تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات عالمی  مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں عظیم الشان قافلہ اجتماع ہوا جس میں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری مَدَّظِلُّہُ الْعَالِی نے سنتوں بھرا بیان کیا۔

نگرانِ شوریٰ نے اپنے بیان میں اسلام کی راہ میں درپیش مصائب و آلام کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت خباب رضی اللہ عنہ اسلام لائے قریش نے ان کو بے حد ستایا۔ یہاں تک کہ کوئلے کے انگاروں پر ان کو چت لٹایا اور ایک شخص ان کے سینے پر پاؤں رکھ کر کھڑا رہا۔ یہاں تک کہ ان کی پیٹھ کی چربی اور رطوبت سے کوئلے بجھ گئے ۔ لیکن انہوں نے اسلام کو نہیں چھوڑا سب کچھ قربان کردیا۔ ہمیں اپنے وقت کی قربانی دینی چاہیے اور راہِ خدا میں قافلوں کا مسافر بننا چاہیے۔

نگرانِ شوریٰ کا کہنا تھا کہ دعوتِ اسلامی کے قافلوں کی برکت سے علم دین کی بہار آتی ہے، عمل کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، عشقِ رسول میں اضافہ ہوتا ہے، خوفِ خدا کی لا زوال دولت ہاتھ آتی ہے، بے دینی و بد مذہبیت کے سیلاب رک جاتے ہیں، حقوق العباد کی فکر پیدا ہوتی ہے، حقوق اللہ میں ہونے والی سستی و غفلت دور ہوتی ہے، نمازوں کی الفت نصیب ہوتی ہے اور مسجدیں آباد ہوتی ہیں۔ اس موقع پر کثیر عاشقانِ رسول نے 30 دن کےقافلوں میں سفر کرنے کی نیت بھی فرمائی۔