مخلص انسان کی کڑوی بات منافق کی میٹھی باتوں سے
بہتر ہے، علامہ محمد الیاس عطار قادری
اپنی اصلاح کرنے اور شریعتِ مطہرہ کی تعلیمات
سے آگاہی حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ علمِ دین کی مجلس میں بیٹھنا ہے جہاں
لوگوں کی دینی و اخلاقی تربیت کی جاتی ہے۔
اسی سلسلے میں 08 نومبر 2025ء بمطابق 17 جمادی
الاولیٰ 1447ھ کو بعد نمازِ عشا دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ
کراچی میں ہفتہ وار مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں براہِ راست اور بذریعہ
مدنی چینل عاشقانِ رسول کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اس ہفتہ وار مدنی
مذاکرے میں شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا
ابوبلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
حاضرین و ناظرین کی جانب سے ہونے والے مختلف سوالات کے جوابات ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول
سوال: ایک پوسٹ پر لکھا
تھا کہ مخلص انسان کی کڑواہٹ برداشت کرلیا کرو ورنہ منافق انسان کی مٹھاس آپ کی
زندگی تباہ کردے گی۔ اس بارے میں آپ کیافرماتے ہیں ؟
جواب: بات درست ہے ، مخلص انسان کی بات کڑوی لگے بھی تو اسے مان لیا کرو کہ اس میں
فائدہ ہو گا۔ کوئی منافق آدمی کبھی بڑا
میٹھا بنتا ہے اور میٹھا بن کر دھوکا دے
دیتا ہے ،نقصان پہنچا دیتا ہے ،ایسوں سے
بچنا چاہئے ۔
سوال : امتحان وغیرہ
میں گھبراہٹ سے کیسے بچاجائے ؟
جواب: یہ اپنی قوتِ برداشت پر ہوتا ہے بعض لوگ امتحان کی
تیاری کرتے بھی ہیں مگر نفسیاتی طور پر ان
پر دباؤ ہوتا کہ میری تیاری نہیں۔ انہیں ٹینشن ہو جاتی ہے نیند نہیں آتی ۔ایسوں کو
چاہئے کہ وہ نیند پوری کریں اور اپنے آپ کو سمجھائیں کہ کوئی مسئلہ نہیں ، کمرہ ٔ
امتحان میں با اعتماد ہو کر جائیں اور جوابات لکھیں ،اس طرح اپنے طور پر اس کا
علاج کریں تو فائدہ ہو گا۔
سوال :
دنیا کے امتحان کی گھبراہٹ میں کیا آخرت کے امتحان
کی یاد بھی ہے ؟
جواب :
جی ہاں!!! اس میں آخرت کے امتحان کی یاد ہے کہ قبر اور قیامت کے امتحان میں میرے
ساتھ کیا ہو گا ، اگریہ سوچ بن جائے تو نہ
جانے ہم کہاں سے کہاں نکل جائیں، مگر افسوس !آخر ت کے امتحان کی تیاری کی سوچ نہیں بنتی ۔کاش !آخرت کے
امتحان کی فکر نصیب ہو جائے ۔
سوال: کیا سوشل میڈیا سے دیکھ کر
اوراد و وظائف کئے جا سکتے ہیں ؟
جواب: کسی صاحبِ اجازت سے اجازت لے کر اوراد و وظائف کئے جائیں ،بعض اوقات اس میں نقصان کا بھی اندیشہ ہوتا ہے ،جیسے عام
طور پر حصار نہیں کرتے ،وظائف میں زکوۃ کی
اصطلاح ہے اسے بھی ادا کرنا ہوتا ہے ،عمل کرنے والے اس کی احتیاطیں نہیں کرتے
،پاکی نا پاکی کے مسائل ،مخارج درست ہونا
ضروری ہیں ورنہ فائدے کے بجائے نقصان ہو
سکتا ہے ۔
سوال: اگر کسی کو نظرلگی تو کیا اُس کو دَم کرسکتے ہیں ؟
جواب: نہیں ،صاحبِ اجازت ہی دم کرے ، حاسد کی نظر سب سے سخت سمجھی جاتی ہے ،اگر اسے
دم کیا جائے تو وہ نظر پلٹتی ہے ،کبھی دم کرنے والے کو اور کبھی دم کے لیے لانے
والے پر نظر لگ سکتی ہے ۔اس لیے جب تک آپ دم کر نے کے اہل نہ ہو جائیں اس وقت تک
دم نہ کریں۔ اگرچہ مذہبی حُلیے والے کا اس سے بچنا مشکل ہے ۔عامل نہ بنیں بلکہ
مبلغ بنیں اس میں اُمّت کا زیادہ فائدہ ہے
۔نیک بنیں ،نیکی کی دعوت دیں ،بُرائی سے بچیں اور بچائیں ۔
سوال: کیا کوئی
وظیفہ بھی نہیں کر سکتے ؟
جواب: جو
اوراد و وظائف احادیثِ مبارکہ میں آئے ہیں ،اگرمخارج درست ہیں تو پڑھ سکتے ہیں، اس سے
کوئی نقصان نہیں ہوتا، اس کی کسی سے اجازت بھی لینے کی حاجت نہیں ۔
سوال :
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ
والہ وسلم
مسجدِ قبا(مدینہ
شریف)
کس دن تشریف لے جاتے تھے؟ ۔
جواب :
ہفتہ کے دن تشریف لے جاتے ،کبھی پیدل اور کبھی سواری پر ۔(بخاری شریف
،حدیث:1193)
سوال: کون سی میقات مکہ مکرمہ سے سب سےزیادہ دُور ہے ؟
جواب: ذُوالحلیفہ ،اس کا دوسرا نام ابیارِ علی
ہے ۔
سوال: اِس ہفتے کا
رِسالہ ” تفسیر نورُ العرفان سے 85
مدنی پھول(قسط
08)“ پڑھنے یا سُننے والوں کو امیر اہل سنت دامت
برکاتہم العالیہ
نے کیا دُعا دی ؟
جواب: یا اللہ پاک! جو کوئی 16 صفحات کا رسالہ ”تفسیر نورُ العرفان سے 85 مدنی
پھول(قسط
08)“ پڑھ یا سُن
لے، اُس کا دل نورِ قرآن سے روشن فرما اور اس کو ماں باپ سمیت جنت الفردوس میں بے
حساب داخلہ نصیب فرما ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم
النَّبیّن صلَّی
اللہ علیہ و اٰلہٖ و سلَّم
Dawateislami