ان سے تمنا نظر کی ہے

Sat, 22 Feb , 2020
4 years ago

وہ جہنم میں گیا جو اُن سے مُستَغنِی ہوا

ہے خلیلُ اللہ کو حاجت رسولُ اللہ کی([1])

الفاظ ومعانی:مُستَغنِی:بےپروا،بےنیاز۔خلیلُاللہ: حضرت سیِّدُنا ابراہیم علیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کا لقب۔ حاجت: ضَرورت۔

شرح:اس شعر میں اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّترحمۃ اللہ علیہ نےبڑی فصاحت کےساتھ ایک حدیثِ پاک اوراسلامی عقیدے کی بہترین ترجُمانی فرمائی ہے۔اللہ پاک نے اپنے محبوبِِ اکبر صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دنیا و آخرت میں یہ مقام و اِعزاز عطا فرمایا ہے کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مدد و حمایت سے کوئی مخلوق بےنیاز نہیں،مخلوقات میں سےہر ایک کو رسولِ اعظم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی حاجت ہے۔تمہیں کو تکتے ہیں سب: رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اللہ ربّ العزّت نے تین خاص دعائیں عطا فرمائیں، آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:میں نے(دو تو دنیا میں)عرض کرلیں:اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاُمَّتِیْ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاُمَّتِیْ! اےاللہ! میری اُمّت کی بخشش فرما، اے خُدا! میری اُمّت کی مغفرت فرما۔وَاَخَّرْتُ الثَّالِثَۃَ لِیَوْمٍ یَرْغَبُ اِلَیَّ الْخَلْقُ کُلُّھُمْ حَتّٰی اِبْرَاھِیْم اور تیسری عرض کو اُس دن (یعنی قیامت کے دن) کے لئے مؤخَّر کردیا جس میں ساری مخلوق میری طرف نیاز مند (حاجت مند) ہوگی یہاں تک کہ ابراہیم علیہ السَّلام بھی۔(مسلم، ص318، حدیث: 1904ملخصاً) حدیثِ پاک کے مطابق قیامت کے دن ساری مخلوق حتّٰی کہ حضرت سیِّدُنا ابراہیم خلیلُ اللہ علیہ السَّلام کو بھی(جوکہ سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعدسب سے افضل و اعلیٰ ہیں، ان) کو بھی شفیعِ اعظم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی طرف رغبت اور حاجت ہو گی۔لہٰذا جب شفیعِ مُعَظَّم، نبیِّ اعظم صلَّی اللہ علیہ واٰ لہٖ وسلَّم کے بعد سب سے افضل و بزرگ ہستی (حضرتِ ابراہیم علیہ السَّلام) کو بھیرسولُاللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی حاجت ہے تو ان کےبعد والوں کا کیا پوچھنا! اب بھی اگر مَعَاذَ اللہ! کوئی شفاعتِ مصطفےٰ اور مددِ مجتبیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے اپنے آپ کو بےنیاز سمجھے کہ مجھے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی حاجت نہیں ہے! تو پھر ایسے (رحمتِ خُداوندی و شفاعتِ مصطَفَوِی سے) محروم شخص کا ٹھکانا جہنم ہی ہوگا کیونکہ شفاعت کا منکِر اس سے محروم رہے گا۔ حدیثِ پاک میں ہے:”میری شفاعت روزِ قیامت حق ہے جو اس پر ایمان نہ لائے گا،اس کےقابل نہ ہوگا۔“(کنز العمال، جز 14، 7/171،حدیث:39053) اَلْعِیاذُ بِاللہ

اسلامی عقیدہ:بہارِ شریعت میں ہے:تمام مخلوق اوّلین و آخرین حُضور (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کی نیاز مند ہے، یہاں تک کہ حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ علیہ السَّلام۔(بہارِشریعت،1/69)

مَا و شُما تو کیا کہ خَلیلِ جَلیل کو

کل دیکھنا کہ اُن سے تَمنّا نظرکی ہے

(حدائقِ بخشش،ص223)


([1])یہ شعر اعلیٰ حضرت، امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے نعتیہ دیوان ”حدائقِ بخشش“ سے لیا گیا ہے۔