(1) حضرت سیِّدُنا ابو سعید خدرِی رضی اللہ عنہ
بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ
عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت(یعنی ضرورت) کا
سُوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے
واپس لوٹ جائے۔
(2) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:
مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچیس(25)
دَرَجے زائد ہے۔
(3) صحابی رسول حضرت سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہما سے رِوایت ہے ، تاجدار مدینہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیس(27)
دَرجے بڑھ کر ہے۔
(4) سر کا ر مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس نے ظہر کی
نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اس جیسی پچیس (25) نمازوں کا ثواب اور جنت
الفردوس میں 70درجات (Ranks) کی بلندی ہے۔
(5) جس نے عشا کی نمازِ باجماعت
پڑھی اُس نے گویا تمام رات نماز پڑھی اور جس نے فجر کی نمازِ باجماعت پڑھی اُس نے
گویا سارا دن نماز پڑھی۔