نگران بنگلہ دیش عبد المبین عطاری کو مرکزی مجلس
شوریٰ کا رکن بنادیا گیا، امیر اہلسنت کا اعلان
علمِ
دین کو عام کرنے والی عاشقانِ رسول کی عالمگیر تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت ہرہفتے
مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں
مختلف شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے
دینی و دنیاوی معاملات کے حوالے سے سوالات کرتے اور امیرِ اہلِ سنت اُن سوالات کے
جوابات ارشاد فرماتے ہیں۔
اسی
سلسلے میں 1st جون 2024ء کی
شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں
شہر کراچی کے عاشقان رسول براہِ راست جبکہ ملک و بیرونِ ملک کے کثیر اسلامی بھائی
بذریعہ مدنی چینل شریک ہوئے۔
مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:
سوال: سب کے سامنے سمجھانا کیسا؟
جواب: کسی کوسب کے سامنے سمجھانے سے اس کی توجہ بٹ جائے گی اورعزت نفس ابھرے گی کہ
میری سب کےسامنے بے عزتی ہوگئی۔اس وجہ سے وہ کم سمجھے گا یا ضدمیں آکر دلائل دے
گا،اورکام خراب ہوجائے گا،بعض صحابہ کرام کے اقوال ملتے ہیں کہ اگرکسی نے اُسے
اکیلے میں سمجھایا تو اس نے اُسے زینت دی اورسب
کے سامنے سمجھایا تو بدنماکردیا۔یوں اکیلے میں سمجھانا زیادہ اثررکھتاہے ،مفیدبھی
ہوتاہے اورسمجھ میں بھی جلدی آتا ہے ،ضدوغیرہ پیدا نہیں ہوتی ،سخت ضرورت نہ ہوتو
ہمیشہ اکیلے میں ہی سمجھانا چاہئے ۔سمجھانے کا اندازبھی سلجھاہوا،مشفقانہ(شفقت والا) ،مصلحانہ(اصلاح والا) اورمبلغانہ ہوگاتو سمجھ میں آئے گا،جارحانہ ،جھاڑکر طنزیہ
اندازمیں سمجھائیں گے تو سمجھ میں نہیں آئے گا،سمجھانا بھی ایک فن ہے ، اگرآپ یہ
فن سیکھ لیں گے تو نمازی بڑھ جائیں گے۔ ان
شاء اللہ الکریم۔
سوال: غصے کا علاج کیسے کیا جائے ،جو غصے میں اپنے آپ کو
نقصان پہنچاتاہوتو اسے کیسے سمجھائیں؟
جواب: جی ہاں لوگ غصے میں اپنے آپ کو نقصا ن پہنچاتےہیں
،خود کو مارتے ہیں ،برتن توڑدیتے ہیں ،غصے میں بندہ اس طرح ہوجاتاہے کہ اسے اس کی
مووی(ویڈیو) دیکھا دی
جائے تو وہ شرما جائے ،کیونکہ غصے میں بندہ پاگل لگتاہے۔جیل میں جانے والےاکثر غصے
والے ہی ہوتے ہیں ،دہشت گردآدھے دماغ والے اورغصے والے ہوتے ہیں۔غصہ واقعی پریشان
اورتباہ کرنے والاہے،لوگ غصے میں آکر خودکشی کرلیتے ہیں، یہ دوسروں کو بھی تباہ
کردیتاہے، غصے کے علاج یہ ہے کہ
انسان اس جگہ سے ہٹ جائے، اگر کھڑا ہو تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہوتو لیٹ جائے،
وضو کرلے، غصے میں بولے نہیں۔ حدیث پاک میں ہےکہ اللہ پاک کو راضی
کرنے کےلیے بندے نے غصہ کا جو گھونٹ پیا، اس سے بڑھ کر اللہ پاک کے نزدیک
کوئی گھونٹ نہیں۔ (شعب الایمان، 6 /314، الحدیث
: 8307)غصہ آئے تو بندہ اسے ضبط کرکے ثواب کماسکتاہے۔ حدیث
پاک میں ہے کہ جو غصہ پی جائے گاحالانکہ وہ نافِذ کرنے پر قدرت رکھتا تھا تواللہ
پاک قیامت کے دن اس کے دل کو اپنی رضا سے معمور فرمادیگا۔(کنزالعُمّال ج3/163حدیث7160 ) مزیدمعلومات کے لیے مکتبۃ المدینہ کا رسالہ’’غصّے کا علاج‘‘کا مطالعہ کریں ۔
سوال : کیا
مظلوم کی بددعالگتی ہے ؟
جواب : ظلم کی اسلام میں کوئی حوصلہ افزائی نہیں ،اسے
قیامت کے اندھیرے کہاگیا ہے ، مظلوم کی بددعالگتی ہے اگرچہ وہ فاجرہی کیوں نہ
ہو،دوفرامین ِ مصطفی (صلی اللہ علیہ والہ
وسلم ):(1)مظلوم کی بد دُعا سے بچو کیونکہ وہ اللہ پاک
سے اپنا حق مانگتا ہے اور اللہ پاک کسی حقدار کو اس کے حق سے منع نہیں فرماتا۔
( کنزالعمال ، 2 / 200 ، حدیث : 7594) (2) مظلوم کی بد دعا مقبول ہےاگرچہ وہ فاجر ہی کیوں نہ ہو
کیونکہ اس کا فجور تو اس کی اپنی جان پرہے۔(الترغیب
والترہیب ، 3 / 130 ، حدیث : 18) ظلم
صرف اس کونہیں کہتے کہ گولی مار دی یا کسی
چیز سے پیٹ پھاڑدیا ،بلکہ زبان سے بھی ہوتاہے ،کہاجاتاہے کہ تلوارکا زخم جلدی
بھرجاتاہے مگرزبان کا زخم جلدی نہیں بھرتا۔لوگ طنز، توہین اورایسی کسی کی
گھریلوبات الٹ پلٹ اندازسےاس طرح بیان کردیتے کہ اگلے کی ٹھیک
ٹھاک دل آزاری ہو جاتی ہے ، اللہ کی پناہ!
سوال: خاموشی کی فضیلت بیان فرمادیں؟
جواب: حضرت حکیم لقمان رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے بیٹے سے فرمایا
کہ جب لوگ اپنی زبان داری اورخوش بیانی پر فخرکریں تو تم اپنی خاموشی پر فخرکرنا ۔
یادرکھیں زیادہ بولتے چلے جانا اورزبان کے جوہر دیکھانا ٹھیک نہیں ۔ایک چپ سوسکھ۔ایک
چپ سوکوہرائے۔یا درکھئے !فضول وگناہ بات کے
ایک ایک لفظ کا حساب ہے۔
سوال: اس مدنی مذاکرے میں امیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا خوش خبری سنائی؟
جواب: اللہ کی رحمت سے بنگلادیش میں دعوت ِ اسلامی کا دینی
کام بڑھتاجارہاہے ،ماشاء اللہ یہاں جامعات المدینہ اورمدارس المدینہ بھی ہیں، عماموں
کی بھی بہاریں ہیں ،مَیں یہاں کے اسلامی بھائیوں کو فقرائے مدینہ کہتاہوں ۔ہم نے
یہ فیصلہ کیاہے کہ ایک فقیرالمدینہ کی ذمہ داری بڑھا دیں اوریہ انعام ہوتاہے کہ
جودینی کام کے حوالے سے جتنا زیادہ اپنی
ذمہ داری نبھائے گا،جنت میں اتنے ہی بلنددرجے ملیں گے، ان شاء اللہ الکریم۔خوش خبری
یہ ہے کہ مبلغ دعوتِ اسلامی عبدالمبین عطاری کو آج سے ہم نے دعوتِ اسلامی کےمرکزی
مجلس شوریٰ کا رکن بنادیا ہے۔یہ کراچی آبھی چکے ہیں ،ایکٹوبھی ہیں ،دیوانے ہیں
،مَیں نے پہلے بول دیا تھا کہ یہ روکر اپنے جذبات کا اظہارکریں گے ،یہ فقرائے
مدینہ سے ہیں، انہیں حاجی بنادیا جائے ۔یہ حاجی عبدالمبین رضا بن جائیں ،پورے
بنگلادیش کے نگران تو یہ پہلے سے ہیں ،مرکزی مجلس شوریٰ تو پوری دنیا کی ہے، انہیں
مرکزی مجلس شوری کی طرف سے جو دینی کام دیاجائے ،انہیں اسے فوکس کرنا ہے ۔
سوال: دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے اراکین کی اب
کتنی تعدادہوگئی ہے ؟
جواب: مجموعی طورپر مرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین کی تعداد آج 29ہوگئی
ہے ،اس مرتبہ 29 روزے ہوئے تھے ،29کا عددبھی مدینہ مدینہ ہے ، روزے فرض ہونے کے
بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کل نو(9)رمضان کے روزے رکھے ،جن میں 2رمضان میں 30روزے ہوئے اوربقیہ سات بار29 روزے
ہوئے ۔29کاعددبھی اپنی جگہ قابلِ توجہ ہے ۔
سوال: اِس ہفتے کارِسالہ” مساجدِ مدینہ‘‘ پڑھنے یاسُننے والوں کوامیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے کیا دُعا دی ؟
جواب: یاربِّ کریم:جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ”مساجدِ مدینہ“ پڑھ یا سُن لے اسے
مکے مدینے کی باادب حاضری نصیب فرما، مساجدِ مدینہ دکھا اور اُس کو ماں باپ سمیت بخش
دے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔