ایصال ثواب کے لفظی معنی :ایصال ثواب کے معنی ہیں ثواب پہنچانا اس کو ثواب بخشنا بھی
کہتے ہیں مگر بزرگوں کے لئے ثواب بخشنا کہنا مناسب نہیں " ثواب نذر کرنا "کہنا ادب
کے زیادہ قریب ہے۔ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں حضور اقدس صلی
اللہ علیہ وسلم خواہ اور نبی یا ولی کو ثواب بخشنا کہنا بے ادبی ہے۔ بخشنا
بڑے کی طرف سے چھوٹے کو ہوتا ہے بلکہ نذر کرنا یہ ہدیہ کرنا کہے۔( فاتحہ اور ایصال
ثواب کا طریقہ ص: 12 )
عقیدہ اہل سنت والجماعت ایصال ثواب کے بارے: ہمارا عقیدہ ہے کہ ہر انسان اپنے نیک اعمال کا ثواب زندہ مردہ
دونوں کو ایصال کر سکتا ہے بشرطیکہ اس کی موت ایمان پر ہوئی ہو چاہے اعمال کا تعلق خالص بدنی یا مالی یا بدنی و
مالی کے مرکب سے ہو۔( حق پر کون ص:245)
حضرت عمر بن شعیب رضی اللہ عنہ اپنے والد سے اور وہ ان کے
دادا سے روایت فرماتے ہیں کہ عاص بن وائل نے وصیت کی تھی کہ اس کی طرف سے سو غلام آزاد کر دیے جائیں ۔ اس
کے بیٹے ہشام نے اس کی طرف سے پچاس غلام آزاد کر دیے اس کے دوسرے بیٹے عمرو نے اس
کی طرف سے باقی ماندہ پچاس غلام آزاد کرنے کا ارادہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ لوں وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس
آئے۔ عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد نے اپنی طرف سے سو غلام
آزاد کرنے کی وصیت کی تھی اور ہشام نے اس کی طرف سے پچاس آزاد کر دیے ہیں اور پچاس مزید اس کے ذمے ہیں کیا میں اس کی طرف
سے آزاد کر دوں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ مسلمان ہوتا تو تم
لوگ اس کی طرف سے آزاد کرتے یا صدقہ دیتے یا حج کرتے تو وہ اس تک پہنچ جاتا۔(
المستندص:449)
اس حدیث شریف سے ایصال ثواب کے تین طریقے ثابت ہو رہے ہیں۔
(1)غلام آزاد کر کے اس کا ثواب مردے کو دینا یہ بھی ثابت ہو
رہا ہے۔
(2) مردے کی طرف سے کوئی چیز صدقہ کرنا اور اس کا ثواب مردے کو دینا۔
(3) حج کر کے اس کا ثواب مردے کو دینا یہ بھی اس حدیث سے
ثابت ہو رہا ہے۔
(4) ایصال ثواب کی نیت سے مدنی قافلے میں سفر کرنا اور ثواب
مردوں کو دینا جیسا کہ ملفوظات امیر اہلسنت جلد اول صفحہ نمبر 361 پر ہے کہ جس کا مفہوم
ہے کہ ملتان شریف کے چار اسلامی بھائی جو اجتماع کے دوران ٹرین کی پٹری پر موجود
تھے۔ تو اوپر سے ٹرین گزر گئی اور یہ
چاروں شہید ہو گئے۔ تو امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ ان کے ایصال ثواب کے لئے ملتان
شریف کے اسلامی بھائیوں سے یہ مدنی التجاء
فرمائی کہ ان کے ایصال ثواب کے لئے صرف تین دن کے مدنی قافلوں
میں سفر کریں۔
(5) ایصال ثواب کی نیت سے مسجد بنانا جیسا کہ ملتان شریف
میں اجتماع میلاد ہونے والےچاروں اسلامی بھائیوں کے لواحقین سے مسجد بنانے کی عرض
کی اور امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ نے اس مسجد کا نام فیضان میلاد رکھنے
کا بھی فرمایا اور مسجد بناکے اس کا ایصال
ثواب ان کو کو دے ۔( ملفوظات امیر اہلسنت جلد اول صفحہ نمبر 361)
اور ملفوظات امیر اہلسنت جلد اول صفحہ نمبر 110پر یہ بھی طریقہ ہے کہ ایصال ثواب کے لئے
درخت اور پودے لگائے اور ایصال ثواب کسی
بزرگ کو دیں۔