حضرت عیسیٰ علیہ السلام اللہ کے مقبول بندے، برگزیدہ نبی اور اولو العزم یعنی
عزم و ہمت والے رسول ہیں، آپ کی ولادت قدرتِ الٰہی کا حیرت انگیز نمونہ ہے، آپ
حضرت مریم علیہا السلام سے بغیر باپ کے پیدا ہوئے، بنی اسرائیل کی طرف رسول بنا کر
بھیجے گئے، یہودیوں نے آپ کے قتل کی سازش کی تو اللہ پاک نے آپ کو ان کے شر سے بچا
کر آسمان پر زندہ اٹھا لیا اور اب قربِ قیامت میں دوبارہ زمین پر تشریف لائیں گے،
ہمارے نبی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی شریعت پر عمل کریں گے، صلیب توڑیں گے، خنزیر و
دجال کو قتل کریں گے، 40 سال تک زمین میں قیام فرمائیں گے، پھر وصال کے بعد مدینہ
منورہ میں حضور اکرم ﷺ کے حجرہ میں مدفون ہوں گے۔
نام و نسب: آپ کا مبارک نام
عیسیٰ اور آپ کا نسب حضرت داود علیہ السلام سے جا ملتا ہے۔
کنیت و لقب: آپ کی کنیت ابن مریم اور تین القاب یہ ہیں:
مسیح: مس کر کے
بیماروں کو شفا دیتے تھے اس لیے مسیح کہا جاتا ہے۔
کلمۃ اللہ: آپ کی پیدائش
کلمہ کن سے ہوئی، ماں باپ کے نطفے سے نہ ہوئی، اس لیے کلمۃ اللہ کہلائے۔
روح اللہ: اللہ پاک نے
اپنی طرف سے خاص روح فرمایا۔
حلیہ مبارکہ: نبی کریم ﷺ نے
ارشاد فرمایا کہ میں نے حضرت عیسیٰ، موسیٰ اور ابراہیم کو دیکھا تو حضرت عیسیٰ سرخ
رنگ، گھنگھریالے بالوں اور چوڑے سینے والے تھے۔ (بخاری، 2/457، حدیث: 3438)
حضرت عیسیٰ کی صفات: آپ بے شمار اوصاف، کمالات اور خصائل کے مالک تھے جن میں
سے کچھ کا ذکر قرآن مجید میں بھی ہے یہاں پر 10 اوصاف ملاحظہ ہوں:
1 تا 4: آپ دنیا و آخرت
میں خدا کی بارگاہ میں بہت معزز و مقرب بندے ہیں، آپ نے بڑی عمر کے علاوہ چھوٹی
عمر میں بھی لوگوں سے کلام کیا اور آپ اللہ تعالیٰ کے خاص بندوں میں سے ہیں۔ ارشاد
باری ہے: وَجِیْهًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ(۴۵) وَ یُكَلِّمُ
النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا وَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۴۶) (پ 3، اٰل عمران: 45-46) ترجمہ کنز الایمان: رو دار ہوگا
دنیا اور آخرت میں اور قرب والا اور لوگوں سے بات کرے گا پالنے میں اورپکی عمر میں
اور خاصوں میں ہوگا۔اس آیت مبارکہ میں چاروں اوصاف بیان ہو گئے ہیں۔
5 تا 9: آپ نماز کے
پابند اور امت کو ادائے نماز و زکوٰۃ کی تاکید کرنے والے تھے، آپ کی ذات بڑی برکت
والی تھی، آپ والدہ سے اچھا سلوک کرنے والے تھے، نیز تکبر سے دور اور شقاوت سے
محفوظ تھے، قرآن مجید میں ہے: وَّ جَعَلَنِیْ
مُبٰرَكًا اَیْنَ مَا كُنْتُ۪-وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا
دُمْتُ حَیًّاﳚ(۳۱) وَّ
بَرًّۢا بِوَالِدَتِیْ٘-وَ لَمْ یَجْعَلْنِیْ جَبَّارًا شَقِیًّا(۳۲) (پ 16،
مریم: 31-32) ترجمہ: اور اس نے مجھے مبارک بنایا ہے خواہ میں کہیں بھی ہوں اور اس
نے مجھے نماز اور زکوٰۃ کی تاکید فرمائی ہے جب تک میں زندہ رہوں اور مجھے اپنی ماں
سے اچھا سلوک کرنے والا بنایا اور مجھے متکبر و بدنصیب نہ بنایا۔
10: آپ اللہ کا بندہ
بننے میں کسی طرح کا شرم و عار محسوس نہیں فرماتے۔ ارشاد باری ہے: لَنْ یَّسْتَنْكِفَ الْمَسِیْحُ اَنْ یَّكُوْنَ عَبْدًا لِّلّٰهِ
وَ لَا الْمَلٰٓىٕكَةُ الْمُقَرَّبُوْنَؕ-وَ مَنْ یَّسْتَنْكِفْ عَنْ عِبَادَتِهٖ
وَ یَسْتَكْبِرْ فَسَیَحْشُرُهُمْ اِلَیْهِ جَمِیْعًا(۱۷۲) (پ 6، النساء: 172) ترجمہ: تو مسیح اللہ کا بندہ بننے سے
کچھ عار کرتا ہے اور نہ مقرب فرشتے اور جو اللہ کی بندگی سے نفرت و تکبر کرے تو
عنقریب وہ ان سب کو اپنے پاس جمع کرے گا۔
ڈی ایچ اے لاہور میں شخصیات اجتماع میں رکن شوری حاجی یعفور رضا عطاری کا بیان
1 نومبر 2022ء بروز منگل دعوتِ اسلامی کی جانب سے DHA
لاہور میں شخصیات اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں مقامی شخصیات نے شرکت کی۔ جبکہ خصوصی آمد مرکزی مجلسِ شوری
کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری کی ہوئی۔
تلاوتِ
قرآنِ مجید و نعتِ رسول مقبول کے بعد حاجی یعفور رضا عطاری نے’’ راہِ خدا عزوجل میں خرچ کے فضائل ‘‘ کے
موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکائے اجتماع کو احیائے سنت کے سلسلے میں دعوتِ اسلامی کی کاوشوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہیں ٹیلی تھون مہم میں حصہ لینے کا ذہن دیا جس پر شرکانے نیک جذبات کا اظہار کیا۔ ( کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)
جوہر ٹاؤن لاہور میں اجتماع میلاد کا انعقاد، رکن
شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری نے بیان فرمایا
30
اکتوبر 2022ء کو دعوت اسلامی کے زیر اہتمام جوہر ٹاؤن لاہور میں اجتماع میلاد کا
انعقاد کیا گیا جس میں شخصیات و مختلف شعبے سے وابستہ عاشقان رسول نے شرکت کی۔
مرکزی
مجلس شوریٰ دعوت اسلامی کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری نے ”سیرت مصطفٰے ﷺ“ کے
موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو
دعوت اسلامی کے شعبہ جات کا تعارف پیش کرتے ہوئے انہیں دینی ماحول سے وابستہ ہونے
کی ترغیب دلائی۔
بلوچستان
کے صوبائی دار الحکومت کوئٹہ میں آئی ۔ جی۔ آفس میں افسران سے ملاقات
گزشتہ
دنوں شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ داران بلوچستان کے صوبائی دار الحکومت کوئٹہ
میں آئی ۔ جی۔ آفس میں افسران سے ملاقات
کی جس میں آئی۔ جی۔ سیکریٹری محمد اشرف خان اور دیگر افسران شامل تھے۔
اس کے
علاوہ ٹریننگ سیکشن کے انچارج آفس سپرینڈنٹ محمد حمزہ ، آفس اسسٹنٹ عرض محمد بلوچ
سے ملاقات کی اور انہیں کتب و رسائل تحفے
میں پیش کئے ، اس موقع پر صوبائی ذمہ دار شعبہ مزاراتِ اولیاء حاجی ذوالفقار علی
عطاری بھی موجود تھے۔(رپورٹ: محمد وقار عطاری شعبہ رابطہ برائے شخصیات
بلوچستان ، کانٹینٹ: محمد مصطفی انیس )
40ویں سے 41ویں یومِ دعوتِ
اسلامی تک کے درمیان ہونے والے چند اہم دینی و فلاحی کام
40ویں سے 41ویں یومِ دعوتِ اسلامی تک کے درمیان ہونے والے
دعوتِ اسلامی کے چند اہم دینی و فلاحی کام
عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی
کا آغاز شیخِ طریقت ، امیر ِاَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر
قادِری رَضَوی دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے کراچی میں ذُوالقعدۃِ الحرام 1401 ھ مطابق
ستمبر1981ء میں اپنے چند رُفَقا کے ساتھ کیا۔ دعوتِ اسلامی نے کم و بیش 40سال کے
سفر میں سیاست ، احتجاج اور ہڑتال وغیرہ سے دُور رہ کر مُثبت انداز میں اللہ پاک
کے فضل و کرم سے دین کا وہ کام کیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔ شہرِ کراچی سے شروع
ہونے والی دعوتِ اسلامی دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف پورے پاکستان بلکہ دنیا بھر میں
جاپہنچی اور آج (2021ء میں) دعوتِ اسلامی کا دینی کام 80سے زائد شعبہ جات کے تحت
تقریباً 313 ذیلی شعبوں میں پھیل چُکا ہے۔ دعوتِ اسلامی اب تک ہزاروں مساجد بنا چکی
ہے اور مزید سلسلہ جاری ہے۔ بچّوں اور بچیوں (Boys & Girls)
کو الگ الگ تعلیمِ قراٰن دینے کے لئے مدارِسُ المدینہ اور فروغِ علمِ دین (عالم و
عالمہ کورس کروانے) کے لئے الگ الگ جامعاتُ المدینہ قائم کئے جارہے ہیں۔ لاکھوں
حافظ ، قاری ، امام ، مبلغ و معلّم ، عالم اور مفتی تیار کرنے کے ساتھ ساتھ اصلاحِ
امّت اور کردار سازی کا پروگرام منفرد اور شاندار انداز میں جاری ہے۔
دعوتِ اسلامی نے تقریباً ہر شعبہ ہائے
زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی اصلاح ان کی دینی تربیت کے لئے شعبہ جات قائم کئے ہوئے
ہیں ۔ ڈاکٹرزہوں یا وکلا، پروفیسرز ہوں یا لیکچرارز، تاجر حضرات ہوں یا مزدور
طبقہ، طلبہ ہوں یا اساتذہ، بچے ہوں یا بڑے، مرد ہوں یا خواتین، مدارس بنانے ہوں یا
جامعات قائم کرنے ہوں ، مسجدیں تعمیر کرنی
ہوں یا اسلامی اسکولز بنانے ہوں، گونگے
بہرے اور اسپیشل افراد ہوں یا جیل میں قیدی ہوں۔ دعوتِ اسلامی نے ہر ممکن کوشش
کرنے اصلاحِ امت کا کام کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
جہاں تک فلاحی خدمات کی بات کی جائے تو
دعوتِ اسلامی اس میدان میں اپنا کردار
بخوبی نبھارہی ہے۔ زلزلہ آئے، سیلاب آجائے۔ شدید بارش سے لوگ پریشان ہوں، بلڈنگ گر جائے، جہاز کریش
ہوجائے، کہیں آگ لگ جائے ، تھیلیسیمیا کے مریضوں کو خون دینا ہو یا مستحقین میں
راشن بانٹنا ہو، یتیم بچوں کی کفالت کا
انتظام کرنا ہو، وطن عزیز کو سرسبز و شاداب کرنا ہو۔ دعوتِ اسلامی اپنی قوت کے ساتھ میدانِ عمل میں قوم کے شانہ بشانہ
دکھائی دیتی ہے اور اہلیانِ وطن کو اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ دکھ کی اس گھڑی
میں دعوتِ اسلامی ان کے ساتھ ہے۔
ہم اس مضمون میں دعوتِ اسلامی کی ستمبر 2021 سے اگست 2022 تک کے
کچھ بڑے بڑے فلاحی، تعلیمی اور تنظیمی
کاموں کا تذکرہ کررہے ہیں تاکہ آپ کو یہ آگاہی حاصل ہو کہ دعوتِ اسلامی اپنے پچھلے
یوم سے اس سال کے یوم تک ایک سال میں کیا کیا بڑے بڑے کام انجام دے ہیں اور کس کس طرح امت کی خیر
خواہی میں اپنا حصہ ملایا ہے۔
دعوتِ اسلامی کی چند فلاحی خدمات
ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے متاثر افراد میں
دعوتِ اسلامی کی امدادی سرگرمیاں
پاکستان کے بہت سارے
شہر (صوبہ بلوچستان، صوبہ سندھ، جنوبی پنجاب اور KPK کے بعض علاقے )
اس وقت بارشوں اورسیلاب سے شدید متاثر ہیں۔ کئی مکانات منہدم ہوچکے ہیں جبکہ بہت
سے مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ گاؤں کے گاؤں،گوٹھ کے گوٹھ تباہ ہوکر صفحۂ ہستی
سے مٹ چکے ہیں۔کھیت کھلیان تباہ ہوچکے ہیں۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے لوگوں کی
قیمتی اشیاء ضائع ہوچکی ہیں۔
مصیبت کی اس گھڑی میں دعوتِ اسلامی کے فلاحی
شعبے FGRF
کے ہزاروں کارکنان دن رات سیلاب زدگان کی خدمت میں مصروفِ عمل ہیں۔ دعوتِ اسلامی
نے سیلابی صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے جو پلان ترتیب دیا ہے اس کے تین حصے ہیں۔
پہلے حصے میں متاثرین کو زندہ رکھنے کے لئے پکا ہوا کھانا، پینے کا صاف پانی ،کیش
رقم،راشن، ٹینٹ، زخمیوں کے لئے ابتدائی طبی امداد، لائف جیکٹس، جوتے اور کپڑے وغیرہ
تقسیم کئے جارہے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں
متاثرین کے تباہ شدہ گھروں کی تعمیرات کا سلسلہ کرنا ہے اور تیسرے مرحلے میں ان بے
یار و مددگار افراد کے لئے روزگار کی بحالی کرنا ہے۔ترجمان دعوتِ اسلامی و رکنِ
شوریٰ حاجی عبدالحبیب عطاری کے مطابق دعوتِ اسلامی اس وقت روزانہ کی بنیاد پر
کروڑوں روپے کی امدادی سرگرمیاں کررہی ہے جبکہ ہزاروں افراد تک پکا ہوا کھانا اور
پینے کاصاف پانی پہنچارہی ہے۔
اس
موقع پر بانیِ دعوتِ اسلامی علامہ مولانا محمدالیا س عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
نے تمام عاشقانِ رسول سے اپیل کی ہے کہ ان دکھیاروں کی خوب مدد کریں اور
اللہ کی راہ میں خرچ کرکے ثواب کے حقدار بنیں۔
مالی
مدد کرنے یا جنہیں امداد درکار ہیں وہ بھی
اسی ہیلپ لائن پر کال کرسکتے ہیں۔
ہیلپ لائن نمبر:03152678657
کراچی میں دعوتِ اسلامی کی جا نب سے پہلے
مدنی ہوم (یتیم خانے) کا سنگِ بنیاد رکھ
دیا گیا
دعوتِ اسلامی دینِ متین کی خدمت
انجام دینے کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بھی اپنامثالی کردار اداکررہی ہے۔ شجر کاری
مہم، بلڈ ڈونیشن مہم اور تھیلیسیمیا فری پاکستان مہم کے بعد اب دعوتِ
اسلامی نے ایک اور احسن قدم اٹھایا کہ کراچی میں پہلا یتیم خانہ بنانے کا اعلان
کردیا ہے۔ یتیم خانے کا نام امیرِاہلِ سنت علامہ الیاس عطار
قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ”مدنی ہوم“ رکھا
ہے۔
”مدنی ہوم“ 15کروڑ روپے کی لاگت سے تیار
کیا جائے گا
رواں سال مارچ 2022 ء میں دعوت اسلامی کے
شعبہ فیضان گلوبل ریلیف فاؤنڈیشن FGRFکے
تحت کراچی کے علاقے نارتھ کراچی کے سیکٹر 5B/3کریلا
اسٹاپ پر واقع مدینہ مسجد سے متصل جگہ پر مدنی ہوم (یتیم خانہ ) کی بنیاد رکھ دیا گیا ۔
مدنی ہوم ”یتیم خانے “میں
جن بچوں کورجسٹرڈ کیا جائے گا ان میں وہ بچے جن کے والدین یا دونوں میں سے کوئی
ایک انتقال کرگئے ہوں ، لاوارث ہوں یا بعض اوقات والدین میں جدائی ہوجاتی ہےاور
بچہ کسی سائے کے بغیر رہ جاتا ہے۔یہ مدنی ہوم اس بچے کے لئے گھر ہوگا جہاں اس کے کھانے
پینے ، لباس وعلاج کے ساتھ ساتھ زندگی کے
بنیادی ضروریات فراہم کی جائے گی ، صرف یہی نہی بلکہ قرآن پاک کی تعلیم ، باصلاحیت بچوں کو عالم و مفتی بنانے
کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی تربیت یافتہ لوگوں کے زیر نگرانی دی جائے گی۔
اس کے علاوہ تعلیم دیتے وقت مستقبل میں بچے
کے روزگار کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔ دعوت اسلامی کے پلان میں یہ بھی شامل ہے کہ
جو بچہ یہاں سے پرورش حاصل کرے گا اسے دعوت اسلامی کے مختلف ڈیپارٹمنٹ میں ترجیحی
بنیادوں پرEmployeeبھی رکھا جائے گا تاکہ یہ بچہ باعتماد اور
صحت مند شہری کے طور پر ملک و ملت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکیں۔
یتیم خانے کی پہلی برانچ کراچی میں قائم کی گئی
ہے ۔ کراچی کے بعد ملک بھر میں اور پھر بیرونِ ممالک میں بھی یتیم خانے بنائے
جائیں گے۔
اس
مدنی ہوم کی مکمل تعمیرات کم وبیش 15 کروڑ
روپے کی لاگت سے کیا جائے گا۔
امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ
الْعَالِیَہ نے
یتیم خانے کے قیام میں معاونت کرنے والوں کے لئے دعائیں بھی فرمائی ہیں۔
مدنی کلینک(مدنی ہیلتھ کیئر سینٹر )
دعوتِ اسلامی فلاحی کاموں
میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے کہ کہیں وہ سیلاب زدگان کو راشن ودیگر ضروریات زندگی پیش کر رہی ہے تو کہیں وہ صحرائی علاقہ
چولستان میں پانی کی قلت سے پریشان حال انسانوں و جانور وں کی مدد کررہی ہے ۔ترقی
کی راہ پر گامزن دعوت اسلامی ایک اور
مثالی و نہایت احسن قدم اٹھانے جارہی ہے ۔
وہ شاندار قدم یہ ہے کہ دعوت اسلامی اب کراچی میں پہلا مدنی ہیلتھ کیئر سینٹر (مدنی کلینک )کراچی کے علاقے عائشہ منزل میں قائم
کررہی ہے ۔جس کا افتتاح 25 صفر المظفر
1444 ھ کو یومِ رضا کے موقع پر کیا جائے گا۔
شعبے کے ذمہ دار و رکنِ شوریٰ کے مطابق ہیلتھ کیئر سینٹر میں
ماہر ڈاکٹرز دستیاب ہونگے۔ یہاں مردو خواتین کے لئے الگ الگ، مکمل شرعی پردے کا
خیال رکھتے ہوئے ایمرجنسی، گائنی، جنرل امراض (عام بیماریاں)، بچوں کے امراض،
آرتھوپیڈک (ہڈیوں، جوڑوں، پٹھوں) کے امراض کا علاج ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کیئر سینٹر میں بڑے ماہر ڈاکٹر کے زیرِ
نگرانی علاج ہوگا اور انسانیت کی خدمت کی غرض سے ڈاکٹر کی فیس، ٹیسٹ اور میڈیسنز
سمیت فیس صرف اور صرف تین سو سے پانچ سو روپے چارج کی جائے گی۔ یہاں روزانہ کی بنیاد
پر 800سے 1200 مریض علاج کرواسکیں گے۔
ری ہیبلیٹیشن سینٹر (Rehabilitation centre)
ایسے بچے جو جسمانی و ذہنی طور پر معذور
ہوتے ہیں۔ انہیں پوری توجہ اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ایسے بچوں کی بحالی کے لئے
فیضان ری ہیبلیٹیشن سینٹر Faizan
Rehabilitation Centre کا قیام عمل میں لایا گیا جس کی پہلی
برانچ کراچی کے علاقے شارع فیصل میں قائم کی گئی۔ اس ادارے میں پری اسکول کے نصاب
کے ساتھ ساتھ بنیادی تعلیم ،Physical therapy,
Occupational therapy Speech therapy, Physiotherapy، Montessori
Educationاور
ماہر ٹرینرز کی خصوصی توجہ کے ساتھ ان کی تربیت کی جارہی ہے۔
اس ڈیپارٹمنٹ نے اپنی کوشش کو آگے بڑھاتے
ہوئے کراچی کے علاقے ملیر میں اپنی دوسری برانچ بھی قائم کردی ہے۔اس برانچ کے آغاز
میں افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شخصیات اور دیگر عہدیداران نے
شرکت کی۔
تقریب میں مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی
مولانا عبد الحبیب عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو دعوت اسلامی کی خدمات
سے آگاہ کرتے ہوئے فیضان ری ہبلی ٹیشن سینٹر کے متعلق بریفنگ دی۔تقریب کے اختتام
پر بہترین Performance پیش کرنے والے اسلامی بھائیوں کو Appreciationشیلڈز بھی دی گئیں۔
شجرکاری مہم
Global Warming نے نہ صرف انسان و دیگر مخلوقات کو متاثر کیا
ہے بلکہ جس ماحول میں ہم رہ رہے ہیں اسکو بھی بری طرح سے متاثر کیا ہے ۔ گلوبل
وارمنگ سے محفوظ رکھنے کے لئے اللہ عَزَّ
وَجَلَّ نے درخت جیسی نعمت عطا کی
لیکن بدقسمتی سے گزشتہ دہائیوں سے
ٹیکنالوجی کی اس ترقی یافتہ دنیا میں اسکی تعداد میں کمی آرہی ہے ۔ اس کمی کو پورا
کرنے کے لئے دنیا کے مختلف ممالک سرکاری سطح پر شجرکاری مہم کرتی ہے ۔ ملک پاکستان کے ایک good citizens ہونے کی حیثیت سے امیر اہل سنت علامہ الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے قوم کو ”پودہ
لگانا ہے درخت بناناہے “ کا نعرہ دیا اور اس نعرے پر عمل کرتے ہوئے آپ نے ایک ارب پودہ لگانے کا اعلان فرمایا۔
دعوتِ اسلامی کا فلاحی شعبہ FGRF اس ہدف کو پور اکرنے کے لئے یکم اگست 2022 ء کو ملک بھر میں مختلف
مقامات پر Plantation
Day منایا اور اب تک WWF، فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ ، حکومتی اداروں اور دیگر
سیا سی و سماجی شخصیات کے تعاون سے 20 لاکھ سے زائد پودے لگائے جا چکے ہیں اور
مزید کوشیشیں جاری ہیں ۔
چولستان میں دعوت اسلامی کے شعبے FGRF کے تحت راشن تقسیم
پنجاب کے شہر بہاولپور پاکستان سے 30 کلو میٹر کے
فاصلے پر ایک صحرا واقع ہے جسے چولستان
کہا جاتا ہے ، یہاں کے مقامی لوگ بارش کے پانی کو جمع کر کے اپنی ضروریات پوری کرتے اور زندگی گذارتے ہیں لیکن جون 2022 ء
میں چولستان میں خشک سالی کیوجہ سے انسان کیا ، جانور تک مررہے تھے ایسے حالات میں
26 جون 2022ء بروز اتوار FGRF دعوتِ اسلامی کے تحت مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی
محمد اسد عطاری مدنی نے مولانا ظفرعطاری مدنی (نگرانِ شعبہ جامعۃ المدینہ
بوائز) سمیت دیگر ذمہ داران کے ہمراہ چولستان بہاولپورکا دورہ کیا۔
اس دوران رکنِ شوریٰ نے امت کی خیر خواہی
کا جذبہ رکھتے ہوئے چولستان میں دعوت اسلامی کے شعبےFGRF کے
تحت راشن تقسیم کیا اور انکی امداد کی ، اس شعبے کے تحت کام کرنے والے ذمہ داران
کی حوصلہ افزائی کی نیز انہیں اسی طرح اخلاص کے ساتھ دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں
کو کرنے کی ترغیب دلائی ۔بعدازاں رکنِ شوریٰ نے مقامی عاشقانِ رسول کے لئے دعا
کروائی اور اُن سے ملاقات بھی کی۔
SEP (skills enhancement programes)
دعوتِ اسلامی کا نیٹ ورک تقریباً پوری دنیا میں
پھیلا ہوا ہے، دنیا بھر میں دین کا کام کرنے کے لئے ایسے افراد کی ضرورت بھی ہوتی ہے جو مختلف لینگوجز اور سکلز پر مہارت رکھتے ہوں،تاکہ دنیا میں وہ جس جگہ اور جس ملک میں
جائیں وہاں دین اسلام کی خدمت کر سکیں ،اس مقصد کے تحت دعوت
اسلامی کے شعبہ FGRFکے تحت Skill
Enhancement Program ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے اس ڈیپارٹ کے تحت مختلف کورسز (English Language, Graphics Design, Cisco get
Connected, Digital Marketing, ) کروائے
جارہے ہیں جس کا اہم مقصد یہ ہے کہ ملک و بیرون ممالک کیلئے ایسے مبلغ تیار کئے جائیں جو مختلف زبانوں اور آئی ٹی سکلز پر مہارت رکھتے ہوں اور ان کی Skills کو بڑھاکر پروفیشنل لیول تک لے جایا جائے ۔
تاکہ یہ افراد دنیا بھر میں اپنی خدمات پیش
کرکے اپنی معاشی مضبوطی کے ساتھ دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کو بھی فروغ دے سکیں۔
دعوتِ
اسلامی کی چند تعلیمی سرگرمیاں
2021ء میں درسِ نظامی (عالم کورس)
مکمل کرنے والے 1040 طلبہ کرام کی دستار فضیلت
دعوت اسلامی کے جامعات المدینہ سے سال
2021ء میں 1040 طلبہ کرام نے درسِ نظامی (عالم کورس) مکمل کرنے کی سعادت حاصل کی۔
اس سلسلے میں کراچی، حیدر آباد، اوکاڑہ،
ملتان، فیصل آباد، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات اور اسلام آباد میں دستار فضیلت
اجتماعات کا انعقاد کیاگیا جن میں نگران شوریٰ حاجی مولانا محمد عمران عطاری،
اراکین شوریٰ، مفتیان کرام، علمائے کرام، اساتذۂ کرام، طلبہ اور ان سرپرستوں کے
ساتھ ساتھ دیگر عاشقان رسول نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔
عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں بھی
جامعات المدینہ سے عالم کورس مکمل کرنے والے طلبۂ کرام کی دستار بندی کے سلسلے
میں تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور نعت رسول
مقبول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے ہوا۔
شیخ طریقت امیر
اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ
الْعَالِیَہ نے طلبہ کرام اور عاشقان رسول سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ روایات کے مطابق علماء انبیائے کرام کے وارث ہیں ، امت کی کشتی
علما کے ہاتھ میں ہے لہٰذا طلبہ اپنے اخلاق اور کردار کو ستھرا کریں۔
امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ
الْعَالِیَہ کا
مزید کہنا تھا کہ اللہ پاک علمائے اہلسنت کا سایہ ہمارے سروں پر دراز کرے، علمائے
کرام دین کی اہم اساسہ ہیں، عالم بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ اللہ کی
صفت عابد نہیں ہے بلکہ اللہ پاک کی صفت عالم ہے، ہر نبی اپنی اپنی قوم میں سب
سے بڑے عالم ہوتے ہیں، پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ساری
مخلوق میں سب سے بڑے عالم ہیں، عابد اور عالم کا مقام جدا جدا ہے، ہر نبی بے شک
عابدبھی تھے لیکن اس کے ساتھ ساتھ زبر دست عالم بھی تھےتو اللہ پاک عابد نہیں
ہےبلکہ وہ عالم ہے، اس سے بھی عالم کی فضیلت واضح ہے ، عالم بہت بڑی ہستی کو کہا
جاتا ہے۔
اس تقریب میں مرکزی مجلس شوریٰ کے
نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ
الْعَالِی نے
بھی سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ درس نظامی ”معرفت الہٰی“ یعنی
اللہ پاک کی پہچان کے لئے کرنا چاہیئے ۔ بندے کو جتنی رب کی معرفت ہوتی ہے وہ اسی
قدر رب سے ڈرتا ہے۔ کائنات میں سب سے زیادہ معرفت الہٰی آقاکریم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو حاصل تھی۔
بیان کے بعد عالمی مدنی مرکزفیضان
مدینہ کراچی میں نگران شوریٰ حاجی مولانا محمد عمران عطاری، حاجی مفتی محمد
حسان عطاری مدنی، مفتی جمیل عطاری، اراکین شوریٰ حاجی محمد امین عطاری، حاجی محمد
علی عطاری، حاجی محمد عقیل عطاری مدنی، مدنی مرکز فیضان مدینہ ملتان میں
اراکین شوریٰ حاجی محمد اسلم عطاری، حاجی محمد اسد عطاری مدنی ، مدنی مرکز
فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور میں مفتی محمد ہاشم خان عطاری، نگران پاکستان
مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری، حاجی یعفور رضا عطاری، حاجی محمد جنید عطاری
مدنی، مدنی مرکز فیضان مدینہ گوجرانوالہ میں رکن شوریٰ حاجی محمد منصور
عطاری ، مدنی مرکز فیضان مدینہ اسلام آباد میں رکن شوریٰ حاجی وقار المدینہ
عطاری، اوکاڑہ کے نجی ہال میں رکن شوریٰ حاجی فضیل رضا عطاری، حیدر
آباد رانی باغ عید گاہ میں اراکین شوریٰ حاجی اطہر عطاری، حاجی ایاز عطاری،
حاجی فارق جیلانی عطاری اور فیصل آباد کے نجی ہال میں اراکین شوریٰ حاجی
مولانا عبد الحبیب عطاری، حاجی امین قافلہ عطاری، گجرات میں رکن حاجی محمد اظہر
عطاری اور ابوالبنتین حاجی محمد حسان عطاری مدنی، سمیت جامعۃ المدینہ کے اساتذۂ
کرام نے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ کے سروں پر دستار سجائی۔
اسی طرح 30 اکتوبر 2021ء کو یو کے جامعۃ المدینہ سے درس نظامی مکمل کرنے
والے32 طلبہ ٔکرام میں تقسیم اسناد کے لئے جامعۃ المدینہ بریڈ
فورڈ یو کے میں دستار فضیلت اجتماع کا اہتمام کیاگیا جس میں جامعۃ المدینہ کے
اسٹوڈنٹس، اساتذۂ کرام اور سرپرستوں سمیت دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
18 مارچ 2022 ء کو شب براءت کے موقع پر
رنگونیا اردشہ باہو مکھی پائلٹ اسکول گراؤنڈ، رنگونیا، چٹا گرام بنگلہ دیش میں
عظیم الشان ”دستار فضیلت اجتماع“ کا انعقاد کیا گیا جس میں نگران
بنگلہ دیش حاجی رضا عطاری اور ذمہ داران دعوت اسلامی سمیت ہزاروں عاشقان رسول نے
شرکت کی۔
دستار فضیلت اجتماع میں جامعۃ المدینہ
بوائز بنگلہ دیش سے فارغ التحصیل ہونے والے 58 علمائے کرام کے سروں پر رکن شوریٰ
اور سینئر اساتذۂ کرام کے ہاتھوں دستار سجائی گئی۔
عالمی مدنی مرکز فیضان
مدینہ کراچی میں تقریب تقسیم اسناد اجتماع کا انعقاد
مصر اور نائیجیریا کے شیوخ اور مفتیان کرام
کے ہاتھوں 1ہزار 45 حفاظ کو سرٹیفکیٹ پیش کئے گئے
”تقسیم اسناد اجتماع“25 مارچ 2022ء
کو عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں منعقد ہوا جس میں ہزاروں
طلبہ، سرپرست اور دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
تقریب میں مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی
مولانا عبد الحبیب عطاری نے”قرآن کی شان“ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا
اور طلبہ کو دینی تعلیم جاری رکھتے ہوئے درسِ نظامی کے لئے جامعۃ المدینہ میں
داخلہ لینے کی ترغیب دلائی۔
بیان کے بعد مصر سے تشریف لائے ہوئے مہمان
ماہر حدیث و پریکٹیکل سرجنٹ ڈاکٹر شیخ سید یسریٰ جبری حسنی مُدَّ ظِلُّہُ
العالی اور نائیجیریا کے سید شیخ قریب اللہ مُدَّ ظِلُّہُ
العالی سمیت مفتی محمد شفیق عطاری مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی ،
استاذ الحدیث مفتی محمد حسان عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی ، اراکین شوریٰ
حاجی مولانا عبد الحبیب عطاری ، حاجی محمد امین عطاری اور حاجی امین قافلہ عطاری
کے ہاتھوں 1ہزار 45 حفاظ کرام کو دستار اور سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔
واضح رہے کراچی سٹی میں قائم 500 سے زائد
مدارس المدینہ سےسال 2021ء میں 1ہزار 45 طلبہ
قرآن پاک حفظ کرنے اور 9 ہزار 674 طلبہ نے ناظرہ قرآن پاک مکمل کرنے کی سعادت
حاصل کی ہے۔
ملک بھر میں سینکڑوں مقامات پر مدارس
المدینہ کے تحت تقسیم اسناد اجتماعات کا انعقاد
حفظ
مکمل کرنے والے 8 ہزار 895 اور 44ہزار 691بچوں اور بچیوں کو ناظرہ قرآن پاک مکمل
کرنے پر اسناد پیش کی گئیں
27 مارچ 2022ء کو عاشقان رسول کی عالمگیر
تحریک دعوت اسلامی کے زیر اہتمام پاکستان کے مختلف شہر وں میں کراچی، فیصل آباد،
اسلام آباد، دار السلام ٹوبہ پنجاب، لاڑکانہ سندھ، گلشن راوی لاہور، ملتان،
کھرڑیانوالہ، سانگھڑ، ڈیرہ غازی خان،نواب شاہ، بحریہ روڈ سندھ، سکھر، شیخوپورہ،
گوجرانوالہ، ملکوال، ظفروال، سیالکوٹ ، پشاور، لیہ اور جہلم سمیت سینکڑوں
مقامات پر تقسیم اسناد اجتماعات کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں طلبہ، سرپرست اور
دیگر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
نگران پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری
نے ”قرآن پاک یاد کرنا ہے آسان“ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور
قرآن پاک میں بیان ہونے والے واقعات سمیت دیگر امور پر گفتگو کی۔
بیان کے دوران امیر اہلسنت علامہ محمد
الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کا آڈیو پیغام بھی سنایا
گیا جس میں امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
بچوں اور ان کےسرپرستوں کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں قرآن کی تعلیمات پر عمل کرنے
اور بچوں کو جامعۃ المدینہ میں داخلے لینے کی ترغیب دلائی۔ اس کے علاوہ امیر
اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے طلبہ کو اپنی دعاؤں سے بھی نوازا۔
اجتماع کے آخر میں سینکڑوں مقامات پر سال
2021ء میں حافظِ قرآن بننے والے 8 ہزار 895 اور تجوید و قراءت کے ساتھ ناظرہ مکمل
کرنے والے 44ہزار 691 بچوں اور بچیوں میں اسناد تقسیم کئے گئے۔
واضح رہے پاکستان بھر میں قائم مدارس
المدینہ سے اب تک 1لاکھ 9ہزار82 بچے اور بچیاں حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرچکے ہیں
اس کے علاوہ تجوید و قراءت کے ساتھ ناظرہ قرآن پاک مکمل کرنے والے بچوں اور بچیوں
کی تعداد 3 لاکھ 38 ہزار 998 ہے۔ اس کے علاوہ پورے پاکستان میں قائم 4 ہزار 707
مدارس المدینہ بچے اور بچیوں کو قرآن پاک کی مفت تعلیم فراہم کررہے ہیں۔
لاہور میں 2 مقامات پر جامعات المدینہ گرلز کا افتتاح
دنیا بھر کی اسلامی بہنوں کو اسلامی
تعلیمات سے آگاہ کرنے اور انہیں فرض علوم سکھانے کے لئے دعوتِ اسلامی کے تحت ایسے
اداروں کا قیام کیا جاتا ہے جس کے ذریعے اسلامی بہنوں کو دینِ اسلام کے بارے میں
عقائد و نظریات بتائے جائیں تاکہ وہ اس حوالے سے معاشرے کے لوگوں کی اصلاح کر
سکیں۔اسی سلسلے میں جولائی 2022ء لاہور کے مختلف مقامات پر جامعۃ المدینہ گرلز کا افتتاح کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق 24 جولائی 2022 ء کو رکن
شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری جامع مسجد بیت القدس (شفیق آباد، امین پارک، بند
روڈ لاہور)، جامعۃ المدینہ گرلز (ابدالی چوک، حیدر روڈ لاہور)اور جامعۃ
المدینہ گرلز (آخری بس اسٹاپ، ساندہ روڈ، مزدوروں والا اڈہ لاہور)کا افتتاح کیا ۔ ان مقامات پر افتتاحی تقریب کا بھی انعقاد
کیا گیا جس میں مرکزی مجلس شوری کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری و دیگر مقامی لوگوں نے شرکت کی ، افتتاحی تقریب
میں رکن شوری نے اپنی بچیوں کے عقائد کی
حفاظت کرنے کے لئے جامعۃ المدینہ گرلز میں داخلہ دلوانے کا ذہن دیا جس پر انہوں نے
اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔
حیدرآباد میں نابینا افراد کے لئے درسِ نظامی (عالم کورس) اور اورنگی ٹاؤن
میں سبحانی مسجد میں جامعۃ المدینہ کا افتتاح
اسکے ساتھ ساتھ
اسلامی بھائیوں میں نابیناافرادمیں دینی شعور پیدا کرنے اور انہیں اسلامی
تعلیمات و عقائد اسلام سے آگاہ کرنے کے لئے 30 جون 2022ء کو سندھ کے شہر حیدر آباد
میں نابینا اسلامی بھائیوں کے لئے درسِ نظامی (عالم کورس) کاافتتاح کردیا گیا
۔اس کورس کی مدت کم و بیش 8 سال پر مشتمل ہو گی جس میں طلبۂ کرام کے لئے رہائش کا
بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
17 جون 2022ء بروز جمعہ اورنگی ٹاؤن کراچی کی جامع مسجد سبحانی میں جامعۃ المدینہ
بوائز فیضانِ نورانی کا افتتاح کیا گیا جس میں طلبۂ کرام اور اساتذۂ
کرام سمیت کثیر عاشقانِ رسول کی شرکت رہی۔
اس دوران مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی
محمد امین عطاری نے کنزالمدارس بورڈ کے رکن مولانا سیّد ساجد عطاری مدنی اور
مولانا عارف رضا عطاری مدنی (معاون رکنِ مجلس جامعۃ المدینہ بوائز) کے
ہمراہ جامعۃ المدینہ بوائز کا وزٹ کیا نیز رکنِ شوریٰ نے طلبۂ کرام اور اساتذۂ
کرام کو مدنی پھولوں سے نوازا۔
سال 2022ء میں دارالمدینہ انٹرنیشنل
اسلامک اسکول سسٹم ہند میں 15 مقامات پر نئے کیمپسز کا آغاز
دعوت اسلامی نے بچوں اور بچیوں
کو دینی و دنیاوی تعلیم سے آراستہ کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے جس کے لئے دنیا بھر
میں ”دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم“ کے کیمپسز قائم کرچکی
ہے۔دعوت اسلامی اپنے عہد کو لئے مزید ترقی کی طرف گامزن ہے۔ سال 2022ء میں
دارالمدینہ انٹرنیشنل اسلامک اسکول سسٹم ہند میں 15 مقامات پر نئے کیمپسز کا آغاز
کرنے جارہا ہے جس کی اپڈیٹ شعبے نے سال کے شروع میں ہی جاری کردی ہے۔
مقامات کے نام درج ذیل ہیں:
٭بریلی شریف (یوپی) ٭نیوریا (یوپی) ٭پیلی
بھیت (یوپی) ٭وارانسی(یوپی) ٭کولکتہ ٭جمشید پور ٭اندور ٭ بھروچ ٭پالگر
٭میرا روڈ ٭اورنگ آباد ٭ بلاسپور ٭بنگلور ٭ سنگمنیر ٭حبلی
ملک بھر میں ”فیضان اسلامک اسکول
سسٹم “ کی 50 برانچز قائم کی جاچکی ہیں
بچوں کو منظم انداز میں دینی و دنیا وی
تعلیم سے آراستہ کرنے والا دعوت اسلامی کے منفرد شعبے دار المدینہ انٹرنیشنل اسلامک
اسکول سسٹم کے تحت ایک ڈیپارٹمنٹ بنام ”فیضان اسلامک اسکول سسٹم“ بھی
قائم ہے جس کی برانچز پاکستان کے مختلف شہروں میں کھولی جارہی ہیں۔ان اداروں
میں اسٹوڈنٹس کی خوبصورت عمارت، عمدہ کلاسز اور تربیت یافتہ ٹیچرز کی زیرِ
نگرانی تعلیمی ، مذہبی اور معاشرتی تربیت کی جارہی ہے۔
اب تک اس شعبے کے تحت پاکستان بھر میں 50
مقامات پر برانچز قائم کی جاچکی ہیں جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
کراچی: (1)شاہ فیصل (2)بلدیہ
ٹاؤن (3)ملیر میمن گوٹھ (4)اورنگی ٹاؤن (5) نارتھ
کراچی (6)بڑا بورڈ (7)لانڈھی (8) گلشن معمار
اندرون سندھ: (9)لطیف آباد، حیدر
آباد (10)گمبٹ (11)ٹھٹھہ (12)سانگھڑ (13)جیکب آباد
بلوچستان: (14)حب (15)خضدار (16)سبی (17)کوئٹہ (18)ڈیرہ
اللہ یار (19)اوتھل
پنجاب: (20)صادق
آباد (21)میلسی (22)دنیا پور (23)اڈا
ذخیرہ (24) میانوالی (25)بورے والا (26)بھاولپور (27)قائد
آباد (28)حبیب آباد (29)سیال موڑ (30)پتوکی،
قصور (31) شاہ پور، لاہور (32)تاج پور، لاہور (33)جوہر
آباد (34)تلہ گنگ (35)سرگودھا،49تیل (36)مٹھہ ٹوانہ (37)چنیوٹ (38)قصور،
اطراف (39)دینہ (40)سنگھوئی (41)جہلم (42) بہر
وال (43)کمالیہ (44)راجا جنگ (45)KRK (46)چکوال
کشمیر: (47)افضل پورخیبر
پختونخواہ: (48)پشاور (49)ہری پور (50)ڈیر اسماعیل خان
AAOIFIکی
بحرین میں عالمی کانفرنس میں دعوت اسلامی کے وفد کی شرکت
اسلامک
بینکنگ اینڈ فنانس کے حوالے سے 15
مئی 2022 ء کو بحرین میں فندق خلیج Gulf
Hotel میں AAOIFI (Accounting and
Auditing Organization for Islamic Financial)ادارے کے تحت عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا
گیا جس میں دنیا کے متعدد ممالک کے ماہرین
اسلامی بینکاری نے شرکت کی ۔
دعوت اسلامی کی جانب سے ماہر امور تجارت مفتی علی اصغر عطاری نے اس کانفرنس میں شرکت
کی اور بحرین، شام، فلسطین، سوڈان،عرب
شریف،افغانستان،عرب امارات اوردیگر ممالک کے ماہرین سےتبادلہ ٔ خیال کیا اور مختلف
مسائل پر بات چیت کی نیز آئندہ رابطے میں رہنے اور مختلف دینی مسائل پر تبادلہ
خیال کرتے رہنے پر اتفاق کیا۔
اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کو رس کا
انعقاد
معاشی سرگرمیوں اور استحکام کے لئے
صنعت و تجارت اور بینکاری نہ صرف ناگزیر
ہے ، بلکہ انسان کی اپنی ذاتی معیشت ومالیت میں بھی بینک کا اہم کردار ہے ۔اس وقت لوگوں
کا سودی بینکوں کے ظالمانہ نظام سے تنگ آکر اسلامی بینکاری کی جانب روز بروز رجحان
بڑھتا جارہا ہے ۔اسلامی بینکاری کی اہمیت
کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اسلامی بینکاری صرف مسلمانوں تک محدود
نہی بلکہ مالیات ومعاشیات کے اسلامی
قوانین نے غیر مسلموں کو بھی متاثر کیا ہے
یہی وجہ ہے کہ آج سودی بینکوں نے بھی
اسلامی بینکاری کے نام سے ایک ذیلی شعبہ بنا۔یہ اس بات کا اعتراف ہے کہ اسلامی
نظام معیشت قابل عمل ہے اور قابل تقلید بھی۔
انہی ضروریات کے پیش
نظر دعوت اسلامی کی شوری مجلس اور مفتیان کرام کے مشوروں سے جامعۃ المدینہ کے زیر اہتمام ”اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس کورس “ شروع کیا گیا ہے ۔2020 ء کی ابتدا میں شروع ہونے والا یہ کورس اب تک 2 بیچ مکمل
کرچکاہے ۔
کورس مکمل کرنے پر شرکاء میں تقسیم اسناد
کے لئے 27 مارچ 2022 ء کو انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ پاکستان کے آڈیٹوریم میں اختتامی
تقریب کا اہتمام کیا گیا ۔
تقریب میں نگران شوری مولانا حاجی محمد
عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے شرکاء کو اپنی زندگی اور بالخصوص لین دین
میں شریعت کی اطاعت اور حرام سے بچنے کی اہمیت پر گفتگو فرمائی جبکہ اس کورس کے
لیکچرار اور رکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان ،ماہر امور تجارت مفتی علی اصغر
عطاری مدنی نے اس کورس کے اغراض و مقاصد اور آئندہ کے اہداف پر تفصیل سے گفتگو کی
۔
دعوت اسلامی کے شب و روز کو ملنے والی
معلومات کے مطابق اس کورس کو مکمل کرنے والے 109 افراد فنانس سے وابستہ پروفیشنلز
تھے جو چارٹرڈ اکاونٹینٹ یا MBA کئے
ہوئے تھے جبکہ 103 مختلف مدارس کے فارغ التحصیل افراد تھے۔اس کورس میں پاکستان کے
مختلف شہر، عرب شریف ،ہند،جرمنی ،ساؤتھ
افریقہ اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز نے بھی آن لائن شرکت کی۔
انسٹیٹیوٹ آف بینکنگ پاکستان کے آڈیٹوریم
میں ہونے والی اختتامی تقریب میں رکن شوری حاجی امین عطاری، جامعات المدینہ کراچی
کے نگران مولانا سید ساجد عطاری مدنی، سابق چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج سلیم
چامڑیا، GM Finance of P.I.A جاوید منشا، C.D.C Pakistan کے C.E.O بدیع
الدین اکبر، K-Electric کے C.F.O عامر
غازیانی ، سکرنڈ شوگر مل کے C.F.O شمس
غنی، میر پور خاص شوگر مل کے F.C محمد
جنید، اکنامسٹ نعمان عبد المجید، "ہیڈ آف لاء ڈویژن اسٹیٹ بینک پاکستان"
رضوان نقشندی ، کھاڈی برانڈ کے C.I.O ریحان
احمد، "گروپ ہیڈ فنائنس "ویسٹ برائے گروپ محمد حنیف کسباتی، چیئرمین
کراچی برانچ ICMA پاکستان عظیم صدیقی اور معروف بلڈر
مصطفی شیخانی سمیت کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ افراد اور مختلف بڑی کمپنیوں کے C.F.O اور C.E.O شریک
ہوئے۔
اسٹاک ایکسینج میں مطالعاتی دورہ
جامعۃ المدینہ عالمی مدنی مرکز فیضان
مدینہ کراچی میں فارغ التحصیل علماء کے لئے ایک تخصص شروع کیا گیا ہے جس میں فقہ
اسلامی کے ساتھ ساتھ طلباء کو جدید تجارت و معیشت کے اہم شعبہ جات کا تعارف،
بنیادی معلومات اور دور جدید کے فنانس کے اداروں کے طریقہ کار بھی پڑھایا جاتا ہے
۔
اس تخصص کا نام ہے”
تخصص فی الفقہ و الاقتصاد الاسلامی(Specialization in Islamic Economics & Jurisprudence)“
اس تخصص میں یومیہ بنیادوں پر کلاسوں کے
ساتھ ساتھ کاروباری دنیا کے مختلف ماہرین افراد ہفتے میں دو دن الگ سے کلاسیں لیتے
ہیں ۔ کسی بھی تھیوری کو سمجھنے کے لئے مطالعاتی دورہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے،
اس سلسلے میں اس تخصص فی الفقہ و الاقتصاد الاسلامی کے نگران مفتی علی اصغر عطاری
صاحب اور تخصص کے استاد مفتی سجاد عطاری صاحب اور تخصص فی الفقہ و الاقتصاد
الاسلامی کے طلباء اور دار الافتاء اہل سنت کے چند علماء نے کراچی میں پاکستان
اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ای)اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی)
کا ایک مطالعاتی دورہ کیا۔
اس موقع پر سب سے پہلے نیشنل کلیئرنگ کمپنی
آف پاکستان (این سی سی پی)کی طرف سے میٹنگ روم میں تفصیلی بریفنگ دی گئی کہ اسٹاک
ایکسچینج کس طرح کام کرتا ہے اور کون کون سے اہم شعبہ جات پورے نظام کو کنٹرول
کرتے ہیں اور خود نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان (این سی سی پی)کا کیا کام ہوتا
ہے؟ اس تعلق سے تفصیلی بریفنگ کے دوران شرکاء کے سوالات اور ان کے جواب کا سلسلہ
بھی جاری رہا ۔
علاوہ ازین نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف
پاکستان (این سی سی پی) کے سی ای او لقمان صاحب نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور
مفتی علی اصغر صاحب کو یادگاری شیلڈ پیش کی ۔
اس دورے کے دوسرے مرحلے میں پاکستان اسٹاک
ایکس چینج کے آڈیٹوریم میں اسٹاک ایکسچینج کے نظا م، اس کی تاریخ اور موجودہ
پوزیشن اور مالکان کے تعلق سے بریف کیا گیا اور آخر میں ٹریڈنگ ہال کا دورہ کراتے
ہوئے بروکر ہاوس کس طرح کام کرتے ہیں ؟اس بات پر بھی بریفنگ دی گئی ۔
آخر میں اسٹاک ایکسچینج کے ایک ڈائریکٹر
سابق سی پی ایل سی چیف احمد چنائے صاحب سے بھی ملاقات ہوئی ۔
مفتی علی اصغر صاحب کے دورے کے اختتام پر
یہ تاثرات تھے کہ ”یہاں تو ہماری توقع سے بڑھ کر سود کا کام ہو رہا ہے اور شریعہ
کمپلائنس کمپنیوں میں بھی بہت بہتری کی ضرورت ہے۔ جب تک سودی طریقہ سے دوری نہیں
ہوگی مستحکم معیشت کی تشکیل نہیں ہو پائے گی ۔البتہ کچھ چیزیں ایسے بھی دیکھنے کو
ملیں جو بہت مثبت تھیں اور علم میں اضافہ ہوا۔“
پنجاب حکومت نے اپنے نصاب میں ”معرفۃ القرآن “ شامل کرلیا
پنجاب
گورنمنٹ نے پنجاب کی تمام یونیورسٹیز کے اندر قرآن مجید کے ترجمے کو نصاب کا
لازمی حصہ قراردے دیا گیا ہے۔اسٹوڈنٹس کو کوئی بھی ڈگری قرآن پاک کا ترجمہ پڑھے
اور پیپر پاس کئے بغیر نہیں دیئے جائینگے۔
شعبہ
پروفیشنلز دعوت اسلامی کی کاوش سے تراجم کی فہرست میں مفتی اہلسنت مفتی محمد قاسم
عطاری صاحب مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی کا ترجمہ قرآن ”معرفۃُ القرآن“ کو
اس نصاب میں شامل کرلیا گیاہے۔”معرفۃُ
القرآن“بہت ہی زبردست اور آسان طریقے سے لکھا گیا ہے اس کا ترجمہ
نہایت عمدہ اور پڑھنا بھی آسان ہے ۔
رکنِ
شوریٰ حاجی اطہر عطاری نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں عاشقانِ رسول کو بتایا ہے کہ
مجلس آئی ٹی (دعوتِ اسلامی) بہت جلد اس کتاب کی ایپلی کیشن بھی لاؤنچ کرے گی جس کے
باعث سرچنگ اور ریڈنگ میں طلبہ کو بہت آسانی ہوگی۔واضح رہے کہ یہ ”معرفۃُ القرآن“
کو PDF کی
صورت سے دعوتِ اسلامی کی آفیشل ویب سائٹ سے بالکل مفت ڈاؤن لوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔
مدنی مرکز فیضان صحابیات
دعوت
اسلامی نے جس طرح اسلامی بھائیوں کے لئے مدنی مراکز قائم کئے گئے اسی طرح 2021 ء میں اسلامی بہنوں کے لئے بھی مدنی مراکز
قائم کردیئے گئے ، مدنی مرکز کانام امیر
اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے ”فیضان صحابیات “ رکھا ہے ۔
اس
وقت فیضان صحابیات کی تقریباً 40 برانچیں موجود ہیں اور اس
کے تحت مختلف 10 دینی کام ہو رہے ہیں جن
کی تفصیل یہ ہے :
1) فیضان صحابیات
کے تحت مدرسۃ المدینہ (بالغات)
2) بچیوں کا جز
وقتی مدرسۃ المدینہ
3) اسلامی بہنوں
کا ہفتہ وار سنتوں بھرا اجتماع ،
سیکھنے سکھانے کاحلقہ ، شارٹ کورسز، مکتبۃ المدینہ اور شعبہ روحانی علاج کا بستہ اور دیگر دینی
کاموں کا اہتمام کیاجاتاہے ۔
ماہ رمضان المبارک 1443ھ میں دعوت اسلامی کے تحت پاکستان
بھرمیں پورے ماہ کا اجتماعی اعتکاف
دعوت اسلامی کے زیر اہتمام سال 1399ھ
بمطابق 1979ء میں نور مسجد کاغذی بازار میٹھا در کراچی سے شروع ہونے والا یہ سلسلہ
الحمدللہ اب دنیا بھر میں پھیل چکا ہےجن میں ہزاروں اسلامی
بھائی پورے ماہ کا اجتماعی اعتکاف کرتے ہیں۔
ہر سال کی طرح اس رمضان المبارک 2022ء میں
بھی پاکستان بھر میں پورے ماہ کا اجتماعی اعتکاف ہوا ۔ اجتماعی اعتکاف میں نماز
پنجگانہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ تحیۃ الوضو، تحیۃ المسجد، تہجد، اشراق
و چاشت، اوابین، صلوۃ التوبہ اور صلوۃ التسبیح کے نوافل بھی ادا کئے جاتے ہیں۔اس
کے علاوہ اجتماعی اعتکاف کرنے والے اسلامی بھائیوں کو وضو، غسل، نماز اور دیگر
ضروری احکام سکھائے جاتے ہیں، مختلف سنتیں اور دعائیں یاد کروائی جاتی ہیں۔ افطار
کے وقت رِقت انگیز مناجات اور دعاؤں کے پُرکیف مناظر ہوتے ہیں نیز نماز عصر اور
تراویح کے بعد شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ مدنی مذاکرے کے مدنی پھول ارشاد فرماتے ہیں جس میں
اسلامی بھائی عقائد و اعمال، فضائل و مناقب، شریعت و طریقت، تاریخ و سیرت اور دیگر
موضوعات سےمتعلق سوالات کے ذریعے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
اس سال رمضان المبارک 2022ء میں جن جن
مقامات پر پورے ماہ کا اعتکاف ہوا ان کی
تفصیلات ملاحظہ کریں:
سندھ: ٭عالمی
مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی ٭فیضان مدینہ آفنڈی ٹاؤن حیدر آباد ٭فیضان
مدینہ عطار ٹاؤن میر پور خاص ٭فیضان مدینہ عمر کوٹ ٭فیضان مدینہ گلشن مدینہ
نواب شاہ ٭فیضان مدینہ بیراج روڈ سکھر ٭فیضان مدینہ لاڑکانہ ٭فیضان
مدینہ بھمبھور بدین
بلوچستان: ٭فیضان
مدینہ نصیر آباد ڈیرہ اللہ یار ٭فیضان مدینہ کوئٹہ ٭فیضان مدینہ رخشان
خاران ٭فیضان مدینہ لورالائی رکنی ٭فیضان
مدینہ مکران گوادر
بہاولپور: ٭فیضان
مدینہ خان پور ٭فیضان مدینہ خانقاہ ٭فیضان مدینہ بہاولپور ٭فیضان
مدینہ بہاول نگر
ملتان: ٭فیضا
ن مدینہ انصاری چوک ٭فیضان مدینہ پھاٹک لودھراں ٭فیضان مدینہ بورے روڈ
نزد سپیریئر کالج وہاڑی ٭فیضان مدینہ خانیوال
ڈی جی خان:٭فیضان
مدینہ لیہ ٭فیضان مدینہ ڈی جی خان ٭فیضان مدینہ جام پور ٭فیضان
مدینہ روہیلانوالی
سرگودھا: ٭فیضان
مدینہ سرگودھا ٭فیضان مدینہ میانوالی ٭فیضان مدینہ خوشاب ٭فیضان
مدینہ بھکر
فیصل آباد: ٭فیضان
مدینہ فیصل آباد مدینہ ٹاؤن ٭فیضان مدینہ جڑانوالہ ٭فیضان مدینہ
گوجرہ ٭فیضان مدینہ چنیوٹ ٭فیضان مدینہ مدن شاہ جھنگ
ساہیوال: ٭فیضان
مدینہ ساہیوال ٭فیضان مدینہ اوکاڑہ ٭فیضان مدینہ پاکپتن ٭فیضان مدینہ
عارف والا
لاہور: ٭فیضان
مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور ٭فیضان مدینہ کاہنہ نو ٭فیضان مدینہ
قصور ٭فیضان مدینہ چونیاں ٭فیضان مدینہ ننکانہ ٭فیضان مدینہ
شیخوپورہ ٭کوٹ رادھا کشن ٭پھول نگر
گوجرانوالہ:٭فیضان
مدینہ گوجرانوالہ ٭فیضان مدینہ سیالکوٹ ٭فیضان مدینہ گجرات ٭فیضان
مدینہ نارووال ٭فیضان مدینہ منڈی بہاؤ الدین ٭فیضان مدینہ حافظ آباد
راولپنڈی: ٭فیضان
مدینہ ڈھوک فتح اٹک ٭فیضان مدینہ جہلم ٭فیضان مدینہ چکوال
کشمیر: ٭فیضان
مدینہ میر پور ٭فیضان مدینہ مظفر آباد ٭فیضان مدینہ پونچھ باغ
خیبر پختونخواہ: ٭فیضان
مدینہ ڈیرہ اسماعیل خان ٭فیضان مدینہ مانسہرہ ٭فیضان مدینہ لکی مروت
بنوں ٭فیضان مدینہ اسبنڈ مالاکنڈ ٭مسجد دربار پیر بابا بونیر
مالاکنڈ ٭فیضان مدینہ پشاور
گلگت: ٭فیضان
عبد الرحمن بن عوف مسجد گوری کوٹ
اسلام آباد: ٭فیضان
مدینہ اسلام آباد جی 11
دعوتِ اسلامی کی چند دینی خدمات
مڈ لینڈ سٹی ڈڈلی ، یو کے میں غیر
مسلموں کی عبادت گاہ کوخرید کر مسجد میں تبدیل کردیا گیا
یوکے ویسٹ مڈلینڈ کے سٹی
ڈڈلی Dudleyمیں عاشقان رسول کی دینی تحریک دعوت اسلامی
کا شعبہ خدام المساجد والمدارس کے تحت غیر مسلموں کی عبادت گاہ کی جگہ خرید کر اس
جگہ پر مسجد کے تعمیراتی کاموں کا آغاز کیا گیا تھا جو کچھ عرصے میں عالی شان مسجد
بن کر تیار ہوگئی اس کا نام شیخ طریقت امیر اہلسنت علامہ محمد الیاس
عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے ”فیضان فاروق
اعظم“ رکھا۔
اس مسجد کا افتتاح نماز جمعہ پڑھاکر کیا
گیا۔ جمعہ کی نماز سےقبل سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف شعبے
سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور دیگر عاشقان رسول سمیت ذمہ داران دعوت اسلامی نے
شرکت کی۔
نگران ویلز حاجی سید فضیل رضا عطاری نے
سنتوں بھرا بیان کیااور دینی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دلائی۔اجتماع
کے بعد مسجد میں پہلی اذان دی گئی اور پہلی نماز بھی ادا کی گئی۔ آخر میں نگران
ویلز نے اسلامی بھائیوں سے ملاقات بھی کی۔
افتتاحی تقریب میں شریک حضرت مولانا میر
مصباحی صاحب مُدَّ ظِلُّہُ العالی ، حضرت مولانا نیاز احمد
مصطفوی مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور کونسلر شوکت علی نے دعوت اسلامی کو
مبارکباد دی اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعائیں کیں۔
ترکی کے شہر استنبول میں مدنی مرکز فیضان مدینہ افتتاح
کردیا گیا
دنیا بھر میں قرآن و سنت کو عام کرنے والی
عاشقان رسول کی عالمگیر دینی تحریک دعوت اسلامی دن دُگنی ، رات چگنی ترقی کی منازل
طے کررہی ہے اور دنیا بھر میں مساجد کے ساتھ ساتھ مدنی مرکز فیضان مدینہ بھی بنا
رہی ہے اسی سلسلے میں ترکی کےشہر استنبول میں 4 مارچ 2022 ء جمعے کے مدنی مرکز فیضان مدینہ کا افتتاح کیا گیا ۔
عظیم الشان مدنی مرکز کے افتتاح کی
تقریب جمعہ کے دن رکھی گئی جس میں خصوصی
شرکت کے لئے پاکستان سے جانشینِ امیر اہلسنت حاجی مولانا عبید رضا عطاری
مدنی مُدَّ ظِلُّہُ العالی ، مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی
محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور ترجمان دعوتِ اسلامی و رکن
شوریٰ حاجی مولانا عبد الحبیب عطاری ترکی استنبول پہنچے۔
نمازجمعہ سے قبل افتتاحی تقریب منعقد ہوئی
جس میں حاجی عبد الحبیب عطاری نے تلاوت قرآن مجید کی اور بارگاہ رسالت مآب صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں ہدیۂ نعت پیش کیا جس کے بعد مرکزی مجلس شوریٰ کے
نگران حاجی مولانا محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے سنتوں بھرا
بیان فرمایا ، جانشینِ امیر اہلسنت حاجی مولانا عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ
ظِلُّہُ العالی نے خطبۂ جمعہ دیا اور جمعہ کی نماز پڑھائی۔
ترکی
کے شہر استنبول، انطاکیہ اور غازی انتاب کے بعد ایک اور شہر اڈنی میں بھی مدنی
مرکز فیضان مدینہ قائم کیا گیا ۔
اس مدنی مرکز کے افتتاح کے سلسلے میں حضرت
مولانا الشیخ عبد العزیز سبک شافعی حفظہ اللہ، حضرت مولانا الشیخ عبد الرزاق
جنیدی شافعی حفظہ اللہ، حضرت مولانا الشیخ مرھف الھواس شافعی حفظہ
اللہ سمیت دیگر علمائے کرام، مختلف شخصیات، مقامی تاجران، بزنس مین اور دیگر
اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔ان مدنی مراکز میں
درسِ
نظامی ( عالم کورس)کے لئے جامعۃ المدینہ، حفظ و ناظرہ کے لئے مدرسۃ المدینہ اور
دعوت اسلامی کے دیگر شعبہ جات کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
تین سال کے قلیل عرصے میں ملاوی کے
مختلف گاؤں میں 14 مدنی مراکز قائم کئے جاچکے
دعوت اسلامی کے تحت BCA, Blantyre Malawi میں
ایک ادارہ بنام مدرسۃ المدینہ قائم ہے جو
طلبہ اور کمیونٹی کو اسلامی تعلیم فراہم کررہا ہے۔ اس ادارے کے ساتھ ہی فیضان
مدینہ، جامعۃ المدینہ اور دار المدینہ بھی قائم کی جارہی ہےجس کے سلسلے میں
تعمیراتی کاموں کا آغاز ہوچکا ہے۔ دعوت اسلامی کی جانب سے تین سال کے قلیل عرصے
میں ملاوی کے مختلف گاؤں میں 14 مدنی مراکز قائم کئے جاچکے ہیں۔
نگران ویلز یوکے حاجی سید فضیل رضا عطاری
نے نگران ملاوی مولانا عثمان عطاری مدنی اور پاکستان سے تشریف لائے ہوئے FGRF کے ذمہ دار محمد اسد عطاری سمیت دیگر
اسلامی بھائیوں کے ہمراہ ان مقامات کا وزٹ بھی کیا ۔
صوبۂ سندھ کے شہر ٹنڈالٰہ یار میں
26 غیر مسلموں کا قبول اسلام
مبلغ دعوت اسلامی نے انہیں کلمۂ طیبہ پڑھا کر
اسلام میں داخل کیا اور اسلام کی چند ضروری باتیں بتائیں
دعوت اسلامی دین اسلام کی ایک واحد منظم
عالمگیر و غیر سیاسی تحریک ہے جو دنیا بھر میں تبلیغ دین کے لئے کوشاں ہے۔ اس
تحریک کے مبلغین علم دین کی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے دنیا کے کونے کونے میں سفر
کرتے ہیں ۔ ان مقامات پر نہ صرف دینی تعلیمات کو عام کیاجارہا ہے بلکہ غیر مسلموں
کو اسلام کی دعوت بھی پیش کی جارہی ہے جس کی بدولت غیر مسلم اپنے سابقہ مذہب
سے تائب ہوکر دین حق ”اسلام“ کو
قبول کر کے دامن مصطفٰے ﷺ کے سائے میں آرہے ہیں۔
اسی سلسلے میں جولائی 2022ء کو شعبہ فیضان
اسلام کے پاکستان سطح کے ذمہ دار اور حیدرآباد کے صوبائی ذمہ دار نے دینی کاموں کے
سلسلے میں صوبۂ سندھ کے شہر ٹنڈو الٰہ یار کا
دورہ کیا جہاں انہوں نے غیر مسلموں پر انفرادی کوشش کرتے ہوئے انہیں نیکی کی دعوت
پیش کی جس پر وہاں موجود کم و بیش 26 غیر مسلموں نے اسلام قبول کر لیا۔
اس دوران ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے انہیں
کلمۂ طیبہ پڑھا کر اسلام میں داخل کیا اور اُن کے نام رکھے نیز اسلام قبول کرنے
والے اسلامی بھائیوں کو دینِ اسلام کی چند ضروری باتیں بیان کیں۔
افریقہ میں 35 افراد کلمہ طیبہ پڑھ
کر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے
دعوت اسلامی کے ذمہ داران نہ صرف سندھ
پاکستان میں ہی دین اسلام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں بلکہ بیرون ملک دور دراز
علاقوں میں بھی دین کے کام کو ایک منظم انداز کے ساتھ پیش کررہے ہیں اسی سلسلے میں دعوت اسلامی کے ایک مبلغ مولانا
عثمان عطاری مدنی نے دیگر ذمہ داران کے ہمراہ یوٹالی
گاؤں، بالاکا ضلع، ملاوی افریقہ میں مقیم ہیں اور وہاں کے لوگوں میں دین اسلامی کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ، اور اب تک تقریبا 35 افراد کلمہ طیبہ پڑھ کر
دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔الحمد اللہ
عاشقان رسول کی دینی تحریک دعوت
اسلامی اس مقام پر نیو مسلم اسلامی بھائیوں کی دینی تربیت کے
لئے مسجد و مدارس بھی قائم کررہی ہے جس کی تعمیرات کا آغاز انشاء
اللہ عَزَّوَجَلَّ کردیا گیا ہے۔
جانشین امیر اہلسنت کی
نیروبی کینیا میں قائم مدرسۃ المدینہ میں تشریف آوری
جانشین
امیر اہلسنت حاجی مولانا عبید رضا عطاری مدنی مُدَّ
ظِلُّہُ العالی ان
دنوں تنظیمی کاموں کے سلسلے میں کینیا کے دورےپر ہیں۔
دوران
دورہ 28 اگست 2022ء کو جانشین امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ
کی نیروبی کینیا میں قائم مدرسۃ المدینہ
میں تشریف آوری ہوئی جہاں مدرسۃ المدینہ کے اساتذۂ کرام اور طلبہ نے نہایت
والہانہ اور محبت بھرے انداز میں خوش آمدید کہا۔
جانشین
امیر اہلسنت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے
سنتوں بھرا بیان کیا جس کا مقامی زبان میں ترجمہ بھی کیا گیا۔ جانشین امیر اہلسنت
نے شرکا کی تربیت کرتے ہوئے مدنی پھول ارشاد فرمائے۔ آخر میں طلبہ کرام نے قصیدہ
بردہ شریف اور مقامی زبان میں کلام بھی پڑھا۔
اس
موقع پر اراکین شوریٰ حاجی امین قافلہ عطاری اور حاجی فاروق جیلانی عطاری بھی
موجود تھے۔
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّـلٰوةُ وَالسَّـلَامُ عَلٰی سَیِّدِالْمُرْسَـلِیْن ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
حضرت علامہ مَجدُالدّین
فیروز آبادی رحمۃُ اللہِ علیہ
سے منقول ہے :جب کسی مجلس میں (یعنی لوگوں میں)بیٹھواورکہو: بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد تو اللہ پاک تم
پر ایک فِرِشتہ مقرّر فرمادے گا جو تم کو غیبت سے بازرکھے گا۔اور جب مجلس سے
اُٹھو تو کہو: بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ وَصَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد تو فِرِشتہ لوگوں
کو تمہاری غیبت کرنے سے بازرکھے گا ۔ ([1])
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب _ _صَلَّی اللهُ علٰی مُحَمَّد
امام المحدثین کی سندِصحیح بخاری
کتب احادیث میں صحیح بخاری کوبہت اہم مرتبہ حاصل
ہے ،شیخ الاسلام،حضرت امام یحییٰ بن شرف نَوَوِی شافعی ([2] )رحمۃ
اللہ علیہ فرماتے
ہیں : اتفق العلماء رحمهم الله على أن أصح الكتب بعد
القرآن العزيز الصحيحان: البخاري ومسلم یعنی علمائے کرام رحمۃ
اللہ علیہم کا
اس پر اتفاق ہے کہ قرآن کریم کے بعد صحیح
بخاری اورصحیح مسلم صحیح ترین کتابیں ہیں۔([3])
اسے
حضرت امام محمدبن اسماعیل بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے چھ لاکھ
احادیث سے منتخب کرکے تحریرفرمایا، چاردانگ عالم میں اس کی شہرت
ہے، صدیوں سے علما اسے پڑھنے پڑھانے
میں مصروف ہیں، امامُ الْمُحدِّثین، جَیِّد عالِم، اُستاذُالعُلَما، مفتیِ اسلام،محدث
العصر حضرت علامہ مفتی سیِّد محمد دِیدار علی شاہ مَشْہدی نقشبندی قادِری مُحدِّث اَلْوَری رحمۃ اللہ علیہ(ولادت:1273ھ/1856ء،وفات:
1354ھ/1935ء) نےبھی معقول ومنقول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد 1295ھ مطابق 1878ء میں افضل
المحدثین علامہ احمدعلی سہارنپوری رحمۃ اللہ علیہ سے دورۂ حدیث
کرکے بخاری شریف وغیرہ کی اجازات حاصل کیں۔([4]
)
1298ھ مطابق 1881 ءکو آپ نے استاذالعلما والمشائخ علامہ فضل رحمن گنج مرادآبادی رحمۃ اللہ
علیہ
سے بخاری شریف اوردیگرکتب کی اجازات لیں۔([5]
)
یوں امام المحدثین کی سند صحیح بخاری علامہ احمدعلی سہارنپوری کے ذریعے 25واسطوں اورعلامہ فضلِ رحمن گنج مرادآبادی کے ذریعے 24واسطوں
سے نبی پاک صلی اللہ علیہ
والہ وسلم سے مل جاتی ہے۔
صحیح بخاری کی سند
امام
المحدثین مفتی سیدمحمد دیدارعلی شاہ محدث الوری نے صحیح بخاری کی اجازت لی علامہ احمدعلی سہارنپوری سے،انھوں
نے علامہ شاہ محمد اسحاق دہلوی مہاجر مکی سے اورانھوں نےسراج الہند علامہ شاہ عبدالعزیزمحدث
دہلوی سے،اسی طرح امام المحدثین نے شیخ المشائخ علامہ فضل حق گنج مرادآبادی
سےاجازت لی اورانھوں نےسراج الہند علامہ شاہ عبدالعزیزمحدث دہلوی سے([6]
)
اورانھوں نے علامہ شاہ محمد اسحاق دہلوی مہاجر مکی سے اورانھوں نےسراج الہند علامہ
شاہ عبدالعزیزمحدث دہلوی سے، اسی طرح امام المحدثین مفتی
سیدمحمددیدارعلی شاہ صاحب نے ذوالحجہ 1337ھ کو اعلیٰ حضرت امام احمدرضا
خان رحمۃ
اللہ علیہ
سے جملہ اجازات واسانیدحاصل کیں، ( مقدمہ مِیزانُ الادیان
بتفسیرالقرآن،ص،80)اوراعلیٰ
حضرت نے اپنے مرشد حضرت شاہ آل رسول
مارہروی سے اورانھوں نے سراج الہندعلامہ شاہ عبدالعزیز سے اورسراج
الہندتحریرفرماتے ہیں:
اس
فقیر نے علم حدیث اورباقی علوم اپنے والدماجد(حضرت شاہ ولی
اللہ محدث دہلوی)سے
لیے ہیں، اوائل بخاری سے کسی قدربطریق
درایت ان سے سنا ہے، والدماجدبزرگوارنے مدینہ منورہ
اورمکہ معظمہ میں اجلہ مشائخ حرمین شریفین سے اس علم کی بالاستیعاب تکمیل کی اورآپ
نے زیادہ استفادہ حضرت شیخ ابوطاہرمدنی قدس سرہ سے کیا ،حضرت شیخ ابو طاہر نے اپنے
والد شیخ ابراہیم کردی سے پڑھی اور انہوں نے شیخ احمدقشاشی سے اور انہوں نے شیخ
ابو المواہب احمد بن عبد القدوس الشناوی سے اور انہوں نے شیخ شمس الدین محمد بن
احمد بن محمد رملی سے اور انہوں نے شیخ الاسلام ابو یحیىٰ احمد زکریا بن محمد
الانصاری سے اور انہوں نے شیخ شہاب الدین احمد بن علی بن حجر کنانی عسقلانی سے (جو
صاحب ہیں فتح الباری شرح صحیح بخاری([7]
)کے) اور
انہوں نے شیخ زین الدین ابراہیم بن احمد تنوخی سے اور انہوں نے ابو العباس احمد بن
ابی طالب الحجار (یعنی
حجر فروش)
سے۔ اور انہوں نے شیخ سراج الدین حسین بن مبارک جیلی زبیدی سے۔ (زبید
یمن میں دریائے شورکےکنارہ پر ایک مشہور شہر ہے)([8])
اور
انہوں نے ابو الوقت عبد الاول بن عیسیٰ بن شعیب السجزی([9]
)ہروی
سے اور انہوں نے ابوالحسن عبد الرحمن بن مظفر بن محمد بن داؤ دالداؤدی سے اور
انہوں نے ابو محمد عبد اللہ بن احمد سرخسی سے اور انہوں نے ابو عبدالله محمد بن
یوسف بن مطر بن صالح بن بشر الفربری سے (فِرَبْر([10])
بکسر
فاءو فتح راوسکون بائے موحد ہ ،حوالی بخارا میں ایک گاؤں ہے) اور
یہ محمد بن یوسف ارشد تلامذہ بخاری سے ہیں اور انہی کی طرف سے نسخہ بخاری نے شہرت
پائی ہے اور انہوں نے صاحب کتاب ابو عبد اللہ محمد بن عبدللہ اسمٰعیل بن ابراہیم
بن المغیرہ بن بروز بہ البخاری الجعفی مولیٰ الجعفیین بالولاء سے (اور
بروز ساتھ فتح بائے موحدہ اور سکون راو و کسروال مہملتین اور سکون زائے معجمہ و
فتح بائے موحد ہ بعد ہاھاء، قدیم پہلوی زبان میں کارندہ اور مزارع کو کہتے ہیں ۔
جعفی بضم جیم و سکون عین مہملہ وفا) اور یہ سند بھی اول سے آخر تک مسلسل بسماع
ہے۔([11]
)
سند صحیح بخاری کے شیوخ کا
مختصرتعارف
(1)افضل المحدثین علامہ احمدعلی
سہارنپوری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت1225ھ
مطابق 1810ء کو ہوئی اور 6 جمادَی الاُولیٰ 1297ھ مطابق 16اپریل 1880ء کوتقریباً بہتر(72) سال کی
عمر میں داعیِ اجل کو لبیک کہا۔ آپ اپنے آبائی قبرستان متصل عید گاہ سہارنپور میں سپردِ
خاک کیے گئے۔آپ حافظِ قرآن، عالمِ اجل، استاذُالاساتذہ، مُحدّثِ کبیر اور
کثیرالفیض شخصیت کےمالک تھے، اشاعتِ احادیث میں آپ کی کوشش آبِ زر سے لکھنے کےقابل
ہے، آپ نےصحاح ستہ اوردیگرکتب احادیث کی تدریس، اشاعت، حواشی اوردرستیٔ متن میں جو
کوششیں کی وہ مثالی ہیں ۔([12]
)
(2)
عارفِ کامل حضرت مولانا فضلِ رحمٰن صدیقی گنج
مرادآبادی نقشبندی قادری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت1208
ھ مطابق1794ء کو سندیلہ (ضلع ہردوئی، یوپی ہند) میں ہوئی اور
وصال 22ربیعُ الاوّل 1313ھ مطابق 12ستمبر 1895ءکو فرمایا۔ مزار مبارک گنج مراد آباد
(ضلع
انّاؤ،یوپی ہند) میں
ہے۔ آپ عالمِ باعمل، استاذ و شیخ العلماء والمشائخ اور اکابرینِ اہلِ سنّت سے تھے۔
آپ کی اسانیدکا عربی مجموعہ اتحاف الاخوان باسانیدمولانا فضل الرحمن ہے،)[13] ( جَدِّاعلیٰ حضرت مولانا رضا علی
خان) [14](علیہ رحمۃ
الرَّحمٰن
آپ کے ہی مرید و خلیفہ تھے۔([15]
)
(3)علامہ شاہ محمد
اسحاق دہلوی مہاجر مکی رحمۃ
اللہ علیہ
کی پیدائش ذوالحجہ 1197ھ مطابق 1782ھ دہلی میں ہوئی، یہ حضرت شاہ
عبدالعزیز محدث دہلوی کےنواسے، شاگرد اور جانشین تھے، پہلے دہلی پھرمکہ شریف میں تدریس کرتے رہے، وفات رجب 1262ھ کو مکہ شریف میں ہوئی اورجنت
المعلیٰ میں دفن کئے گئے۔([16]
)
(4)اعلیٰ حضرت،
مجددِدین وملّت، امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 10شوال 1272ھ مطابق6جون 1856ءکو بریلی شریف(یو۔پی) ہند میں ہوئی، یہیں 25 صفر 1340 ھ مطابق28،اکتوبر1921ءکو وصال
فرمایا۔ مزار جائے پیدائش میں مرجعِ خاص و عام ہے۔آپ حافظِ قرآن، پچاس سے زیادہ
جدیدوقدیم علوم کے ماہر، فقیہ اسلام، مُحدّثِ وقت،مصلحِ امت، نعت گوشاعر، سلسلہ
قادریہ کے عظیم شیخ طریقت، تقریباً ایک ہزار کتب کے مصنف، مرجع علمائے عرب
وعجم،استاذالفقہاومحدثین، شیخ الاسلام و المسلمین، مجتہد فی المسائل اور چودہویں
صدی کی مؤثر ترین شخصیت کے مالک تھے۔ کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن([17])،فتاویٰ رضویہ([18])، جدّ الممتارعلی ردالمحتار( [19]) اور حدائقِ بخشش([20]) آپ کی مشہور تصانیف ہیں۔
(5)خاتِمُ الاکابِر، قدوۃ العارفین
حضرت علامہ شاہ آلِ رسول مار ہَروی رحمۃ اللہ علیہ عالمِ باعمل،صاحبِ وَرَع وتقوی اورسلسلہ قادریہ
رضویہ کے سینتیسویں (37) شیخِ طریقت ہیں۔ آپ کی ولادت 1209ھ کو خانقاہ برکاتیہ مار ہرہ شریف (ضلع ایٹہ،یوپی)
ہند میں ہوئی اور یہیں 18ذوالحجہ1296ھ کو وصال فرمایا،تدفین دلان شرقی گنبددرگاہ حضرت
شاہ برکت اللہ رحمۃ اللہ علیہ میں بالین مزارحضرت سیدشاہ حمزہ میں
ہوئی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد حضرت سید شاہ آل احمد اچھے میاں مارہروی رحمۃ اللہ علیہ کے ارشاد پر سراج الہند
حضرت مولانا شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمۃاﷲ
علیہ کے درسِ حدیث میں شریک ہوئے۔ صحاحِ ستہ کا دورہ
کرنے کے بعد حضرت محدث دہلوی قدس سرہ سے علویہ منامیہ کی اجازت اور احادیث و مصافحات کی اجازتیں پائیں،فقہ
میں آپ نے دوکتب ’’مختصرتاریخ‘‘ اور’’خطبہ جمعہ‘‘ تحریرفرمائیں۔ (
تاریخ خاندان برکات، ص37تا46،مشائخ مارہرہ کی علمی خدمات ،221)
(6)سِراجُ الہند حضرت شاہ عبد العزیز محدّثِ
دہلوی
رحمۃ اللہ علیہ،
علوم و فُنون کے جامع، استاذُ العلماء و المحدثین، مُفَسِّرِ قراٰن، مصنّف اور
مفتیِ اسلام تھے، تفسیرِ عزیزی، بُستانُ المُحدّثین، تحفۂ اِثنا عشریہ اورعاجلہ نافعہ( [21])آپ کی مشہور کُتُب
ہیں۔آپ 1159ہجری میں پیدا ہوئے اور 7 شوال
1239ہجری میں وِصال فرمایا، مزار مبارک درگاہ حضرت شاہ وَلِیُّ اللہ مہندیاں،
میردرد روڈ، نئی دہلی میں ہے۔([22]
)
(7) حضرت مولانا شاہ ولی اللہ احمدبن
عبدالرحیم محدث دہلوی فاروقی حنفی نقشبندی رحمۃ اللہ
علیہ
کی پیدائش دہلی میں 3شوال 1110ھ مطابق 1699ء کو ہوئی،اوریہیں 1176ھ
مطابق 1762ء کو وصال فرمایا ،آپ حافظ
قرآن،علوم عقلیہ ونقلیہ کے ماہر، عرب کے کبارشیوخ سے مستفیض تھے ،1143ھ کو حجازمقدس حاضرہوئے اوروہاں آٹھ عرب مشائخ سے
استفادہ کیا، آپ نے زندگی بھر حدیث پاک کا درس دیا ،قوم وملت کی رہنمائی کی، کئی
کتب مثلا فتح الرحمن فی ترجمہ القرآن فارسی،الفوز الکبیرفی اصول التفسیر،مؤطاامام
مالک کی دوشروحات المصفیٰ فارسی،المسوّی عربی، حجۃ اللہ البالغہ،ازالۃ الخفاء عن
خلافۃ الخلفاء فارسی، الانتباہ فی سلاسل اولیاء اللہ فارسی، انسان العين فی مشايخ
الحرمين اورالارشادالی مہمات الاسنادعربی)[23] ( تصنیف
کیں،آپ کا شمار ہندکی مؤثرشخصیات میں ہوتاہے ۔([24]
)
(8)حضرت شیخ
جمال الدین ابوطاہرمحمدبن ابراہیم کورانی
مدنی رحمۃ اللہ
علیہ کی ولادت
مدینہ شریف میں 1081ھ مطابق 1670ء
کو ہوئی اوریہیں 1145ھ مطابق 1733ء کو وصال فرمایا اورجنت البقیع میں دفن
کئے گئے ،آپ جیدعالم دین ،محدث ومسند،مفتی ٔ شافعیہ مدینہ منورہ،علامہ شیخ ابراہیم
کردی آپ کے والدصاحب اورشیخ احمدقشاشی نانامحترم تھے۔ والدصاحب کے علاوہ، مفتی
شافعیہ مدینہ منورہ شیخ سیدمحمدبن عبدالرسول برزنجی([25])،شیخ حسن بن علی عُجَیْمی([26] ) اور شیخ
عبداللہ بن سالم([27] )سے اجازات حاصل کیں ،کئ کتب بھی لکھیں ،جواب
تک مطبوع نہیں ہوسکیں ،مکتبہ حرم مکی میں آپ کی ثبت کا مخطوط پانچ اوراق میں محفوظ
ہے ۔([28] )
(9)حضرت امام شیخ برہان الدین، ابوالعرفان ابراہیم بن حسن کورانی
کردی رحمۃ اللہ
علیہ کی ولادت
کردستان(عراق) میں 1025ھ
کو ہوئی،آپ شافعی عالم دین،محدث ومسنداورسلسلہ نقشبندیہ کے شیخ طریقت ہیں۔
80سے
زائدکتب لکھیں جن میں اسانید و مرویات پر مشتمل کتاب الامم لایقاظ الھمم([29] )مطبوع ہے۔آپ عراق سے ہجرت کرکے مدینہ
شریف مقیم ہوگئے تھے،یہیں ایک قول کے مطابق18ربیع الآخر 1101ھ
مطابق29جنوری 1690ء میں وصال فرمایا۔([30] )
(10) قطب زماں ،حضرت
سیدصفی الدین احمدقشاشی بن محمدبن عبدالنبی یونس قدسی مدنی حسینی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت12ربیع الاول 991ھ مطابق1583ء کو مدینہ منورہ میں ہوئی، آپ حافظ قرآن، شافعی عالم دین
،عرب وعجم کے تقریباً سوعلماومشائخ سے مستفیض،سلسلہ نقشبندیہ کے شیخ طریقت ، 70کے قریب کتب کے
مصنف،نظریہ وحدۃ الوجود کے قائل و داعی تھے،کثیرشاگردوں میں نمایاں شیخ برہان
الدین ابراہیم کردی کورانی شافعی مدنی، صاحب درمختارعلامہ علاؤالدین حصکفی) [31] (اورحضرت حسن
عجیمی رحمہ اللہ علیہم تھے۔ آپ نے 19ذوالحجہ 1071ھ مطابق 1661ء کو مدینہ شریف میں وصال فرمایا اور جنت البقیع میں مدفون ہوئے،تصانیف
میں روضہ اقدس کی زیارت کے لیے سفرِ مدینہ کے اثبات پرکتاب ’’الدرۃ
الثمینۃ فیمالزائرالنبی الی المدینۃ‘‘([32])آپ کی پہچان ہے۔([33] )
(11)حضرت ابوالمواہب احمدبن علی شناوی مصری مدنی
رحمۃ اللہ
علیہ کی پیدائش 975ھ کو
موضع شنو(صوبہ غربیہ )مصرمیں پیداہوئےاورمدینہ شریف میں 6یا 8ذوالحجہ
1028 ھ کو وصال فرمایا ،جنت
البقیع میں حضرت ابراہیم بن رسول اللہ (رضی
اللہ عنہ وصلی اللہ علیہ والہ وسلم) کے
قبہ مبارک کے عقب میں تدفین ہوئی،آپ جیدعالم دین ،محدث وقت، ثقہ راوی،کئی کتب
کےمصنف اورسلسلہ قادریہ اکبریہ کےشیخ
طریقت تھے۔([34] )
(12)شافعی
صغیر حضرت سیّدنا امام شمسُ الدّین
محمد بن احمد رمْلی مصری رحمۃ
اللہ علیہ شیخُ الاسلام، عالمِ کبیر، فقیہِ شافعی، مُجدّدِ وقت اور استاذُالعُلَماء
ہیں، تصانیف میں نہایۃ المحتاج شرح
المنہاج ([35])مشہور ہے۔ 919 ھ میں رملہ صوبہ منوفیہ مِصْر میں پیدا ہوئے اور 13جُمادَی الاُولیٰ 1004ھ میں وفات پائی، تدفین قاہرہ میں
ہوئی۔([36] )
(13)شیخ الاسلام حضرت قاضی زین الدین
ابویحییٰ زکریاانصاری الازہری رحمۃ
اللہ علیہ کی ولادت 824ھ مطابق1421ء کو سُنیکہ(موجودہ نام
حلمیہ)صوبہ شرقیہ مصرمیں ہوئی اور ایک قول کے مطابق 4ذوالحجہ926ھ مطابق 15نومبر1520ء کوقاہرہ مصرمیں وفات پائی، تدفین قبرستان قرافہ صغریٰ میں
مزارامام شافعی کےقرب میں ہوئی،آپ حافظ وقاری ٔ قرآن، فقیہ شافعی،محدث کبیر،حافظ
الحدیث، مصنف کتب،شارح احادیث، مؤرخ و محقق، صوفی کامل،عبادات وذکروفکرمیں رہنے والے
اور دولتِ مملوکیہ([37] )کے قاضی القضاہ (چیف
جسٹس)تھے، جلالت علم اورخدمات کثیرہ کی وجہ
سےعلمانے آپ کو نویں صدی ہجری کا مجدد قراردیا ہے،ساری زندگی تدریس
وتصنیف میں مصروف رہے، علامہ شمس الدین رملی، علامہ عبدالوہاب شعرانی([38] )اورعلامہ ابن حجرہیتمی( [39])آپ کے ہی شاگرد ہیں،
آپ 28کتب میں فتح الرحمن([40])، تحفۃالباری([41])، منہج الطلاب ( [42])اوراسنی المطالب ([43] )آپ کی مشہورکتب
ہیں۔([44] )
(14)شیخُ الاسلام، عمدۃُ المحدثین، شہابُ الدّین، حافظ احمد بن علی
ابنِ حجر عسقلانی شافعی رحمۃ اللہ
علیہ کی ولادت 773ھ کو قاہرہ مصر میں ہوئی اور یہیں
28ذوالحجہ852ھ کو وصال فرمایا۔ تدفین قَرافہ صُغریٰ میں ہوئی۔ آپ حافظُ القراٰن،
محدثِ جلیل، استاذُ المحدثین، عربی شاعرِ اور 150سے زائد کُتُب کے مصنف ہیں۔ آپ کی
تصنیف ”فتحُ الباری شرح صحیح البخاری“( [45])کو عالمگیر شہرت حاصل ہے۔([46] )
(15)حضرت شیخ ابواسحاق ابراہیم بن احمد
تنوخی بعلی رحمۃ اللہ
علیہ کی ولادت 709ھ میں ہوئی،آپ دمشق کے رہنے والے تھے مگرقاہرہ مقیم ہوگئے،قاہرہ
حجاز کے علماسے استفادہ کیا،قرأت وفقہ اورتدریس میں آپ کا مقام بہت بلندہے، آپ نےجمادی الاولیٰ 800ھ
میں وصال فرمایا،کثیرعلمانے آپ سے استفادہ کیا۔([47] )
(16)حضرت شیخ شہاب الدین ابوالعباس
احمدبن ابوطالب صالحی الحجار رحمۃ
اللہ علیہ کی ولادت تقریبا 624ھ کو
دمشق میں ہوئی اور 25صفر730ھ میں وفات پائی۔آپ نے کثیرمشائخ سے استفادہ کیا، 630ھ میں شیخ حسین بن مبارک
زبیدی سے صحیح البخاری سن کر اجازت لی،آپ امام الوقت اورحافظ الحدیث تھے۔([48] )
(17)حضرت شیخ امام سراج الدین ابوعبداللہ حسین بن مبارک ربعی زبیدی بغدادی
حنبلی رحمۃ اللہ
علیہ کی
ولادت 545ھ یا 546ھ کو بغداد میں
ہوئی، آپ تیس سال تک طلب حدیث میں بغداد،دمشق اورحلب کے مشائخ کی خدمات میں حاضر رہے،
تحصیل علم کے بعد آپ حنابلہ کے مدرسۃ الوزیر بغداد([49])کے
مدرس مقرر ہوئے، آپ مسلمانوں کے عظیم امام، صاحب تصنیف، عظیم
حنبلی مفتی اسلام، محدث شام، منکسرالمزاج،حلیم و فیاض تھے۔ آپ کی وفات
23صفر 631ھ کو
ہوئی،لغت وقرأت میں کتاب منظومات اورفقہ میں کتاب البلغۃ ([50])تحریرفرمائی۔([51] )
(18)شیخ الاسلام، مسند الآفاق، حضرت شیخ امام ابو الوقت عبد الأول بن عیسی سجزی ہروی رحمۃ اللہ علیہ کی
ولادت 458ھ
کو ہرات میں ہوئی،آپ نے طلب حدیث کے لیے
خراسان، اصبہان، کرمان، ہمدان،بصرہ اوربغدادکا سفرکیا، آپ امام وقت،محدث کبیر،صوفی
کامل، حسن اخلاق کے پیکر،متقی ومتواضع،راتوں کو عبادت وگریہ وزاری کرنے والے
اورعلم و عمل کے جامع تھے،آپ کے شاگردوں کی تعدادکثیرہے۔آپ کاوصال 6ذیقعد553ھ کو بغدادمیں
ہوا،نمازجنازہ غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی([52])رحمۃ اللہ علیہ نے پڑھائی۔([53] )
(19)حضرت امام
جمال الاسلام ابوالحسن عبدالرحمن بن محمد بن مظفرداؤدی بوسنجی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت بوسنج نزدہرات(موجودہ افغانستان)میں ربیع الآخر374ھ کو ہوئی اور یہیں شوال 467ھ کو وصال فرمایا،آپ نے علماومشائخ خراسان سے استفادہ کیا
اورپھر بغدادجاکر علمائے بغدادکی نہرعلم سے سیراب ہوئے۔اس کےبعدوطن لوٹے،تدریس
وتعلیم اوروعظ ونصیحت میں مصروف ہوگئے،حدیث،فقہ،ادب اورعلم تفسیرآپ کا خاص میدان
تھا، آپ علم وتقویٰ میں اپنے وقت کے علماسے فائق تھے، آپ کی زبان پر ہروقت ذکرالہی
جاری رہتاتھا۔([54] )
(20) حضرت امام ابومحمدعبداللہ بن احمد بن حمویہ سرخسی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 293ھ کو سرخس میں ہوئی اور27یا 28ذوالحجہ 381ھ میں وفات پائی،آپ
محدث وقت،ثقہ روای حدیث اورخطیب سرخس تھے،آپ نے سرخس سے فوشنج وہرات کا سفرکیا اور
علامہ امام محمدبن یوسف فربری سے بخاری شریف کی سماعت کی،زندگی سرخس، نیشاپور اور بغدادمیں
گزاری۔([55] )
(21)حضرت شیخ ابوعبداللہ
محمدبن یوسف فربری رحمۃ
اللہ علیہ کی
ولادت 231 ھ کو فربر (صوبہ لب
آب،ترکمانستان)میں ہوئی اور ایک قول کے مطابق
20شوال320 ھ میں وصال فرمایا،آپ نے دیگرعلما کے علاوہ امیرالمؤمنین فی الحدیث حضرت
امام محمد بن اسماعیل بخاری کی صحبت پائی اور امام بخاری سے کئی مرتبہ بخاری شریف
سماعت کی،آپ امام بخاری کے ارشد شاگرد، پرہیزگار، ثقہ روای حدیث،محدث کبیر اور استاذشیوخ
الحدیث تھے۔([56] )
(22) امیرالمؤمنین
فی الحدیث حضرتِ سیّدنا محمد بن اسماعیل بخاری رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 194ھ کو بخارا میں
ہوئی اور وصال یکم شوال 256ھ میں فرمایا، مزار
خرتنگ (نزدسمرقند) ازبکستان میں ہے۔آپ امام المحدثین
والمسلمین، زہد و تقویٰ کے جامع اور قراٰنِ کریم کے بعدصحیح ترین کتاب ’’بخاری
شریف‘‘کے مؤلف ہیں۔([57] )
۞ صحیح بخاری میں ہرحدیث پاک سند
کے ساتھ ہے، پہلی سند کے روایوں کا مختصر
تعارف ملاحظہ کیجئے:
(23) شیخ الحرم حضرت
امام ابوبکرعبداللہ بن زبیرحمیدی اسدی،قریشی محدث مکی رحمۃ اللہ علیہ تابعی بزرگ، حافظ
وکثیر الحدیث،فقیہ وقت، پابندومتبع سنت تھے،آپ کی ولادت تقریباً 150ھ کو مکہ مکرمہ میں ہوئی،آپ حضرت امام سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ کے جلیل
قدرشاگردتھے،بیس سال ان کی خدمت میں رہے، امام بخاری نے جامع صحیح میں 75حدیثیں ان کے واسطہ سے
روایت کی ہیں۔ ربیع الاول 219ھ میں اپنے وطن مکہ ہی میں رحلت فرمائی۔مسندحمیدی)[58](
آپ کی کتاب ہے جس میں میں 13 سوسے زائدا حادیث ہیں۔)[59](
(24)حجۃ الاسلام،امام
الحرم حضرت امام ابومحمد سفیان بن عیینہ کوفی مکی رحمۃ اللہ علیہ کی پیدائش 107ھ کوکوفہ میں ہوئی اوریکم رجب 198ھ مطابق 814ء میں مکہ معظمہ میں وفات پائی اور کوہ حجون کے پاس مدفون ہوئے،آپ نے امام جعفرصادق)[60]( ،امام مالک)[61](،امام سفیان
ثوری اورامام شہاب الدین زہری)[62]( وغیرہ تابعین کی صحبت پائی، آپ تبع تابعی،عالم
الحجاز،ثقہ روای حدیث، وسیع العلم،صاحب تقوی وورع اور عمربھر درس وتدریس میں مصروف
رہنے والی شخصیت تھے، ترتیب وتدوین حدیث میں آپ سرفہرست ہیں ۔([63])
(25)امير
المؤمنین فی الحديث
حضرت ابوسعید یحیی بن سعیدقطان تمیمی بصری کی پیدائش 120ھ
اوروفات
صفر 198ھ میں ہوئی ، آپ نے
امام اعظم ابوحنیفہ ([64])جیسے
کئی اکابرین سے علم حاصل کیا،آپ دوسری صدی ہجری میں اپنے علم ،فضل،تقوی وورع کی
وجہ سے ممتاز تھے ،آپ تبع تابعی، ثقہ راوی،حافظ الحدیث اورقدوۃ
العلماء تھے ۔ آپ رزق حلال کے لیے روئی کا کام کرتے تھے اسی وجہ امام قطان کے لقب
سے مشہورہیں ۔ کلامِ الٰہی کی تلاوت سے خاص شغف تھا، 20 سال ایسے گزارے کہ دن رات میں ایک بار قرآن
ختم کرلیتے تھے،پانچوں نمازیں باجماعت ادافرماتے اورنوافل کی بھی
پابندی فرمایا کرتے تھے۔([65])
(26)حضرت ابوعبدللہ محمد
بن ابراہیم قرشی تیمی
مدنی کی پیدائش مدینہ شریف میں تقریبا42ھ کو ہوئی،انھوں نےام المؤمنین حضرت
عائشہ([66]) ،حضرت انس
بن مالک([67])، حضرت
ابوسعیدخدری([68]) ،دیگرصحابہ
اوراکابرتابعین سے احادیث روایت کیں۔آپ حدیث پاک کے ثقہ روای اورکثیرالحدیث اورحافظ الحدیث تھے،بہت سے تابعین
وتبع تابعین نے آپ سے استفادہ کیا،آپ نے 74سال
کی عمرمیں 120ھ کو مدینہ منورہ میں وصال فرمایا۔([69])
(27)حضرت علقمہ بن وقاص لیثی عتواری کنانی مدنی رحمۃ اللہ علیہ تابعی بزرگ ہیں، یہ
پیارے آقا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات ظاہری میں پیداہوئے،آپ نے امیرالمؤمنین حضرت عمرفاروق اعظم، ام المؤمنین حضرت عائشہ
اورحضرت ابن عباس([70]) جیسے جلیل القدر صحابہ کرام سے علم حاصل کیا،کثیرمحدثین نے
آپ سے استفادہ کیا،آپ جلیل القدر تابعی، عالم
مدینہ اورمرجع خاص و عام تھے،آپ کا وصال مدینہ شریف میں عبدالملک بن مروان([71]) کے دورحکومت میں ہوا،کتب ستہ میں آپ کی روایت کردہ کئی احادیث ہیں۔([72])
(28) امیرالمؤمنین حضرت ابوحفص عمرفاروقِ اعظم عَدَوِی
قرشی رضی
اللہ عنہ کی ولادت واقعۂ فیل
کے 13سال بعد مکۂ مکرمہ میں ہوئی۔ آپ دورِ جاہلیت میں علمِ انساب، گھڑسواری، پہلوانی اور لکھنے
پڑھنے میں ماہر اور قریش کے سردار و سفیر تھے، اعلانِ نبوت کے چھٹے سال مسلمان
ہوئے۔ آپ جلیلُ القدر صحابی، دینِ اسلام کی مؤثرشخصیت، قاضیِ مدینہ، قوی وامین،مبلغِ
عظیم، خلیفۂ ثانی، پیکرِ زہد و تقویٰ، عدل وانصاف میں ضربُ المثل اور عظیم منتظم
و مدبّر تھے۔ آپ کے ساڑھے10 سالہ دورِ خلافت
میں اسلامی حدود تقریباً سوا 22 لاکھ مربع میل تک پھیل گئیں۔ آپ مدینہ شریف میں ذوالحجہ کے آخرمیں
زخمی ہوکر شہید ہوئے اور یکم محرم 24ھ آپ کو جنتُ البقیع میں دفن کیاگیا۔([73])
۞ ہمارے پیارے آقاحضرت محمد مصطفی صلی
اللہ علیہ والہ وسلم کی
ولادت 12ربیع الاول مطابق 20،اپریل
571ء کو وادی بطحا مکہ شریف کے معززترین قبیلے قریش میں ہوئی اور 12ربیع
الاول 11ھ مطابق 12 جون 632ء کو مدینہ منورہ میں وصال
ظاہری فرمایا۔آپ وجہ ٔ تخلیق کائنات،محبوب خدا،امام المرسلین ،خاتم النبیین
اورکائنات کی مؤثرترین شخصیت کے مالک تھے،آپ نے 40 سال کی عمرمیں اعلان نبوت فرمایا،13سال
مکہ شریف اور 10سال مدینہ شریف میں دین اسلام کی دعوت دی،اللہ پاک نے آپ پر عظیم کتاب قرآن کریم
نازل فرمایا ۔اللہ پاک کے آپ پر بے شمار دُرُوداورسلام ہوں ۔([74])
حواشی
[1]... القول البدیع ،ص278
[2]... شیخُ
الاسلام امام محیُ الدّین ابوزکریا یحییٰ بن شرف نَوَوِی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی
ولادت631ھ میں نویٰ (مضافاتِ شہرِ
حوران) شام میں ہوئی اور یہیں 24 رجب 676ھ کو وصال فرمایا۔ آپ محدثِ کبیر،فقیہ و مُحَرِّرِ فقہِ
شافعی، ماہرِ علمِ لغت، زہد و تقویٰ کے جامع، تقریباً40کتب
کے مصنّف اور مؤثر ترین شخصیت کے مالک تھے۔پاک و ہندمیں آپ کی کتب ”ریاض الصالحین“
اور”شرح صحیح مسلم“ مشہور ہیں۔(دلیل الفالحین، 1/11تا
21)
[3] ... شرح النووي على مسلم،1/14۔
[4]... مہرِمنیرسوانحِ حیات ، ص، 84 ،تذکرۂ محدثِ سُورتی
،ص،
26
[5]... مقدمہ مِیزانُ الادیان بتفسیرالقرآن،85
[7] ... فتح الباری شرح صحیح بخاری علامہ ابن حجرعسقلانی رحمۃ اللہ
علیہ کی پہچان ہے ،آپ نے اسے 817ھ میں لکھنا شروع فرمایا اوررجب842ھ میں مکمل فرمایا،یہ مقبول عام شرح ہے، یہ
15جلدوں پرمشتمل
ہے ، اسےکئی مطابع نے شائع کیاہے ۔
[8] ...زبیدیمن کا ایک شہر ہے جوکہ صوبہ حُدَیده میں واقع ہے، زبیدکا نام وادی زبیدکے نام پررکھا
گیا ہے، یہ وادی زبیدکے درمیان واقع ہے،اسکی
ایک جانب مشرق پہاڑ اور ایک جانب مغرب بحراحمر (دریائے شور)ہے، دونوں کا فاصلہ
حسن اتفاق سے 25،25کلومیڑہے ۔
[9] ... تفسیر میزان الادیان،جلد1صفحہ 74میں
السجری لکھا ہواہے ،جو کاتب کی غلطی ہے ،اسےفارسی رسالہ عاجلہ نافعہ صفحہ 20کے مطابق کردیا ہے ۔
[10] ...فِرَبْر،ایک شہرہے جو ترکمانستان کے صوبہ لب آب میں واقع ہے،یہ دریائے جیحون(Amu Darya)کے قریب واقع ہے۔
[11]... تفسیر میزان الادیان ،1/ 74،71،72۔
[12]... حدائقِ حنفیہ،ص،510۔صحیح
البخاری مع الحواشی النافعۃ،مقدمہ،1/37
[13] ... اتحاف الاخوان باسانیدمولانا فضل الرحمن کے مؤلف حضرت شیخ
احمدابوالخیرجمال العطارمکی احمدی (ولادت
،1277ھ
مطابق1861ء،وفات
تقریبا1335ھ
مطابق 1916ء)رحمۃ
اللہ علیہ ہیں، انھوں
نے اسے 28شعبان
1306ھ میں
تالیف فرمایا ،اس کے 24صفحات
ہیں ،پروگریسوبکس لاہورنے اسے ملفوظات شاہ فضل ِ رحمن گنج مرادآبادی کےآخرمیں 2020ء کو شائع
کیا ہے ۔
[14] ... جدِّ اعلیٰ حضرت،مفتی
رضا علی خان نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ عالم، شاعر،مفتی اورشیخ طریقت تھے۔1224ھ میں پیدا ہوئے اور 2جمادی
الاولیٰ1286ھ میں
وصال فرمایا، مزار قبرستان بہاری پورنزدپولیس لائن سٹی اسٹیشن بریلی شریف (یوپی،
ہند) میں ہے۔ (معارف رئیس اتقیا،ص17، مطبوعہ دہلی)
[15]... تذکرۂ مُحدّثِ سورتی،
ص53-57،تجلیات ِ تاج الشریعہ، ص86
[16]... حیات شاہ اسحاق محدث
دہلوی،18،33،77
[17] ... کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان رحمۃ
اللہ علیہ کا قرآن کریم کا بہترین،تفسیری اردو ترجمہ ہے ،جسے پاک وہند اوربنگلادیش میں مقبولیت حاصل
ہے اس پر صدرالافاضل علامہ سیدمحمد نعیم الدین مرادآبادی نے خزائن العرفان فی تفسیرالقراٰن اورحکیم الامت
مفتی احمدیارخان نعیمی نے نورالعرفان علی کنزالایمان کے نام سے تفسیری حواشی لکھے ہیں ۔
[18]... اعلیٰ حضرت امام
احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی کثیرعلوم میں دسترس تھی ،اس پر آپ کی تقریبا ایک
ہزارکتب ورسائل شاہدہیں،مگرآپ کا میلان فتاویٰ نویسی کی جانب تھا آپ کے جو فتاویٰ
محفوظ کئے جاسکے انہیں العطایہ النبویہ فی الفتاویٰ الرضویہ کے نام سے
جمع کیا گیا،پہلی جلدتو آپ کی حیات میں ہی شائع ہوگئی تھی،یک بعددیگرےاس کی بارہ
جلدیں شائع ہوئیں،1988ء میں مفتی اعظم پاکستان،استاذالعلمامفتی عبدالقیوم
ہزاروی (بانی رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور)نے اس کی تخریج وترجمہ کا کام
شروع کیا ،جس کی تکمیل 2005ء کو 33جلدوں کی صورت میں ہوئی ،جس کے صفحات 21 ہزار،9سو70ہیں
۔(فتاویٰ رضویہ ،30/5،10)
[19]... جدالممتارعلی ردالمحتار،اعلیٰ حضرت کی فقہ حنفی کی مستندکتاب ردالمحتارالمعروف فتاویٰ
شامی پر عربی میں حاشیہ ہے جس پر دعوت اسلامی کے تحقیقی وعلمی شعبے المدینۃ
العلمیہ نے کام کیا اور2006ء کو اسے 7 جلدوں
میں مکتبۃ المدینہ کراچی سے شائع کروایا ہے ،۲۰۲۲ء میں اس کی اشاعت دارالکتب العلمیہ بیروت سے ہوئی۔
[20] ... حدائق بخشش اعلیٰ حضرت
کا نعتیہ دیوان ہے جسے مختلف مطابع نے شائع کیا ہے ،المدینۃ العلمیہ (دعوت اسلامی)
نےپہلی مرتبہ اسے ۲۰۱۲ء میں 446صفحات پرشائع کیا ہے ،اب تک اس کے کئی ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔
[21] ...آپ کی یہ پانچوں تصنیف فارسی
میں ہیں تحفہ اثنا عشریہ کو بہت شہرت حاصل
ہوئی ،اس کا موضوع ردرفض ہے،تفسیرعزیزی کا نام تفسیرفتح العزیزہے ،جو چارجلدوں پر
مشتمل ہے، بستا ن المحدثین میں محدثین کے مختصرحالات دیئے گئے ہیں جبکہ آپ کا رسالہ عاجلہ نافعہ فنِّ حدیث پرہے جس میں آپ نے اپنی اسنادواجازت
کو بھی ذکرفرمایا ہے،اس کے 26صفحات
ہیں ۔
[22]... الاعلام للزرکلی، 4/ 14۔ اردو دائرہ معارفِ
اسلامیہ، 11/634
[23]...پہلی چارکتب کا موضوع نام سے واضح ہے ،آپ نے اپنی تصنیف حجۃ اللہ البالغہ میں احکام اسلام کی حکمتوں اورمصلحتوں کوتفصیل کے ساتھ بیان کیاہے ،اس
میں شخصی اوراجتماعی مسائل کوزیرِبحث لایاگیا ہے، بڑی خوبصورتی سے بیان
کیا ،کتاب ازالۃ الخفاء ردرفض پرہے ،آپ کے
رسالے الانتباہ فی سلاسل اولیاء اللہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ عقائد ومعمولاتِ اہل
سنت پر کاربند تھے،آپ کی آخری دونوں تصانیف آپ کی اسنادواجازات اورآپ کے مشائخ کے تذکرے پرمشتمل ہیں ۔
[25] ...مُجدّدِوقت حضرت سیّد محمدبن عبدالرسول
بَرْزَنْجی مَدَنی شافعی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت شہرزُور (صوبہ سلیمانیہ، عراق) 1040 ھ میں ہوئی
اور یکم محرم 1103 ھ کو مدینۂ منوّرہ میں وصال
فرمایا اور جنّتُ البقیع میں دفن ہوئے۔آپ حافظِ قراٰن، جامعِ معقول ومنقول، علامۂ
حجاز، مفتیِ شافعیہ، 90کتب
کے مصنّف، ولیِ کامل اور مدینہ شریف کے خاندانِ بَرْزَنجی کے جدِّ امجدہیں۔ (الاشاعۃ
لاشراط الساعۃ، ص13، تاریخ الدولۃ المکیۃ، ص59)
[26] ... عالمِ کبیر، مسند العصرحضرت سیّدُنا شیخ ابو الاسرار حسن بن علی
عُجَیْمی حنفی مکی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت10ربیع
الاول 1049ھ کو مکۂ مکرمہ میں ہوئی۔ 3شوَّالُ
المکرَّم 1113ھ کو
وصال طائف (عرب شریف) میں فرمایا، تدفین احاطۂ مزار حضرت سیّدُنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما میں ہوئی۔ آپ عالم اسلام کے
سوسے زائدعلماوصوفیا کے شاگرد، حافظ قراٰن، محدثِ شہیر،فقیہہ حنفی،صوفیِ کامل،مسندِ
حجاز،استاذالاساتذہ اور 60 سے زائد
کتب کے مصنف تھے،آپ نے طویل عرصہ مسجدحرام،مسجدنبوی اورمسجدعبداللہ بن عباس
(طائف)میں تدریس کی خدمات سرانجام دیں۔ (مختصرنشرالنور ،167 تا173 ،مکہ
مکرمہ کے عجیمی علماء،ص6تا54)
[27] ... خاتم المحدثین حضرت امام عبداللہ بن سالم بصری شافعی رحمۃ اللہ
علیہ کی ولادت 1049ھ کو مکہ میں ہوئی
اوریہیں 4 رجب 1134ھ کو
وصال فرمایا،جنۃ المعلی میں دفن کئے گئے،بصرہ میں نشوونما پائی،پھرمکہ شریف میں
آکر مقیم ہوگئے،آپ مسجدحرام شریف میں طلبہ کو پڑھایا کرتے تھے،زندگی بھریہ معمول
رہا،کثیر علمانے آپ سے استفادہ کیا،آپ جیدعالم دین،محدث وحافظ الحدیث اورمسند
الحجازتھے، کئی کتب تصنیف فرمائیں جن میں سے ضیاء الساری فی مسالک ابواب البخاری یادگار
ہے۔(مختصر نشر النور، ص290تا292، شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے عرب مشائخ،18 تا20)
[28]... اعلام الزرکلی،304/5، سلک
الدرر،24/4،شاہ ولی اللہ محدث دہلوی
کے عرب مشائخ ،25
[29] ... کتاب الامم لایقاظ الھمم کو مجلس دائرۃ المعارف النظامیہ
حیدرآباددکن نے 1328ھ میں
دیگر4،اسنادومرویات کے رسائل کے
ساتھ شائع کیاہے ، الامم لایقاظ الھمم کے کل صفحات 134ہیں ۔
[30]... سلک الدرر فی اعیان القرن الثانی عشر، 1/9،
اعلام للزرکلی، 1/35، البدرالطالع بمحاسن من بعد قرن السابع، 1/11
[31]... صاحبِ درِمختار،
عمدۃ المتاخرین حضرتِ سیّدناعلّامہ مفتی محمدعلاؤ الدین حصکفی دمشقی حنفی کی ولادت
1025ھ دمشق شام میں ہوئی اور وصال 10 شوال
1088ھ کو فرمایا، مزار بابِ الصغیر
(دمشق)شام میں ہے۔آپ جامع ِمعقولات و منقولات اورعظیم فقیہ تھے۔ اپنی کتاب ’’درمختار
شرح تنویر الابصار‘‘کی وجہ سے مشہور ہیں۔ (جد الممتار، 1/245، 242، 79)
[32] ... الدرۃ الثمینۃ
فیمالزائرالنبی الی المدینۃ،فضائل مدینہ پر
مشتمل کتاب ہے جسے دارالکتب العلمیہ بیروت نے شائع کیاہے ۔
[35] ... نہایۃ المحتاج شرح المنہاج فقہ شافعی کی امہات الکتب میں سے ہے ،یہ امام یحیی نووی کی کتاب منهاج الطالبين وعمدة المفتين کی شرح ہے، دارالکتب العلمیہ بیروت نے اسے چھ جلدوں میں میں شائع کیا ہے ۔
[36]... معجم المؤلفین،3/61
[37] ...دولت
مملوکیہ کو سلطنت مملوک بھی کہاجاتاہے
،اسے ایوبی سلطنت کے زوال کے بعدمصراورشام
میں1250ء میں عزالدین ترکمانی نے قائم
کیا ،بحری مملوک ملک صالح ایوبی کے ترک
غلام تھے ،اس نے انہیں دریائے نیل کے کنارے آبادکیا،بعدمیں یہ حاکم بنے اور1389ء تک حکمرانی کی، اس کے بعدبرجی
مملوک (قفقازکے سرکیشی غلاموں)کی حکومت شروع ہوئی جوالاشرف طومان بیگ دوم کے
دورِحکومت 1517ء تک قائم رہی اس کے بعدمصرسلطنت عثمانیہ کا حصہ بن گیا ۔ یوں دولت مملوکیہ کا دورحکومت 267سال پر محیط ہے ۔
[38] ... امام
ابوالمَوَاہِب عبدالوہاب شعرانی شافعی رحمۃ اللہ علیہ صوفی، عالمِ کبیراورصاحبِ تصانیف ہیں ،تنبیہُ الْمُغْتَرِّیْن، اَنوارُالقُدسیہ
اور طبقات شعرانی مشہورتصانیف ہیں۔ پیدائش 898ھ اور وصال جمادی الاولیٰ973ھ میں ہوا، مزارمبارک باب شعری،
مدینۃُ البُعُوث،قاہرہ مصرمیں ہے۔(معجم المؤلفین،/2339)
[39] ... شیخ
الاسلام ،شہاب الملت والدین،مفتی حجازحضرت امام ابو االعباس،ابن حجر احمد بن محمد سعدی
ہیتمی شافعی الازہری کی پیدائش رجب 909 ھ کو محلہ ابی الہيتم (صوبہ غربیہ
،مصر)میں ہوئی اورمکہ مکرمہ میں رجب974ھ کو وصال فرمایا ،آپ علم تفسیر،حدیث، فقہ، تاریخ
اورکلام وغیرہ میں ماہرتھے ،آپ نے جیدعلمائے عصرسے استفادہ کیا اورمحدث وفقیہ
شافعی ہونے کا شرف حاصل کیا، آپ نے تقریبا 33سال تدریس ،افتااورتصنیف وتالیف میں مصروف رہے ،کثیرعلماء نےآپ سے اجازات
حاصل کیں ۔آپ کی تصانیف میں الصواعق المحرقہ، الفتاوى الحدیثیہ ، تحفۃ الاخبار فی مولد المختار،اتحاف اہل الاسلام بخصوصيات الصيام، تحفۃالمحتاج بشرح المنہاج اور مبلغ الارب فی فخر العرب ہیں ۔( الاعلام، الزركلی، ج1 ص234، الكواكب السائرة ، 3 /101)
[40] ... فتح الرحمن بكشف ما يلتبس من القرآن بہترین تفسیرقرآن ہے،دارالقرآن الکریم بیروت
نے اسے ایک جلدمیں شائع کیاہے جس کے638 صفحات ہیں ۔
[41] ... تحفۃ الباری
یا منحۃ الباری بشرح صحيح البخاری کو مکتبۃ الرشد نے 10جلدوں میں شائع کیا ہے ، یہ10 شروحات ِبخاری
کاخلاصہ ہے۔
[42] ... منہج
الطلاب فی فقہ الامام الشافعی امام نووی کی کتاب منہاج الطالبین کا خلاصہ ہے
،اس کی اشاعت مختلف مطباع سے ہوئی ہے مثلا دارالبشائرنے اسے 456صفحات پر شائع کیا ہے ۔
[43] ... اسنى
المطالب شرح روض الطالب کا موضوع بھی فقہ ہے، شوافع کے ہاں اس کی اس قدراہمیت ہے کہ کہاجاتاہے کہ جس
نے اسنی المطالب نہیں پڑھی تو وہ شافعی ہی نہیں ، دارالکتب العلمیہ نے اسے 9جلدوں میں شائع کیا ہے ،کئی دیگرمطابع سے بھی اس کی
اشاعت ہوئی ہے ۔
[45] ... فتح الباری شرح صحیح
البخاری، علامہ ابن حجرکی بہترین کتاب ہے، اسے قبولیت عامہ حاصل ہے، اس سے بے شمارلوگوں نے استفادہ کیا ہے، علمانے اس
کے بارے میں لکھا کہ یہ ایسی کتاب ہے کہ
اس کی مثل کوئی کتاب نہیں لکھی گئی ،مختلف مطباع نے اسے شائع کیا ہے،دارطیبہ ریاض
کی اشاعت میں اس کی 15جلدیں
ہیں ۔
[46]... بستان المحدثین، ص302،
الروایات التفسیریہ فی فتح الباری، 1/39، 65
[47]... الدرر الکامنۃ، 1/11، 12
[48]... الدرر الکامنۃ، 1/142، البدایۃ والنہایۃ،
10/403
[49] ... عباسی سلطنت کے وزیرابو المظفرعون
الدین یحیی بن ہبیرہ شیبانی(وفات: 560ھ)ایک اہل علم اورصاحب تصنیف شخصیت تھے،
انھوں نے556ھ
مطابق 1161ء میں بغدادکے محلے باب البصرہ میں مدرسۃ الوزیر قائم
کیا ،اس میں فقہ حنبلی کے مطابق درس وتدریس کا انتظام تھا،اب یہ مدرسہ یہاں نہیں
ہے ۔
[50] ...علامہ حسین بن مبارک زیبدی رحمۃ
اللہ علیہ کی دونوں تصنیفات کتاب منظومات اورفقہ میں کتاب البلغۃ کے بارے
میں معلومات نہ مل سکیں ۔
[52]... بانیِ سلسلۂ قادریہ، سردارِ اولیا، غوثُ الاعظم حضرتِ سیّد
محیُ الدّین ابو محمد عبدالقادر جیلانی حَسَنی حُسینی حنبلی علیہ رحمۃ اللہ الوَلی
کی ولادت 470 ھ کو جیلان (ایران) میں ہوئی اور 11ربیعُ الآخِر 561ھ کو بغداد
شریف (عراق) میں وصال فرمایا، آپ جیّد عالمِ دین، بہترین مدرّس، پُر اثر واعظ، مصنّفِ
کتب، فقہا و محدّثین کے استاذ، شیخُ المشائخ اور مؤثّر ترین شخصیت کے مالک ہیں۔آپ
کا مزارِ مبارک دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے منبعِ انوار و تجلّیات ہے۔(بہجۃ
الاسرار، ص171، طبقاتِ امام شعرانی، جزء:1، ص178، مرآۃالاسرار،563،571)
[54]...سیراعلام النبلاء،13/561، طبقات الشافعیۃ الکبریٰ،
3/228، طبقات الفقہاء الشافعیۃ، 1/536تا540
[55]... سیراعلام النبلاء،12/513، 514،
الانساب للسمعانی،4/230
[56]...سیراعلام النبلاء،11/494،
496، معجم البلدان، 3/422
[57]... المنتظم، 12/133، سیراعلام
النبلاء، 10/319،277 رحمۃ اللہ علیہم اجمعین۔
[58] ...مسنداس مجموعہ حدیث کو کہتے ہیں جس میں
ہر صحابی کی مرویات کو جداجداجمع کیاجاتاہے ،مکہ مکرمہ میں سب سے پہلے امام
ابوبکرعبداللہ بن زبیرحمیدی رحمۃ اللہ
علیہ نے یہ مجموعہ تیارکیا جومسند حمیدی کے نام سے معروف ہے ،اس میں 1293حدیثیں ہیں،صحابہ وتابعین کے کچھ آثاربھی ہیں، یہ
مسندگیارہ اجزاء پر مشتمل ہے ۔
[59]... تہذیب التہذیب:4/299،طبقات شافعیہ سبکی،2/140،محدثین
عظام حیات وخدمات،ص254،مسند حمیدی مترجم ،ص780
[60] ... امامُ الوقت حضرت امام جعفر صادِق رحمۃ اللہ علیہ کی وِلادت 80ھ
کو مدینہ منورہ میں ہوئی اور یہیں 15رجب
148ھ کو وِصال
فرمایا، جنّتُ البقیع میں دفن کئے گئے،آپ خاندانِ اہلِ بیت کے چشم و چراغ، جلیلُ
القدر تابعی، محدِّث و فقیہ، علّامۂ دَہر، استاذِامام اعظم اور سلسلۂ قادِریہ
کےچھٹے شیخِ طریقت ہیں۔( سیراعلام النبلاء، 6/438، 447،
شواہد النبوۃ، ص245)
[61] ... عالم مدینہ،کروڑوں مالکیوں کے امام حضرتِ سیِّدنا امام مالِک
بن انس اصبحی حمیری مدنی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی ولادت 93ھ میں مدینۂ منورہ میں
ہوئی اور 14ربیعُ الاوّل 179ھ کو وصال فرمایا۔ قبر شریف جَنَّۃُ البَقِیْع میں ہے۔
آپ،حضرت ابوعامراصبحی رضی اللہ عنہ صحابی رسول کے
پوتے، تابعی بزرگ، کثیر العبادات، محدث
وفقیہ،ادب وحیا کے پیکر، عمدہ فہم ووسیع علم والے متبع سنت،مؤثرترین شخصیت کے
مالک،درازعمر اورعالی سند والے تھے،آپ کی کتاب ”مؤطا امام مالک“ احادیثِ مبارکہ کے
مقبول و معروف مجموعوں میں قدیم ترین ہے۔زندگی بھرمدینہ شریف میں رہ کر حدیث وفقہ
کی تدریس میں مصروف رہے۔(سیر اعلام النبلاء، 7/382، 435، تذکرۃ الحفاظ، 1/154،
157)
[62]... اعلم
الحفاظ حضرت امام ابوبکرمحمدبن مسلم بن عبیداللہ بن عبداللہ بن شہاب زہری قریشی رحمۃ
اللہ علیہ کی پیدائش 50ھ میں مدینہ شریف میں ہوئی،آپ قوی الحافظہ اورحریص علم تھے،
علمائے مدینہ(صحابہ وتابعین)سے بھرپوراستفادہ کیا،تمام اسلامی علوم وفنون بالخصوص
علم قرآن،علم حدیث،علم سنن،علم فقہ،علم مغازی وغیرہ میں مہارت تامہ رکھتے تھے،آپ سے 2ہزار2سوحدیثیں
مروی ہیں،دن رات درس وتدریس اورکتب بینی میں مصروف رہتے،دمشق کے قاضی بھی
مقررہوئے، 17رمضان
124ھ کو
بمقام شغب میں وصال فرمایا یہ مقام حجازکے آخراورفلسطین کے شروع میں واقع ہے۔(سیر
اعلام النبلاء، 6/133تا152، تذکرۃ الحفاظ، 1/83تا85، البدایۃ والنھایۃ لابن کثیر،
6/489تا493، تہذیب التہذیب لابن حجر، 7/420تا423)
[63] ... سير
اعلام النبلا ، 8 / 454، تاریخ بغداد،9/183، تذکرۃ
الحفاظ، للذھبی،1/193
[64] ... حضرت سیّدنا امام اعظم ابوحنیفہ نعمان
بن ثابت رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت 70ھ یا 80ھ کو کوفہ(عراق) میں ہوئی اور وصال
بغداد میں 2شعبان 150ھ کو ہوا۔ مزار مبارک بغداد (عراق) میں مرجعِ خلائق ہے۔ آپ
تابعی بزرگ، مجتہد، محدث، عالَمِ اسلام کی مؤثر شخصیت، فقہِ حنفی کے بانی اور
کروڑوں حنفیوں کے امام ہیں۔(نزہۃ القاری، مقدمہ، 1/164،110، خیرات الحسان، ص31، 92)
[65] ... سیرالاعلام النبلاجلد9 ص175،محدثین
عظام حیات وخدمات،ص221
[66] ... اُمُّ المؤمنین حضرت سیّدَتُنا عائشہ صِدِّیقہ بنتِ حضرت سیّدُنا
ابوبکرصدّیق رضی اللہ عنہما کی ولادت مکّہ شریف میں اعلانِ نَبُوّت کے چوتھےسال
ہوئی اور وصال 17رمضان
57ھ کوہوا۔آپ کا
مزارجنّتُ البقیع میں ہے۔ آپ عالمہ،محدّثہ،مفتیہ، اشعارِ عرب و علمِ انساب میں ماہر
تھیں۔ صحابہ وتابعین کی جماعتِ کثیرہ نے آپ سے 2ہزار
210 احادیث روایت کی ہیں۔( زرقانی علی المواہب، 4/381،392، مدارج
النبوۃ،2/468،473)
[67] ... خادمُ النبی حضرت سیدنا ابوحمزہ انس بن مالک انصاری خزرجی
نجاری رضی اللہ عنہ آٹھ سال کی عمر میں
خدمت ِرسول پرمعمورہوئے
اورآپ نے دس سال یہ سعادت حاصل کی، غزورہ بدرسمیت تمام غزاوت میں شریک ہوئے
،بارگارسالت سے یہ دعاملی :اَللّٰھُمَّ اَکْثِرْ مَالَہٗ وَوَلَدَہٗ وَاَطِلْ
عُمُرَہٗ وَاغْفِرْ ذَنْبَهُ یعنی اے اللہ!اس کے مال اور اولاد میں
کثرت عطا فرما، اسے درازیِ عمر عطا فرما اور اس کی مغفرت فرما،یہی وجہ ہے کہ آپ
مالداراورکثیرالاولادتھے ، آپ کچھ عرصہ مدینہ منورہ میں گزار کر دورِ خلافت فاروقی میں بصرہ تشریف لے گئے اور لوگوں کو علم ِدین
اور علم ِحدیث سیکھانے لگے،بے شمار افراد نے آپ کے شاگرد ہونے کا شرف حاصل کیا۔ آپ
سے روایت کردہ 2286،احادیث ِمبارکہ کتبِ
احادیث و سِیَر میں ہیں ،ان میں سے 168 متفقہ
طور پر صحیح بخاری و مسلم شریف میں ہیں۔ آپ بہت زیادہ عبادت کرتے اورتلاوت قرآن
فرمایا کرتے تھے ۔ ، جمہور کےنزدیک 93 ہجری میں آپ نے اس جہانِ فانی سے کوچ فرمایا،بوقتِ انتقال آپ کی عمر
مبارک 100 سال سے زیادہ تھی۔آپ بصرہ میں وفات پانے والے آخری صحابی ہیں۔ (تاریخ
ابن عساکر،9/378،363، طبقات ابن سعد،7/14،جامع الاصول،12/200،رقم:34، تہذیب
الاسماء واللغات للنووی،1/137 )
[68] ... حضرت سیدنا ابو سعید سعدبن مالک خدری انصاری بڑے عالم،فقیہ ،
احادیث کے ماہراورحق گوصحابی ہیں،آپ ہجرت سے ایک سال قبل مدینہ شریف میں
پیداہوئے،کم سنی کی وجہ سے غزوہ بدراورغزوہ احدمیں شریک نہ ہوسکے ،اس کے بعد غزوات
میں شرکت رہی،آپ زمانہ خلافت فاروقی وعثمانی میں فتویٰ دیا کرتے تھے ،آپ کا وصال 74ھ
کو مدینہ شریف میں ہوااورجنت البقیع میں تدفین ہوئی،آپ سے مروی احادیث کی تعداد
1170 ہے۔(تاریخ الاسلام
للذھبی،2/895)
[69] ...سیراعلام النبلاء5/295،تاریخ
الاسلام،3/306
[70] ... ترجمان القرآن، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی ولادت نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے
چچاجان حضرت عباس بن عبدالمطلب کے ہاں ہجرت سے تین سال قبل مکہ میں ہوئی اورآپ نے 67ھ
کو طائف میں وصال فرمایا،مزارمبارک مسجدعبداللہ بن عباس طائف کے قریب ایک احاطے
میں ہے، نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کے لیے علم وحکمت،فقہ دین
اور تاویل کتاب مبین کی دعافرمائی،آپ علم تفسیر، حدیث، فقہ،شعر،علم وارثت وغیرہ
میں کامل دسترس رکھتے تھے، آپ کے القابات بحرالعلوم، امام المفسرین، ربانیِ امت، اجمل
الناس، افصح الناس اوراعلم الناس ہیں۔ (تنویرالمقیاس،ص7تا32)
[71] ... عبدالملک
بن مروان کا دورِحکومت 65ھ
تا86ھ ہے ۔
[72] ...سير اعلام النبلا،4/62
[74]... مدارج النبوت ،2/14،آخری نبی
کی پیاری سیرت ، 143تا145
آج29اگست
2022ء بروز پیر انسٹیٹیوٹ آف اسلامک ایجوکیشن، مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ
کراچی میں جاری”تحقیقی مقالہ نگاری کورس “ کا پانچواں سیشن منعقد
ہوا۔اسلامک ریسرچ سینٹر المدینۃ العلمیہ کے ریسرچ اسکالر و رائٹر مولانا راشد علی
عطاری مدنی نے کتاب اور تحقیقی مقالہ کے ابواب وفصول میں تقسیم کاری اور فن تخریج
حدیث پر گفتگو فرمائی۔
آج کے سیشن میں زیرِ بحث آنے والے اہم عنوانات تحقیقی مقالہ اور
کتاب کے ابواب و فصول میں تقسیم:
٭موضوع
کے مطابق مضمون یا کتاب کی تقسیم کاری کیسے کریں ٭ابواب
و فصول کیسے بنائیں ٭ابواب و فصول میں تقسیم
سے پہلے یہ سوچیں کہ یہ عنوان ذہن میں کیوں آیا؟ ٭جس
عنوان پر لکھنا ہے ، وہ کس فن سے تعلق رکھتا ہے؟ ٭میرے
مقالے میں اس فن کے بارے میں شامل کرنے کی کتنی جگہ ہے؟ ٭میرے
عنوان اور اس فن کے درمیان قریبی قریبی موضوعات کیا ہوسکتے ہیں؟ ٭میرے عنوان کو مختلف کتنے حصوں یا شاخوں یا متعلقات
میں تقسیم کیا جاسکتاہے؟ ٭باب اور اس کے تحت
فصلوں کی باہمی قریبی مماثلت لازمی ملحوظ رکھیں ٭
مرکزی عنوان و خیال والا باب سب سے بڑا ہونا ضروری ہے ٭خاکہ
میں دیے گئے نکات پر غور کریں جو نکات آپس میں معنی و مفہوم اور کلام کے اعتبارسے
بہت زیادہ قریب قریب ہوں، انہیں ایک ہی باب اور فصل وغیرہ میں رکھئے ٭جو نکات باہم کچھ دور ہوں یا ان کو جدا باب میں
رکھنے سے جو دوری قائم ہوتی ہے اس سے ان دونوں کے سمجھنے سمجھانے میں پریشانی نہ
بنتی ہویا رکاوٹ نہ آتی ہو یا حسن خراب نہ ہوتا ہو تو انہیں الگ الگ باب یا فصل
میں رکھ سکتے ہیں ٭پہلے ابواب نہ بنائیں بلکہ
خاکے کو صرف فصلوں میں بانٹ دیں، بعد میں
ان فصلو ں کو ابواب میں بانٹ لیں فن تخریج حدیث ٭حدیث
پاک کی اہمیت ٭اہم کتبِ زوائدِ حدیث کا تعارف ٭تخریج کا تعارف اور فن تخریج ٭حدیث کے مصادرِ اصلیہ و فرعیہ کا تعارف و فرق ٭کتبِ حدیث کی اقسام ٭تخریج
میں مدارج کتب ٭راوی کے نام کے ذریعے حدیث کی
تلاش ٭ متن حدیث کے پہلے لفظ کے ذریعے حدیث کی
تلاش ٭متن حدیث کے کسی ممتاز یا غریب لفظ کے
ذریعے حدیث کی تلاش ٭حدیث کے موضوع و مفہوم کے
ذریعے حدیث کی تلاش ٭متن یا سند کے احوال یعنی
کسی خاص نسبت کے ذریعے حدیث کی تلاش ٭موسوعات
حدیث کا تعارف و استعمال ٭حدیث کی کتبِ الفبائیا
کا تعارف و استعمال ٭حدیث کی کتب مبوبۃ کا
تعارف و استعمال ماشاء اللہ طلبہ کرام نے کافی دلچسپی کا اظہار کیا اور حدیث پاک
کے ایک پروجیکٹ پر کام کرنے کی نیت بھی کی۔
ملک میں سیلابی صورت حال کی وجہ سے مدنی چینل کاکوئزپروگرام” ذوقِ نعت سیزن 10“ منسوخ کردیا
گیا
تفصیلات کے مطابق پچھلے 9 سالوں سے ماہِ صفر
المظفر میں ہونے والا کوئز پروگرام ”ذوقِ نعت“ منسوخ
کردیا گیا ہے۔ پروگرام کے میزبان مولانا اشفاق عطاری مدنی کا کہنا ہے کہ
اس وقت ملک پاکستان میں بارشوں اور سیلابی صورتِ حال کے باعث عاشقانِ رسول بڑی
آزمائش کا شکار ہیں اور ملک بھر کے ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی اپنے ہم وطنوں کی خدمت میں مصروف ہیں، اسی وجہ
سے ذوقِ نعت کو منسوخ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ منسوخی کی ایک وجہ یہ
بھی ہے کہ ملک بھر سے ہمارے پروگرام میں
شامل ہونے والی ٹیموں کے اسلامی بھائیوں
کو کراچی پہنچنے میں بھی آزمائشوں کا سامنا ہے، کیونکہ سیلابی صورتِ حال کے باعث
کراچی کا کئی شہروں سے زمینی راستہ منقطع ہوچکا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین سے بات کرتے ہوئے انہوں نےمزید
بتایا کہ 25 صفر المظفر کو عرس اعلیٰ حضرت ضرور منایا جائے گا اور فیضانِ رضا پروگرام
بھی نشر کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 02 ستمبر کو ہونے والا ”ذہنی آزمائش
اسپیشل پروگرام“ بھی انہیں وجوہات کی بناپر کینسل ہوچکا ہے۔ جس کا اعلان دو روز
قبل مدنی مذاکرے میں کردیا گیا تھا۔
24 اگست
2022 ء کو شعبہ مدنی کورسز کے تحت جامع مسجد نور الہدی الاریکس کالونی گلبرگ ٹاؤن
لاہور میں 7 دن کے جز وقتی فیضان نماز کورس کے اختتام پر تقسیم اسناد اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں کورس کے شرکا اور تاجر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔
مبلغ
دعوت اسلامی نے حاضرین سے سنتوں بھرا بیان کیا اور ان کی دینی و اخلاقی اعتبار سے
تربیت کی اور نماز کے احکامات اور نماز کے واجبات پر عمل کا ذہن دیا ، اجتماع کے اختتام پر کورس کرنے
والے علاقے کے اسلامی بھائیوں میں اسناد
تقسیم کی گئی۔(رپورٹ:
محمد ابو بکر عطاری مدنی لاہور ڈویژن آفس ذمہ دار ، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)
فیضانِ مدینہ برانچ کراچی میں شفٹ مدنی کے ذمہ
داران و مدرسین کا مدنی مشورہ
پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کے زیرِ اہتمام فیضان
آن لائن اکیڈمی فیضانِ مدینہ برانچ کراچی میں مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں شفٹ مدنی کے ذمہ داران و مدرسین کی
شرکت رہی۔
تفصیلات کے مطابق تعلیمی امور کے ذمہ دار عاصم
عطاری مدنی نے شرکائے مدنی مشورہ سے شعبے کے دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے
ہوئے اُن کی دینی و اخلاقی اعتبار سے تربیت کی۔
اس کے علاوہ برانچ ناظم طارق مہربان عطاری مدنی نے دعوتِ
اسلامی کے 12 دینی کاموں اور گھریلو صدقہ بکس کے متعلق اہم امور پر مشاورت کی نیز
سابقہ کارکردگی کا جائزہ بھی لیا۔بعدازاں
ذمہ داران کی مشاورت سے مختلف اہداف طے کئے گئے۔(رپورٹ:علی حمزہ عطاری شب و روز ذمہ دار فیضان آن لائن
اکیڈمی، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
25اگست 2022ء کو دعوت اسلامی کے زیر اہتمام کھوسکی روڈ ڈسٹرکٹ بدین میں فرٹفرٹیلائزر ڈیلر
سے وابستہ مختلف کمپنیز اینگرو، FFC،ICIایگرو
ہٹ، بائر زرعی مرکز اور سمورا سیڈ شاپ میں
مدنی حلقوں کا سلسلہ ہوا۔
صوبائی ذمہ دار ڈاکٹر امید علی عطاری نے شرکا کو حالیہ بارشوں میں FGRF کی کاشوں کے بارے میں بتایا اور آخرت
کی تیاری کا ذہن دیتے ہوئے انہیں دینی ماحول سے وابستہ ہونے کی ترغیب دلائی نیزامیر اہل سنت دامت برکاتہم
العالیہ کے
رسائل اور ماہنامہ فیضان مدینہ تحائف میں دیئے ۔(رپورٹ:
ایوب عطاری بدین ڈسٹرکٹ ذمہ دار ، کانٹینٹ:رمضان
رضا عطاری)