پچھلے دنوں ایک اسلامی بھائی کاپردے والی جگہ پر مرض لاحق ہونے کے سبب آپریشن ہو ا۔

آپریشن کی اطلاع ملنے پر امیر اہل ِ سنت علامہ محمد الیاس عطاری قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نےان اسلامی بھائی سے عیادت فرمائی اور مصیبت پر صبر کرنے کی تلقین ارشاد فرمائی۔

امیر اہل سنت نے ان کی جلد صحت یابی کے لئے دعائیں کیں اور حیاء کے حوالے سے مدنی پھول ارشاد فرماتے ہوئے کہا: حصرت سیدنا عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کےبغل میں پھوڑے ہوگئے۔ کسی نے آزمانے کے لیے پوچھا کہ آپ کو کہاں تکلیف ہے؟ ارشاد فرمایا: ہاتھ کے اندرونی حصے میں۔ یعنی بغل کا نام لینے میں بھی آپ نے شر م محسوس کی۔(احیاء العلوم ، جلد3، ص373،بِالتغیّر) اب تو بعض لوگوں کو پتا نہیں کہاں کہا ں تکلیف ہوتی ہے اور بولتے ر ہتے ہیں، جیساکہ پیٹ جاری ہوجاتا ہے تو بولتے ہیں کہ ”مجھے لوز موشن ہوگئے “یہ بھی ایک معیوب بات ہے۔

اسی طرح بعض ایسی جگہوں کے آپریشن ہوتےہیں جن کا نام لیا جائے تو بڑا غلط تصور بنتا ہے لیکن لوگ بلا تکلف ان جگہوں کے نام لے کر بول رہے ہوتےہیں کہ مجھے یہاں تکلیف ہے۔ یہ ہوگیا ہے، وہ ہوگیا ہے۔اگر کبھی ایسی صورت حال پیش آبھی جائے اور لوگ پوچھیں کہ کیا ہوا ہے تو کہہ دیا جائے کہ پردے کی جگہ میں کوئی تکلیف تھی اس کا آپریشن ہوا ہے ۔

بانیِ دعوتِ اسلامی نے مصیبت پر صبر کرتے ہوئے اپنی تکلیف کو چھپانے کی فضیلت بھی فرمائی کہ اپنی تکلیف کو چھپانا بھی بڑا ثواب کا کام ہے کہ جس شخص کو مصیبت یا بیماری پہنچی او ر اس نے اس مصیبت کو اللہ کی رضا کےلئے پوشیدہ رکھا اور لوگوں سے اس کی شکایت نہ کی تو ایسے شخص کے لئے مغفرت کی بشارت ہے۔ (دیکھئے:معجمِ اوسط، ج1،ص214 حدیث 838)اس لئے جتنا ہوسکے آدمی اپنی مصیبت پریشانی و چھپائے ۔

امیرِ اہلِ سنت کا پیغام سننےکے لئے نیچے Watch Video کے بٹن پر کلک کیجئے