10 فروری کو مدنی مذاکرے کا سلسلہ ، امیر
اہلسنت نے مدنی پھول ارشاد فرمائے
10
فروری 2024ء کو دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی
مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں بانیِ دعوتِ اسلامی، امیرِ اہلِ سنت حضرت علامہ
مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
عاشقانِ رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے علم و حکمت بھرے جوابات ارشاد
فرمائے۔
مدنی مذاکرے کے چند مدنی پھول ملاحظہ کیجئے:
سوال: محفل اوراجتماع میں جونیازولنگرہوتاہے، کیا اس کے
کھانے کا کوئی فائدہ بھی ہے ؟
جواب: جی ہاں ،یہ لنگربابرکت ہوتاہے ۔لنگرکی نسبت صحابہ واہلِ بیت اور بزرگانِ دِین سے ہوتی ہے جو اسے تبرک (یعنی برکت والا)بنا دیتی ہے، لنگرکھانے کے اپنے
فوائد ہیں ،مجھے ایک عاشقِ رسول نے بتایا
کہ ایک شخص کو لنگرسمجھ نہیں آتاتھا ،ایک مرتبہ وہ سخت بیمارہوگیا حتی کہ کھاناگلے
سے اُترنا بند ہوگیا ،کسی نے اسے غالباً
گیارہویں شریف کا کھاناکھانے کا کہا،اس نے ایک لقمہ لیا توالحمدللہ وہ اس کےگلےسے اُترگیا ،دوسرا لقمہ لیا تو وہ بھی
اُترگیا ،یوں اس کی بیماری دورہوگئی ۔
سوال : اصل
لنگرکیا ہے ؟
جواب :
اصل لنگرتو اجتماع میں جوبیان ہوتاہے ،سنتیں سکھائی جاتی ہیں ،نعت پڑھی جاتی ہے
،ذکر واذکارپڑھے جاتے ہیں، میں اسے اصل لنگر کہتا ہوں، پہلے ان میں حصہ لیا جائے پھر شوق سے نیازولنگرکھایا
جائے ۔
سوال:کسی کے گھرجاناہوتو کون ساوقت مناسب ہے؟
جواب:یہ حکمت کی بات ہے کہ بندہ کسی کے گھراُس وقت جائے
جوگھروالوں کی مصروفیت کا وقت نہ ہو،کھانے
کے وقت تو کسی کے گھرجانا ہی نہیں چاہئے،کیونکہ عام طورپر گھروں میں گھرکے افرادکے
مطابق ہی کھانا پکتاہے، یہ جائے گا اوروہ
اسے کھلائیں گے تو گھروالے خود آزمائش میں آئیں گے۔
سوال : آپ کے نزدیک کامیاب
اجتماع کون ساہے؟
جواب : جس
اجتماع کے شرکاء پہلے بے نمازی تھے،مگراجتماع میں شرکت کی برکت سے نمازی بن گئے تومیرے
نزدیک وہ اجتماع کامیاب ہے۔ اگراجتماع میں
لوگوں کی کثرت ہومگرکوئی نمازی نہ بنے تو میں اسے کامیاب اجتماع نہیں کہتا۔اس لیے
اجتماع میں اوراس کے اختتام پراسلامی
بھائیوں سے محبت بھری ملاقات کی جائے ،انہیں نیکی کی دعوت دی جائے ،ایک نئے آنے والے پر آپ نے
توجہ دے دی اوراس کی اصلاح ہوگئی تو گویا
آپ نے اس کی نسلوں کو سنواردیا ۔آپ کی ایک مسکراہٹ اورپُرجوش ملاقات کسی کی نسلوں
کو سنوارسکتی ہے ،نیک نمازی اور سنتوں کا پابند بنا سکتی ہے اورملاقات کے وقت آپ
کے چہرے پرمسکراہٹ نہ ہونا ،بے رخی ،نولفٹ(No Lift) کی عادت دوسرے کی نسلوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ جتنی
بڑی ذمہ داری ہے اتنا ہی چوکنا رہنا ہے کہ ہم سے کوئی روٹھ کرنہ جائے ۔خوش اخلاقی
سے ملاقات کرنا بھی ایک کام ہے ۔مجھے بھی کوئی مسکرا کر پُرتپاک طریقے سے ملتاہے
تو اچھا لگتاہے ۔جتنی محبت دیں گے ،اتنی ہی پائیں گے ۔آپ لوگوں سے محبت وملنساری سے ملیں گے تولوگوں میں آپ کی عزت
بڑھے گی ،لوگ آپ سے محبت کریں گے ۔ایک شاعرنے کیا خوب کہاہے:
وہ شخص محبت سے ہمیشہ رہا محروم |
اوروں کے لیے جس میں محبت نہیں ہوتی |
سوال: آپ
کی نیکی کی دعوت کا کیااندازرہا ہے؟
جواب: الحمدللہ
!ایک ایک پر انفرادی کوشش کی ہے ،ایک ایک کے گھرجاکر نمازِفجرکے لیے اُٹھایا ہے ۔الحمدللہ ! شروع سے ہی میں نے اپنی
طبیعت ملنسار پائی ہے اورمَیں نے بہت
انفرادی کوشش کی ہے ۔یوں دعوتِ اسلامی میں ایک ایک کو جمع کیا ہے ۔اب یہ ٹھاٹھیں
مارتاسمندرہے۔ میرے کماؤ بیٹے بہت ہیں ۔سب ملنساربن جائیں ،یہ ثواب کا کام ہے
،جوملاقات کے وقت زیادہ ملنساری سے ملتاہے اس کو زیادہ ثواب ملتاہے ۔ فرمانِ مصطفی(صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) :جب دو مسلمان ملاقات کرتے ہوئے مُصافَحہ کرتے (ہاتھ ملاتے) ہیں
اور ایک دوسرے سے خیریت دریافت کرتے ہیں تو اللہ پاک ان کے درمیان 100 رحمتیں نازل فرماتاہے، جن میں
سے 99 رحمتیں زیادہ پرتپاک طریقے سے ملنے والے اور اچھے طریقے سے اپنے بھائی سے
خیریت دریافت کرنے والے کے لئے ہوتی ہیں۔( اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطَّبَرَانِیّ ،5/ 380، رقم 7672)پیارے
آقا،مکی مدنی مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم
بہت ملنسارتھے ،ہم اتنے ملنسارہوجائیں کہ جس سے ملیں
تو اس کے غم غلط ہوجائیں اور وہ دوبارہ ملنے کی تمناکرے ۔جس میں ملنساری نہ ہوتو
وہ بتکلف مسکرانے اورملنساربننے کی کوشش کرے ۔
سوال: گھرکے بوڑھوں کے ساتھ
کیساسلوک کرناچاہئے؟
جواب: بڑھاپے میں بعض اوقات گفتگوزیادہ ہوجاتی ہے ،بوڑھے کو جوسمجھ آتی ہےوہ
بولتارہتاہے جس کی وجہ سے نو جوان عموماً
اس سے کتراتے ہیں، بوڑھے کوچاہئے کہ کم بولے،جوانوں کو دعائیں دے اورجوانوں کو
چاہئے کہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں ،انہیں وقت دیں ،یہ بوڑھا باپ ہی تو ہے جس
نے اپنے جوان بیٹے کو پاؤں پرکھڑاکیا
ہے ۔
سوال:مسکراتے چہرے
والوں کے بارے میں بزرگوں کا کیا قول ہے ؟
جواب:بزرگوں کا قول ہے کہ: جس کے چہرے پرمسکراہٹ ہوتی ہے
اس کا دل روشن ہوتاہے ۔سنت
کی نیت سے مسکراتے رہو ،لوگوں کے
دلوں میں خوشیوں کے پھول کھلاتے رہوپھردیکھو
میری پیاری تنظیم دعوتِ اسلامی کو ترقی کے کتنے پر لگتے ہیں ۔
سوال: جب
کوئی مصیبت اورپریشانی آئے تو بندے کو کیا کرناچاہئے؟
جواب:صبروہمت
سے کام لیا جائے اورحوصلہ نہ ہاریں۔جتنا بندہ عقل مندہوگا،اتنا وہ صبرزیادہ کرے
گا۔جتنابے عقل ہوگا اُتنا ہی بے صبری کا اظہارکرے گا۔بے صبری سے دماغ آؤٹ ہوجاتاہے
،لوگ پریشانیوں سے گھبراکر خودکشی کرلیتے ہیں ۔اللہ پاک نے قرآن کریم میں صبرکرنے
کا حکم دیا اورصبرکی اسلام میں بہت پذیرائی ہے ۔
سوال: اِس ہفتے کارِسالہ
” امیرِ اہلِ سنت سے صَدَقات کے بار ےمیں 25 سوال جواب “ پڑھنے یاسُننے
والوں کوخلیفۂ امیراہل سنت حاجی عبیدرضا عطاری مدظلہ العالی نے کیا دُعا دی ؟
جواب: یا رب المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”امیرِ اہلِ سنت سے صَدَقات کے بارےمیں
25 سوال جواب“پڑھ یا سُن لے،اُسے اُس کے حلال رزق میں بَرَکت عطا
فرما اوراُسے راہِ خُدا میں صَدَقہ و خیرات کرنے کی توفیق عطا فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتم النَّبیّن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ۔