شکریہ  امیر اہل سنت ، شکریہ دعوت اسلامی

اللہ کریم نے دنیا میں انسانوں کی فلاح و بہبود ، ان کی اصلاح اور کردار کو سنوارنے کے لئے وقتا فوقتا انبیاءکرام کواس دنیا میں بھیجا، ہر نبی نے لوگوں کواللہ کریم کی وحدانیت اور اس کے آگے سربسجود ہونےکی دعوت دی اور اپنے افعال و کردار کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کی ۔ سب نبیوں کے آخر میں اللہ کریم نے انسانوں کو اپنا پیارا محبوب عطافرمایااور قیامت تک کے لیے نبوت کا دروازہ بند کردیااور انبیاء کی بعثت کے اس مقصد کو اپنے محبوب کی امت کے ذمہ لگا دیا، جیساکہ قرآن مجید ،فرقان حمید کےپارہ 4 سورۂ ال عمران میں اس بات کو یوں بیان کیا:

وَ لْتَكُنْ مِّنْكُمْ اُمَّةٌ یَّدْعُوْنَ اِلَى الْخَیْرِ وَ یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِؕ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۔

ترجمہ :اور تم میں سے ایک گروہ ایسا ہونا چاہئے جو بھلائی کی طرف بلائیں اور اچھی بات کا حکم دیں اور بری بات سے منع کریں اور یہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔ (سورہ اٰل عمران، آیت 104)

قرآن کریم کی اس آیت سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر تبلیغِ دین فرضِ کفایہ ہے۔ اس کی بہت سی صورتیں ہیں جیسے مصنفین کا تصنیف کرنا، مقررین کا تقریر کرنا، مبلغین کا بیان کرنا، انفرادی طور پر لوگوں کو نیکی کی دعوت دینا وغیرہ، یہ سب کام تبلیغِ دین کے زمرے میں آتے ہیں اور بقدرِ اخلاص ہر ایک کو اس کی فضیلت ملتی ہے۔

تبلیغ قَولی بھی ہوتی ہے اور عملی بھی اور بسااوقات عملی تبلیغ قولی تبلیغ سے زیادہ مُؤثّر ہوتی ہے۔یہی وجہ تھی کہ صحابہ کرام ،تابعین و تبع تابعین اور دیگر بزرگان دین نے بھی لوگوں کی اصلاح کے لئے مختلف طریقے اپنائے اور کثیر لوگوں کے ایمان و عقائد کو محفوظ کرکے انہیں خالق کائنات کے مقرب و محبوب بندوں میں شامل کروانے کی کوششیں کی ۔ نبی کریم کی سنتوں کے پیکر،صحابہ کرام وتابعیناور بزرگان دین کی سچی محبت سےلبریز اللہ کےایک نیک بندےاور کراچی کے ایک چھوٹے سے علاقے کی ایک مسجد کے ایک امام نے 2ستمبر1981 میں مسلمانوں کی اصلاح کرنے اور ان کے کردار کو سنوارنے کے لئے ایک تحریک بنام ”دعوتِ اسلامی “ بنائی اور اس تحریک کا ایک مقصد رکھا کہ ”مجھےاپنی اور ساری دنیاکے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے “

اور یہ بات مشہور ہےکہ ترغیب کے لئے سراپائے ترغیب بننا پڑتاہے ،اللہ کےاس نیک بندے نے اپنے کردار سے اس بات کو سچ کردکھایا اور لوگ ان کے قول و فعل سے متاثر ہونے لگےاسلام کی بہاریں نظر آناشروع ہوگئیں۔ مسلمانوں کے عقائد و نظریات اور ان کے کردار کو سنوارنے کے لئے مساجد کی تعمیر ات شروع ہو گئیں ۔ بچوں اور نو جوانوں کو قرآن و حدیث کی تعلیمات سے آشنا کرنے کے لئے ہر طرف مدارس کی تعمیرات شروع ہو گئیں ۔ان مدارس کی کامیابی اس طرح روز روشن کی طرح واضح ہو رہی ہیں کہ ان سے فارغ التحصیل مدنی علماء سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں دین متین کی خدمت اور لوگوں کو نبی کریم کی سنتوں اور اسلام کی حقیقی تعلیمات سے آشنا کررہے ہیں۔

اسلام کی تعلیمات پر عمل پیراامیر اہل سنت کےتربیت یافتہ مریدین کو دیکھ کر آج لوگ یہ بات کہنے پرمجبور ہوگئے کہ یہی لوگ اسلام پرعمل کرنے والےلوگ ہیں،جنہوں نے دین اسلام کی تعلیمات کو دیکھنا ہوتو ان کے کردار کو دیکھ لیں ۔

آج دنیا میں اگر کسی بھی شخصیت کی کامیابی اور نا کامی کا فیصلہ کرناہوتو اس کی دو چیزوں کو دیکھا جاتاہے ۔ (1) اس نے کہا کیا تھا؟ (2) اور کیا کیاہے ؟

اللہ پاک کےفضل و کرم سے قبلہ شیخ طر یقت، امیر اہل سنت نے آج تک جو جو باتیں کیں الحمدللہ! ان کو کرکےدیکھایا ۔ لاکھوں لوگ ان کے دامن سے وابستہ ہوکر نیک ، نمازی بن گئے، کئی غیرمسلمانوں کو دامن اسلام سے وابستہ ہونےکی سعادت نصیب ہو گئی ۔ 2ستمبر 2021 کو اس تحریک کو 40سال مکمل ہونے جارہے ہیں اور ان چالیس سالوں کے اندر اللہ پاک کے فضل و کرم ،نبی کریم کی نظر عنایت اور بزرگان ِ دین کے فیضان سے مالامال اس تحریک نے جس شعبے میں بھی قدم رکھا وہ اپنی مثال آپ ہے ، حالات زمانہ کےحساب سے امتِ مسلمہ کو جس جس شعبے کی ضرورت پیش آتی رہی یہ تحریک اس شعبے میں امت مسلمہ کی خدمت کرتی نظر آئی اور تاریخ میں سنہری حروف سے لکھاجائے گا کہ

جب کرونا جیسی مہلک وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا تو اس وقت تھلیسیمیا کےمریضوں کو خون دینے سے لے کر لاک ڈاون کی وجہ سے تقریبا 25لاکھ غریب مسلمانوں کے گھروں میں راشن پہنچا کر خیر خواہی امت کا حق ادا کیا۔

اسی طرح جب صحابہ کرام کی شان میں نازیبا کلمات کہے جانے لگےتو اس مرد قلندر نے ہرصحابی نبی جنتی جنتی کانعرہ دے کر مسلمانوں کے عقائد ونظریات کو محفوظ کیا۔

قبلہ شیخ طریقت امیر اہل سنت اور آپ کی تحریک دعوت اسلا می کا شکریہ ادا کریں تو کس کس پہلو سے کریں؟ دعوت اسلامی ا ب تک80 سے زائد شعبہ جات میں اسلام کی تعلیمات کو عام کرتی نظرآ رہی ہے۔ بندۂ ناچیز ترمذی شریف کی اس حدیثِ مبارکہ پر عمل کی نیت سے کہ جس نے لوگوں کا شکریہ ادا نہ کیا اس نے اللہ کا بھی شکرادا نہ کیا۔(ترمذی ،3/384،حدیث:1962 )

قبلہ امیر اہل سنت اور تمام اراکین شوری کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے ” شکریہ امیراہل سنت ، شکریہ دعوت اسلامی “ اور ساتھ ہی دعوت اسلامی کو 40 سال دین متین کی خدمت کرنے پرحضرت علامہ مولانا محمد الیا س عطار قادری اور اراکین شوری اور تمام دعوت اسلامی والوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔

اللہ کریم قبلہ شیخ طریقت ، امیراہل سنت ، تمام اراکین شوری ( جو اپنی زندگی کے قیمتی لمحات دین کی خدمت کے لئے صرف کر رہے ہیں ان سب )کو اور تمام دعوت اسلامی والوں کو بے شمار برکتیں عطافرمائے اور اس تحریک کو مزید دنیا بھر میں دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کو عام کرنے کے توفیق عطافرمائے۔

آمین

عبدالجبار عطاری مدنی

المدینۃ العلمیہ (شعبہ ذمہ دار رسائل دعوت اسلامی )

1/9/2021