حضورنبیِّ
کریم ، رءوف رحیم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں ایک شخص نےسخت دلی کی شکایت کی تو
آپ نے فرمایا : اِنْ
اَرَدْتَ اَنْ يَلِينَ قَلْبُكَ ، فَاَطْعِمِ الْمِسْكِينَ وَامْسَحْ رَاسَ
الْيَتِيم
یعنی اگر تم دل کی نرمی چاہتے ہو تو مسکین کوکھانا کھلاؤ اور یتیم کے سر پر ہاتھ
پھیرو۔
( مسند احمد ، 13 / 21 ، حدیث : 7576)
کن
وجوہات کی بناپر دل سخت ہوجاتا ہے؟ اور اس کا علاج کیا ہے؟ اس کی طرح کی معلومات
سے عاشقانِ رسول کو مستفیض کرنے کے لئے شیخ طریقت امیر اہلسنت حضرت علامہ مولانا
محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
نے اس ہفتے 20 صفحات کا رسالہ ” دل کی سختی کے چند اسباب “ پڑھنے/سننے کی
ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے
عطار
یااللہ
پاک! جو کوئی 20 صفحات کا رسالہ ” دل کی سختی کے چند اسباب “ پڑھ یا
سُن لے اُسےنرمی کی نعمت سے مالا مال فرما اور ماں باپ سمیت اُسے بے حساب بخش دے۔اٰمین
یہ
رسالہ آڈیو میں سننے اور اردو سمیت کئی زبانوں میں ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے نیچے دیئے
گئے لنک پر کلک کیجئے: