گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا حکومتی وفد کے ہمراہ
عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کا دورہ
12
نومبر 2022ء کو گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے حکومتی وفد کے ساتھ عالمی مدنی
مرکز فیضان مدینہ کراچی کا دورہ کیا جہاں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے
نگران مولانا حاجی محمد عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ
العالی ، رکن شوری
مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری اور دیگر ذمہ داران نے ان کا استقبال کیا۔ رکن شوریٰ
حاجی عبد الحبیب عطاری نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو فیضان مدینہ میں قائم
مختلف شعبہ جات (دار
الافتاء اہلسنت، اسلامک ریسرچ سینٹر (المدینۃ العلمیۃ)،
مدنی چینل، فیضان آن لائن اکیڈمی، ٹرانسلیشن ڈیپارٹ،آئی ٹی) کا دورہ
کروایا اور وہاں سے دنیا بھر میں ہونے والے علمی، دینی و فلاحی کاموں کے بارے میں
بریفنگ دی۔ کامران خان ٹیسوری نے شعبہ جات کا وزٹ کرتے ہوئے دار الافتاء اہلسنت
میں شیخ الحدیث والتفسیر مفتی محمد قاسم عطاری صاحب حفظہ اللہ اور
مفتی محمد سجاد عطاری مدنی صاحب حفظہ اللہ سے ملاقات کی
اور مختلف امور پر تبادلۂ خیال ہوا۔
گورنر
سندھ کامران خان ٹیسوری کو بذریعہ ویڈیو دعوت اسلامی کی پریزنٹیشن دکھائی گئی جبکہ نگران شوریٰ مولانا حاجی عمران عطاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی نے دعوت اسلامی کے شعبہ جات اور دنیا بھر میں
ہونے والے دینی و فلاحی کاموں کے بارے میں بتایا۔آخر میں نگران شوریٰ نے گورنر
سندھ کو ”فیضان قرآن ڈیجیٹل پین“،
مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”اے ایمان والو“ اور ”معرفۃ القرآن“ تحفے میں
دی۔ اس موقع پر اراکین شوریٰ حاجی محمد امین عطاری اور حاجی محمد رفیع عطاری بھی
موجود تھے۔
گورنر
سندھ کامران خان ٹیسوری کا اس موقع پر کہنا تھا کہ الحمد اللہ
عزوجل
فیضان مدینہ کراچی کا وزٹ کرنے کا موقع ملا، بے شک دعوت اسلامی اپنے ہر شعبے میں
بے مثال کام کررہی ہے، اس کے علاوہ مجھے خوشی اس بات کی ہے کہ یہاں سے بے سہارا
لوگوں کی مدد بھی کی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دعوت اسلامی کا اپنے طالب علموں کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ جدید علوم
فراہم کرنا خوش آئند ہے۔ دعوت اسلامی ایک ایسا ادارہ ہے جو اپنے سے منسلک ایک ایک
شخص کو مکمل ادارہ بنارہا ہے۔ کامران خان نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ انتہائی
منظم انداز سے کام کرنے پر ہم دعوت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ گورنر سندھ
نے اپنی گفتگو میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ صوبۂ سندھ کے
تعلیمی اداروں (اسکول،
کالجز)
میں قرآن پاک کے ترجمہ کو نصاب میں شامل کیا جائے۔