حیدرآباد
میں قافلہ اجتماع، نگرانِ شوریٰ مولانا عمران عطاری کا خصوصی
بیان
تبلیغِ دین نہایت اہم فریضہ ہے۔ اس فریضے کی انجام دہی کے لئے اللہ نے کم و بیش ایک لاکھ 24 ہزار انبیاء کو بھیجا،
لاکھوں اولیاء آئے جو دین کی تبلیغ کرتے رہے۔دعوتِ اسلامی اسی کام کو آگے لے کر چل رہی ہے۔نگرانِ شوریٰ مولانا عمران عطاری
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات مدنی مرکز فیضانِ
مدینہ حیدرآباد میں عظیم الشان قافلہ
اجتماع ہوا جس میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی
مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران
عطاری مَدَّظِلُّہُ
الْعَالِی نے ”دعوتِ
اسلام“ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کیا۔
نگرانِ شوریٰ کا کہنا تھا کہ دعوتِ اسلامی کے
قافلوں میں دعوتِ اسلام ہے، مدنی قافلے دعوتِ اسلامی کے لئے ریڑھ
کی ہڈی کی مانند ہیں۔
آپ نے مزید کہا کہ تبلیغِ دین کی خاطر نبی پاک ﷺ نے بہت تکالیف برداشت کی ہیں، کبھی آپ پر سنگ باری
کی جاتی، کبھی راستے میں پتھر اور کانٹے بچھائے
جاتے، کبھی دورانِ نماز اوجڑی پشتِ مبارک پر رکھ دی جاتی، کبھی گلے میں پھنڈا
ڈالا جاتا لیکن نبی پاک ﷺ نے تبلیغِ دین نہیں
چھوڑی۔
مولانا عمران عطاری نے صحابہ
کرام اور اولیائے کرام کی دین کے لئے دی جانے والی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے شرکا کو ذہن دیا کہ دین کی
خاطر ہمیں بھی مدنی قافلے میں سفر کرنا چاہیئے، چوک درس دینا چاہیئے۔
نگرانِ شوریٰ کی ترغیب پر ہاتھوں ہاتھ سینکڑوں عاشقانِ رسول ایک ماہ کے قافلے میں سفر کے لئے تیار ہوگئے۔ نگرانِ حیدرآباد زون قاری ایاز عطاری نے دعوتِ اسلامی کے شب وروز کو بتایا کہ اس
اجتماع میں حیدرآباد، ٹنڈو جام ، کوٹری ،
جام شورو اور اطراف سے10 ہزار سے
زائد لوگوں نے شرکت کی جبکہ نگرانِ شوریٰ کی ترغیب پر آج صبح(7 مارچ کو)
حیدرآباد مدنی مرکز سے 500 سے زائد اسلامی بھائی ایک ماہ کے لئے راہِ خدا کا سفر اختیار
کررہے ہیں۔