دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام ہفتہ وار سنتوں بھرا  اجتماع بذریعہ مدنی چینل نشر کیا گیا ۔ اس اجتماع میں امیر اہل سنت مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے سنتوں بھرا بیان فرمایا۔ ملک بھر میں یہ اجتماع مدنی چینل کے ذریعے براہِ راست دیکھا گیا۔ امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے موت کی تیاری کے حوالے بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’ قبر وحشر کا معاملہ نہایت ہولناک ہےمگر اس سے قبل موت کا معاملہ بھی انتہائی کربناک ہے۔ آہ! ہمارا ہر سانس موت کی طرف گویا ایک قدم اور ہمارے شب و روز موت کی جانب گویا ایک ایک میل ہیں، ایک ایک کلو میٹر ہیں چاہے کوئی زندگی کی کتنی ہی بہاریں لوٹنے میں کامیاب ہو بھی جائے مگر اسے موت کی خزاں سے دوچار ہونا ہی پڑے گا ، کوئی چاہے کتنا ہی عیش و عشرت کی زندگی گزارے مگر موت تمام تر لذتوں کو ختم کرکے ہی رہے گی، کوئی خواہ کتنا ہی اہل و عیال اور دوست و احباب کی رونقوں میں دلشاد ہولے مگر موت اسے جدائی کاغم دے کر رہے گی، آہ کتنے مغرور آبرودار موت کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہوگئے ، نہ جانے کتنے ظالم حکمرانوں کو موت نے ان کے بلند محلات سے نکال کر قبر کی کال کوٹھڑی میں ڈال دیا ، نہ جانے کیسے کیسے افسروں کو موت نے کوٹھیوں کی وسعتوں سے اٹھا کر قبر کی تنگیوں میں پہنچا دیا ، کتنے ہی وزیروں کو بنگلے کی چٹا چونگ روشنیوں سے قبر کی تاریکیوں میں منتقل کردیا، آہ موت ہی کے سبب بہت سارے دولہے مچلتے ارمانوں کے ساتھ آراستہ و پیراستہ حجالۂ عروسی میں داخل ہونے کے بجائے کیڑے مکوڑوں سے ابھرتی تنگ و تاریک قبروں میں چلے گئے نہ جانے کتنے ہی نوجوان شادی کی مسرتوں کے ذریعے اپنی جوانی کی بہاریں دیکھنے سے قبل ہی موت کا شکار ہوکر وحشتناک قبروں میں جاپہنچے۔

بیان کے اختتام پر ذکر اللہ اور دعا کا سلسلہ ہوا جس میں امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے انسانیت دشمن وائرس ’’ کرونا ‘‘ سے حفاظت کےلیے خصوصی دعافرمائی۔