فیصل آباد میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے دینی کاموں کے سلسلے میں 18 اگست 2024ء کو مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد میں سٹی ذمہ داران کا مدنی مشورہ ہوا جس میں فیصل آباد کے تمام ذمہ داران اور منسلک اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

مدنی مشورے کے دوران مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے اجتماعِ میلاد و جلوسِ میلاد کی تیاری کے حوالے سے گفتگو کی اور ذمہ دار اسلامی بھائیوں کو بڑی دھوم دھام سے 12 ہویں شریف منانے پر مدنی پھولوں سے نوازا۔

اس موقع پر ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے دینی کاموں کے متعلق اپنی اپنی رائے پیش کی اور دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں میں عملی طور پر حصہ لینے کی اچھی اچھی نیتیں کیںحص

۔(رپورٹ:عبدالخالق عطاری نیوز فالو اپ ذمہ دار نگرانِ پاکستان مشاورت، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


23اگست2024ءبروز جمعۃ المبارک  کو کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی وقار المدینہ عطاری سے وزیراعظم کشمیر چوہدری انوار الحق صاحب کی ملاقات ہوئی ۔

ملاقات میں رکن شوری نے دعوت اسلامی کے دینی و فلاحی کاموں کے حوالے سے بریفنگ دی جس پر وزیراعظم کشمیر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اس موقع پر شجر کاری بھی کی اور ربیع الاول شریف میں عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی وزٹ کی دعوت دی جس پر وزیراعظم کشمیر نے دعوت قبول کی ۔

اس موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات اور چیئرمین وزیر اعظم معائنہ و عملدرآمد کمیشن پیر مظہر سعید شاہ صاحب اور نگران مجلس رابطہ برائے شخصیات دعوتِ اسلامی حافظ محمد قربان عطاری بھی موجود تھے۔(رپورٹ: محمد عامر عطاری شعبہ رابطہ براۓ شخصیات اسلام آباد،کانٹینٹ: شعیب احمد عطاری) 


دارالمدینہ کراچی اور اندرون سندھ کے تمام بوائز ہائی اسکولز میں فیضان نماز اور اصلاح اعمال کورس کا انعقاد کیا گیا۔اس کورس میں اسٹاف  کو نماز کے فرائض، شرائط اور واجبات وغیرہ کے بارے میں آگاہی دی گئی نیز باطنی بیماریوں کی معلومات بھی فراہم کی گئی۔ آخر میں شرکائے کورس میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔)رپورٹ :غلام محی الدین ترک ،اردو کانٹینٹ رائیٹر(مارکیٹنگ اینڈ کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی)


دعوت اسلامی کے عالمی مدنی مرکز  فیضانِ مدینہ میں دارالمدینہ کے سینٹر فار کیرئیر ایڈوانسمنٹ کے زیر اہتمام Mastering the Subtle Art of Questioningکے موضوع پر ایک تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سر فرید احمد عطاری نے دینی تعلیمات کی روشنی میں موثر سوال کرنے کی تکنیکوں کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔ اس تربیتی سیشن میں اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ایجوکیشنل اسٹاف نے شرکت کی ۔تربیتی سیشن کے بعد دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری ٰ کے رکن اطہر علی عطاری نے بیان کیا۔ سیشن کے اختتام پر شرکا میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے۔)رپورٹ :غلام محی الدین ترک ،اردو کانٹینٹ رائیٹر(مارکیٹنگ اینڈ کمیونی کیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی)


اسلامی معاشرے میں عمر رسیدہ افراد خصوصی مقام کے حامل ہیں۔ اس کی بنیاد اسلام کی عطا کردہ وہ آفاقی تعلیمات ہیں جن میں عمر رسیدہ اَفراد کو باعثِ برکت و رحمت اور قابلِ عزت و تکریم قرار دیا گیا ہے۔ نبی اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بزرگوں کی عزت وتکریم کی تلقین فرمائی اور بزرگوں کا یہ حق قرار دیا کہ کم عمر اپنے سے بڑی عمر کے لوگوں کا احترام کریں اور ان کے مرتبے کا خیال رکھیں۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : «لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَرْحَمْ صَغِيرَنَا وَيُوَقِّرْ كَبِيرَنَا».’’وہ ہم میں سے نہیں جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور ہمارے بڑوں کی عزت نہ کرے۔ (جامع ترمذی:1919)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ’’سفید بال نہ اُکھاڑو کیونکہ وہ مسلم کا نور ہے،جو شخص اِسلام میں بوڑھا ہوا، اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کی وجہ سے اُس کے لئے نیکی لکھے گا اور خطا مٹا دے گا اور درَجہ بلند کرے گا۔‘‘(ابوداؤد)

بڑھاپے کی بڑی فضیلت ہے لہذا جو خوش نصیب عمر کے اس حصے کو پہنچ جائیں انہیں چاہیئے کہ اللہ پاک کی عبادت کے لئے مزید کمربستہ ہوجائیں اور پہلے کی بنسبت اب بڑھاپے میں زیادہ ذکر و اذکار اور نمازوں وغیرہ کا اہتمام پابندی سے کریں کہ اب بظاہری طور پر موت کا قاصد پہنچ چکا ہے اور کسی بھی وقت ملکِ اجل کی آمد ہوسکتی ہے۔

شیخِ طریقت امیر اہل سنت نے مزید شوق دلانے کے لئے عاشقانِ رسول کو اس ہفتے رسالہ ”“ بڑھاپے میں یادِ خدا “ پڑھنے سننے کی ترغیب دلائی اور پڑھنے سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے بھی نواز ا ہے۔

دعائے عطار

یاربِ کریم! جو کوئی 17صفحات کا رسالہ ” بڑھاپے میں یادِ خدا “پڑھ یا سن لے اُسے اپنی عمر کے پر حصے میں عبادت کی توفیق عطا فرما اور اسے ماں باپ سمیت بےحساب بخش دے۔ اٰمین

رسالہ مفت ڈاؤن لوڈ کریں

Download


عاشقانِ رسول کے دلوں میں خوفِ خدا پیدا کرنے اور عشقِ رسول کا جام پلانے کے لئے دین اسلام کی عالمگیر تحریک دعوت اسلامی کے زیر اہتمام آج مؤرخہ22 اگست 2024ء بروز جمعرات بعد نماز مغرب دنیا بھر میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا جن میں اراکینِ شوریٰ و مبلغین دعوتِ اسلامی سنتوں بھرے بیانات فرمائیں گے۔تلاوت و نعت سے شروع ہونے والے اجتماع میں اصلاحِ نفس، اصلاح معاشرہ اور دینی معلومات کے موضوعات پر بیانات کئے جاتے ہیں جس کے بعد ذکر و اذکار، رقت انگیز دعا اور صلوۃ و سلام کا سلسلہ ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج رات مدنی چینل پر براہِ راست نشر ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ نزد کامرس کالج شاہراہ ریشم روڈ مانسہرہ سے رکنِ شوریٰ مولانا حاجی محمد اسد عطاری مدنی خصوصی بیان فرمائیں گے۔

اس کے علاوہ عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں رکنِ شوریٰ مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری، مدنی مرکز فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور میں رکن شوریٰ حاجی منصور عطاری، مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کاہنہ نو لاہور میں رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری، جامع مسجد میمن، میمن نگر 15/Aسوسائٹی کراچی میں حاجی سائیں برکت عطاری، رضائے مصطفٰے مسجد کورنگی نمبر 4 کراچی میں رکنِ شوریٰ حاجی محمد امین عطاری، جامع مسجد سبحانی سیکٹر 15 اورنگی ٹاؤن کراچی میں حاجی فضیل رضا عطاری، حنفیہ مسجد، مین قائد آباد، مرغی خانہ اسٹاپ، کراچی میں مبلغ دعوتِ اسلامی مولانا محمد رضا عطاری مدنی سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

تمام عاشقانِ رسول سے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔


ڈونیشن بکس ڈپارٹمنٹ کے تحت 6 اگست2024ء کو فیضان مدینہ العطار ٹاؤن میرپورخاص میں مدنی مشورہ ہوا جس میں میرپورخاص ڈویژن کے تمام مدنی عطیات بکس کے ذمہ داران اور  ڈویژن ذمہ دار سمیت آفس اسٹاف نے شرکت کی ۔

میرپورخاص ڈویژن کے نگران حافظ زین عطاری اور میرپورخاص ڈسٹرکٹ کے نگران افتخار احمدعطاری اور ڈویژن ذمہ دار نے شعبہ ڈونیشن بکس کی ترقی و تنزلی پر بات چیت کرتے ہوئے حاضرین کو آئندہ کے اہداف دیئے جبکہ 12دینی کاموں کے حوالے سے کلام کیا ۔(رپورٹ:فرحان عطاری ڈویژن ذمہ دار عطیات بکس مجلس،کانٹینٹ:محمد شعیب احمد عطاری) 


شعبہ معاونت برائے اسلامی بہنیں دعوت اسلامی  کے تحت5اگست 2024ء کو ملتان میں فیضان صحابیات اور اوراق مقدسہ باکس کا افتتاح ہوا رکن شوری ابوماجد حاجی محمد شاہد عطاری مدنی اور نگران مجلس غلام الیاس عطاری نے اس موقع پر سب تحصیل ،ٹاون نگران ،اور ڈسٹرکٹ نگران کے درمیان بیان اور دعا فرمائی جبکہ حاضرین کو دینی کاموں کو بڑھانے کہ اہداف دئیے۔(رپورٹ:محمد علی رفیق صوبہ پنجاب آفس،کانٹینٹ:محمد شعیب احمد عطاری)


شعبہ معاونت برائے اسلامی بہنیں دعوت اسلامی  کے تحت8اگست 2024ء کو اسلام آباد جی الیون میں مدنی مشورہ ہوا جس میں شعبہ معاونت برائے اسلامی بہنوں کے پنجاب ڈویژن ، ڈسٹرکٹ اور ٹاون ذمہ داران نے شرکت کی ۔

دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کے رکن ابوماجد حاجی محمد شاہد عطاری مدنی اور نگران مجلس غلام الیاس نےیوسی وائز کورسز کروانے ، تحصیل وائز فیضان صحابیات بڑھانے ،گلی گلی مدرستہ المدینہ بڑھانے، مدرستہ المدینہ بالغات اور دینی کام کے متعلق گفتگو کی ۔ اس موقع پر میلاد مصطفی کی تیاریاں اور شعبہ کورسز کہ حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔(رپورٹ:محمد علی رفیق صوبہ پنجاب آفس، کانٹینٹ: محمد شعیب احمد عطاری)


دارالمدینہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد میں جشن آزادی کے سلسلے میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں رکن شوری دارالمدینہ انٹرنیشنل یونیورسٹی حاجی جنید عطاری مدنی صاحب، یونیورسٹی کے Dean ، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس،فیکلٹی ممبرز،مختلف سیاسی، سماجی، ایجوکیشنل پروفیشنلز اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔

اس تقریب کا عنوان تھا:’’نعمتِ آزادی کی قدر کیجیے‘‘

اس تقریب میں خصوصی بیان استاذ الحدیث مولانا سید خالد شاہ عطاری مدنی صاحب نے کیا ، ان کے علاوہ پروفیسرز اور اسٹوڈنٹس نے بھی اظہار خیال کیا۔رکن شوری نے وطن عزیز کی ترقی اور حفاظت کے لیےدعا بھی کی۔ تقریب کا اختتام قومی ترانہ اور درود وسلام پر ہوا۔(رپورٹ: غلام محی الدین ترک ،اردو کانٹینٹ رائیٹر(مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی)


پاکستان اللہ تعالی ٰ کی ایک نعمت ہے،ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی چاہیے۔ اس نعمت کی قدر کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اللہ پاک کا شکر ادا کریں اور ایسے کام کریں جن سے ہمارے دین، ملک اور ہمیں فائدہ ہو۔ہمیں چاہیے کہ پاکستان حاصل کرنے کے مقاصد یاد رکھیں۔ دارالمدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم (پاکستان )کے پنجاب اور سندھ ریجن کے کیمپسز میں یوم آزادی کی تقریبات جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوئیں۔ اس موقع پر کیمپسز کو پاکستانی جھنڈوں اورسبز اور ہرے رنگوں سے مزین غباروں سے بھی سجایا گیا تھا۔یوم آزادی کی مناسبت سے کیمپسز کی دیواروں پر پاکستانی نقشے بنائے گئے ۔ ان دیواروں پر حب الوطنی پر مبنی اقوال اور امیر اہل سنت کے پاکستان سے متعلق کلام کے اشعار بھی لکھے گئے۔

ان تقریبات کا آغاز تلاوت ِقرآن پاک سے ہوا، بعد ازاں نعت شریف اور اردو انگریزی تقاریر کا سلسلہ بھی ہوا ۔ طلبہ نے یوم آزادی کی مناسبت سے تقاریر کیں ، طلبہ نے ایک آواز میں قومی ترانہ بھی پڑھا اور ملی نغمے بھی پیش کیے۔ اساتذہ کرام نے طلبہ کی تربیت کی اور انھیں قیام پاکستان کے حقیقی مقاصد سے آگاہ کیا اور یوم ِآزادی کو اسلامی اصولوں کے مطابق منانے کی ترغیب دلائی۔

ان تقریبات کی خاص بات یہ تھی کہ طلبہ کے ہاتھوں میں سبز پرچم موجود تھے جو وہ وقفے وقفے سے لہرارہے تھے اور ساتھ ہی پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی بلند کررہے تھے۔آخر میں پاکستان کی سلامتی،ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں بھی مانگی گئیں۔(رپورٹ: غلام محی الدین ترک ،اردو کانٹینٹ رائیٹر(مارکیٹنگ اینڈ کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ دارالمدینہ ،ہیڈ آفس کراچی)


یہ بات صحیح ہے کہ ہر ملک ہر علاقے اور ہر قوم میں مہمان نوازی کے طور طریقے اور انداز مہمان نوازی قدر مختلف ہوتے ہیں لیکن کسی بھی قوم میں اس بات پر کوئی اختلاف نہیں کہ آنے والے مہمان کا عزت و وقار کے ساتھ پرتپاک استقبال کرنا اسے خوش آمدید کہنا اور اپنی استطاعت کے مطابق اس کی خوب سے خوب خدمت کرنا ضروری ہےاس لیے کہ دنیا کی ہر مہذب قوم کے نزدیک مہمان کی عزت و توقیر خود اپنی عزت و توقیر اور مہمان کی ذلت و توہین خود اپنی ذلت و توہین کے مترادف سمجھی جاتی ہے۔

مہمان کی تعریف: وہ شخص جو عارضی قیام کے لیے کسی کے گھر یا مہمان خانے میں آکر ٹہرے اور جلدی رخصت ہو جائے اس شخص کو مہمان کہا جاتا ہے ۔

مہمان کے حقوق: 1: حضرت ابو شریح رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میرے کانوں نے سنا اور میری آنکھوں نے دیکھا جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم گفتگو فرما رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: کہ "مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلْیُکْرِمْ ضَیْفَہٗ ” جو شخص اللہ پر ایمان اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی دستور کے مطابق ہر طرح سے عزت کرے۔"

حضرت ابراھیم علیہ السلام کا نام ہمیں بڑے مہمان نوازوں میں ملتا ہے آپ علیہ السلام بغیر مہمان کے کبھی کھانا تناول نہیں فرماتے اور اگر کسی دن کوئی مہمان نہ آتا تو دروازے پر کھڑے ہوکر کسی بھی گزرنے والے کو مہمان بنا کر گھر میں لے آتے ایک دفعہ اسی طرح آپ علیہ السلام دروازے سے ایک شخص کو مہمان بنا کر لے آئے دسترخوان پر بٹھا کر کھانا سامنے رکھ کر فرمایا جی بسم اللہ کیجئیے تو اس نے کہا کہ میں مسلمان نہیں ہوں میں بسم اللہ نہیں پڑھ سکتا تو آپ علیہ السلام کو غصہ آگیا اور فرمایا کہ جب تو میرے اللہ کو نہیں مانتا تو یہاں تیری ضرورت نہیں تو چلا جا وہ چلا گیا تو اللہ کی طرف سے ندا آئی کہ اے ابراہیم اس دنیا میں اب تک اس کو کون کھلاتا پلاتا رہا ہے اس کا تعلق کس مذہب سے ہے ؟ اس کے اعمال کیا ہیں ؟

اس کا فیصلہ بروز محشر ہوگا اس وقت وہ تیرا مہمان تھا لیکن ایک دن بھی تو اسے نہ کھلا سکا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے رب کی بات سن کر گھبرا گئے اور اسے ڈھونڈنے کی غرض سے نکل گئے تھوڑی دور وہ مل گیا تو آپ علیہ السلام اسے دوبارہ گھر لے آئے اور معذرت کرتے ہوئے بڑے احترام و اکرام کے ساتھ اسے کھانا کھلایا جب وہ کھا چکا تو کہنے لگا کہ مجھے تعجب ہے کہ پہلے آپ غصہ ہوکر مجھے گھر سے نکل جانے کا حکم دیتے ہیں اور اب اتنی مہمان نوازی آخر ماجرہ کیا ہے ؟ تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ جس رب کو تو ماننے کے لئے تیار نہ تھا مجھے اسی رب نے تیری مہان نوازی کا حکم دیا تو اس شخص نے سوچا کہ جس کو میں رب نہیں مانتا مجھ پر اس کی اتنی بڑی مہربانی کہ اس نے اپنے نبی کو یہ حکم دیا اس نے حضرت ابراہیم سے کہا کہ مجھے بھی اپنے دین میں داخل کردیجیے اور وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان ہوگیا یہ ہے مہمسان نوازی اس کی فضیلت اور اس کے حقوق۔( صحیح بخاری حدیث 6019)