دعوتِ اسلامی کی جانب سے کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے خصوصی دعا کا اہتمام
کراچی:(16
مارچ،پیر)گزشتہ رات عالمی مذہبی تحریک
دعوتِ اسلامی کی جانب سے کورونا وائرس سے حفاظت اور اس کے خاتمے کے لئے دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تفصیلات کے
مطابق تقریب کا آغاز تلاوتِ قراٰن مجید
اور نعت رسول مقبول ﷺ سے ہوا جس کے بعد دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ
الْعَالِی نے سنتوں بھرا بیان فرمایا۔
نگرانِ شوریٰ
نے کہا کہ کرونا وائرس ایک آفت ہے،اس وائرس کے خاتمہ کے لئے حفاظتی تدابیر اختیار کی
جائیں، لوگ اپنے گناہوں سے توبہ کریں۔ مشکل کی اس گھڑی میں تحفظ اور مضبوطی کے لیے خدا کی جانب رجوع کرنا چاہیئے۔ نگران شوریٰ نے اسٹوڈنٹس کومخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کرونا وائرس کی
وجہ سے تعلیمی اداروں سے ملنے والی چھٹیوں
کو فضول ضائع کرنے کے بجائے دعوت اسلامی کے تحت ہونے والے آن لائن کورسز میں داخلہ لیں اور ان چھٹیوں
کو زیادہ سے زیادہ علم دین سیکھنے میں صرف کریں۔
دعائیہ تقریب
میں دعوتِ اسلامی کے امیر حضرت علامہ محمد
الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے خصوصی طور پر شرکت کی ، بانیِ دعوتِ اسلامی کا
کہنا تھا کہ اس موقع پر بعض افراد عجیب و غریب افواہیں بھی پھیلارہے ہیں جس سے
لوگ پریشان ہورہے ہیں، اس سے بچنا چاہیئے، جھوٹی افواہ پھیلانا حرا م ہے۔
آپ نے مزید کہا کہ ہمیں ہمیشہ اللہ پر بھروسہ رکھنا
چاہئے،اللہ شافی الامراض ہے،اسی
سے مدد مانگیں، نمازوں کی پابندی کریں، اپنا رخ دعاؤں کی طرف موڑ دیں، ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔ آپ دَامَتْ
بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے امت مسلمہ کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے حفاظتی اقدامات
کرنے، فحاشی و بے حیائی اور دیگر گناہوں سے توبہ کرتے ہوئے بارگاہ رب العزت میں
مضطرب ہوکر دعائیں کرنے کی ترغیب دلائی ۔
امیر اہلِ سنت
دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کورونا وائرس کے خاتمے اور کور ونا وائرس کے
شکار افراد کی صحت یابی کے لئے گڑگڑا کر
دعا ئیں کیں۔ اس دعا میں مدنی چینل اور
سوشل میڈیا کے ذریعے لاکھوں فرزندانِ اسلام بھی شریک ہوئے جبکہ بعض نجی ٹی وی چینلز نے بھی مدنی چینل پر ہونے والی اس دعا کو نشر کیا۔
واضح رہے کہ
رواں ماہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دیا تھا،
یہ وائرس اب تک 114 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اب تک کم و بیش ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 5 ہزار سے
زائد ہلاک ہوچکے ہیں ۔