تمام تعریفیں اللہ پاک ہی کے لئے جس نے زمین اور آسمان پیدا فرمائے اور اپنا پیارا کلام کلامِ ربانی قراٰن مجید کو اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر نازل فرمایا اور اس میں عبرت کے لئے پچھلی قوموں کے قصے بیان کئے اور کہیں کافروں کے لئے آخرت میں عذاب کی وعیدیں بیان کیں تو کہیں ایمان والوں کے لیے آخرت میں ملنے والی بشارتیں سنائیں۔

آئیں قراٰن مجید میں انبیاء کرام علیہم السّلام اور ان کی قوموں کا تذکرہ پڑھتے ہیں :۔

حضرت نوح علیہ السّلام: حضرت نوح علیہ السّلام دنیا میں چوتھے نبی اور کفار کی طرف بھیجے جانے پہلے رسول ہیں۔ طوفانِ نوح کے بعد چونکہ آپ علیہ السّلام سے ہی نسلِ انسانی چلی اس لئے آپ آدمِ ثانی کہلاتے ہیں ، آپ علیہ السّلام نے کئی سو سال تک اپنی قوم کو خفیہ، اعلانیہ ہر طرح سے تبلیغ فرمائی اور اس دوران قوم کی طرف سے پہنچنے والی اذیتوں کو خندہ پیشانی سے برداشت کیا اور صبر و تحمل کا مظاہرہ فرمایا ، عرصہ دراز تک قوم کو نصیحت کرنے کے باوجود صرف 80 افراد نے ایمان قبول کیا اور جب قوم کے ایمان لانے اور راہِ راست پر آنے کی کوئی امید باقی نہ رہی تو آپ علیہ السّلام نے ان کے خلاف دعا کی جو قبول ہوئی اللہ پاک نے اہل ایمان کو کشتی میں سوار کر کے نجات بخشی اور کافروں کو طوفان کے عذاب میں مبتلا کرکے ہلاک کردیا ۔جس کو اللہ پاک نے قراٰن مجید ہوں بیان کیا: كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوْحٍ فَكَذَّبُوْا عَبْدَنَا وَ قَالُوْا مَجْنُوْنٌ وَّ ازْدُجِرَ(۹) فَدَعَا رَبَّهٗۤ اَنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ(۱۰) فَفَتَحْنَاۤ اَبْوَابَ السَّمَآءِ بِمَآءٍ مُّنْهَمِرٍ٘ۖ(۱۱) وَّ فَجَّرْنَا الْاَرْضَ عُیُوْنًا فَالْتَقَى الْمَآءُ عَلٰۤى اَمْرٍ قَدْ قُدِرَۚ(۱۲) وَ حَمَلْنٰهُ عَلٰى ذَاتِ اَلْوَاحٍ وَّ دُسُرٍۙ(۱۳) تَجْرِیْ بِاَعْیُنِنَاۚ-جَزَآءً لِّمَنْ كَانَ كُفِرَ (۱۴) وَ لَقَدْ تَّرَكْنٰهَاۤ اٰیَةً فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ(۱۵) ترجمۂ کنزالایمان: ان سے پہلے نوح کی قوم نے جھٹلایا تو ہمارے بندے کو جھوٹا بتایا اور بولے وہ مجنون ہے اور اُسے جھڑکا۔تو اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوں تو میرا بدلہ لے۔ تو ہم نے آسمان کے دروازے کھول دئیے زور کے بہتے پانی سے۔اور زمین چشمے کرکے بہا دی تو دونوں پانی مل گئے اس مقدار پر جو مقدر تھی۔ اور ہم نے نوح کو سوار کیا تختوں اور کیلوں والی پر ۔کہ ہماری نگاہ کے روبرو بہتی اس کے صلہ میں جس کے ساتھ کفر کیا گیا تھا ۔ اور ہم نے اسے نشانی چھوڑا تو ہے کوئی دھیان کرنے والا ۔(پ27،القمر:9تا15)

حضرت ہود علیہ السّلام: حضرت نوح علیہ السّلام کے برسوں بعد اللہ پاک ایک قوم پیدا کی جسے اس زمانے میں قومِ عاد کہا جاتا ہے یہ لوگ صحت مند ، طاقتور ، بڑے قد کے اور لمبی عمروں والے تھے لیکن ایمان و عمل کے اعتبار سے پستی کے شکار تھے۔ چنانچہ بتوں کی پوجا کرنا ، لوگوں کا مذاق اڑانا، دوسروں کو تنگ کرنا تھا۔ تو اللہ پاک نے اس قوم کی ہدایت کے لئے اس قوم میں ہود علیہ السّلام کو رسول بناکر ان کی طرف بھیجا ، آپ علیہ السّلام نے انہیں وحدانیت الٰہی پر ایمان لانے، بتوں کی پوجا چھوڑ دینے، صرف اللہ پاک کی عبادت کرنے اور برے اعمال ترک کرنے کی دعوت دی۔ لیکن بہت تھوڑے افراد نے آپ علیہ السّلام کی تصدیق کی اور اکثر نے تکذیب و مخالفت کی اور بے بنیاد الزامات لگانے پر کمر باندھ لی اور آپ کو دیوانہ بول کر آپ کا مذاق اڑانے لگے ۔ جب ہود علیہ السّلام کی پیہم تبلیغ کے با وجود یہ لوگ ایمان نہ لائے اور کفر و شرک ، انکارِ حق اور سرکشی پر ڈٹے رہے تو ان پر تند و تیز آندھی کی صورت میں عذاب الہٰی آیا۔ یہ آندھی سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار چلتی رہی، یہاں تک کہ قومِ عاد کو تباہ و برباد کر کے نشانِ عبرت بنا دیا۔ اللہ پاک اس کو قراٰنِ مجید میں یوں بیان فرمایا ہے: وَ اِلٰى عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًاؕ-قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-اَفَلَا تَتَّقُوْنَ(۶۵) قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖۤ اِنَّا لَنَرٰىكَ فِیْ سَفَاهَةٍ وَّ اِنَّا لَنَظُنُّكَ مِنَ الْكٰذِبِیْنَ(۶۶) قَالَ یٰقَوْمِ لَیْسَ بِیْ سَفَاهَةٌ وَّ لٰكِنِّیْ رَسُوْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَ(۶۷) اُبَلِّغُكُمْ رِسٰلٰتِ رَبِّیْ وَ اَنَا لَكُمْ نَاصِحٌ اَمِیْنٌ(۶۸) اَوَ عَجِبْتُمْ اَنْ جَآءَكُمْ ذِكْرٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَلٰى رَجُلٍ مِّنْكُمْ لِیُنْذِرَكُمْؕ-وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنْۢ بَعْدِ قَوْمِ نُوْحٍ وَّ زَادَكُمْ فِی الْخَلْقِ بَصْۜطَةًۚ-فَاذْكُرُوْۤا اٰلَآءَ اللّٰهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۶۹) قَالُوْۤا اَجِئْتَنَا لِنَعْبُدَ اللّٰهَ وَحْدَهٗ وَ نَذَرَ مَا كَانَ یَعْبُدُ اٰبَآؤُنَاۚ-فَاْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الصّٰدِقِیْنَ(۷۰) قَالَ قَدْ وَ قَعَ عَلَیْكُمْ مِّنْ رَّبِّكُمْ رِجْسٌ وَّ غَضَبٌؕ-اَتُجَادِلُوْنَنِیْ فِیْۤ اَسْمَآءٍ سَمَّیْتُمُوْهَاۤ اَنْتُمْ وَ اٰبَآؤُكُمْ مَّا نَزَّلَ اللّٰهُ بِهَا مِنْ سُلْطٰنٍؕ-فَانْتَظِرُوْۤا اِنِّیْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِیْنَ(۷۱) فَاَنْجَیْنٰهُ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ قَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ مَا كَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ۠(۷۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور عاد کی طرف ان کی برادری سے ہود کو بھیجا کہا اے میری قوم اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں تو کیا تمہیں ڈر نہیں اس کی قوم کے سردار بولے بے شک ہم تمہیں بیوقوف سمجھتے ہیں اور بے شک ہم تمہیں جھوٹوں میں گمان کرتے ہیں کہا اے میری قوم مجھے بے وقوفی سے کیا علاقہ(تعلق) میں تو پروردگار عالم کا رسول ہوں۔ تمہیں اپنے رب کی رسالتیں پہنچاتا ہوں اور تمہارا مُعَتَمد خیر خواہ ہوں۔ اور کیا تمہیں اس کا اَچَنبھا(تعجب)ہوا کہ تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک نصیحت آئی تم میں کے ایک مرد کی معرفت کہ وہ تمہیں ڈرائے اور یاد کرو جب اس نے تمہیں قوم نوح کا جانشین کیا اور تمہارے بدن کا پھیلاؤ بڑھایا تو اللہ کی نعمتیں یاد کرو کہ کہیں تمہارا بھلا ہو۔ بولے کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم ایک اللہ کو پوجیں اور جو ہمارے باپ دادا پوجتے تھے انہیں چھوڑ دیں تو لاؤ جس کا ہمیں وعدہ دے رہے ہو اگر سچے ہو۔ کہا ضرور تم پر تمہارے رب کا عذاب اور غضب پڑ گیا کیا مجھ سے خالی ان ناموں میں جھگڑ رہے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے اللہ نے ان کی کوئی سند نہ اُتاری تو راستہ دیکھو میں بھی تمہارے ساتھ دیکھتا ہوں۔ تو ہم نے اُسے اور اس کے ساتھ والوں کو اپنی ایک بڑی رحمت فرما کر نجات دی اور جو ہماری آیتیں جھٹلاتے تھے ان کی جڑ کاٹ دی اور وہ ایمان والے نہ تھے۔(پ8،الاعراف:65تا 72)

حضرت صالح علیہ السّلام: قومِ عاد کے بعد قومِ ثمود قائم ہوئی اللہ پاک نے انہیں بھی طویل عمریں اور کثیر نعمتیں عطا فرمائی تھیں۔ لیکن یہ بھی آخر کار اللہ پاک کی نافرمانیوں اور کفر و شرک میں مبتلا ہو گئے۔ ان کی اصلاح و رہنمائی کے لئے اللہ پاک نے حضرت صالح علیہ السّلام کو رسول بنا کر بھیجا آپ علیہ السّلام نے انہیں توحید کو ماننے، صرف اللہ کی عبادت کرنے اور بتوں کی پوجا چھوڑ دینے کی دعوت دی۔ تو چند لوگ ایمان لے آئے اور اکثریت کفر و شرک پر ہی قائم رہی۔ قوم کے مطالبے پر حضرت صالح علیہ السّلام نے اونٹنی کی صورت میں معجزہ بھی دکھایا۔ لیکن وہ لوگ ایمان نہ لائے۔ حضرت صالح علیہ السّلام نے انہیں اونٹنی کے متعلق چند احکامات دئیے جن سے کچھ عرصے بعد قوم نے رو گردانے کرلی اور موقع پاکر اونٹنی کو قتل کردیا۔ پھر ایک گروہ نے حضرت صالح علیہ السّلام کے گھر پر حملہ کر کے انہیں قتل کرنے کی سازش کی تو نتیجے میں وہ سازشی گروہ عذابِ الہٰی میں ہلاک ہو گیا۔ جبکہ منکرین تین دن کے بعد عذابِ الہٰی کے شکار ہوگئے ۔جسے اللہ پاک نے قراٰنِ مجید یوں بیان فرمایا ہے: وَ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًاۘ-قَالَ یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللّٰهَ مَا لَكُمْ مِّنْ اِلٰهٍ غَیْرُهٗؕ-قَدْ جَآءَتْكُمْ بَیِّنَةٌ مِّنْ رَّبِّكُمْؕ-هٰذِهٖ نَاقَةُ اللّٰهِ لَكُمْ اٰیَةً فَذَرُوْهَا تَاْكُلْ فِیْۤ اَرْضِ اللّٰهِ وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ(۷۳) وَ اذْكُرُوْۤا اِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَآءَ مِنْۢ بَعْدِ عَادٍ وَّ بَوَّاَكُمْ فِی الْاَرْضِ تَتَّخِذُوْنَ مِنْ سُهُوْلِهَا قُصُوْرًا وَّ تَنْحِتُوْنَ الْجِبَالَ بُیُوْتًاۚ-فَاذْكُرُوْۤا اٰلَآءَ اللّٰهِ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَ(۷۴) قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لِلَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا لِمَنْ اٰمَنَ مِنْهُمْ اَتَعْلَمُوْنَ اَنَّ صٰلِحًا مُّرْسَلٌ مِّنْ رَّبِّهٖؕ-قَالُوْۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرْسِلَ بِهٖ مُؤْمِنُوْنَ(۷۵) قَالَ الَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْۤا اِنَّا بِالَّذِیْۤ اٰمَنْتُمْ بِهٖ كٰفِرُوْنَ(۷۶) فَعَقَرُوا النَّاقَةَ وَ عَتَوْا عَنْ اَمْرِ رَبِّهِمْ وَ قَالُوْا یٰصٰلِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنْ كُنْتَ مِنَ الْمُرْسَلِیْنَ(۷۷) فَاَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دَارِهِمْ جٰثِمِیْنَ(۷۸) فَتَوَلّٰى عَنْهُمْ وَ قَالَ یٰقَوْمِ لَقَدْ اَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّیْ وَ نَصَحْتُ لَكُمْ وَ لٰكِنْ لَّا تُحِبُّوْنَ النّٰصِحِیْنَ(۷۹) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ثمود کی طرف ان کی برادری سے صالح کو بھیجا کہا اے میری قوم اللہ کو پوجو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں بے شک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے روشن دلیل آئی یہ اللہ کا ناقہ ہے تمہارے لیے نشانی تو اسے چھوڑ دو کہ اللہ کی زمین میں کھائے اور اسے برائی سے ہاتھ نہ لگاؤ کہ تمہیں دردناک عذاب آلے گا۔ اور یاد کرو جب تم کو عاد کا جانشین کیا اور ملک میں جگہ دی کہ نرم زمین میں محل بناتے ہو ۔اور پہاڑوں میں مکان تراشتے ہو تو اللہ کی نعمتیں یاد کرو اور زمین میں فساد مچاتے نہ پھرو۔ اس کی قوم کے تکبر والے کمزور مسلمانوں سے بولے کیا تم جانتے ہو کہ صالح اپنے رب کے رسول ہیں بولے وہ جو کچھ لے کر بھیجے گئے ہم اس پر ایمان رکھتے ہیں۔ متکبر بولے جس پر تم ایمان لائے ہمیں اس سے انکار ہے۔ پس ناقہ کی کوچیں(قدم) کاٹ دیں اور اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی اور بولے اے صالح ہم پر لے آؤ جس کا تم وعدہ دے رہے ہو اگر تم رسول ہو تو اُنہیں زلزلہ نے آلیا تو صبح کو اپنے گھروں میں اوندھے رہ گئے۔ تو صالح نے ان سے منہ پھیرا اور کہا اے میری قوم بے شک میں نے تمہیں اپنے رب کی رسالت پہنچادی اور تمہارا بھلا چاہا مگر تم خیر خواہوں کے غرضی(پسند کرنے والے) ہی نہیں۔(پ8،الاعراف:73تا 79)

خاتمُ الانبیاء سیدُ المرسلین محمد عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : سید الانبیاء احمدِ مجتبیٰ حبیبِ خدا محمدِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہ عظیم ہستی ہیں جن کی سیرت اور اوصاف کا چند صفحات میں ذکر ممکن نہیں بلکہ اس کے لئے ہزارہا صفحات بھی ناکافی ہیں کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے ؂

زندگیا ختم ہوئیں اور قلم ٹوٹ گئے

پر تیرے اوصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہوا

محمدِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اللہ پاک کے آخری نبی اور سب سے افضل ہیں۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے چالیس سال کی عمر میں نبوت کا اعلان فرمایا اور تین سال پوشیدہ طور پر تبلیغ اسلام کا فریضہ انجام دیتے رہے اور چوتھے سال آپ علانیہ طور پر دینِ اسلام کی تبلیغ اور شرک و بت پرستی کی کھلم کھلا برائی فرمانے لگے۔ جس کی وجہ سے کفار آپ کی مخالفت پر کمر بستہ ہو گئے اور پھر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو شہید تو نہ کر سکے لیکن طرح طرح کی تکالیف اور آپ کے کاہن ، جادو گر ، شاعر ، مجنون ہونے کا پروپیگنڈہ کرنے لگے۔ کفار آپ کے راستوں میں پتھر اور نوکیلے کانٹے بچھاتے، کبھی آپ پر پتھر پھینکتے، تو کبھی آپ کو گالی دیتے، تو کبھی آپ کے ساتھ ساتھ غریب مسلمانوں پر بھی ظلم و ستم کرتے، لیکن آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم صبر و تحمل اور احتیاط فی الدین سے کام لیتے رہے۔ کیونکہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم لوگو کے لئے رحمت بناکر بھیجے گئے تھے اسی لئے کافروں پر عذابِ الہٰی نازل نہ ہوا۔ جیسا کہ اللہ پاک قراٰن مجید میں ارشاد فرماتا ہے: وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷)ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لیے۔) آخر کار لوگ آپ کی امانت اور آپ کے صبر و تحمل کو دیکھ کر جوق در جوق اسلام میں داخل ہونے لگے اور کفر و شرک کا سد باب ہونے لگا۔ دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے ہر کونے میں پرچمِ اسلام لہرانے لگا ۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور آپ کی امت کا تذکرہ قراٰن کی روشنی میں کیا ہی کریں کیونکہ پورا قراٰنِ کریم ہی آپ کی شان میں نازل ہوا ہے ۔

پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھا آپ نے کہ اللہ پاک نے قوموں کی اصلاح و ہدایت کے لئے کتنے انبیاء علیہم السّلام کو بھیجا لیکن پوری قوم میں سے کچھ ہی ایمان لاتے تھے اکثریت کفر و شرک پر ڈٹی رہتی تھی۔ جس کی وجہ ان پر عذابِ الہٰی نازل ہوا۔ لیکن ہمارے مکی مدنی آقا محمد مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم دونوں جہاں کے لئے رحمت بنا کر بھیجے گئے، اسی وجہ سے اللہ پاک ہم پر بھی اپنا عذاب نازل نہیں فرماتا۔ ورنہ ہم نے تو ہر وہ کام کر رکھا ہے جس کام کی وجہ سے پچھلی قومیں عذابِ الہٰی سے ہلاک و برباد ہوگئیں۔ تو ہمیں بھی چاہیے کہ اپنے گناہوں سے توبہ کر کے زیادہ سے زیادہ نیکیاں کریں اور خدا کا شکر ادا کریں کہ اس نے ہمیں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی امت میں پیدا فرمایا۔ اللہ پاک ہمیں اپنی اور اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سچی محبت عطا فرمائے ۔اٰمین یا رب العالمین۔


مقصد بعثتِ انبیائے کرام : بعثت یعنی بھیجنا۔ ظہورِ نبوت کو بعثت کہا جاتا ہے۔انبیا نبی کی جمع ہے نبی اس انسان کو کہتے ہیں جسے اللہ پاک نے لوگوں کی ہدایت کے لئے وحی بھیجی ہو۔ حضرت آدم علیہ السّلام سے لے کر حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تک جتنے بھی انبیائے کرام علیہم السّلام تشریف لائے سب کو اللہ پاک نے اس لئے بھیجا تا کہ وہ لوگوں کو اللہ پاک کی عبادت اور وحدانیت کی طرف بلائیں اور غیر اللہ کی عبادت سے روکیں۔ اس کے علاوہ اللہ پاک نے مخلوق کی رہنمائی کے لئے ان کی طرف انبیا اور رسولوں کو بھیجا۔ ان پر کتابیں نازل فرمائیں۔ تمام لوگوں پر ان کو فضیلت بخشی اور ان میں بعض کو بعض پر فضیلت عطا فرمائی۔ قراٰنِ پاک میں ہے: تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍۘ ترجمۂ کنزالعرفان: یہ رسول ہیں ہم نے ان میں ایک کو دوسرے پرفضیلت عطا فرمائی ۔(پ3، ، البقرۃ:253)نبیوں میں سب سے پہلے نبی حضرت آدم علیہ السّلام اور سب سے آخری حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہیں۔ کچھ انبیائے کرام کا ذکر قراٰنِ پاک میں آیا ہے کچھ کا نہیں۔ جن کا ذکر قراٰن میں آیا ہے ان میں سے نام درج ذیل ہیں۔

(1) حضرت صالح علیہ السّلام اور ان کی قوم کا ذکر: اللہ نے قراٰن میں کچھ یوں فرمایا: وَ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًاۘ- (پ8،الاعراف:73)

(2) حضرت آدم علیہ السّلام : وَ عَلَّمَ اٰدَمَ الْاَسْمَآءَ كُلَّهَا (پ1،البقرۃ:31)

(3) حضرت ابراہیم علیہ السّلام: وَ اِذِ ابْتَلٰۤى اِبْرٰهٖمَ رَبُّهٗ بِكَلِمٰتٍ فَاَتَمَّهُنَّؕ (پ1، البقرۃ:124)

(4) حضرت نوح علیہ السّلام : اِنَّ اللّٰهَ اصْطَفٰۤى اٰدَمَ وَ نُوْحًا (پ3،آل عمرٰن:33)

(5) حضرت اسماعیل علیہ السّلام : وَ عَهِدْنَاۤ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ (پ1،البقرۃ:125)

(6) حضرت اسحاق علیہ السّلام : وَ اِسْحٰقَ اِلٰهًا وَّاحِدًاۖ- (پ1،البقرۃ:133)

(7) حضرت بعقوب علیہ السّلام: وَ وَصّٰى بِهَاۤ اِبْرٰهٖمُ بَنِیْهِ وَ یَعْقُوْبُؕ (پ1، البقرۃ: 132 )

(8) حضرت یوسف علیہ السّلام : اِذْ قَالَ یُوْسُفُ لِاَبِیْهِ (پ12،یوسف:4)

(9) حضرت موسیٰ علیہ السّلام : وَ اِذْ وٰعَدْنَا مُوْسٰۤى اَرْبَعِیْنَ لَیْلَةً (پ1،البقرۃ:51)

(10) حضرت هارون علیہ السّلام : وَ هٰرُوْنَ (پ6،النسآء:163)

(11) حضرت شعیب علیہ السّلام : وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاؕ (پ8،الاعراف:85)

(12) حضرت لوط علیہ السّلام : (پ12،ھود:77)

(13) حضرت ھود علیہ السّلام : وَ اِلٰى عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًاؕ (پ8،الاعراف:65)

(14) حضرت داؤد علیہ السّلام : وَ قَتَلَ دَاوٗدُ جَالُوْتَ وَ اٰتٰىهُ اللّٰهُ الْمُلْكَ وَ الْحِكْمَةَ (پ2،البقرۃ:251)

(15) حضرت سلیمان علیہ السّلام : وَ مَا كَفَرَ سُلَیْمٰنُ وَ لٰكِنَّ الشَّیٰطِیْنَ كَفَرُوْا (پ1،البقرۃ:102)

(16) حضرت ایوب علیہ السّلام : وَ اَیُّوْبَ (پ6،النسآء:163)

(17) حضرت زکریا علیہ السّلام: وَّ كَفَّلَهَا زَكَرِیَّاؕ (پ3،اٰل عمرٰن:37)

(18) حضرت یونس علیہ السّلام : وَ یُوْنُسَ (پ6، النسآء:163)

(19،20،21) حضرت یحیٰ ، عیسیٰ ، الیاس علیہم السّلام : وَ یَحْیٰى وَ عِیْسٰى وَ اِلْیَاسَؕ-كُلٌّ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَۙ(۸۵) (پ7،الانعام:85)

(22) حضرت ادریس علیہ السّلام: وَ اِدْرِیْسَ (پ17،الانبیا:85)

(23) حضرت ذَو الکفل علیہ السّلام: وَ ذَا الْكِفْلِؕ (پ17،الانبیا:85)

( 24) حضرت عزیر علیہ السّلام : وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ عُزَیْرُ ﰳابْنُ اللّٰهِ (پ10،التوبۃ:30)

(25) حضرت الیسع علیہ السّلام : وَ الْیَسَعَ (پ7،الانعام:86)

(26) حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِؕ (پ26،الفتح:29)

بعض انبیا کی قوموں کے نام: حضرت موسی علیہ السّلام کو بنی اسرائیل کی طرف بھیجا گیا، حضرت هود کو قومِ عاد کی طرف، حضرت صالح کو قومِ ثمود کی طرف، حضرت لوط کو قوم لوط کی طرف، حضرت اسحاق علیہ السّلام کو اہل کنعان کی طرف، حضرت شعیب اور عیسیٰ علیہما السّلام کو اہل مدین کی طرف بھیجا گیا۔

اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں تمام انبیائے کرام سے سچی پکی محبت عطا فرمائے، ان کی سیرت کو پڑھنے اور پڑھ کر اس کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یوں تو سارے نبی محترم ہیں مگر سرورِ انبیا تیری کیا بات ہے۔


الله پاک نے انسان کو پیدا فرمایا تو انسان کی راہِ راست کا انتظام بھی فرمایا تاکہ قیامت کے دن انسان عذر نہ بنا سکے، لہٰذا وقتاً فوقتاً خوشخبری دینے اور ڈر سنانےوالے انبیائے کرام علیہم السّلام کو لوگوں کی ہدایت کیلئے مبعوث فرمایا: چنانچہ خود ہی ارشاد فرماتا ہے:﴿رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ لِئَلَّا یَكُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَى اللّٰهِ حُجَّةٌۢ بَعْدَ الرُّسُلِؕ-وَ كَانَ اللّٰهُ عَزِیْزًا حَكِیْمًا(۱۶۵)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: رسول خوشخبری دیتے اور ڈر سناتے کہ رسولوں کے بعد اللہ کے یہاں لوگوں کو کوئی عذر نہ رہے اور اللہ غالب حکمت والا ہے۔(پ6،النسآء:165)

انبیائےکرام علیہم الصّلوٰۃُوالسّلام کو مختلف اقوام کی طرف رسول بنا کر بھیجا گیا جن میں سے بعض کا تذکرہ قراٰن نے قوموں کے نام اور بعض کا ان کے علاقوں کے نام کے ساتھ کیا ہےجبکہ بعض اقوام کا ذکر ان کےسرداروں کے نام سے، بعض کا ان کی تعداد اور بعض کا ان کے انبیا کی طرف نسبت کر کے ذکر فرمایاہے۔آیئے قراٰنِ پاک میں ذکر ہونے والی اقوام اور ان کے انبیائے کرام علیہم الصّلوٰۃُ والسّلام کے بارے میں پڑھتے ہیں:

(1)حضرت ھود علیہ السّلام کی قوم: ﴿ وَ اِلٰى عَادٍ اَخَاهُمْ هُوْدًاؕ- ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور عاد کی طرف ان کی برادری سے ہود کوبھیجا۔(پ8،الاعراف:65)

(2)حضرت صالح علیہ السّلام کی قوم: ﴿ وَ اِلٰى ثَمُوْدَ اَخَاهُمْ صٰلِحًاۘ- ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور ثمود کی طرف ان کی برادری سے صالح کو بھیجا۔(پ8،الاعراف:73)

(3)حضرت شعیب علیہ السّلام کی قوم: ﴿وَ اِلٰى مَدْیَنَ اَخَاهُمْ شُعَیْبًاؕ-﴾ ترجَمۂ کنزُالایمان:اور مَدیَن کی طرف ان کی برادری سے شعیب کو بھیجا۔ (پ8،الاعراف:85)

(4)حضرت لوط علیہ السّلام کی قوم: ﴿ كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍۭ بِالنُّذُرِ(۳۳)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا۔ (پ27،القمر:33)

(5)حضرت نوح علیہ السّلام کی قوم: ﴿ لَقَدْ اَرْسَلْنَا نُوْحًا اِلٰى قَوْمِهٖ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا۔(پ8،الاعراف:59)

(6) حضرت یونس علیہ السّلام کی قوم: ﴿ وَ اَرْسَلْنٰهُ اِلٰى مِائَةِ اَلْفٍ اَوْ یَزِیْدُوْنَۚ(۱۴۷) ﴾ترجمۂ کنزالایمان:اور ہم نے اسے لاکھ آدمیوں کی طرف بھیجا بلکہ زیادہ۔(پ23، الصّٰفّٰت:147)

(7)حضرت موسیٰ علیہ السّلام کی قوم: ﴿ وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى بِاٰیٰتِنَاۤ اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡىٕهٖ ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور بے شک ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف بھیجا۔(پ25،الزخرف:46)

(8)حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کی قوم: ﴿ وَ اِذْ قَالَ عِیْسَى ابْنُ مَرْیَمَ یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ ﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور یاد کرو جب عیسٰی بن مریم نے کہا اے بنی اسرائیل میں تمہاری طرف اللہ کا رسول ہوں۔ (پ28،الصف:6)

(9)حضور نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی قوم: ﴿ قُلْ یٰۤاَیُّهَا النَّاسُ اِنِّیْ رَسُوْلُ اللّٰهِ اِلَیْكُمْ جَمِیْعًا﴾ترجمۂ کنزالعرفان: تم فرماؤ: اے لوگو! میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں۔ (پ9،الاعراف:158)

دیگر انبیا کو خاص قوم یا علاقے کی طرف مبعوث کیا گیا جبکہ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو تمام لوگوں کی طرف مبعوث فرمایا گیا ۔پھر ان میں سے بعض لوگ انبیاکی نافرمانی کے سبب ہلاک ہوئے اور بعض لوگ انبیا کی پیروی کے سبب فلاح پاگئے۔الله تعالیٰ ہمیں فلاح پانے والوں میں سے بنائے اور روزِ قیامت سرکار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت سے حصہ عطا فرمائے۔ اٰمین


عاشقان رسول کے دلوں کو محبتِ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے سیراب کرنے اوران کے اندر خوفِ خداپیدا کرنے والی دینی تحریک دعوت اسلامی کے زیر اہتمام آج دنیا بھر میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا جائیگا جن میں مبلغین دعوتِ اسلامی و اراکین شوریٰ سنتوں بھرے بیانات فرمائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے مدنی چینل پر براہ راست نشر ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں رات 8:30 بجے نگران پاکستان مشاورت و رکن شوریٰ حاجی محمد شاہد عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

اس کے علاوہ عثمانیہ مسجد عبد اللہ گوٹھ مین نیشنل ہائے وے نزد رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کراچی میں رکن شوریٰ حاجی مولانا عبد الحبیب عطاری، مدنی مرکز فیضان مدینہ فیروز پور روڈ کاہنہ نو لاہور میں رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری، مدنی مرکز فیضان مدینہ میر پور خاص میں رکن شوریٰ حاجی فضیل رضا عطاری اور جامع مسجد فیضان جیلان کلفٹن کراچی میں رکن شوریٰ حاجی محمد رفیع عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

تمام عاشقان رسول سے اپنے اپنے قریبی مقامات پر ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔


مدنی مرکز فیضانِ مدینہ آفندی ٹاؤن حیدرآبادمیں 9 جنوری 2023ء کو شعبہ ڈونیشن بکس کےذمہ داران کی میٹنگ کا انعقاد  ہواجس میں انٹیریر سندھ کے صوبائی ذمہ دار ، شعبہ ذمہ داران اور ڈویژن ذمہ داران نے شرکت کی۔

میٹنگ میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی محمد فاروق جیلانی عطاری نے اسلامی بھائیوں کو شعبے کے دینی کام میں مزید بہتری لانے کے حوالے سے مدنی پھول دیئے نیز مختلف امور پر تربیت کرتے ہوئے ذمہ داران کو آئندہ کے لئےاہداف دیئے جس پر اسلامی بھائیوں نے بھر پوردینی کام کرنے کی اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔ (رپوٹ : فرحان عطاری ڈویژن ذمہ دار ڈونیشن بکس ، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دعوتِ اسلامی کے  شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ڈویژن ذمہ دار نے ڈسٹرکٹ نگران مظفرگڑھ کے ہمراہ ضلع کوٹ ادو میں ڈپٹی کمشنر محمد حسین رانا سے ملاقات کی اور انہیں ڈپٹی کمشنر تعینات ہونے پرمبارک باد پیش کی ۔

دورانِ ملاقات ڈویژن ذمہ دار نے ڈپٹی کمشنر کو دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ جات کا تعارف کرواتے ہوئے ماہنامہ فیضانِ مدینہ تحفتاً پیش کیا۔ علاوہ ازیں انہیں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت پیش کی اور ان سے فیضانِ مدینہ کے اطراف میں ترقیاتی کام کرنے کے حوالے سے گفتگو بھی ہوئی جس پر ڈپٹی کمشنر محمد حسین رانا نے تعاون کرنے کی نیت کا اظہار کیا۔

٭دوسری جانب ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی نے پی۔اے ٹو ڈپٹی کمشنر فرحان شاہ کے دفتر کا دورہ کیا اور وہاں موجود عملے سے ملاقاتیں کیں۔اس موقع پر انہیں دنیا بھر میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے بارے بریفنگ دی ۔

٭علاوہ ازیں ملک طاہرمحمودپتل سے ان کے آفس میں ا سٹاف سے ملاقات کا سلسلہ بھی ہوا جہاں ڈویژن ذمہ دار اسلامی بھائی نے شخصیات کو عالمی سطح پر ہونے والی دعوتِ اسلامی کی دینی وفلاحی کاموں کا تعارف کروایا۔ ساتھ ساتھ انہیں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں اچھی نیت کا اظہار کیا۔(رپوٹ : شعبہ رابطہ برائے شخصیات۔ڈسٹرکٹ کوٹ ادو ۔ ڈویژن ڈی جی خان، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے ذمہ دار اسلامی بھائی نے 9 جنوری 2023ء  کو سندھ سیکریٹریٹ آفس کا دورہ کیا جہاں سینئر چیف ماحولیات محمد سلیم جلبانی اور ڈپٹی سیکرٹری محکمہ صنعت شفقت ابڑو سے ملاقات کی ۔

مبلغ ِدعوتِ اسلامی نے دورانِ گفتگو شخصیات کو ملک و بیرونِ ملک میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں کے بارے میں بتایا نیز سلیم جلبانی صاحب کو ملاقات میں 13 جنوری 2023ء کے مدنی قافلے میں سفر کرنے کی دعوت دی جبکہ شفقت ابڑو صاحب کو مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت پیش کی۔(رپوٹ : شعبہ رابطہ براے شخصیات عطاری کراچی، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


پچھلے دنوں نیکی کی دعوت دینے کے سلسلے میں ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی نے گوجرانوالہ ڈویژن میں   کمشنر غلام فرید،چیف ایگزیکٹو میٹروپولیٹن خواجہ عمران،میٹروپولیٹن آفیسر کاشف بٹ سمیت دیگر افسران سے ملاقاتیں کیں۔

اس موقع پر ذمہ داران نے شخصیات کو عالمی سطح پر ہونے والی دعوتِ اسلامی کی دینی ، فلاحی اور تعلیمی سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور انہیں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے نیک خیالات کا اظہار کیا۔

اس کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پلاننگ محمد ذیشان انور اور پرنسپل دستگیر اسکول محمد الیاس کے آفس میں سیکھنے سکھانے کے حلقے کا انعقاد ہوا جس میں مبلغِ دعوتِ اسلامی نے شرکا کو فکرِ آخرت کا ذہن دیتے ہوئے انہیں دینِ اسلامی کی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی کے شب و روز گزارنے کی ترغیب دلائی ۔(رپوٹ : محمد احسان عطاری شعبہ رابط برائےشخصیات ضلع گوجرانوالہ، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری) 


9 جنوری 2023ء کو دھنوٹ کہروڑپکا میں دعوتِ اسلامی کےشعبہ رابطہ برائے شخصیات کےذمہ دارفداعلی عطاری نے  مقامی ذمہ دار محمداقبال یٰسین عطاری،قاری محمدلیاقت علی عطاری کےہمراہ معروف سیاسی وسماجی شخصیت رہنماشہیدکانجوگروپ ونومنتخب صدرپریس کلب رانامحمدیوسف سےملاقات کی ۔

دورانِ ملاقات ذمہ دارا سلامی بھائی نے رانامحمدیوسف کو دعوتِ اسلامی کےمیڈیاسیل اورمدنی چینل کےحوالےسےبریف کیا نیز انہیں ہفتہ واراجتماع میں شرکت کرنے اوردعوتِ اسلامی کےعالمی مدنی مرکزفیضانِ مدینہ کراچی کا وزٹ کرنے کی دعوت پیش کی۔(رپوٹ : شعبہ رابطہ برائےشخصیات دعوتِ اسلامی ڈسٹرکٹ لودہراں، کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دنیا بھر میں  دینی کام کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کی طرف سے 9 جنوری 2023ء کو عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں کفن دفن کورس منعقد ہوا جس میں امامت کورس کے اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

ایسٹ ڈسٹرکٹ شعبہ کفن دفن ذمہ دار عزیر عطاری نے کورس میں شریک اسلامی بھائیوں کو کفن کاٹنے اور پہنانے کا طریقہ سکھایا نیز غسلِ میت دینے کا طریقہ بھی بتایا۔

بعدازاں نیکی کی دعوت پیش کرتے ہوئے شرکا کو نمازوں کی پابندی کرنے اور ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں آنے کی دعوت دی جس پر اسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ: عزیر عطاری شعبہ کفن دفن، کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری)


پچھلے دنوں ڈسٹرکٹ راولپنڈی، تحصیل گوجرخان، گاؤں کلیام اعوان شریف میں  حضرت خواجہ فضلُ الدین چشتی صابری کلیامی علیہ الرحمہ کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر شعبہ مزاراتِ اولیا دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران نے مزار شریف پر حاضری دی۔

اس موقع پر اسلام آباد صوبائی ذمہ دار یاسرعرفات عطاری مدنی اور صوبۂ پنجاب کے صوبائی ذمہ دار محمد انعام عطاری نے وہاں موجود سجادہ ٔ نشین محمد شعبان فرید چشتی صابری کلیامی صاحب سے ملاقات کی۔

دورانِ ملاقات ذمہ داران انہیں ملک و بیرونِ ملک میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے دینی و فلاحی کاموں کے بارے میں معلومات دیں نیزمدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت پیش کی جس پر سائیں محمد شعبان فرید چشتی صاحب نے خدماتِ دعوتِ اسلامی کو سراہتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔آخر میں انہیں ذمہ داران نے جنوری 2023ء کا ماہنامہ فیضانِ مدینہ اور مجموعہ رسائل پیکج تحفے میں پیش کیا۔

٭بعد نماز ِفجر مزار شریف سے متصل مسجد میں سیکھنے سکھانے کے حلقے کا انعقاد ہوا جس میں مبلغِ دعوتِ اسلامی نے شرکا کو نماز پڑھنے کے مسائل اور مزار شریف پر حاضری دینے کا اسلامی طریقہ سکھایا۔(رپورٹ : دانیال عطاری پاکستان آفس شعبہ مزارات اولیا، کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری)


دعوتِ اسلامی  کے شعبہ تعلیم کے زیرِ اہتمام 10 جنوری 2023ء بروز منگل 42 شمالی گل والہ سرگودھا میں قائم گورنمنٹ ہائی اسکول میں ویکینڈ نماز کورس کا انعقاد ہوا جس میں اسکول کے تمام اسٹوڈنٹس اور اساتذہ نے شرکت کی۔

مبلغِ دعوتِ اسلامی نے’’ نماز پڑھنے کے فضائل‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیااور طلبہ کو نماز پڑھنے کے شرعی مسائل بتائے۔مزید نیکی کی دعوت پیش کرتے ہوئے بچوں کو کڈزمدنی چینل دیکھنے اور نمازوں کی پابندی کرنے کی ترغیب دلائی جس پر انہوں نےاچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ : محمد ہارون عطاری ، کانٹینٹ: رمضان رضا عطاری)