فیضان مدینہ کراچی میں دنیا بھر کے امام صاحبان کے لئے خصوصی مدنی مذاکرے کا انعقاد
18 مئی 2022ء بروز
بدھ کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں دنیا بھر کے امام صاحبان کے لئے خصوصی مدنی مذاکرےکا انعقاد کیا گیاجس میں دور و نزدیک
سے کثیر عاشقان رسول نے شرکت کی۔
شیخِ طریقت امیر اہل سنت مولانا محمد الیاس عطار قادری نے سنتوں بھرا بیان فرمایاجس میں عاشقان رسول کومسجدوں
کی آباد کاری اور لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے نیز امامت کرنے کے حوالے سے قیمتی مدنی پھول عطا فرمائے۔
مزید امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے عاشقان رسول کو اللہ و رسول کی رضا کو پیش نظر رکھنےاورصحابہ کرام
سے محبت رکھنے کا ذہن دیا ۔ آپ نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مریدین کو
یہ وصیت فرمائی کہ میرے جنازے کو ایسا شخص کندھا نہ دے جو صحابی
رسول ، کاتب وحی امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے چِڑتا ہو۔ اس بات کااظہار آپ نے ان الفاظ میں فرمایا کہ مجھے مدینہ کے کتے کھا جائیں لیکن ایسے کندھے
نہیں چاہئیں جو گستاخ رسول ہو، گستاخِ صحابہ و اہلِ بیت ہو،ایسا کندھا کسی کام کا
نہیں ہے۔آپ نے فرمایا: اگر اپنا باپ بھی ایسا ہو تو وہ کسی کام کا نہیں ،حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ جنتی صحابی ہیں ،ایسے
جنتی صحابی کہ خود سرکار ﷺ نے جنت کی
بشارت دی۔ اس پر کئی احادیث موجود ہیں۔
اس موقع پر امیر اہل سنت نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ حضرت علی کرم
اللہ وجہ الکریم کی شان امیرمعاویہ
رضی اللہ
عنہ سے بہت درجہ بلند ہے۔ کروڑوہا درجے بلند بھی کہوں تو کم ہے لیکن اس کا مطلب یہ
نہیں کہ امیر معاویہ صحابی نہیں ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ صحابی رسول ہے آپ کا اپنا ایک مقام ہے، کچھ لوگ آپ کو برا کہتے ہیں
اس حوالے سے آپ کی مظلومیت ہے۔
اس کے علاوہ آپ نے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: میں دعوت اسلامی کے بہت پہلے سے اس معاملے میں جذباتی ہوں اور مجھے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے بہت پُرانا پیار ہے۔ اللہ پاک ان کے صدقے میری آنے والی نسلوں کو بخشے
اور میری نسلوں میں کوئی بھی صحابہ اور اہل بیت کا گستاخ نہ ہو۔ ’’ اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ ‘‘ ۔ یعنی جو جس کے ساتھ محبت رکھے گا اس کا حشر اس کے ساتھ ہوگا۔ ( مسلم ، کتاب
البر۔ ۔ ۔ الخ ، باب المرء مع من احب ، ص ۱۰۸۸ ، حدیث : ۶۷۱۸) گستاخانِ صحابہ
کے ساتھ اٹھائے گئے تو ہو گا کیا؟ ملے گا کیا ؟۔آپ نے فرمایا : اپنے بھلے، عاشقان رسول بھلے، عاشقان صحابہ و اہل
بیت بھلے (یعنی اچھے)۔
امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ نے شرکا کو جو امیر معاویہ کے بارے میں اچھی رائے نہیں رکھتے ایسوں
کو نہ سننے کی ترغیب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : جب قراٰن و حدیث میں ان کی فضیلتیں آگئیں اب کسی ہسٹری کا
حوالہ، تاریخ کا حوالہ دینا درست نہیں۔ قراٰن و حدیث کے مقابلے میں کسی ہسٹری اور تاریخ کا حوالہ نہیں چلتا۔ یہ بالکل اصول
کے ہی خلاف ہے۔کسی صحابی ،امام اور اولیاء
کرام کے خلاف ہمیں کسی سے سننا ہی نہیں ہے جو وسوسہ آئے۔ ان کو سنے وہ جس میں لچک ہو ، دیوار جو نرم ہو کیل
وہاں گَڑھ جاتی ہے۔اپنے کو نرم دیوار نہیں بننا۔ ہمیں سیسہ پِلائی ہوئی دیوار بننا ہے کہ بم بھی ٹکرائے
تو ہم پر نہ پھٹے،ٹکرا کر دشمن کے کلیجہ
پر جاکے پھٹے ،ہم پر نہ پھٹے۔
اس پر رکن شوریٰ حاجی امین سمیت دیگر عاشقان رسول نے ہر صحابی نبی۔۔۔۔۔۔
جنتی جنتی کے نعرے لگائے ۔