باجماعت نماز بہت اہمیت و فضیلت کی حامل ہے، اس میں بہت سی حکمتیں موجود ہیں، باجماعت نماز سے اللہ کے لئے بھائیوں اور دوستوں کا آپس میں تعارف اور جان پہچان ہوتی ہے اور محبت کے رشتے مزید مضبوط ہوتے ہیں اور اللہ کے لئے ایک دوسرے سے محبت کے بغیر ایمان کا برقرار رہنا آسان نہیں ہے، نماز باجماعت کی فضیلت یہ بھی ہے، جو آدمی مسلسل چالیس دن تکبیر تحریمہ کے ساتھ باجماعت نماز پڑھے گا تو اللہ اس کو نفاق اور جہنم کی آگ سے بَری اور آزاد کردے گا۔

فرامینِ آخری نبی ﷺ:

1۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:دو یادو کے اوپر جماعت ہے۔(سنن ابن ماجہ، کتاب امامۃ)

2۔ باجماعت نماز ادا کرنا تنہا نماز ادا کرنے پر 27 درجے فضیلت رکھتا ہے۔(صحیح بخاری)

3۔ جو اللہ کے لئے چالیس دن نماز باجماعت ادا کرے اور تکبیر اولیٰ پائے، اس کے لئے دو آزادیاں لکھ دی جائیں گی، ایک دوزخ سے، دوسری نفاق سے۔(صحیح مسلم وبخاری)

4۔ لوگ جماعت چھوڑنے سے باز آجائیں، ورنہ اللہ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا، پھر وہ غافلوں میں سے ہوجائیں گے۔

5۔ جس وقت کسی بستی یا جنگل میں تین افراد ہوں اور وہ نماز کی جماعت نہ کریں تو سمجھ لو کہ ان لوگوں پر شیطان غالب آ گیا ہے اور تم لوگ اپنی ذمّہ جماعت سے نماز لازم کر لو، کیونکہ بھیڑیا اسی بکری کو کھاتا ہے، جو اپنے ریوڑ سے علیحدہ ہو گئی ہو۔حضرت سائب نے فرمایا کہ اس سے مراد نماز باجماعت ہے۔(سنن ابی داؤد)

باجماعت نماز پابندی سے پڑھنے کا درس: عبداللہ ابن عمر بازار میں تھے، مسجد میں نماز کے لئے اقامت کہی گئی، آپ نے دیکھا کہ بازار والے اٹھے اور دکان بند کر کے مسجد میں داخل ہوگئے، تو فرمایا: رِجَالٌ١ۙ لَّا تُلْهِيْهِمْ یعنی وہ مرد جنہیں غافل نہیں کرتا، ایسے لوگوں کے حق میں ہے۔

جماعت سے تو گر نمازیں پڑھے گا

خدا تیرا دامن کرم سے بھرے گا

اللہ پاک دل جمعی کے ساتھ اور جوش و چستی کے ساتھ مسلمانوں کو تمام نمازیں باجماعت پابندی کے ساتھ پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین