اعلیٰ حضرت امام اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن دنیائے اسلام کی ان عظیم ہستیوں میں سےتھے جنہوں نے نہ صرف بر صغیر پاک وہندمیں رہنے والوں کو فیضیاب کیا بلکہ دیگر ممالک کے بسنے والے افراد بھی اس بارگاہ سے اپنے شرعی معاملات کا حل پاتے نظر آئے، اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بارگاہ میں ملک وبیرون ملک سے کتنی کثرت سے سوالات آتے تھے اس کا جواب بارگاہِ اعلیٰ حضرت سے یوں ملتا ہے:

بفضلہ تعالیٰ تمام ہندستان ودیگر ممالک مثل چین و افریقہ و امریکہ وخود عرب شریف وعراق سے ا ستفتا آتے ہیں اور ایک ایک وقت میں چار چار سوفتوے جمع ہوجاتے ہیں بحمد اﷲ تعالیٰ حضرت جد امجد قدس سرہ العزیز کے وقت سے اس ۱۳۳۷؁ھ تک اس دروازے سے فتوے جاری ہوئے اکانوے (۹۱)برس اور خود اس فقیر غفرلہ کے قلم سے فتوے نکلتے ہوئے اکاون(۵۱) برس ہونے آئے یعنی اس صفر کی ۱۴ تاریخ کو پچاس(۵۰) برس چھ (۶)مہینے گزرے، اس نو۹ کم سو۱۰۰ برس میں کتنے ہزار فتوے لکھے گئے ، بارہ مجلد تو صرف اس فقیر کے فتاوے کے ہیں۔(فتاوی رضویہ، 6/562)

ایک اور مقام پر فرماتے ہیں:

فقیر کے یہاں علاوہ دیگر مشاغل کثیرہ دینیہ کے کار فتوٰی اس درجہ وافر ہے کہ دس مفتیوں کے کام سے زائد ہے۔ شہر ودیگر بلاد امصار جملہ اقطار ہندوستان وبنگال وپنجاب و ملیبار وبرہما وارکان و چین وغزنی وامریکہ وافریقہ حتی کہ سرکار حرمین شریفین محترمین سے استفتاء آتے ہیں ا ور ایک وقت میں پانچ پانچ سو جمع ہوجاتے ہیں۔(فتاوی رضویہ، 9/499)

افریقہ:

(۱)افریقہ کے مقام بھوٹا بھوٹی باسو ٹولینڈ سے اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی خدمت میں مختلف موضوعات پر111سوالات پوچھے گئے جن کے جوابات آپ نے تحریر فرمائے ۔"فتاوی افریقہ"کی صورت میں یہ سوالات مع جوابات موجود ہیں۔

اسی مقام سے آپ کی خدمت میں مزید6 استفتاء بھیجے گئے ۔ (فتاوی رضویہ، 4/324، 365، 563، 572، 599، 11/301)

(۲)افریقہ کے مقام ’’منڈی‘‘ سے بھی آپ کی خدمت میں روزے سےمتعلق استفتاء بھیجا گیا ۔ (فتاوی رضویہ، 10/431)

(۳) افریقہ کے مقام ’’ٹرانسوال‘‘سے جمعہ کے متعلق استفتاء بھیجا گیا۔(فتاوی رضویہ، ۶/۳۵۵)

(٤) افریقہ کے علاقے ’’ ممباسہ‘‘ سے 4 استفتاء بھیجے گئے ۔ (فتاوی رضویہ، 6/352، 7/198،300، 9/523)

(5)افریقہ کے مقام ’’ڈربن نا ٹال‘‘ سے 1استفتاء بھیجاگیا ۔ (فتاوی رضویہ، 21/195)

(6)افریقہ کے مقام ’’بلنڈی‘‘ سے2 استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 7/235،468)

(7) افریقہ ’’جوہانس برگ ‘‘ سے بھی آپ کی خدمت میں 1استفتاء بھیجا گیا۔(فتاوی رضویہ، 8/394)

(8) افریقہ سے ایک مزید استفتاء بھیجا گیا لیکن اس مقام کا نام ذکر نہیں ۔(فتاوی رضویہ،23/375)

برما:

ملک برما سے اعلیٰ حضرت کی خدمت میں 5استفتاء بھیجئے گئے جن کے جوابات آپ نے تحریر فرمائے۔(دیکھئے فتاوی رضویہ قدیم ۶/۲۵، ۳/۷۴۶،۱۰/۱۴۴نصف ثانی،۱۰/۱۴۶نصف ثانی، ۶/۱۵۴)

بنگلہ دیش:

(۱)بنگلہ دیش کےمختلف علاقوں سے اعلیٰ حضرت کی خدمت میں73 سےزائداستفتاء بھیجے گئے جن کی کچھ تفصیل یہ ہے:

(1)ڈھاکہ سے 9 استفتاء پوچھے گئے۔ (فتاوی رضویہ،7/137،8/86، 365، 552، 575، 11/352، 12/392، 14/622، 20/333)

(2)نواکھالی سے 18 استفتاء پوچھے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 1-ب/1071، 8/154، 9/159، 420، 643، 13/136، 155، 208، 233، 16/261، 295، 17/614، 19/494، 20/310، 24/180، 338، 23/110، 329 )

(3)چٹاگانگ سے 3 استفتاء پوچھے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 4/328، 6/234، 12/386 )

(4)پیڑا بنگال سے1استفتاء پوچھا گیا۔ (فتاوی رضویہ، 8/107)

(5)سلہٹ سے 15 استفتاء پوچھے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 8/164، 584، 9/161، 176، 408، 653، 10/154، 11/413، 12/325، 637، 639، 646، 13/305، 21/634، 23/541)

(6)کمرلہ سے5 استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 8/355، 595، 22/203، 23/562، 24/113)

(7)پابنہ سے2 استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 5/378، 8/341)

(8)بیر بھوم 2استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 9/264، 528)

(9) بنگلہ دیش کے مقام ’’شرشدی‘‘ ضلع نواکھالی سے آپ کی خدمت میں3 استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 9/158،420،23/330)

(10) میمن سنگھ کے علاقہ سے بھی آپ کی خدمت میں 14استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 7/346، 8/77، 354، 361، 456، 570، 584،9/646، 19/486، 20/444، 22/407، 23/545، 691، 714)

(11) چاہ بگان ضلع ڈونگ سے بھی آپ کی خدمت میں استفتاء بھیجا گیا۔ (فتاوی رضویہ،20/260)

عراق:

عراق سے اعلیٰ حضرت کی خدمت میں کتنے استفتاء بھیجے گئے ان کی صحیح تعداد تو معلوم نہیں البتہ بغداد شریف سے بھیجے گئے 2 استفتاء کا ذکر فتاوی رضویہ میں ملتا ہے۔ (فتاوی رضویہ،۱۵/۱۶۵، 9/۵۹۳)

افغانستان:

افغانستان سے بھی آپ کی خدمت میں استفتاء بھیجا گیا ۔ (خطوط مشاہیر بنام امام احمد رضا،1/402)

پاکستان:

پاکستان کے مختلف شہروں(کراچی ،لاہور،ڈیرہ غازی خان،پاکپتن،راولپنڈی،گجر خان، پشاور، سکھر،بہالپور، جہلم، ہری پور اورمیرپور آزاد کشمیر) سے اعلیٰ حضرت کی خدمت میں88سے زائد استفتاء بھیجئے گئے جن کے جوابات آپ نے تحریر فرمائے۔

(1) کراچی سے 10 استفتاء بھیجے گئے۔ ( فتاوی رضویہ،6/574، 576،7/527، 528، 8/443، 14/604، 20/348، 21/248، 29/89، 26/353)

(2) مرکز الاولیاء لاہور سے 20استفتاء بھیجے گئے۔ ( فتاوی رضویہ،9/657، 10/520، 11/463، 488، 663، 12/169، 14/102، 426، 580، 394، 17/131، 19/292، 505، 18/359، 21/281، 26/278، 590، 29/201، 335، 591)

(3) ڈیرہ غازی خان سے 3 استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ،11/684، 14/617، 24/133)

(4)راولپنڈی سے 14استفتاء بھیجے گئے۔(فتاوی رضویہ، 4/342، 6/189، 10/291، 486،11/259، 12/180،193،358، 378، 14/654، 18/511، 619، 20/290، 29/334)

(5) بہاولپورسے13استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ،11/443، 14/641، 691، 15/283، 16/241، 18/123، 415، 600، 19/362، 384، 638، 26/374، 378)

(6) جہلم سے6استفتاء بھیجے گئے۔ ( فتاوی رضویہ،5/322، 9/139، 16/529، 20/223، 21/666، 22/692)

(7) پشاور سے 5استفتاء بھیجے گئے۔ ( فتاوی رضویہ،6/190، 11/215، 16/336، 18/624، 22/200)

(8) سکھر سے 4استفتاء بھیجے گئے۔( فتاوی رضویہ،11/680، 20/210، 223، 21/290)

(9) بلوچستان سے 12استفتاء بھیجے گئے۔ ( فتاوی رضویہ، 4/601، 8/108، 212، 9/406، 11/237، 13/585، 17/337، 19/505، 20/222، 26/609، 29/204، 328)

(10) میرپور آزاد کشمیر سے استفتاء بھیجا گیا۔( فتاوی رضویہ،11/647)

پرتگال:

پرتگال کے علاقے ’’دمن خرد‘‘ سے بھی آپ کی خدمت میں3استفتاء بھیجے گئے۔ (فتاوی رضویہ، 5/386، 414، 8/589)