دعوت اسلامی
کی مجلس کفن دفن کے تحت 22اگست2020ء بروز
ہفتہ عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں مدنی مشورے کاسلسلہ ہوا جس میں ریجن اور زون ذمہ داران نے شرکت کی ۔
مبلغ دعوت
اسلامی سید مظہر عطاری نگران مجلس کفن
دفن نے پیشگی وعملی جدول مقررہ وقت میں بنانے ،تقرر مکمل کرنے اور کارکردگی کے حوالے سے کلام کرتے ہوئے ڈویژن
ڈویژن غسل میت کا عملی طریقہ کروانے کا ذہن دیا ۔(رپورٹ :عزیر عطاری
رکن مجلس کفن دفن فیضان مدینہ)
مولانا محمد یاسر
رضا قادری رضوی امام و خطیب خالد بن ولید مسجد ڈسکہ سے ملاقات
دعوت
اسلامی کی مجلس رابطہ با لعلماء کے تحت پچھلے دنوں ریجن ذمہ دار محمد ظہیر عباس
مدنی رکن کابینہ محمد فاروق مدنی نے مولانا محمد یاسر رضا
قادری رضوی امام و خطیب خالد بن ولید مسجد ڈسکہ سے ملاقات کی اور انہیں دعوت اسلامی کی دینی اور فلاحی خدمات سے آگاہ کرتے ہوئے ماہنامہ
فیضان مدینہ تحفے میں پیش کیا۔
دعوت
اسلامی کی مجلس رابطہ با لعلماء کے تحت پچھلے دنوں ریجن ذمہ دار محمد ظہیر عباس
مدنی رکن کابینہ محمد فاروق مدنی نےمفتی محمد عثمان رضا قادری امیر اصلاح امت فاؤنڈیشن ڈسکہ امام
و خطیب جامع مسجد چیمہ ہسپتال ڈسکہ سے ملاقات کی اور انہیں دعوت اسلامی کی دینی
اور فلاحی خدمات سے آگاہ کرتے ہوئے ماہنامہ فیضان مدینہ تحفے میں پیش کیا۔
مجلس میڈیا ڈیپارٹمنٹ
آف دعوت اسلامی کے تحت 23 اگست 2020ء بروز
اتوار حیدر آباد زون کے رکن و رکن مجلس محمد عارف عطاری اور رکن کابینہ عبدالغنی
عطاری نے روزنامہ جہان پاکستان کے آفس میں ڈیسک رپورٹر عقیل قازیور اور سینئر صحافی
ندیم احمد سے ملاقات کی اور انہیں دعوت اسلامی ویلفیئر کی خدمات سے آگاہ کیا۔(رپورٹ:اسرار
عطاری پاک آفس ذمہ دار میڈیا ڈیپارٹمنٹ آف دعوت اسلامی)
بھلوال زون کے
تمام مدنی بستہ ذمہ داران اورمفتشین رکن
زون کا کوٹ مومن میں مدنی مشورے کا
سلسلہ
دعوت اسلامی
کی مجلس مدنی بستہ کے تحت 21 اگست 2020ء بروز جمعۃ المبارک کوٹ مومن میں مدنی مشورے
کا سلسلہ ہوا جس میں بھلوال زون کے تمام مدنی بستہ ذمہ داران اورمفتشین رکن زون نے شرکت کی ۔
نگران زون مولانا عنصر خان عطاری المدنی نے خوف
خدااور عشق مصطفی کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا اور شرکا کو مدنی بستے اور خود کو
صاف رکھنے ،12 مدنی کام میں حصہ لینے، ہر
ہر ڈونر کو سوفٹ ویئر رسید پیش کرنے، مساجد، مدارس،جامعۃ المدینہ اور فیضان مدینہ
کے خالی پلاٹس پر مدنی بستے لگاکر جلد تعمیرات شروع کروانے ، تذکرہ مرشد کرتے رہنے جیسے مختلف امور
پر مدنی پھول دیتے ہوئے کہا کہ امیراہلسنت
کی خوشبو ہر بستہ ذمہ دار سے آنی چاہیے یعنی اس کی اداؤں سے امیراہلسنت کی یاد آئے۔
بالخصوص 3مدنی کام ہفتہ وار اجتماع،ہفتہ وار مدنی
مذاکرہ اور ہفتہ وار رسالہ مطالعہ کارکردگی بڑھانے پر کلام کیا نیز
محاسبہ نفس کے متعلق مدنی پھول روزانہ
گروپ میں سینڈ کرنے کا ذہن دیا جس پر ذمہ داران نے ہاتھوں ہاتھ مدنی انعامات
کا رسالہ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرتے
ہوئے ہر ہر دن محاسبہ نفس کرنے کی نیت کا اظہار کیا ۔ اس
موقع پر مبلغ دعوت اسلامی نے ذمہ داران میں خدمت دین کا جذبہ پیدا کرنے کی نیت سے ماہ ستمبر میں مدنی بستے کی آمدن
92 ہزار ہونے پر مدنی بستوں کا وزٹ کرنے
کا اظہار کیا ۔(رپورٹ: محمد آصف عطاری رکن زون)
پچھلے دنوں
دعوت اسلامی کی مجلس مدنی چینل عام کریں کے تحت بن
قاسم کابنہ میں مدنی چینل کے ڈاریکڑر جناب عدیل بھائی نے ms کیبل
نیٹ ورک چیئرمین سے ملاقات کی اور
انہیں مدنی چینل کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر رکن زون اور رکن کابینہ مدنی چینل
عام کریں مجلس کے ذمہ دارن بھی موجود تھے۔
مبلغ دعوت اسلامی نے ms کیبل نیٹ ورک چیئرمین سمیت
حاضرین کو نیکی کی دعوت دیتے ہوئے میڈیا
کے ذریعے دین کا کام کرنے کے متعلق مدنی پھول دیئے ۔
مدنی چینل عام
کریں مجلس کراچی ریجن ذمہ دار، رکن زون، رکن کابینہ اور ڈویژن مشاورت کے رکن کا مشورہ
دعوت اسلامی کی مجلس
مدنی چینل عام کریں کے تحت 23اگست 2020ء بروز اتوارنگران مجلس مدنی چینل عام کریں محمد انجم رضا عطاری نے عالمی مدنی مرکز فیضان
مدینہ کراچی میں مدنی مشورہ کیا جس میں مدنی چینل عام کریں مجلس کراچی ریجن ذمہ دار، رکن زون، رکن کابینہ اور ڈویژن مشاورت کے رکن نے شرکت کی۔
نگران مجلس مدنی چینل عام کریں محمد انجم رضا عطاری نے شعبے میں مذید ترقی کے
لیے تقرری مکمل کرنے پر کلام کیا اور ان شاء
اللہ نومبر تک ہدف مکمل کرنے اور دوبارہ مدنی
مشورہ کرنے کی نیت کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ کے اہداف طے کئے اس دوران نگران مجلس نے کراچی ریجن پر ریجن ذ مہ دار محمد آصف عطاری کو مقرر
کیا۔
دعوت اسلامی
کی مجلس تحفظ اوراق مقدسہ کے تحت 23اگست 2020ء بروز اتوار فیضان مدینہ جوہر ٹاؤن میں تحفظ اوراق
مقدسہ کے حوالے سے مدنی مشورہ ہوا جس میں لاہور شمالی و جنوبی زون ذمہ داران نے
شرکت کی ۔
نگران زون لاہور شمالی زون حاجی نعیم خان عطاری
و لاہور ریجن ذمہ دار مجلس تحفظ اوراق مقدسہ نے لاک ڈاؤن کی صورتحال بہتر ہونے کے
بعد اسلامی بھائیوں کو نئے جذبوں اور نئی
تیاریوں کے ساتھ تحفظ اوراق مقدسہ کے مدنی کاموں کو بڑھانے کا ذہن دیا ۔
اس موقع پر حاجی محمد نعیم خان عطاری نے شرکا کو پیر شریف سے سحری و تہجد اجتماع ، روزانہ کے 6 مدنی کام اور 12 مدنی کاموں پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ
رسالہ مطالعہ کارکردگی ہاتھوں ہاتھ جمع کروانے کے متعلق مدنی پھول دیئے۔ نیز ماہ ستمبر تک تحفظ اوراق مقدسہ کے بکسز میں 10 ہزار تک کے اضافے
کا ہدف دیا جس پر لاہور شمالی زون کے رکن نے اپنی انفرادی کوشش سے ہاتھوں ہاتھ
3000 باکسزدینے کی نیت کی ۔
جبکہ
ذمہ داران اسلامی بھائیوں نے بھی تحفظ اوراق مقدسہ کے مدنی کاموں کو بڑھانے کے
حوالے سے بھی اپنی اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ مندرجہ بالا مدنی
کاموں پر عمل کرنے اور وقت پر کارکردگی جمع کروانے کی نیت کی۔
واضح رہے ! لاہور شمالی زون میں باکسزمیں 10
ہزار تک کے اضافے کے بعد تحفظ اوراق مقدسہ کے بکسز کی تعداد 35000 ہو جائے گی۔(رپورٹ:محمدناصر عطاری رکن زون مجلس تحفظ اوراق
مقدسہ لاہور جنوبی زون )
وہ
حضرات جنہوں نے جاگتی آنکھوں سے ایما ن کی حالت میں ہمارے آقا ومولی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی
زیارت کی اور حالتِ ایمان میں ہی دنیا سے رخصت ہوئے وہ صحابہ کرام علیہم
الرضوان کہلاتے ہیں جن کے فضائل قرآ ن بیان کرتا ہے جن کی فضیلتیں کتب
احادیث میں موجود ہیں، انہی ہستیوں کو اللہ پاک
نے اپنی رضا اور جنت کی بشارت دیتے ہوئے فرمایا: رَّضِیَ
اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَهَا
الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ، تَرجَمۂ کنز
الایمان:اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی اور ان کے لیے تیار کر رکھے ہیں باغ جن
کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی بڑی کامیابی ہے۔(التوبہ : 100)
انہی
کی یہ شان ہے کہ حضور علیہ الصلوة والسلام نے
فرمایا، میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں، تم ان میں سے جس کی بھی پیروی کرو گے
ہدایت پا جاؤ گے۔ (مشکاة المصابیح ، کتاب المناقب)
ان
آسمانِ ہدایت کے ستاروں کے صدقے کی بھی کیا فضیلت ہے حضور علیہ
الصلوة والسلام فرماتے ہیں، میرے صحابہ کو برا نہ کہو کیونکہ اگر تم میں سے
کوئی احد پہاڑ کے برابرسونا خیرات کرے تو ان کے ایک ’’مد‘‘ ( ایک پیمانہ ہے) تو
کیا آدھے کو بھی نہیں پہنچ سکتا۔(بخاری ، کتاب فضائل اصحاب، النبی صلی اللہ علیہ وسلم)
قرآن
میں جگہ بہ جگہ مبارک ہستیوں کا ذکر ہے کہیں مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ آنے والے اصحاب
کے بارے میں خدائے رحمن نے فرمایا:اللہ کا
فضل اور اس کی رضا چاہتے اور اللہ و
رسول کی مدد کرتے وہی سچے ہیں ۔ (الحشر، 08)
کہیں
ان مہاجر اصحاب کی مدد کرنے والے انصار
اصحاب کے متعلق حضور علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا اگر انصار کسی وادی یا
گھاٹی میں جائیں تو میں بھی اس میں جاؤں
گا، اور اگر ہجرت نہ ہوتی تو میں انصار کا ایک فرد ہوتا۔(صحیح بخاری باب مناقب الانصار حدیث 3779)
اسلام
کا پہلا معرکہ ( جنگ ) غزوہ بدر ہے اس میں شریک صحابہ کرام
علیہم الرضوان کی بھی کیا شان ہے کہ حضور علیہ
الصلوة والسلام نے فرمایا بے شک اللہ اہل
بدر سے واقف ہے کیونکہ اس نے فرمایا تم جو چاہو عمل کرو تمہارے لیے جنت ثابت ہوچکی
یا تحقیق میں نے تمہیں بخش دیا۔(صحیح بخاری کتاب المغازی)
علم
دین کی خاطر اپنی جانوں کو وقف کرنے والے اصحابِ صفہ کی تعریف رب تعالیٰ نے
یوں کی : وَ اصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِیْنَ
یَدْعُوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَدٰوةِ وَ الْعَشِیِّ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَهٗ (۲۸) تَرجَمۂ کنز الایمان: اور اپنی جان ان سے
مانوس رکھو جو صبح و شام اپنے رب کو پکارتے ہیں اس کی رضا چاہتے(الکہف:28)
اعلی حضرت علیہ
الرحمۃ فرماتے ہیں، امت کا کوئی ولی کیسے ہی بلند مرتبہ کو
پہنچے خواہ غوث، قطب یا ابدال ہو ہرگز ،
ہرگز صحابہ کرام میں سے ادنیٰ کے رتبہ کو نہیں پہنچتا اور ان میں ادنیٰ کوئی
نہیں۔(دس عقیدے ص 87(
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ
جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں
حضرت عیسی علیہ
السَّلام کی بعثت کے بعد ایک لمبا عرصہ گزر جانے کے بعد
انسانیت کفر و شرک کے اندھیرے میں ڈوب چکی تھی، پوری دنیا میں سوائے چند اہل کتاب
کے لوگ شرک کی غلاظت میں ڈوبے ہوئے تھے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس کائنات پر کرم فرمایا اور اس
کائنات پر رحم کرنا چاہا تو اپنے آخری نبی و رسول حضرت محمد مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا اللہ تبارک و تعالی کا یہ قانون
ہے کہ جب وہ اپنے فیصلے نافذ فرمانا چاہتا ہے اور اپنے احکامات کو دنیا میں
پھیلانا چاہتا ہے تو اس کے لیے اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے مخلص
بندوں کا انتخاب فرماتا ہے۔
جب سے یہ کائنات بنی تھی اس وقت سے لے کر آقا علیہ ا لصلوة والسلام کی بعثت تک ، اللہ عزوجل نے سلسلہ
نبوت اپنے سب سے افضل نبی صلی
اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر ختم فرمادیا، آپ صلی اللہ تعالیٰ
علیہ وسلم کو یہ دعوت پھیلانے کے لیے ساتھیوں کی ضرورت تھی
جو آپ کی اس دعوت کو لے کر دنیا کے اندر پھیلاتے ، دنیا سے بے نیاز اور مخلص ہو کر
آپ کے پیغام کو دنیا تک پہنچاتے، اس مقصد کے لیے آقا علیہ الصلوة والسلام نے مکہ مکرمہ میں 13 سال سخت محنت
کی جس کے نتیجہ میں حضور علیہ
الصلوة والسلام کے یہ ساتھی جن کو آپ علیہ ا لسلام نے اپنی زبان اطہر سے فرمایا کہ
میر ے صحابہ آسمانِ ہدایت کے ستارے ہیں، جلوہ فگن ہوئے۔
صحابی کی تعریف :وہ لوگ جنہوں نے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان پر ملاقات فرمائی اور ایمان
پر ہی ان کی وفات ہوگئی ہو اگرچہ درمیان میں ارتداد ہوگیا۔پھربعد میں توبہ کرلی ہو
،جو نصوص قرآن پاک میں وارد ہوئی ہیں
سب ان کے لیے ہیں۔
حضور علیہ الصلوة والسلام کے صحابہ وہ پاکیزہ نفوس ہیں کے جن کے ذریعے
اسلام ہم تک پہنچا، قرآن و حدیث کو ہم تک جو پہنچایا گیا تو یہ انہی کے احسان عظیم
میں سے ہے، جو قرآن و حدیث کو سمجھتے ہیں، سیکھتے ہیں، استدلال کرتے ہیں، استنباط
کر تے ہیں پھر وہ بات عوام الناس تک پہنچاتے ہیں، تو یہ سب صحابہ کرام کی برکتیں
ہیں، جنہوں نے حدیث و قرآن کو سمجھا اور پھر محفوظ کیا، اور پھر اسی طر ح ہم تک
پہنچایا، جس طرح سے انہوں نے سنا تھا یہ دینی اور علمی اعتبار سے ان کا ہم پر
احسان ہے۔
جیسا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کےزمانے میں قرآن پاک پر کام ہوا، اس کو جمع
کرنے اور ہم تک پہنچانے میں صحابہ کا بڑا ہاتھ ہے، کیونکہ آقا علیہ الصلوة والسلام کے افعال کو دیکھنا ، ان کے اقوال کو سننا اور
یاد رکھنا پھر مسلمانوں تک پہنچانا یہ صحابہ کا بہت بڑا کارنامہ ہے، صحابہ کرام اگر
اس طرح سے باریک بینی نہ کرتے تو یہ دین ہم تک نہ پہنچتا۔
اس کے علاوہ
صحابہ کرام نے راہِ اسلام میں جو تکالیف برداشت کیں ان کی کہیں مثال نہیں ملتی، خصوصاً حضرت
بلال رضی اللہ
تعالٰی عنہ ، حضرت عمر فاروق ،
حضرت ابوبکر صدیق رضی
اللہ عنہ حضرت ابو ابو
ذر غفار ی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سرفہرست
ہیں۔، ان لوگوں نے جو تکالیف اٹھائیں، جو ظلم برداشت کیے، ذہنی اور جسمانی اعتبار
سے ہماری تکالیف وغیرہ ان کے آگے ذرہ بھی نہیں ہیں، انہوں نے اپنے گھر بار چھوڑ کر
اپنے بیوی بچوں کو چھوڑ کر جنگ کے لیے چلے جانا،او ر جنگ نہ بھی ہوتی ہو تو بھی تکلیفیں برداشت کرکے ان کے احسانات
کو ہم کبھی فراموش نہیں کرسکتے ان کی ان کاوشوں محنتوں کے صلا میں خود رب کائنات
نے ان کو رضی اللہ
عنہم و ر ضو عنہ کا سرٹیفکیٹ
عطا فرمایا، تو جن سے ان کا رب راضی ہوجائے ان کی عظمت کو سلام ہے۔
اللہ رب العزت اپنے نیک بندوں کی فضیلت
اپنی شان والی کتاب میں سورہ الفتح کی آیت مبارکہ ۲۹ میں ارشاد فرمارہا ہے۔ترجمہ
کنزالایمان ۔ محمد اللہ کے رسول ہیں اور وہ لو گ جو ان کے ساتھ ہیں کفار
پر بڑے سخت ہیں اور آپس میں بڑے رحم دل ہیں، تم انہیں دیکھو گے رکوع کرتے ہوئے
سجدے کی حالت میں، اللہ کے فضل کو تلاش کرتے ہیں،اور رضا مندی کو تلاش کرتے ہیں۔
تو جن پاکیزہ نفوس کی نشانی رب کا قرآن بیان کرے ان کا احترام ہر مسلمان پر
واجب ہے، کیونکہ ان ہستیوں کے ہم پر ہمارے دین و ایمان کے حوالے سے بڑے احسانات
ہیں اور احسان کا بدلہ احسان ہے اللہ رب العزت کی ذا ت
سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ان پاکیزہ نفوس کی فضیلتوں کو سمجھنے اوران فضیلتوں سے فیض
حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی
علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں
فضائل
صحابہ اور قرآن پاک:
۱۔ اے نبی(غیب ک خبریں دینے والے) آپ کے لیے اللہ کافی ہے۔ اور آپ کے پیروکار مؤ من (کافی ہیں)
۲۔ اور جنہوں نے اللہ اور رسول کے حکم کی تکمیل کی بعد اس کے کہ انہیں زخم لاحق ہوچکا تھا ان میں
سے نیکو کار وں کے لیے اجر عظیم ہے۔
۳۔ وہ جو ایمان لائے ہجرت کی اور اللہ عزوجل کی راہ میں
جہاد کیا اور جنہوں نے پناہ دی اور امداد کی، وہی سچے ایمان والے ہیں ان کے لیےمغفرت
اور عزت والا رزق۔
فضائل
صحابہ اور حدیث پاک:
۱۔ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرے صحابہ کو گالی نہ دو قسم ہے اس ذات
اقدس کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر تم میں سے ایک شخص احد پہاڑ کی مثل
سونا خرچ کرے تو ان کے سیر اور آدھے سیر کو بھی نہیں پہنچ سکے گا۔
۲۔ حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا ہمارے صحابہ کرام کی عزت کرو کہ وہ تمہارے
بہترین افراد ہیں پھر جو ان کے ساتھ متصل ہوں گے پھر وہ جوان سے متصل ہوں گے۔
فضائل
صحابہ کرام:
یہ وہ اصحابِ ایمان
تھے جو نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم پر ایمان لائے اور انہوں نے آپ کی تصدیق کی جب کہ دوسرے لوگ آپ کی تکذیب کر
رہے تھے صحابہ کرام علیہم الرضوان وہ مقدس نفوس ہیں جنہوں نے آپ کے ساتھ نازل کیے ہوئے نور قرآن کی پیروی کی وہ
آپ کے مخلص وزرا ، اصحاب محبت انصار اور سچے مددگار تھے وہ آپ کی شریعت کا دفعاع
کرتے رہے، انہوں نے اسلام کا پیغام پھیلانے کے لیے اپنے وطن چھوڑ دیئے ،یہ وہ
منتخب ترین جماعت ہے جن کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے اپنا دین زمین پرنافذ کیا۔( مطبوعہ مکتبہ اہلسنت العقائد و المسائل عربی
اردو)
ہر صحابی نبی ، جنتی
جنتی ، جنتی جتنی
صحابۂ کرام وہ مبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے ہوش و ایمان کی حالت میں حضور صلی
اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو دیکھا یا صحبت میں حاضر ہوئے
اور ایمان پر خاتمہ ہوجائے انہیں صحابی
کہتے ہیں، صحابہ کرام علیہم الرضوان کی تعظیم ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے۔
انبیائے کرام علیہم الصلوة والسلام کے بعد صحابہ کرام علیہم الرضوان تمام انسانوں میں سب سے زیادہ تعظیم و توقیر کے لائق ہیں
یہ وہ مقدس و مبارک ہستیاں ہیں جنہوں نے امام الانصار والمہاجرین ، جناب رحمۃ
اللعالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دعوت پر لبیک کہا، دائرہ اسلام میں داخل ہوئے اور تن من دھن سے املاک کے
آفاقی اور ابدی پیغام کو دنیا کے گوشتے
گوشے میں پہنچانے کے لیے کمر بستہ ہوگئے، تاریخ گواہ ہے کہ ان مبارک ہستیوں نے
قرآن و حدیث کی تعلیمات کو عام کرنے اور
پرچمِ اسلام کی سربلندی کے لیے ایسی بے مثال قربانیاں دی ہیں کہ آج جن کا تصور
بھی مشکل ہے۔
رسول اکرم نورِ مجسم صلی اللہ
تعالیٰ علیہ وسلم کے روئے زیبا کی زیارت وہ عظیم سعادت ہے کہ دنیا جہان کی
کوئی نعمت اس کے برابر نہیں ہوسکتی اورصحابہ کرام رضی اللہ
تعالیٰ عنہ تو وہ ہیں کہ شب و روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت اور آپ کی صحبت فیض سے مستفیض ہوتے رہے۔(فیضان ِ
صحابہ ۸ تا ۹)
صحابۂ کرام وہ مقدس ہستیاں ہیں کہ جن کے اوصاف حمیدہ
اللہ عزوجل نے خود بیان فرمائے تو ان کی عظمت و رفعت کا اندازہ کون
لگا سکتا ہے؟چنانچہ ارشاد ربانی ہے: تَرجَمۂ کنز الایمان:
اور وہ جو ایمان
لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں لڑے اور جنہوں نے جگہ دی اور
مدد کی وہی سچے ایمان والے ہیں ان کے لیے بخشش ہے اور عزت کی روزی۔پارہ ۱۰،سورہ الانفال
، آیت نمبر۷۴)
اسی طر ح اللہ پاک نے صحابہ کرام کو اپنی رضا، جنت اور کامیابی کا مژدہ سناتے ہوئے ارشاد
فرمایا ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
تَرجَمۂ
کنز الایمان:اللہ ان سے
راضی اور وہ اللہ سے راضی اور ان
کے لیے تیار کر رکھے ہیں باغ جن کے نیچے نہریں بہیں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں یہی
بڑی کامیابی ہے(پارہ ۱۱، سورہ توبہ آیت نمبر ۱۰۰)
اسی طرح صحابہ کرام کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے پیارے آقا صلی
اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ
عزوجل نے میرے صحابہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہ کو نبیوں اور رسولوں (علیہم
الصلوة والسلام) کے علاوہ تمام جہانوں پر فضیلت دی ہے۔
آقا علیہ الصلوة والسلام نے یہ بھی ارشاد فرمایا ۔کہ
اس مسلمان کو جہنم کی آگ نہی چھوئے گی جس نے میری یا میرے صحابہ کی زیارت کا شرف
حاص کیا ہو
آقا علیہ الصلوة والسلام نے فرمایا کہ میرے
صحابہ میں سے جوہماری جس سرزمین میں فوت ہوگا تو قیامت کے دن ان کے لیے نور اور
رہنما بنا کر اٹھایا جائے گا۔(فیضانِ صحابہ ص ۱۴)
آقا علیہ الصلوة ولاسلام نے صحابہ کرام کی شان و عظمت اور
افضلیت کو بیان کرتے ہوئے ارشآد فرمایا کہ میرے ہر صحابی جنتی ہیںتو ایک صحابی کے لیے اس سے بڑی فضیلت اور
کیا ہوسکتی ہے انہیں خود آقائے دو جہاں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے دنیاہی میں جنت کی خوشخبری سنادی ۔
ہر مسلمان کو چاہیے کہ صحابہ کرام علیہم الرضوان کا انتہائی ادب و
احترام کے ساتھ ذکر خیر کرتے ان کی عقیدت و محبت کو دل میں جگہ دے کیونکہ ان کی
محبت میں اللہ عزوجل اور اس کے پیارے
رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہے۔
اللہ
عزوجل ہمیں ہرصحابہ سے محبت کرنے اور ان کا ادب و احترام کرنے کی
توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ
الْاَمِیْن صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں