یوں تو سبھی انبیا و مرسلین علیہم السّلام راہِ حق کی طرف دعوت دینے والے اور تکالیف پر صبر و ہمت کا مظاہرہ کرنے والے تھے البتہ اس مقدس جماعت میں کچھ انبیا علیہم السّلام وہ بھی ہیں جو اس راہ میں دیگر انبیا علیہم السّلام سے زیادہ آزمائے گئے انہیں اولوا العزم رسول بھی کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک حضرت ابراہیم علیہ السّلام بھی ہیں جن کے اوصاف و کمالات کے تذکرہ اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں متعدد مقام پر کیا ہے۔ قراٰنِ پاک میں بیان ہوئے اوصاف میں سے گیارہ وصف پیش خدمت ہے ۔

(2،1)سچ گو اور نبوت والے : ﴿وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ اِبْرٰهِیْمَ۬ؕ-اِنَّهٗ كَانَ صِدِّیْقًا نَّبِیًّا(۴۱) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو بیشک وہ صدیق تھا غیب کی خبریں بتاتا۔( پ 16 ، مریم : 41 )

(3) اللہ پاک کے خلیل : ﴿وَ اتَّخَذَ اللّٰهُ اِبْرٰهِیْمَ خَلِیْلًا(۱۲۵) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنایا۔( پ 5 ، النساء : 125 )

(4) اللہ پاک نے آپ کو اپنا برگزیدہ بندہ بنایا:﴿ وَ لَقَدِ اصْطَفَیْنٰهُ فِی الدُّنْیَاۚ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور بیشک ضرور ہم نے دنیا میں اسے چن لیا۔ ( پ 1 ، البقرۃ : 130 )

(5) اللہ پاک آخرت میں خاص قرب عطا فرما ئیگا:﴿ وَ اِنَّهٗ فِی الْاٰخِرَةِ لَمِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۳۰) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور بےشک وہ آخرت میں ہمارے خاص قرب کی قابلیت والوں میں ہے۔ ( پ 1 ، البقرۃ : 130)

(6تا8) تحمل والے، بہت آہیں بھرنے والے اور رجوع لانے والے:﴿ اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِیْبٌ (۷۵) ترجَمۂ کنزُالایمان: بےشک ابراہیم تحمُّل والا بہت آہیں کرنے والا رجوع لانے والا ہے۔(پ 12 ، ھود : 75 )

(9تا 11)اچھی خصلتوں کے مالک، اللہ پاک کے فرمانبردار، ہر باطل سے جدا ،احسانات پر شکر کرنے والے۔ ﴿اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ كَانَ اُمَّةً قَانِتًا لِّلّٰهِ حَنِیْفًاؕ-وَ لَمْ یَكُ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَۙ(۱۲۰) شَاكِرًا لِّاَنْعُمِهٖؕ-اِجْتَبٰىهُ وَ هَدٰىهُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(۱۲۱) ترجَمۂ کنزُالایمان: بےشک ابراہیم ایک امام تھا اللہ کا فرمان بردار اور سب سے جدا اور مشرک نہ تھا۔ اس کے احسانوں پر شکر کرنے والا اللہ نے اسے چن لیا اور اسے سیدھی راہ دکھائی۔ ( پ 14،النحل: 120، 121 )

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت ابراہیم علیہ السّلام ہمارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد سب سے افضل نبی ہیں اور آپ کے بعد تمام انبیائے کرام علیہم السّلام آپ کی ہی اولاد سے ہے۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: ﴿ وَ جَعَلْنَا فِیْ ذُرِّیَّتِهِ النُّبُوَّةَ وَ الْكِتٰبَ ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور ہم نے اس کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی۔ (پ20، العنکبوت: 27) آپ کو اتنا بڑا شرف ملنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ آپ نے اللہ پاک کی راہ میں مشقتوں اور آزمائشوں کا سامنا کیا ہمیں بھی چاہیے کہ اللہ پاک کی راہ میں کام کرتے رہیں اور اس کی راہ میں پہنچنے والی مشقتوں سے ہمت نہ ہارے کہ بلند مرتبے آزمائشوں کے بعد ملتے ہیں۔ اللہ پاک ہم سب کو دینِ متین کی خوب خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول میں ترقی عطا فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


رب كائنات نے لوگوں کے رشد و ہدايت کے لئے مختلف انبيا و رُسُل کو مبعوث فرمایا۔ يوں تو ہر نبی و رُ سُل كو الله رب العالمين نے اعلی صفات سے متصف فرمایا ہی ہے۔ انہی انبیا میں سے حضرت ابراہیم علیہ السّلام کا نام سر فہرست بھی ہے۔ آپ کا ذکرِ خیر قراٰن مقدس میں متعدد جگہوں پر آیا ہے جیسے سورہ بقرہ ،سورہ ہود، سورہ مریم، سورہ انبیآ، سورہ عنکبوت وغیرہ ۔ آپ کے القابات بے شمار جیسے ابو الانبیا، خلیلُ الله وغیرہ ہے۔

آپ اولوالعزم میں سے ہے: آپ کی پیاری پیاری اداؤں کو الله رب العلمين نے امتِ محمدیہ میں ایک فرض رکنیت قرار دیا ہے۔ جسے مناسک حج کے افعال، آپ کی اپنے بیٹے کی عظیم قربانی رب کی بارگاہ میں پیش کرنا، الله پاک اس کو ایسی مقبولیت عطا فرمائی کہ قیامت تک اہل ثروت پر واجب قرار دیا۔ اس کی تائید میں ایک حدیث پاک عرض کرتا ہوں۔ مشکو ۃ شریف کی حدیث ہے: وَعَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ: قَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : يَا رَسُولَ اللهِ مَا هٰذِهِ الْأَضَاحِيُّ؟ قَالَ: سُنَّةُ أَبِيْكُمْ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السّلام قَالُوا: فَمَا لَنَا فِيهَا يَا رَسُولَ اللهِ ؟ قَالَ: بِكُلِّ شَعْرَةٍ حَسَنَةٌ . قَالُوا: فَالصُّوفُ يَا رَسُولَ اللهِ ؟ قَالَ: بِكُلِّ شَعْرَةٍ مِنَ الصُّوفِ حَسَنَةٌ رَوَاهُ أَحْمدُ وَابْنُ مَاجَه روایت ہے حضرت زید ابن ارقم سے فرماتے ہیں کہ رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صحابہ نے عرض کیا یا رسول الله یہ قربانیاں کیا ہیں ؟فرمایا تمہارے باپ ابراہیم علیہ السّلام کی سنت عرض کیا کہ ان میں ہمیں کیا ملے گا فرمایا ہر بال کے عوض نیکی۔ عرض کیا کہ اون یا رسول الله؟ تو فرمایا کہ اون کے ہر بال کے عوض نیکی ۔

آپ علیہ السّلام حسن اخلاق کے پیکر تھے اور آپ علیہ السّلام زہد و تقوی کی اعلی مثال تھے۔ آپ کے اندر توکل کا مادہ کوٹ کوٹ کے بھرا ہوا تھا۔ آپ علیہ السّلام کی سخاوت بڑی بے مثالی ہے چنانچہ عمر بن خطاب رضی الله عنہ سے مروی آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: الله پاک نے جبریل علیہ السّلام کو حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے پاس بھیجا اور کہا اے ابراہیم علیہ السّلام ہم نے تم کو خلیل اس لئے نہیں بنایا کہ تم سب سے زیادہ عبادت گزار ہو بلکہ اس لئے خلیل بنایا کہ تمہارا دل مؤمنوں کے دلو ں میں زیادہ سخی ہے۔

آپ علیہ السّلام کی مہمان نوازی بہت مشہور ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کا لقب" ابو ضیفان "بہت بڑامہمان نواز ہے۔ چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکار مدینہ قرار قلب و سینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس نے سب سے پہلے لوگوں کی مہمان نوازی فرمائی وہ حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی ذات اقدس ہے۔ آپ علیہ السّلام الله پاک کا کثرت سے ذکر فر ما یا کرتے۔ خالد بن معدان فرماتے ہیں آپ علیہ السّلام کے سامنے جب انگور کا برتن پیش کیا جاتا تو آپ علیہ السّلام ہر ہر دانہ کو کھاتے وقت الله پاک کا ذکر کیا کرتے۔

نوٹ: یہ ”سیرت انبیاء“ علیہم السّلام کی کتاب سے اخذ کیا ہے۔


قراٰن کریم میں حضرتِ ابراہیم علیہ السّلام کے بہت سارے صفات بیان ہوئے ہیں۔ جیسا کہ آپ علیہ السّلام تمام امتحانوں میں پورا اترے اور اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو لوگوں کا پیشوا بنا دیا، اللہ پاک نے حضرتِ ابراہیم علیہ السّلام کو اپنا خلیل بنایا۔ چنانچہ پارہ پانچ سورۃ النساء کی اٰیَت نمبر 125 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَ اتَّخَذَ اللّٰهُ اِبْرٰهِیْمَ خَلِیْلًا(۱۲۵) ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنایا۔( پ 5 ، النساء : 125 ) آپ علیہ السّلام انبیائے کرام علیہم السّلام کے باپ ہوئے، تمام دینوں میں آپ علیہ السّلام کا تذکرہ ہوا، سب کے نزدیک محبوب ہوئے۔ اسی طرح قراٰن کریم میں آپ علیہ السّلام کے اور بھی کئی سارے صفات بیان ہوئے ہیں انہیں میں سے پانچ یہ ہیں۔

(1) آپ علیہ السّلام کا دین ہر باطل سے جدا ہے: اللہ پاک ارشاد فرماتا: ﴿ وَ مَنْ اَحْسَنُ دِیْنًا مِّمَّنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَ هُوَ مُحْسِنٌ وَّ اتَّبَعَ مِلَّةَ اِبْرٰهِیْمَ حَنِیْفًاؕ- ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اس سے بہتر کس کا دین جس نے اپنا منہ اللہ کے لیے جھکا دیا اور وہ نیکی والا ہے اور ابراہیم کے دین پر چلا جو ہر باطل سے جدا تھا ۔( پ 5 ، النسآء : 125 )

(2) آپ علیہ السّلام کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بنایا: اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: ﴿ وَ اتَّخِذُوْا مِنْ مَّقَامِ اِبْرٰهٖمَ مُصَلًّىؕ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ ۔(پ1،البقرۃ:125) مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہے جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے کعبہ معظمہ کی تعمیر فرمائی اور اس میں آپ کے قدم مبارک کا نشان تھا، اسے نماز کا مقام بنانا مستحب ہے۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ اس نماز سے‌‌ طواف کے بعد پڑھی جانے والی دو واجب رکعتیں مراد ہیں۔(بیضاوی، البقرہ، تحت الاٰيۃ: 125 ،1 /398-399)

(3) آپ علیہ السّلام پر آگ ٹھنڈی ہو گئی: اللہ پاک پارہ 21 سورۃ الانبیآ ءکی اٰیت نمبر 69 میں ارشاد فرماتا ہے: ﴿قُلْنَا یٰنَارُ كُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِیْمَۙ(۶۹) ﴾ترجَمۂ کنزُالایمان: ہم نے فرمایا اے آ گ ہو جا ٹھنڈی اور سلامتی ابراہیم پر۔ جب حضرت ابراہیم علیہ السّلام کو آگ میں ڈالا گیا تو اللہ پاک نے فرمایا: اے آگ! ابراہیم پر ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جا۔ چنانچہ آگ کی گرمی زائل ہو گئی اور روشنی باقی رہی اور اس نے ان رسیوں کے سوا اور کچھ نہ جلایا جن سے آپ علیہ السّلام کو باندھا گیا تھا۔(جلالین، الانبیآء، تحت الاٰيۃ:69، ص274)

(4) آپ علیہ السّلام ہمت والے رسولوں میں سے ہیں: یوں تو سبھی انبیاء و مرسلین علیہم الصلوٰۃ و السّلام ہمّت والے ہیں اور سبھی نے راہِ حق میں آنے والی تکالیف پر صبر و ہمت کا شاندار مظاہرہ کیا ہے البتہ ان کی مقدس جماعت میں سے پانچ رسول ایسے ہیں جن کا راہِ حق میں صبر اور مجاہدہ دیگر انبیاء و مرسلین علیہم الصلوٰۃ والسّلام سے زیادہ ہے اس لئے انہیں بطور خاص " الوا العزم رسول" کہا جاتا ہے اور جب بھی "الوا العزم رسول" کہا جائے تو ان سے یہی پانچوں رسول مراد ہوتے ہیں اور وہ یہ ہیں:(1) حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم(2) حضرت ابراہیم علیہ السّلام(3) حضرت موسیٰ علیہ السّلام(4) حضرت عیسیٰ علیہ السّلام(5) حضرت نوح علیہ السّلام۔(صراط الجنان، پ 26، تحت الاٰيۃ:35)

(5) آپ علیہ السّلام نے بھی خانہ کعبہ کی تعمیر فرمائی: پہلی مرتبہ خانہ کعبہ کی بنیاد حضرت آدم علیہ السّلام نے رکھی اور طوفانِ نوح کے بعد پھر حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے اسی بنیاد پر تعمیر فرمایا۔ یہ تعمیر خاص آپ علیہ السّلام کے دستِ مبارک سے ہوئی، اس کے لئے پتھر اٹھا کر لانے کی خدمت و سعادت حضرت اسماعیل علیہ السّلام کو میسر ہوئی، دونوں حضرات نے اس وقت یہ دعا کی کہ یارب! ہماری یہ طاعت و خدمت قبول فرما۔ علامہ قسطلانی رحمۃُ اللہ علیہ نے بخاری کی شرح میں تحریر فرمایا ہے کہ خانہ کعبہ کی تعمیر دس مرتبہ کی گئی۔(ارشاد الساری، کتاب الحج، باب فضل مکۃوبنیانھا---الخ،4/103، تحت الحدیث:1582)

اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو اٰمین بجاہ خاتم النبین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


اللہ پاک نے مخلوق کی ہدایت کے لئے انبیائے کرام علیہمُ السّلام کو مبعوث فرمایا تو انہیں ایسی صفات سے ممتاز فرمایا کہ کوئی ان پر اعتراض نہ کرسکے، انہیں اپنے قُربِ خاص سے نوازا، ان انبیا و رُسل میں سے پانچ اُولُو الْعَزْم رسول ہیں جن کا مرتبہ دیگر انبیا اور رسولوں سے سب سے زیادہ ہے۔ ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے توسّط سے انبیائے کرام کی قراٰنِ پاک میں بیان کردہ صفات جاننے کا سلسلہ جاری ہے۔اس بار ہم حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی صفات کے بارے میں جانیں گے جو اُولُو الْعَزْم رسولوں میں دوسرے نمبر پر ہیں بلکہ حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد سب سے افضل حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی ذات ہے۔ آئیے! آپ علیہ السّلام کی قراٰنِ پاک میں مذکور صفات کے بارے میں پڑھتے ہیں:

(1)اللہ کا خلیل: قراٰنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے: ﴿وَاتَّخَذَ اللّٰهُ اِبْرٰهِیْمَ خَلِیْلًا(۱۲۵)﴾ ترجمۂ کنزالایمان: اور اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہرا دوست بنایا۔(پ5، النسآء:125) خُلَّت کے معنیٰ ہیں غیر سے مُنقطع ہوجانا، یہ اس گہری دوستی کو کہا جاتا ہے جس میں دوست کے غیر سے اِنقِطاع ہو جائے۔ ایک معنیٰ یہ ہے کہ خلیل اس مُحِب کو کہتے ہیں جس کی محبت کاملہ ہو اور اس میں کسی قسم کا خَلَل اور نقصان نہ ہو۔ یہ معنیٰ حضرت ابراہیم علیہ السّلام میں پائے جاتے ہیں۔(صراط الجنان،2/316)

(2)صدیق اور غیب کی خبریں بتانے والے: اللہ پاک حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے: ترجمۂ کنز الایمان: اور کتاب میں ابراہیم کو یاد کرو بے شک وہ صدیق تھا غیب کی خبریں بتاتا۔(پ 16، مریم:41)آپ علیہ السّلام ہمیشہ سچ بولتے تھے اور نبوت کے مرتبے پر بھی فائز تھے۔(صراط الجنان، 6/107)

(3)فرشتوں کا سلام اور خوشخبری پانے والے: اللہ پاک نے حضرت ابراہیم علیہ السّلام کو فرشتوں کے ذریعے دو شہزادوں کی خوشخبری دی اور فرشتوں نے آپ کو سلام بھی عرض کیا چنانچہ قراٰنِ پاک میں ہے: ترجمۂ کنز الایمان: اور بے شک ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس مژدہ لے کر آئے بولے سلام۔ (پ12، ھود:69) آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ سادہ رُو، نوجوانوں کی حسین شکلوں میں فرشتے حضرت ابراہیم علیہ السّلام کے پاس حضرت اسحٰق اور حضرت یعقوب علیہما السّلام کی پیدائش کی خوشخبری لے کر آئے۔ فرشتوں نے سلام کہا تو حضرت ابراہیم علیہ السّلام نے بھی جواب میں فرشتوں کو سلام کہا۔(صراط الجنان، 4/464)

(4)رجوع اِلیٰ اللہ، حلم اور خوفِ خدا رکھنے والے: ان اوصاف کے متعلق قراٰن پاک میں ارشاد ہوتا ہے: ﴿اِنَّ اِبْرٰهِیْمَ لَحَلِیْمٌ اَوَّاهٌ مُّنِیْبٌ(۷۵)﴾ ترجمۂ کنز الایمان: بےشک ابراہیم تحمل والا بہت آہیں کرنے والا رجوع لانے والا ہے۔ (پ12، ھود: 75) اس آیت میں ابراہیم علیہ السّلام کی بہت مدح و تعریف کی گئی ہے، جب آپ کو پتا چلا کہ فرشتے قومِ لوط کو ہلاک کرنے آئے ہیں تو بہت رنجیدہ ہوئے اور اللہ سے ڈرے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے آپ کی صفت میں ارشاد فرمایا کہ بیشک ابراہیم ”حَلِیْمٌ“ یعنی بڑے تحمل والے اور ”اَوَّاهٌ“ یعنی اللہ تعالیٰ سے بہت زیادہ ڈرنے والے اور اس کے سامنے بہت آہ و زاری کرنے والے ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السّلام کی صفت میں ”مُنِیْبٌ“ اس لئے فرمایا کہ جو شخص دوسروں پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کی بنا پراللہ تعالیٰ سے ڈرتا اور اس کی طرف رجوع کرتا ہے تو وہ اپنے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے کس قدر ڈرنے والا اور اس کی طرف رجوع کرنے والا ہوگا۔(صراط الجنان، 4/470 ملخصاً)

(5)حضرت ابراہیم اور ان کے ساتھیوں کی اتباع:اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام اور آپ کے رفقاء کی پیروی کرنے کا حکم ارشاد فرمایا: چنانچہ ارشاد ہوتا ہے: ترجمۂ کنز الایمان:بےشک تمہارے لیے اچھی پیروی تھی ابراہیم اور اس کے ساتھ والوں میں۔(پ28، الممتحنۃ: 4)

اللہ پاک ہمیں انبیائے کرام علیہمُ السّلام کی سیرت پڑھنے، اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائےاور ہمیں فیضانِ انبیا سے مالامال فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


مسلمانوں  کے عقائد و نظریات کی حفاظت کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوت ِاسلامی کے تحت اسلامی بہنوں میں 8 دینی کاموں کی تربیت کے ساتھ شرعی مسائل پر بھی تربیت کا سلسلہ ہوتا رہتا ہے۔

مارچ2023 ء سے جولائی 2023ء تک اسلامی بہنوں میں آڈیو لنک کے ذریعے شرعی مسائل پر مشتمل 5 سلسلے ہوچکے ہیں جن میں دعوتِ اسلامی کے مفتیانِ کرام نےمختلف موضوعات پر شرعی رہنمائی کے ساتھ ساتھ اسلامی بہنوں کی جانب سے پوچھے جانے والےسوالات کے جوابات عطا فرمائے۔مذکورہ سلسلوں کی تفصیل درج ذیل ملاحظہ ہوں:

٭4مارچ2023 ء کو مفتی سجاد عطاری مدنی صاحب نے بذریعہ آڈیو لنک ’’روزے کے احکام‘‘ کے متعلق رہنمائی کی اور اسلامی بہنوں کی جانب سے موصول ہونے والے سوالات کے جوابات دیئے جس میں’’ 2 ہزار 196 ‘‘اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

٭11مارچ 2023 ءکو مفتی حسان عطاری مدنی صاحب نے بذریعہ آڈیو لنک ’’زکوۃ و فطرے کے احکام ‘‘کے متعلق رہنمائی کی اور موصول ہونے والےسوالات کے جوابات دیئے جس میں’’ 161 ‘‘اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

٭23مئی 2023 کو مفتی نوید عطاری مدنی صاحب نے بذریعہ آڈیو لنک’’ زینت کے شرعی احکام ‘‘کے متعلق رہنمائی کی اور پہلے سے ملنے والے سوالات کے جوابات دیئے جس میں’’209 ‘‘ اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

٭17جون 2023 کو مفتی نویدعطاری مدنی صاحب نے بذریعہ آڈیو لنک ’’شرعی سفر‘‘ کے موضوع پر رہنمائی کی اور سوالات کے جوابات دیئے جس میں’’177 ‘‘ اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

٭24جون 2023ءکو مفتی سجاد عطاری مدنی صاحب نے بذریعہ آڈیو لنک ’’اجارہ کے مسائل‘‘ کے موضوع پر رہنمائی کی اور اسلامی بہنوں کی جانب سے بھیجے گئے سوالات کے جوابات دیئے جس میں’’ 6 ہزار751 ‘‘اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔ 


4جولائی 2023ء  بروز منگل گوجرانوالہ کے ذمہ دار اسلامی بھائی خوشی محمد عطاری مدنی کے چچا کے انتقال پر سٹی مشاورت کے نگران محمد یعقوب عطاری اور ڈویژن ذمہ دار مولانا عبدُالرحمٰن عطاری مدنی نے ان سے رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی ۔

اس موقع پر ذمہ داران نے خوشی محمد عطاری مدنی سے چچا کے انتقال پر تعزیت کی نیز مرحوم کےایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ان کے لئے دعائے مغفرت کروائی ۔(رپورٹ: عبدالرحمن عطاری مدنی،کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دنیا بھر میں دینِ اسلام کی  تعلیمات عام کرنے والی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کی جانب سے 5 جولائی 2023ء کو مدنی مرکز فیضانِ مدینہ، مدینہ ٹاؤن 213 سوساں روڈ فیصل آباد میں بذریعہ ویڈیو لنگ مدنی مشورہ ہوا جس میں نگران شعبہ قاری محمدسعیدعطاری، محمداعجازعطاری مدنی، محمداحمدسیالوی عطاری اور حافظ قاری محمد ندیم عطاری سمیت حافظ محمد اویس عطاری نے شرکت کی ۔

مدنی مشورے میں رکنِ شوریٰ حاجی محمد فضیل عطاری نے شرکا کو شعبے کے اپ ڈیٹ نکات بتائے اور معلمین کی ٹریننگ کروانے کے بارے میں مدنی پھول دیئے جس پر نگران اسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتوں کااظہار کیا۔

ا س کے علاوہ 15 جولائی 2023ء سے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں شروع ہونے والے مدنی تربیتی کورس میں تعداد بڑھانے کے سلسلے میں اہداف دیئے ۔(رپورٹ: محمداحمدسیالوی عطاری رکن مجلس مدنی کورسز،کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


جلالپورپیروالا میں  5 جولائی 2023ء کو دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات ملتان ڈویژن کےذمہ دارفداعلی عطاری نے تحصیل نگران ماسٹرمحمدنعیم عطاری کےہمراہ ایس ڈی پی اوجلالپورسرکل Dspمہربشیراحمدہراج سےملاقات کی۔انہیں ڈی ایس پی رینک میں ترقی ملنےپرمبارکبادپیش کی۔

ساتھ ہی ذمہ داران نے ہفتہ واراجتماع میں شرکت کرنے اورمدنی مرکز فیضانِ مدینہ کا وزٹ کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے خوش ہوکر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔آخر میں انہیں اسلامی بھائی نے امیراہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کا رسالہ بنام ’’احترام ِمسلم‘‘ تحفےمیں پیش کیا ۔(رپورٹ : شعبہ رابطہ برائے شخصیات دعوت اسلامی ڈسٹرکٹ ملتان،کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری) 


شعبہ رابطہ برائے شخصیات  دعوتِ اسلامی کے تحت کراچی سٹی ذمہ دار محمد یعقوب عطاری نے ڈی جی آفس کراچی میں محکمہ باغات DG پارک جنیدُ اللہ اور انوائرمنٹ ڈائریکٹر امین الطاف سے ملاقات کی ۔

دورانِ گفتگو یعقوب عطاری نے اتھارٹی پرسنز کو دعوتِ اسلامی کا تعارف کروایا اور کراچی میں پلانٹیشن بڑھانے کے حوالے سے میٹنگ کی جس پر انہوں نے مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔ (کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات  کے تحت ایبٹ آباد ہزارہ میں شعبے کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں نے 4 جولائی 2023ء کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جبریل رضا سے ان کےآفس میں ملاقات کی ۔

دورانِ ملاقات اسلامی بھائیوں نے شخصیات کو دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ جات کا تعارف کروایا نیز ان شعبہ جات کے ذریعے دنیا بھر میں ہونے والی دینی و فلاحی خدمات کے بارے میں بتایا اور انہیں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ آنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے اچھی نیت کا اظہار کیا۔(کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)


عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام آج رات مؤرخہ 6 جولائی 2023ء بروز جمعرات دنیا بھر میں ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات کا انعقاد کیا جائیگا جن میں اراکینِ شوریٰ و مبلغین دعوتِ اسلامی سنتوں بھرے بیانات فرمائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق آج رات فیضِ مدینہ مسجد کریلا اسٹاپ نارتھ کراچی سے براہِ راست مدنی چینل پر ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن حاجی محمد امین عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

اس کے علاوہ جامع مسجد کلثوم ڈرگ کالونی کراچی میں رکن شوریٰ مولانا حاجی ابوماجد محمد شاہد عطاری مدنی، الشریف میرج ہال دیپال پور روڈ قصور میں رکن شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری، جامع مسجد حسینی مین جیٹی جزیرہ بابا بھٹ شاہ کیماڑی کراچی میں رکن شوریٰ حاجی فضیل عطاری اور مدنی مرکز فیضان مدینہ، مدینہ ٹاؤن فیصل آباد میں رکن شوریٰ حاجی محمد علی عطاری سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ رکنِ شوریٰ مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری دینی کاموں کے سلسلے میں ان دنوں ساؤتھ افریقہ کے دورے پر ہیں۔ اس دوران ساؤتھ افریقہ کی فیضان مدینہ مسجد لوڈیم پریٹوریا میں ہونے والے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں حاجی عبد الحبیب عطاری ساؤتھ افریقہ کے وقت کے مطابق رات 7:35 جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق 10:35 پر سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے جسے انگلش مدنی چینل پر Liveنشر کیا جائیگا۔

تمام عاشقان رسول سے اپنے علاقے/شہر میں ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی درخواست ہے۔ 


پچھلے دنوں دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی محمد اظہر عطاری کی سیالکوٹ میں D.P.O حسن اقبال، S.P انویسٹی گیشن ضیاء اللہ اور D.S.P C.T.D شاہد اکرام سے ملاقات ہوئی۔

رکنِ شوریٰ حاجی محمد اظہر عطاری نے افسران سے ملاقات کے دوران چند اہم نکات پر گفتگو کی نیز عیدِ قرباں میں دعوتِ اسلامی کے دینی و فلاحی کاموں کے لئے قربانی کی کھالیں جمع کرنے میں تعاون کرنے پر افسران کا شکریہ ادا کیا۔

بعدازاں رکنِ شوریٰ حاجی محمد اظہر عطاری نے تمام افسران کو مکتبۃالمدینہ کی مطبوعات تحفے میں پیش کی جس پر انہوں نے خوشی کا اظہار کیا۔(رپورٹ: شعبہ رابطہ برائے شخصیات ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)