16 اگست 2025ء بمطابق 22صفر المظفر 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کرچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائےجن میں سے بعض درج ذیل ہیں:

مدنی مذاکرے میں ہونے والے بعض سوال و جواب

سوال: ہم ہرسال اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کا جشنِ ولادت مناتے ہیں، اس مرتبہ 15سواں جشن ِولادت کس طرح منائیں؟

جواب:سارے گناہوں سے توبہ کرکے منائیں ،جونمازوں کی پابندی نہیں کرتے وہ نمازوں کے پابندہوجائیں ۔روزانہ 1500مرتبہ درودشریف پڑھیں ،12 جھنڈے لگاتے تھے تواس سال 15 جھنڈے لگائیں ،لائٹنگ میں اضافہ کردیں ،نفل اعمال میں بھی اضافہ کردیں۔ 12ربیع الاول کوروزہ نہیں رکھتے تھے تو روزہ رکھ لیں ،بلکہ 1ربیع الاول سے 12 تک 12 روزے رکھ لیں ۔شعبہ اصلاح اعمال کے ہاں اس موقع پر 12روزے رکھنا ممتاز،7 روزے رکھیں تو اچھا اور3 رکھیں تو مناسب درجہ ہے ۔اس موقع پردعوت اسلامی کے عاشقانِ رسول کے ساتھ کم ازکم 3دن کے قافلے میں سفرکریں ۔دعوت اسلامی والوں کا 1500 فیضانِ میلاد مساجدبنانے کا ہدف ہے،اس میں حصہ لیں ۔

سوال: مالی صدقہ کرنے کا کیافائدہ ہے ؟

جواب: مالی صدقے کے بھی اپنے فضائل اور فوائد ہیں مثلا صدقہ بَلا کےلیے رکاوٹ بن جاتاہے ۔

سوال: لفظ جہنم کا درست تلفظ کیا ہے ؟

جواب: اس کا درست تلفظ جَہَنَّم ہے یعنی لفظ نون پر زبرہے۔

سوال: کسی سے دوستی کس نیت سے کریں ؟

جواب: دوستی اللہ پاک کی رِضا کے لیے ہونی چاہئے ۔دوست اُسے بنائیں جسے دیکھ کرخدایاد آجائے ۔اس دوستی سے ہماری آخرت کی تیاری کا سامان ہو۔ دوست سےروزروزنہ ملیں ۔اللہ کے لیے دوستی ہوگی تو ثواب ملے گا اوراس کے فوائد بھی ہوں گے ۔کہاگیا ہے کہ دوست تمہارے ساتھ وفا کرے یا نہ کرے تم اس سے وفاکرتے رہو۔دوست کے بارے میں دل بڑارکھنا اوردرگزرکرناچاہئے ،اُس کی زیادتیوں اورغلطیوں کویادرکھیں گے تو خواہ مخواہ دل جلتارہے گا۔

سوال: اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ کیسے تھے؟

جواب: میرے آقااعلیٰ حضرت ولی اللہ ،پرہیز گار،متقی ،عالمِ باعمل ، مفتیِ اسلام ،بہت بڑے عالمِ دین اورنعت گو شاعرتھے ۔

سوال: اسلام نے بیٹی کوکیاعزت دی ہے ؟

جواب: اسلام نے بیٹی کو عظمت بخشی اوراس کا وقاربلندکیا ہے ۔بندہ اللہ پاک کے احکامات کاپابندہوتاہے ،بیٹاملے یا بیٹی ملے یا بے اولاد رہے، ہرحالت میں اسے راضی بارضا رہناچاہئے ۔ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں آپ کی پیاری بیٹی سیدہ خاتونِ جنت حضرت فاطمۃ الزہرارضی اللہ عنہا حاضرہوتیں تو آپ کھڑے ہوکران کی طرف متوجہ ہوجاتے ،پھراپنے پیارے پیارے ہاتھ میں ان کا ہاتھ لے کر بوسہ دیتے ،پھرانہیں اپنے بیٹھنے کی جگہ پر بٹھاتے ،اسی طرح جب آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان کےہاں تشریف لے جاتے تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہابھی اسی طرح کرتیں ۔بیٹی بھی اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے ۔ بیٹی بھی اچھی اوربیٹا بھی اچھا ہے مگربیٹی فرسٹ(1st) ہے ۔نبیِ کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ہاں بیٹوں سے پہلے بیٹی تشریف لائیں تھیں۔

سوال: اِس ہفتے کارِسالہ ” امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی 25 باتیں ایک عاشق کے قلم سے “ پڑھنے یاسُننے والوں کوجانشینِ امیراہلسنت مدظلہ العالی نے کیا دُعا دی ؟

جواب: یااللہ پاک! جو کوئی 28 صفحات کا رسالہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی 25 باتیں ایک عاشق کے قلم سے“ پڑھ یا سُن لے، اُسے مسلکِ اعلیٰ حضرت پر استقامت عطا فرما کر اُس کا خاتمہ بِالخیر فرما اور اُسے ماں باپ سمیت بےحساب بخش دے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔