جن کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک فوت ہو گیا ہو تو ان کو چاہیے کہ ان کی طرف سے غفلت نہ کرے ،ان کی قبروں پر بھی حاضری دیتا رہے اور ایصال ثواب بھی کرتا رہے۔ اس ضمن میں سلطان مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کے 5 فرامین رحمت  نشان 5 طریقوں کی صورت میں ملاحظہ فرمائیں۔

1) ایک جو بنیت ثواب اپنے والدین یا ایک قبر کی زیارت کرتا ہو، فرشتے اس کی قبر کی(یعنی جب یہ فوت ہوگا )زیارت کو آئیں گے۔

2) جب تم میں سے کوئی کچھ نفل خیرات کرے تو چاہیے کہ اسے اپنے ماں باپ کی طرف سے کرے کہ اس کا ثواب انہیں ملے گا اور اس کے ( خیرات کرنے والے کے ) ثواب میں کوئی کمی بھی نہیں آئے گی۔

لاج رکھ لے گناہگاروں کی

نام رحمٰن ہے تیرا یا رب

3) فرض، واجب ،سنت ،نفل، مستحب، نماز، روزہ، زکوۃ، حج، بیان، چوک و مسجد درس، مدنی قافلے میں سفر، مدنی انعامات ،نیکی کی دعوت، دینی کتاب کا مطالعہ ،مدنی کاموں کیلئے انفرادی کوشش وغیرہ۔ ہر نیک کام کا ایصال ثواب کر سکتے ہیں۔

4) آج کل میت کا تیجہ، دسواں ،چوتھا ،چالیسواں ،برسی کرنا اچھا ہے کہ یہ ایصال ثواب کے ہی ذرائع ہیں۔

5)ایصال ثواب کرنے کا ایک آسان نسخہ وطریقہ یہ ہے کہ اس وقت روئے زمین پر کروڑوں مسلمان موجود ہیں اور کروڑوں بلکہ اربوں دنیا سے چل بسے ہیں ۔اگر ہم ساری امت کی مغفرت کیلئے دعا کریں گے تو انشاءاللہ ہمیں اربوں کھربوں نیکیوں کا خزانہ مل جائے گا۔

میں اپنے لئے اور تمام مومنین و مومنات کے لئے دعا تحریر کر دیتا ہوں۔( اول وآخر درود شریف پڑھ لے) ان شاءاللہ ڈھیروں نیکیاں ہاتھ آئے گی۔اللھم اغفر لی و لکل مومن و مومنۃ یعنی اے اللہ میری اور ہر مومن و مومنہ کی مغفرت فرما۔ آمین ثم آمین۔

آپ بھی اپر دی ہوئی دعا کوعربی یا اردوں یا دونوں زبانوں میں بھی اور ہو سکے تو روزانہ پانچوں نمازوں کے بعد بھی پڑھنے کی عادت بنا لیجیے۔

بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل

نام غفار ہے تیرا یارب

اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم