اس دنیا میں انسانوں کی ایک بہت بڑی تعداد جیسے
آتی ہے۔ ویسے ہی چلی جاتی ہے۔ وہ یوں زندگی گزراتے ہیں گویا کبھی زندہ ہی نہ تھے۔
جبکہ بعض لوگ آتے ہیں اور ان کا نام ہمیشہ کے لئے
زندہ ہوجاتا ہے۔وہ کیوں زندہ رہتے ہیں؟ دونوں کی زندگیوں میں صرف ایک فرق
ہے۔ وہ فرق کامیابی کا ہے۔ وہ کامیابیاں جو انہوں نے حاصل کی ہوتی ہیں۔ ان کی کامیابیوں
میں اتنی طاقت ہوتی ہے کہ وہ دنیا کے ساتھ ان کا مضبوط تعلق بن جاتا ہے۔
اس دنیا میں کچھ لوگوں کے نام کے چرچے ہوتے ہیں۔
اور کچھ کے نام تو اپنے خاندان اور کچھ دوستوں تک رہتے ہیں۔ حالانکہ دونوں انسان ہیں۔
پھر ایسی کونسی بات ہے جس نے ایک کو عُروج دیا اور دوسرے کو زوال ؟ فرق صرف اپنی
ذات کو سمجھنے کا ہے۔ جس نے اپنی ذات کو سمجھا ، اور اپنی زندگی کو اہمیت دی اُس
کا نام باقی رہ گیا۔ اور جس نے نہ سمجھا اس کا نام مٹ گیا۔
زندگی
کو جتنی اہمیت دینی چاہیے۔ ہم اسے اتنی اہمیت نہیں دیتے۔ سب سے قیمتی چیز زندگی
ہے۔ افسوس سے یہ بات کہنی پڑرہی ہے کہ لوگ پیسوں کو اہمیت دیتے ہیں۔ زندگی کو اہمیت
نہیں دیتے۔
میرے
بھائیو!! زندگی ایک بار ملی ہے۔ اس لیے جینے کا حق ادا کیجئے۔ اس زندگی کو محسوس
کرکے شان دار بنا کر جائیں۔ جو شخص کہتا ہے کہ میں یہ کام کل سے کرونگا ، اس کا
شان دار لمحہ کبھی نہیں آتا۔ اس کی زندگی کبھی شان دار نہیں ہو پاتی۔ اسی لمحے سے
شروع کیجئے۔
غُبارے
کالے ہوں ، نیلے ہوں الغرض غُبارے کسی بھی کلر کے ہوں وہ غُبارے کلر کی وجہ سے نہیں
اُڑتے۔ بلکہ اندر موجود گیس کی وجہ سے اُڑتے ہیں۔ اسی طرح کامیابی کا تعلق امیری،
غریبی شہری، دیہاتی اچھے، کالے سے نہیں ہوتا۔ بلکہ اندر موجود جذبے ، جنون سے
ہوتا ہے۔
انسان
کے اندر کچھ ہوگا تو وہ اُڑان کے قابل بنے گا۔ جس میں کوئی تڑپ ہے ، لگن ہے، آنسو
ہیں۔ وہ زیادہ ترقی کرسکتا ہے۔
بس آپ
سر جھکائے اپنی منزل کی طرف چلتے چلے جائیے۔ اس چیز کی پروا چھوڑ دیجئے۔ کہ لوگ کیا
کہہ رہے ہیں۔ صرف اپنی منزل کو فوکس رکھئیے۔ ایک دن جب آپ سر اٹھائیں گےتو زمانہ
آپ کے ساتھ ہوگا۔ شرط یہ ہے کہ آپ لگے رہیں۔