
چونکہ آسان ہے، اس لیے نازک مزاج لوگ حج سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یاد رکھیں !
جس پر حج فرض ہو اور وہ ادا نہ کرے تو اس کے بُرے خاتمے یعنی بُری موت سے مرنے کا
خطرہ ہے۔ حج جنت میں لے جانے والا عمل ہے، لہٰذا ہمیں چاہئے
کہ حج سمیت وہ تمام اعمال کریں جو ہمیں جنت میں داخل کرنے والے ہیں۔
سوال: کیا اپنی چیزوں کو اپنی ہی نظر بھی لگ سکتی
ہے؟
جواب: جی ہاں، اپنی چیزوں کو اپنی نظر بھی لگ سکتی
ہے۔ اگر کوئی چیز پسند آجائے تو مآ
شاء اللہ یا بارَک
اللہ کہنا چاہئے، اس سے نظر نہیں لگے گی۔ نظر عموماً تعجب
یا تعریف کے ساتھ دیکھنے سے لگتی ہے۔ اگر اپنے آپ کو آئینے میں دیکھ کر اچھا لگے
تو بھی مآ شاء اللہ کہنا چاہئے۔ انسان کی اپنے آپ کو، اپنی چیزوں، اولاد یا والدین کو
بھی نظر لگ سکتی ہے۔
سوال: جب
کسی کے ساتھ بھلائی کریں تو نیت کیا ہونی چاہئے؟ اور اگر وہ شخص بدلے میں بھلائی
نہ کرے تو کیا کرنا چاہئے؟
جواب: بھلائی
ہمیشہ اللہ پاک کی رضا کے لیے کرنی چاہئے، نہ کہ کسی کے بدلے یا تعریف کی خواہش میں۔ اگر دوسرا شخص بدلے میں اچھا
سلوک نہ کرے تو ہمیں رنجیدہ نہیں ہونا چاہئے، کیونکہ حقیقی بدلہ اورصِلہ تو اللہ
پاک ہی عطا فرماتا ہے، جو بندہ ہرگز نہیں دے سکتا۔ اس لیے نیک عمل جاری رکھیں۔ کہا
گیا ہے کہ
جس کا عمل ہو بے غرض ہو، اُس کی جزا کچھ
اور ہے!!!۔
سوال: اِس ہفتے کا
رِسالہ ”حضرت
بایزید بسطامی“ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل
سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا
دُعا دی ؟
جواب: یا اللہ
پاک! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ”حضرت بایزید بسطامی“ پڑھ یا سُن لے ،اُسے ہمیشہ اپنے نیک بندوں سے محبت
کرنے والا بنا اور اس کو ماں باپ سمیت بے حساب بخش دے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم