ایصال ثواب کے لفظی معنی ہیں: " ثواب پہنچانا" اس کو ثواب بخشنا بھی کہہ سکتے ہیں مگر بزرگوں کے لئے ثواب بخشنا کہنا مناسب نہیں، "ثواب نذر کرنا"کہنا ادب کے زیادہ قریب ہے امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں: حضور اقدس علیہ افضل الصلاۃ والتسلیم اور نبی یا ولی کو ثواب بخشنا کہنا بے ادبی ہے بخشنا    بڑ ے کی طرف سے چھوٹے کو ہوتا ہے۔بلکہ نذر کرنا یا ہدیہ کرنا کہے۔(فتاوی رضویہ 26/956)

فرض،واجب،سنت،نفل،نماز،روزہ،زکوۃ،حج،تلاوت،نعت شریف،ذکر اللہ، درود شریف،بیان،درس،مدنی قافلے میں سفر،نیک اعمال، دینی کتاب کا مطالعہ، مدنی کاموں کیلئے انفرادی کوشش وغیرہ ہر نیک کام کا ایصال ثواب کرسکتے ہیں۔

ایصال ثواب کا طریقہ: ایصال ثواب(یعنی ثواب پہنچانے) کےلئے دل میں نیت کرلینا کافی ہے مثلاً آپ نے کسی کو ایک روپیہ خیرات دیا یا ایک بار درود شریف پڑھا یا کسی ایک کو سنت بتائی یا کسی پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے نیکی کی دعوت دی یا سنتوں بھرا بیان کیا۔ الغرض کوئی بھی نیک کام کیا۔ آپ دل ہی دل میں اس طرح نیت کرے کہ مثلاً ابھی میں نے جو سنت بتائی اس کا ثواب سرکار صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو پہنچے۔ان شاءاللہ ثواب پہنچ جائیگا۔دل میں نیت ہونے کےساتھ ساتھ زبان سے کہہ لینا اچھا ہے کہ یہ صحابی رضی اللہ عنہ سے ثابت ہیں جیسا کہ حدیث سعد رضی اللہ عنہ میں گزرا کہ انہوں نےکنواں کھدوا کر فرمایا کہ ھذہ لام سعد یعنی یہ ام سعد کے لئے ہے۔

جو اپنی ماں یا باپ کی طرف سے حج ادا کرے ان(یعنی ماں یا باپ)کی طرف سے حج ادا ہوجائے،اسے یعنی حج کرنے والے کو مزید دس حج کا ثواب ملے۔

(دارقطنی 2/329،حدیث :2587)

دس حج کا ثواب:سبحان اللہ! جب کبھی نفلی حج کی سعادت حاصل ہو تو فوت شدہ ماں یا باپ کی نیت کرلیجئے تاکہ ان کو بھی حج کا ثواب ملے،آپ کا بھی حج ہو جائے بلکہ مزید دس حج کا ثواب ہاتھ آئے۔

والدین کی طرف سے خیرات: جب تم میں سے کوئی کچھ نفلی خیرات کرے تو چاہیے کہ اسے اپنے ماں باپ کی طرف سے کرلے کہ اس کا ثواب انہیں ملے گا اور اس کے(یعنی خیرات کرنے والے کے) ثواب میں کوئی کمی بھی نہیں آئے گی۔

(شعب الایمان 6/205، حدیث: 7911)

اربوں کھربوں نیکیاں کمانے کا نسخہ :کسی بھی نیکی کا ایصال ثواب کرتے ہوئے جتنے مسلمان مرد و عورت آج تک فوت ہو ئے، جو موجود ہیں اور جتنے قیامت تک آنے والے ہیں ان سب کو ایصال ثواب کریں۔ ایسا کرنے والے کو تمام مومنین و مومنات اولین و آخرین سب کی گنتی کے برابر ثواب ملے گا۔ ( فتاوی رضویہ،9/602ملحضا)

مسلمانوں کو ایصال ثواب کرنا ایک ایسی آسان نیکی ہے جس کے لئے نہ رقم خرچ کرنے کی ضرورت ہےاور نہ ہی اسکے لئے زیادہ مشقت اٹھانی پڑتی ہے۔

اللہ پاک ہمیں اپنے مرحومین کو بھرپور ایصال ثواب کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین