جواب:مُرغی کے پنجے (یعنی ٹانگیں) کھانا جائز ہے۔ میں اِن کو ”غریبوں کے پائے“ کہتا ہوں کیونکہ غریبوں کا اس مہنگائی کے دور میں گائے، بھینس یا بکرے کے پائے کھانا مشکل ہوگیا ہے جبکہ مرغی کے پنجے سستے ہوتے ہیں اور یہ باب المدینہ (کراچی) بلکہ دیگر کئی شہروں میں بکتے بھی ہیں۔ انہیں پھینک دینے کے بجائے ان پر کچھ دیرکے لئے آٹایا نمک لگاکررکھیں اورپھر گرم پانی سے اچھی طرح دھو لیں ۔اب چاہیں تو پورے ہی یاپھردو ٹکڑے کر کے پکا لیں۔ وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہُ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبْ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد