فقہ حنفی کے مسلک میں ہر عاقل، بالغ مسلمان مرد پر با جماعت نماز ادا
کرنا واجبِ عین ہے، یعنی ہر مرد کو مسجد میں جاکر نماز ادا کرنی ہوگی اور اگر مرد
گھر میں پڑھیں گے تو ترکِ واجب ہوگا، جو کہ گناہ ہے اور واجب کے ترک پر ہمیشگی اختیار
کریں تو یہ گناہِ کبیرہ بن جاتا ہے، ہاں! اگر عذرِ صحیح ہوا، جیسے کسی کو آنکھ کا
مسئلہ ہو تو ترکِ جماعت ہو سکتی ہے، نماز تو سندیسہ ہے وصلِ محبوب کا، محبوب کی
چوکھٹ میں حاضری کا موقع ہے، جو نماز کے ذریعے سے حاصل ہوتا ہے اور اگر مرد حضرات
جماعت کے ساتھ نماز ادا کریں تو اس کی فضیلت مزید بڑھ جاتی ہے۔
1۔حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سرکار ﷺ نے فرمایا:باجماعت نماز ادا کرنا تنہا نماز
پڑھنے سے 27 درجے افضل ہے۔(صحیح بخاری، کتاب الاذان، باب فضل صلوۃ الجماعت، جلد1،
صفحہ 233)
2۔امیر المؤمنین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:جس نے کامل وضو کیا
اور کسی فرض نماز کی ادائیگی کے لئے چلا اور باجماعت نماز ادا کی تو اس کے گناہ
معاف کر دیئے جائیں گے۔(الترغیب والترھیب، کتاب الصلوۃ،جلد1، صفحہ 130)
3۔امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول کریم
ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: اللہ عزوجل باجماعت
نماز ادا کرنے والوں سے خوش ہوتا ہے۔(مسند احمد، مسند عبداللہ بن عمر بن الخطاب،
جلد2، صفحہ 309)
4۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:جو اللہ عزوجل کی رضا کے لئے چالیس
دن باجماعت تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ نماز پڑھے گا، اس کے لئے دو آزادیاں لکھی
جائیں گی، ایک جہنم سے، دوسری نفاق سے۔(سنن ترمذی، ابواب الصلوۃ، جلد 1، صفحہ 274)
5۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم، نور مجسم ﷺ نے فرمایا:منافقین پر سب نمازوں سے بھاری فجر
اور عشاء کی نماز ہے، اگر جان لیتے کہ ان دونوں نمازوں میں کیا ہے تو ضرور حاضر ہوتے، اگرچہ گھسٹتے ہوئے آتے اور بے
شک میں نے ارادہ کیا کہ میں نماز قائم کرنے
کا حکم دوں اور کوئی شخص نماز پڑھانے پر مقرر کروں، پھر کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ چلنے
کے لئے کہوں، جو لکڑی اٹھائے ہوئے ہوں، پھر ان لوگوں کی طرف جاؤں، جو نماز میں
حاضر نہیں ہوتے اور ان کے گھروں کو آگ سے جلا دوں۔(صحیح بخاری، کتاب الاذان، جلد1،
صفحہ 235)
باجماعت نماز کا درس: باجماعت نماز ادا کرنے کے
جہاں بہت سے فضائل احادیث میں مروی ہیں، وہاں نہ پڑھنے کی وعید بھی ہے، جماعت سے
متعلق چند احکام ذہن نشین ہونے چاہئے کہ نمازِ جنازہ میں آخری صف میں نماز پڑھنا زیادہ
افضل ہے اور اگر فرض نماز میں وضو میں تین بار اعضاء دھونے سے جماعت کی رکعت جاتی
ہے تو افضل یہ ہے کہ ایک ایک بار دھو لے۔
اللہ پاک ہمیں پابندی وقت کے ساتھ نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے
اور واجبات کو ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ نے بھی ہمیں پابندی وقت کا درس دیا ہے اور نماز
بھی پابندیِ وقت کا درس دیتی ہے اور با جماعت نماز ادا کرنا اللہ پاک کو خوش کرنے
کا بھی ذریعہ ہے تو جس سے ربّ خوش ہوگیا، اس کا تو بیڑا پار ہو جائے گا۔
کوئی عبادت کی چاہ میں رویا، کوئی عبادت
کی راہ میں رویا
عجیب ہے یہ نمازِ محبت کا سلسلہ، کوئی
قضا کر کے رویا کوئی ادا کر کے رویا