اس بات کو طویل عرصے
سے محسوس کیا جارہا ہے کہ معاشرے میں مطالعہ یا کتب بینی کا رجحان رفتہ رفتہ کم
ہوتا جارہا ہے۔ یہ رجحان نہ صرف یہ کہ عام
لوگوں میں بہت کم ہوا ہے بلکہ طلبہ سمیت معاشرے کے ان طبقوں میں بھی مطالعہ برائے
نام رہ گیا ہے جو لکھنے پڑھنے کے شعبے سے وابستہ ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کتابوں کی
اشاعت اور فروخت مشکل سا کام ہوگیا ہے ۔ اب
یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ جو کتابیں شائع ہورہی ہیں اُن کی تعدادِ اشاعت محض ہزار،
دو ہزار یا پانچ ہزار تک ہی ہوتی ہے اور اُس کتاب کا نیا ایڈیشن بھی سال،دو سال یا
پانچ دس سال کے وقفے سے پہلے شائع نہیں ہوپاتا۔ اصل وجہ یہی ہوتی
ہے جو کتابیں پہلے شائع ہوئی ہیں وہ اسٹاک ہوتی ہیں، ابھی وہ فروخت ہی نہیں ہوئی
ہوتیں۔
لیکن اگر بات کی جائے دنیابھر
میں دین اسلام کی اشاعت و ترویج کا کام کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوت
اسلامی کی تواس کے بانی و امیر حضرت علامہ مولانا الیاس عطار قادری
دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اپنے مریدین و محبین کو مطالعے کے راستے پر بھی خوب
لگایا ہوا ہے۔
قرآن و حدیث اور دیگر
تحقیقی موضوعات پر عاشقانِ رسول کو مستند کتابیں فراہم کرنے کے لئے دعوتِ
اسلامی نے باقاعدہ اپنا اشاعتی ادارہ قائم کیا ہوا ہے جس کانام مکتبۃ المدینہ ہے۔
مکتبۃ المدینہ سے
دعوتِ اسلامی کی جو کتابیں اور رسائل شائع ہوتے ہیں، ان کی تعداد سُن کر یقیناً آپ کو
مزہ آئے گا کہ مکتبۃ المدینہ سے ایک ایک
رسالہ ہزاروں کی تعداد میں شائع ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ اشاعت ”ہفتہ وار رسالہ“ کی ہوتی ہے،
ہفتہ وار رسالہ ہر ماہ 50 سے 60ہزار تک کی تعداد میں ہارڈ کاپی میں پرنٹ ہوتا ہے اور
پاکستان بھر میں قائم مکتبۃ المدینہ کی برانچز پر دستیاب ہوتا ہے۔
اعلی حضرت عظیم
المرتبت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد
رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن کے سالانہ عرس 1441 ہجری کے موقع پر شیخ طریقت امیراہلسنت
دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کی نئی کتاب "فیضانِ نماز" منظر عام پر آئی، جب میں نے اُس کتاب کی تعدادِ
اشاعت کو دیکھا تو وہاں لکھا تھا ”ایک
لاکھ“، یعنی وہ ایک کتاب ایک لاکھ کی تعداد میں ہارڈ کاپی میں شائع ہوئی اور یہ تومیں پہلی بارکی اشاعت کی تعداد بتا رہا
ہوں ۔
شیخ طریقت امیر اہلسنت
بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ اپنے محبین و مریدین و متعلقین
کو مختلف مواقع پر کُتب و رسائل کے مطالعہ
کرنے کی ترغیب دلاتے رہتے ہیں ۔
2006ء کی بات
ہے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی پاکستان میں ماہ صیام ماہ غفران رمضان
المبارک میں کثیر لوگ معتکف تھے، پورے ماہ کا اعتکاف کر رہے تھے ، غالباً اُسی وقت ”فیضان رمضان “ کتاب نئی نئی مارکیٹ میں
آئی تھی، امیراہل سنت تقریباً ہر مدنی مذاکرے میں لائیو اِس کتاب کا مطالعے
کرنے کا ذہن دیتے تھے۔ ایک بار کچھ ایسا
ہوا کہ امیراہلسنت پوچھا:کیا کوئی ایسا
اسلامی بھائی ہےجس نے یہ فیضان رمضان کتاب اول تا آخر مکمل پڑھ لی ہو ؟
دو سے چار اسلامی
بھائی تھے وہ کھڑے ہوگئے، شیخ طریقت
امیراہلسنت نے اُن اسلامی بھائیوں کو اپنے پاس بلایا ، اور اُن کو تحفے میں سوٹ ، عمامہ اور عطر پر مشتمل تحائف عطا فرمائے۔ امیراہلسنت کے اس
عمل سے اِس بات کا بھی اندازہ ہوتا ہے کہ دینی کتب و رسائل کا مطالعہ کرنے والوں
سے امیر اہلسنت کس قدر خوش ہوتے ہیں۔
یہ اسلامی کے دینی ماحول کی برکت اور بالخصوص شیخ طریقت امیر
اہلسنت بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم
العالیہ کا کمال ہے کہ جس بندے نےزندگی میں کبھی20صفحات
کی کوئی دینی کتاب بھی نہ پڑھی ہو یا اسکو
مطالعہ کرنا پہاڑ لگتا ہو آج اسکو امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ نے "فیضانِ رمضان، فیضان سنت اور فیضان نماز " جیسی ضخیم کتابیں پڑھنے بلکہ ہر
ہفتےمیں ایک رسالے کا مطالعہ کرنے پر
لگادیا ۔
دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ اسلامی بھائیوں کو دینی کتب و رسائل خرید کر اپنے مرحومین کے ایصال ثواب اور دیگراچھی نیتوں کے ساتھ عاشقان ِرسول میں
تقسیم کرنے کا بھی ذہن دیا جاتا ہے اور اس
طرح بھی عاشقان ِرسول کی دینی معلومات میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اوروہ اپنے
پاس علم دین کے موتیوں کو جمع کرتے رہتے
ہیں ۔
میں صرف آپ کی معلومات
کیلئےیہ بتا رہا ہوں شیخ طریقت امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ جوہفتہ وارمدنی
مذاکرے میں ایک رسالہ مطالعہ کرنے کا ذہن دیتے ہیں 'ماہ
جون 2022ء' میں ملک و بیرون ملک میں ہفتہ وار رسائل پڑھنے
/ سننے والے اسلامی بھائیوں اور بہنوں کی تعداد 19 لاکھ سے زیادہ ہے ۔ اِس تعداد سے آپ یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ دعوت اسلامی کے
دینی ماحول سے وابستہ افراد کا مطالعہ
کرنے کا کیسا ذہن بنا ہو اہے ۔
ویسے تو شیخ طریقت
امیر اہلسنت بانی دعوت اسلامی حضرت علامہ
مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کے بہت سارے
کارنامے ہیں، لیکن انکے کارناموں میں سے ایک بہت ہی بڑا عمدہ اور انوکھا
کارنامہ یہ بھی ہے کہ انہوں نے اِس پُرفتن
دور میں جہاں پر لوگ دینی ماحول اور دینی معلومات حاصل کرنے سے دور ہوتے نظر آتے
ہیں ایسے حالات میں بھی امیر اہل سنت نےقوم و ملت کے مرد و عورت،جوان ہو یا بوڑھا،
ہر ایک کو مطالعے کی لائن پر لگادیا جس کی
وجہ سے آج عاشقابِ رسول کی علمی سطح کو بلندی نصیب ہورہی ہے اور مرد و خواتین میں دینی کتب و رسائل کا مطالعہ کرنے اور بلکہ انکو خرید کر تقسیم کرنے کا جذبہ بھی بیدار
ہورہا ہے۔ یہ سب دعوت اسلامی اور امیر
اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کی بدولت ہے۔
میں دعا گو ہوں کہ مالک
کائنات قرآن و سنت کی تعلیمات کو دنیا بھر میں عام کرنے والی اس عظیم دینی تحریک دعوت
اسلامی کو دن دُگنی رات چُگنی ترقیاں اور عروج عطا فرمائے اورشیخ طریقت امیر اہلسنت
حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کا سایہ ہم پر
دراز فرمائے ۔
آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و سلم