رب
کائنات نے انسان کو اَن گنت نعمتیں عطا فرمائی ہیں،جن میں سے ہر ایک کی خاص اہمیت
و افادیت ہے۔ان نعمتوں میں سے کئی نعمتیں ایسی ہیں کہ جن کا درست استعمال کئی
دوسری نعمتوں کے حصول کا سبب بن سکتا ہے،اور ان کی قدر نہ کرتے ہوئے انہیں ضائع
کردینا کئی ناکامیوں اور محرومیوں کا
باعث ہوسکتا ہے۔
ان
نعمتوں میں سےایک قابل ذکر نعمت ”وقت“ بھی ہے۔ ”وقت “رب العالمین عزوجل کی عطا
کردہ انمول نعمت ہے۔دنیا میں جن جن اشخاص نےبھی ” وقت“ کا اچھا استعمال کیا انہیں اپنی منزل پر پہنچنا
اور اپنے مقاصد میں کامیاب ہونا نصیب ہوا۔
وقت
کا استعمال تو ہر شخص ہی کرتا ہے،لیکن اس معاملے میں بعض افراد تو اپنی ذات کو
یکسر فراموش کرکے یہ وقت صرف دوسروں کیلئے صرف کردیتے ہیں۔شب و روز دوسروں کی
خواہشات کی تکمیل میں مصروف رہنا،ان کی ہر طرح کی توقعات پر پورا اترنے کی جستجو
میں لگے رہنا اور سب کو خوش رکھنے کی فکر کرتے رہنا ، یہ تمام چیزیں انسان کو اپنی شخصیت سنوارنے،ذاتی صلاحیتیں
بڑھانے اور دینی و دنیوی کامیابیاں اور منافع حاصل کرنے سے مشغول کئے رکھتا ہے۔
گھر
اور معاشرے کے جن جن افراد کی ذمہ داریاں بندے پر ہیں،انہیں نبھانے اور جو جو حقوق
لازم ہیں،ان کی ادائیگی کرنے کے ساتھ ساتھ انسان کو اپنی ذات کیلئے بھی کچھ ، بلکہ
بہت سا وقت نکالنا چاہیئے۔ جس میں خاص طور پر(فرائض و واجبات شرعیہ کی بجا آوری کے
ساتھ ساتھ) رب تعالیٰ کی(نفلی)عبادت کرکے ، اس کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم
کی سنتوں کو ادا کرکے دارین کی سعادتمندی کا حقدار بننا چاہئے۔(اگرچہ بندہ مومن کی
زندگی کے اکثر لمحات کا انہیں کاموں میں گزرنا عین سعادتمندی ہے)۔
اسی
طرح انسان کو ذاتی و شخصی اعتبار سے اپنی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو پہچان کر انہیں
کام میں لانے اور بڑھانے کیلئے کوشاں رہنا چاہئے۔خدا داد صلاحیتوں کو تلاش کرکےانہیں
مزید تراشنا اور ان کا درست و بر محل استعمال کرنا انسان کو ترقیوں اور کامیابیوں
کی منازل طے کروا سکتا ہے اور سعادت دارین کا مستحق بنا سکتا ہے۔
اللہ
کریم ہمیں اپنے محبوب اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں وقت کا اچھا استعمال
کرنے،اپنے آپ کو وقت دینے اور اپنی صلاحیتوں کو تلاش کرکے ان کو درست انداز میں
استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور یوں ہمیں دینی و دنیوی کامیابیاں پانے کی
سعادت دے۔
آمین
بجاہِ طٰہ ویٰس
از:
ابو الحقائق راشد علی رضوی عطاری مدنی