قطع کے معنیٰ تعلق توڑنے کے ہیں، ہمارے معاشرے میں قطع تعلقی بہت عام ہو چکی ہے
جو کہ حرام ہے، قطع تعلقی کو مطقاً حلال سمجھنا کفر ہے۔
قطع تعلقی کی تعریف:
شریعت میں جن سے صلہ رحمی(نیک سلوک) کا حکم دیا گیا ہے ان
سے تعلق توڑنا قطع تعلقی ہے۔ (صلہ رحمی اور قطع تعلقی کے احکام، ص226)
قرآن مجید اور احادیث مبارکہ میں رشتہ داری کی شدید مذمت بیان کی گئی ہے، چنانچہ
اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ الَّذِیْنَ
یَنْقُضُوْنَ عَهْدَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مِیْثَاقِهٖ وَ یَقْطَعُوْنَ مَاۤ
اَمَرَ اللّٰهُ بِهٖۤ اَنْ یُّوْصَلَ وَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِۙ-اُولٰٓىٕكَ
لَهُمُ اللَّعْنَةُ وَ لَهُمْ سُوْٓءُ الدَّارِ(۲۵) (پ 13، الرعد: 25) ترجمہ کنز الایمان: اور وہ جو اللہ کا
عہد اس کے پکے ہونے کے بعد توڑتے اور جس کے جوڑنے کو اللہ نے فرمایا اسے قطع کرتے
اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں ان کا حصہ لعنت ہی ہے اور اُن کا نصیبہ بُرا گھر۔
رشتہ توڑنے کی مذمت
پر فرامینِ مصطفیٰ:
1۔ حضرت ابوبکر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس
گناہ کی سزا دنیا میں بھی جلد ہی دیدی جائے اور اس کے لئے آخرت میں بھی عذاب رہے
وہ بغاوت اور قَطع رَحمی سے بڑھ کر نہیں۔ (ترمذی، 4/229، حدیث: 2519)
2۔ حضرت جُبَیر بن مُطْعَم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد
فرمایا: رشتہ داری توڑنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔ (بخاری، 4/97، حدیث: 5984)
3۔ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس کو یہ بات
اچھی لگتی ہے کہ اس کا رزق فراخ ہو اور اس کی عمر دراز ہو جائے تو اسے چاہئے کہ
صلہ رحمی کیا کرے۔ (بخاری،4/97، حدیث: 5985)
4۔ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ ﷺ نے ارشاد
فرمایا: بدلہ لینے والا صلہ رحمی کرنے والا نہیں بلکہ صلہ رحمی کرنے والا وہ ہے کہ
جب اس سے رشتہ توڑا جائے تو وہ اسے جوڑے۔ (بخاری، 4/98، حدیث: 5991)
5۔ حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ سرکار ِدو عالَم ﷺ نے ارشاد فرمایا: و
ہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی تعظیم نہ کرے
اور اچھی باتوں کا حکم نہ کرے اور بری باتوں سے منع نہ کرے۔ (ترمذی، 3/369، حدیث: 1928)
یاد رکھیں! غیبت، حسد، تکبر، وعدہ خلافی، لڑائی جھگڑے کی وجہ سے انسان اپنے
رشتہ داروں سے تعلق توڑ دیتا ہے اسی لیے ہر مسلمان کو ان سب برائیوں سے بچتے رہنا
چاہیے اور صلہ رحمی کے فضائل پڑھتے اور سنتے رہنا چاہیے۔
الله پاک سے دعا ہے کہ تمام مسلمانوں کو قطع تعلقی سے بچائے اور سب کے ساتھ
حسن سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ