پچھلے دنوں حضرت مولانا حافظ قاری عالم چشتی عطاری رحمۃ اللہ علیہ (بانی وپرنسپل ریاض الجنّہ اسلامک اکیڈمی)سیالکوٹ میں 49 سال کی عمر میں رضائے الہی سے انتقال کرگئے۔ انتقال کی خبر ملنے پر امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مرحوم کے صاحبزادگان حافظ قاری حسان مصطفیٰ چشتی،حافظ قاری عبد السبحان چشتی اور ان کے بھائی مولانا حافظ قاری اعظم چشتی صاحب، مولانا حافظ قاری غلام مصطفیٰ چشتی صاحب، مولانا حافظ غلام مرتضیٰ چشتی صاحب،حافظ قاری سرور چشتی اور حافظ قاری احمد چشتی سے تعزیت کرتے ہوئے سوگواروں کوصبر کی تلقین کی۔امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لئے دعائیں کیں اور ایصال ثواب کے لئے تفسیر قرطبی سے ایک قول پیش کئے۔ امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے سوگواروں سے اپنے چاہنے والوں کو دعوت اسلامی کے مدنی کام کرنے کی تلقین کرنے کی درخواست کی۔