بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ (17دسمبر2019، مطابق: 19 ربیع الآخر1441ھ) بیرونِ ملک تشریف لے گئے۔ خلیج پہنچ کر آپ نے ایک صوتی (Audio)اور ایک صوری (Video)پیغام جاری کیا۔

صوری پیغام میں حدیثِ پاک سنائی: فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللّٰہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتا ہےاسے چاہیے کہ اچھی بات کرے یا چُپ رہے۔ (صحیح بخاری، 4 / 136، حدیث:6135، 6136)

جبکہ صوتی پیغام میں شرح الصدور (اردو) کے صفحہ نمبر 46 سے ایک مدنی پھول بیان کیا: حضرتِ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے کہ آدمی کی قبر میں عذاب آتا ہے، پس جب وہ سر کی جانب سے آتا ہےتو تلاوتِ قرآن اسے دور کردیتی ہے، جب ہاتھوں کی طرف سے آتا ہے تو صدقہ و خیرات اسے روک لیتے ہیں اور جب قدموں کی طرف سے آتا ہے تو اس کا مسجد کی طرف چلنا اس عذاب کو بھگادیتا ہے اور صبر ایک کنارے پر موجود ہوتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر میں کہیں سے عذاب کے آگے بڑھنے کی جگہ دیکھوں گا تو سامنے آجاؤں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!
صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

نماز کی پابندی کرتے اور کرواتے رہیے

مدنی چینل دیکھتے رہیے