دعوت اسلامی کے شعبہ کفن دفن للبنات کے  زیر اہتمام گزشتہ دنوں یوکے کی ڈویژن ایکرنگٹن(Accrington)میں کفن دفن تربیتی اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں 30 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ریجن سطح کی کفن دفن ذمہ دار اسلامی بہن نے سنتوں بھرا بیان کیا اور تربیتی اجتماع میں شرکت کرنے والی اسلامی بہنوں کو میت کو غسل و کفن دینے کے متعلق مدنی پھول دئیے نیز اس شعبے کے تحت دینی کاموں میں حصہ لینے اور پابندی کے ساتھ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی۔


ضرورت کی قدرعلم دین حاصل کرنا یقینا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے جیسا کہ حدیث پاک میں فرمایا گیا : طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسلِمٍ ” یعنی علم طلب کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے“۔ (سُنَنِ اِبن ماجہ ج۱ ص۱۴۶ حدیث ۲۲۴)

عاشقان رسول کو علم دین سے سیراب کرنے کے لئے ہر ہفتے کی طرح آج 18 ستمبر 2021ء کو عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے کا سلسلہ ہوگا جس میں شیخ طریقت رہبر شریعت امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ عاشقان رسول کی جانب سے ہونے والے سوالات کے علم و حکمت سے بھر پورجوابات ارشاد فرمائیں گے۔ یہ مدنی مذاکرہ مدنی چینل پر بھی براہ راست نشر کیا جائیگا۔

تمام عاشقانِ رسول سے گزارش کی جاتی ہے کہ اس مدنی مذاکرے میں شرکت کرکے علمِ دین کے نور سے اپنے سینوں کو منور فرمائیں۔


راقم الحروف کچھ عرصے سے پاکستان سے تعلق رکھنے والے خلفا وتلامذۂ اعلیٰ حضرت پر کام کررہاہے ،اس سلسلے میں ان کے خاندان ومتوسلین سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی رہتاہے ،اٹھارہ انیس ماہ پہلےاستاذالعلماء مفتی تقدس علی خان صاحب اورشیخ الحدیث مفتی اعجاز ولی خان صاحب پر کام کرنے کے لیے کتب کا مطالعہ شروع کیا، اگرچہ یہ کتب پہلے بھی پڑھ چکا تھا ،بحرحال معلومات ہوئیں کہ مفتی اعجازولی خان صاحب کے بیٹے حاجی ظفرپاشاصاحب کراچی میں مقیم ہیں ،فون پر ان سے رابطہ کیا ،ملاقات کا بھی عرض کیا پھر دیگر مصروفیت کی وجہ سے ملاقات نہ کرسکا،مفتی تقدس علی خان صاحب پررسالہ بنام’’ تلمیذِ اعلیٰ حضرت مفتی تقدس علی خان ایک عہدسازشخصیت‘‘5جولائی 2021ءاور مفتی اعجازولی خان صاحب پررسالہ بنام’’ تذکرۂ تلمیذاعلیٰ حضرت مفتی محمداعجازولی خان‘‘29اگست 2021ءکومکمل کرنے کی سعادت پائی اورخلیفۂ اعلیٰ حضرت مفتی سیددیدارعلی شاہ صاحب اور’’الور‘‘کے مشائخ پر کام کا آغازکیا ۔

دودن پہلے برادرِ اسلامی فیصل عطاری (شعبہ حج وعمرہ دعوت اسلامی)سےعالمی مدنی مرکزفیضان مدینہ کراچی میں ملاقات ہوئی ،ان سے حاجی ظفرپاشاصاحب سےملاقات ارینج کرنے کا کہہ رکھا تھا کیونکہ یہ بھی کلفٹن میں ظفرپاشاصاحب کے قریب ہی رہتے ہیں ،انھوں نے دورا نِ ملاقات میری بات بھی کروائی اورآج مورخہ 12ستمبر2021ء ملاقات کا وقت بھی سیٹ کرلیا ،چنانچہ طے شدہ وقت بارہ بجے سے پہلے ہی ہم ان کے گھر پہنچ گئے ،ابتدائی تعارف کے بعد مفتی اعجازولی خان صاحب اوران کے خاندان کے بارے میں کافی بات چیت ہوئی، اس گفتگو میں حاجی ظفرپاشاصاحب سےجو نئی باتیں معلوم ہوئیں، وہ درج ذیل ہیں :

٭مفتی اعجازولی خان صاحب بریلی سے کراچی میں ہجرت کرکے آئے ۔ آپ درس وتدریس اور فتوی نویسی سے تعلق رکھتے تھے اور کراچی میں کوئی ایسامقام نہ ملاجہاں تدریس کا سلسلہ شروع کرسکیں لہٰذا شہزادۂ صدرالشریعہ مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری صاحب (جو اس زمانے میں جامعہ محمدی بھوانہ چینوٹ ضلع جھنگ میں شیخ الحدیث تھے ) نےآپ کو وہاں بلالیا،جب مفتی صاحب کی بیٹی تحسین فاطمہ کی ولادت کا وقت قریب آیا تو آپ اپنی فیملی کولے کر کراچی گئے کیونکہ بھوانہ چینوٹ شہرسے دورایک قصبہ ہے جہاں اس زمانے میں بہتر طبی سہولیات موجودنہ تھیں ۔بیٹی تحسین فاطمہ کی پیدائش 26جنوری 1951ء مطابق 17 ربیع الاخر 1370ھ کو کراچی میں ہوئی، ان کی پیدائش کے بعد آپ نے وہاں جانے کا ارادہ کیا تو فیملی وہاں جانے کے لیے راضی نہ ہوئی۔ اس کے بعد جلدہی آپ نے راولپنڈی پھر جہلم میں تدریس کا سلسلہ شروع کیا۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب نے جامع مسجدداتادربارلاہورکے سامنے ایک مکان کرائے پرلیا ،اس میں جامعہ گنج بخش شروع فرمایا جب دارالعلوم نعمانیہ لاہورمیں آپ کی مصروفیت زیادہ ہوئیں تو اس جامعہ کا انتظام مولانا اول شاہ صاحب (برادرِ نسبتی بانی جامعہ نعیمیہ لاہورمفتی محمدحسین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ)نے سنبھال لیا۔

٭بریلی شریف میں مفتی اعجازولی خان صاحب سے جن اہم علمانے ابتدائی درس نظامی کی کتب پڑھیں ان میں صدرالعلمامفتی تحسین رضا خان صاحب،شیخ الحدیث علامہ عبدالمصطفیٰ الازہری صاحب،مفتی محمدحسین رضوی (بانی جامعہ رضویہ سکھر) اور مولانا معین الدین شافعی رحمۃ اللہ علیہم بھی شامل ہیں ،لاہورکے اہم علمامیں مولانا عبدالحکیم شرف قادری رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا محمدصدیق ہزاروی صاحب دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا شمارآپ کے شاگردوں میں ہوتا ہے ۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب ہرماہِ رمضان میں عرصہ درازتک مختلف جامعات میں دورۂ قرآن بھی کرواتے رہے،جن میں جامعہ نعمانیہ لاہور،جامعہ نظامیہ غوثیہ وزیرآ بادضلع گوجرانوالہ ، جامعہ حنفیہ دار العلوم اشرف المدارس اوکاڑہ،جامعہ حامدیہ رضویہ لاہور شامل ہیں ،وزیرآبادمیں آپ نے دو تین سال یہ خدمت سرانجام دی ،ہرروز صبح وزیرآبادتشریف لے جاتے اورسہ پہروہاں سے لاہورآیا کرتے تھے ۔یہی معمول اوکاڑہ کے لئے بھی رہا۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے وصال کے بعد اسلام پورہ جامعہ مسجدمیں شرفِ ملّت علامہ عبدالحکیم شرف قادری رحمۃ اللہ علیہ خطابت اورنمازپڑھا تے تھے ۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کی کتب ، فتاوی وتصانیف وغیرہ لاہورسے کراچی لانے کے لیے ریل میں بیلٹی کروائی ،جب یہ سامان کراچی پہنچاتو یہاں شدیدبارش ہورہی تھی،اس بارش میں یہ علمی خزانہ ضائع ہوگیا جس کا افسوس ہے ۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے فتاویٰ ماہنامہ رضائے مصطفی گجرانوالہ ، ماہنامہ سواداعظم لاہور،ماہنامہ گنج بخش لاہورمیں شائع ہوتے تھے ،حاجی شفیع محمدصاحب (خلیفۂ مفتی تقدس علی خان رحمۃ اللہ علیہ )کے چھوٹے بھائی نے کچھ فتاویٰ اور قرآن پاک اعلیٰ حضرت کے ترجمے کی تشریح اور تفسیر اعجازالقرآن شائع کرنے کا پروگرام بنایا تھا مگروہ اس میں کامیاب نہ ہوئے۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے والدگرامی حاجی سردارولی خان صاحب پیشے کے اعتبارسے زمین دارتھے ۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے کل چار بھائی اوردوبہنیں تھیں ،سب سے بڑے بھائی شیخ الحدیث مفتی تقدس علی خان رحمۃ اللہ علیہ تھے۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے منجھلے بھائی عبدالعلی خان صاحب کاانتقال 1978ء میں دل کے عارضہ میں کراچی میں ہوا،آپ کی تدفین شہداقبرستان عزیزآباد میں کی گئی ۔ آپ کا ایک بیٹاجاویدعلی خان ہیں جس کی ایک بیٹی ہے ،عبدالعلی خان صاحب کی دوبیٹیاں ہیں غزالہ(ان کے دوبیٹے ہیں ) اور سیما (ان کا ایک بیٹااوردوبیٹیاں ہیں ) حیات ہیں اور امریکہ میں مقیم ہے۔ دو اور بیٹیاں نزہت ، نگہت صاحبہ کا انتقال ہو چکا ہے۔ نزہت صاحبہ کے دو بیٹے ہیں اور امریکہ میں مقیم ہیں۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کے بھائی حافظ مقدس علی خان صاحب شادی کے دس بارہ دن کے بعد روڈ ایکسیڈنٹ میں جون 1960ء میں وفات پاگئے ،ان کی تدفین طارق روڈ کراچی کے قبرستان میں کی گئی۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کی بہن محبوب فاطمہ کی شادی شریف محمدخان صاحب سے ہوئی ،ان کی رہائش لکھیم پور یوپی ہندمیں تھی،ان کے ایک بیٹے حنیف محمدخان تھے ،جن کے چاریاپانچ بیٹے ہیں ،اُن میں سے ایک اسدحنیف خان میرے رابطے میں ہیں۔ محبوب فاطمہ صاحبہ کا انتقال تقریباً 1986ء میں ہوا۔

٭مفتی اعجازولی خان صاحب کی دوسری چھوٹی بہن حمیدفاطمہ کی شادی آغاشوکت علی خان صاحب سے ہوئی ،یہ کراچی میں ہجرت کرکے آگئے تھے،ان کے چاربیٹے اورچاربیٹیاں ہیں،بیٹوں کے نام آغا شفقت علی خان ،آغاشاہ عالم خان،آغانورعالم خان اورآغا فیض عالم ہیں ۔ اس میں شفقت علی خان کا 2019 ءمیں اور فیض عالم کا 2006 ءمیں انتقال ہو چکا ہے۔ دو بیٹیاں بھی انتقال کر چکی ہیں اور سب کراچی کے سوسائٹی قبرستان میں مدفون ہیں۔ یہ (مفتی اعجازولی خان صاحب کی بہن حمیدفاطمہ)میری ساس صاحبہ بھی ہیں ان کی بیٹی فوزیہ خاتون کا نکاح مجھ سے 1988 ء میں ہو ا، نکاح شیخ الحدیث حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ الازہری نے پڑھایا ۔

٭میرا نام والدہ نے محمدیوسف خان رکھا ، دَدْھیال کی طرف سے میرانام ظفرعلی خان رکھا گیا ،یوں میرا خاندانی نام ظفرعلی خان ہے،جب کہ میرے خاندان کے ایک فرد چھوٹے پھوپا اور خسر آغاشوکت علی خان صاحب نےمجھے پاشاکا لقب دیا۔(کیونکہ ان کا حیدرآباددکن بہت آنا جانا تھا اوروہاں لفظ پاشا کا استعمال کثرت سےہوتاہے) جب اسکول میں نام لکھوانے کی باری آئی تو میرا نام ظفرپاشالکھوایا گیا،اسی نام ظفرپاشا سے پہچان ہے۔میری پیدائش 6رمضان 1364 ھ مطابق 15اگست 1945ء کو بریلی میں ہوئی۔

مذکورہ گفتگوکے دوران انھوں نے پھل بھی پیش کئے اوراپنے ہاتھوں سے گرین ٹی بنا کرپلائی ۔اختتام پرراقم نے ان کی خدمت میں اپنے لکھے ہوئے دونوں رسائل٭تلمیذ اعلیٰ حضرت مفتی تقدس علی خان ایک عہدسازشخصیت اور٭تذکرۂ تلمیذاعلیٰ حضرت مفتی محمداعجازولی خان پیش کئے اوردرخواست کی کہ ان کامطالعہ فرمائیں اورکہیں تصحیح کرنی ہوتو اس کی نشاندہی فرمادیں ، حاجی ظفرپاشا صاحب نے اس کی حامی بھرلی،اس کے بعد بردارم فیصل عطاری صاحب نے پاشا صاحب کو عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی آنے کی دعوت دی اوریوں یہ ملاقات اختتام پذیرہوئی ،پاشاصاحب رخصت کرنے کےلیے فلیٹ سےباہربھی تشریف لائے،اللہ پاک انہیں صحت وسلامتی والی لمبی عمر عطافرمائے ۔

واپسی پر نمازظہردعوتِ اسلامی کے زیراہتمام تعمیرہونے والی خوبصورت مسجدفیضان جیلان کلفٹن میں پڑھی ،حسنِ اتفاق کہ یہاں دعوت اسلامی کے شعبے FGRF کے تحت بلڈکیمپ لگانے کا سلسلہ تھا ،جس کا افتتاح راقم کی دعا سے ہوا۔ اس کے بعد برادرم فیصل عطاری صاحب نے اپنے فلیٹ میں پُرتکلف کھانے کا اہتمام کررکھا تھا چنانچہ ان کے ہاں جانا ہوا،بعدطعام واپسی ہوئی، اللہ پاک فیصل بھائی کو دونوں جہاں کی بھلائیوں سے مالامال فرمائے ،یہ ملاقات انکے تعاون سے ہوئی ،راقم اس پر ان کا شکر گزار ہے، ان کی والدہ بیمارہیں، قارئین ان کی صحت کی دعافرمائیں ۔

از: ابوماجدمحمدشاہدعطاری مدنی

(رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ،دعوتِ اسلامی)

12 ستمبر2021ء ، 10:15


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ

جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے حامد رضا عطاری مدنی نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ علٰی احسانہ دعوت اسلامی نیکی کی دعوت اور اشاعت علم و شریعت میں سرگرمِ عمل ہے۔ ان امور کو سرانجام دینے کے لئے متعدد شعبے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ان ہی سے ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ بھی ہےجس نے خالص علمی، تحقیقی اور اشاعتی کام کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے، اس شعبے کے تحت شعبہ درسیات قائم ہے جو درسِ نظامی (عالم کورس) میں رائج نصابی کتب پر کام کرنے میں مصروف عمل ہے۔ اب تک اس شعبے میں درجنوں درسی کتب اعراب، حل لغات، حواشی شروحات اور دیگر تحقیقی امور کے ساتھ شائع کی جاچکے ہیں۔ان ہی میں امام ناصر قاضی عبد اللہ بن عمر الشافعی رحمۃ اللہ علیہ کی تفسیر بیضاوی بھی ہے۔یہ تفسیر نحو، صرف، کلام اور قراءت وغیرہ فنون کا ایسا موجیں مارتا سمندر ہے کہ بغیر حواشی کہ اس کتاب کی افادیت متأثر ہوتی ہے۔ مگر المدینۃ العلمیہ نے مختلف حواشی سے استفادے کے بعد ایک ایسا حاشیہ ترتیب دیا کہ اسے پڑھنے والا اغراض مفسر تک باآسانی پہنچ سکتا ہے۔نیز اس نسخے میں مشکل الفاظ کے معانی کو بین السطور واضح کیا گیا ہےاور تمام ابحاث کا سرخیوں میں عنوان قائم کیا گیا ہےبعض آیت کی تفسیر قاضی رحمہ اللہ کا تفرد ملا تو اس پر تنبیہ کی۔ الغرض یہ حاشیہ امتیازی خصوصیات کی وجہ سے وافی و شافی شرح کی حیثیت رکھتا ہے۔اللہ رب العزت شعبہ المدینۃ العلمیہ ودیگر مجالس دعوت اسلامی کو سلامت رکھے۔اٰمین

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے شعبہ ٹرانسلیٹ احمد آباد ہند کے اسلامی بھائی ظاہر حسین شیخ عطاری نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

احسن الوعاء لآداب الدعاء“ یہ اعلیٰ حضرت کے والد صاحب مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ کی تحریر فرمائی ہے۔ اس کےبعد اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس پر قلم چلایا اور اس کی شرح لکھی تاکہ امت کے لئے آسان ہوجائے۔ المدینۃ العلمیہ نے جب یہ محسوس کیا کہ اس کی اردو کافی مشکل ہےجو عوام کے لئے سمجھنا دشوار ہے تو المدینۃ العلمیہ نے اس کو آسان انداز میں تحریر کیا جسے عوام آسانی سے سمجھ سکے۔

المدینۃ العلمیہ نے آسانی کے لئے اس میں حاشیہ تحریر کیا، اور مشکل الفاظ کے معانی بیان کرکے امت کوایک بہترین تحفہ پیش کردیا ہے۔ اس کے بعد شعبہ ٹرانسلیٹ دعوت اسلامی نے ہندی زبان میں اس کا ترجمہ کیا۔

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے  40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سےجامعۃ المدینہ فیضان عائشہ درجہ ثالثہ (تیسرا سال) کے طالبعلم فیض محمد حدیر فرجان نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

میں نے” بہار شریعت“ کا مطالعہ کیا جس کا مجھے یہ فائدہ حاصل ہوا کہ اس میں مجھے مسائل تلاش کرنے اور مسائل دیکھنے میں آسانی ہوتی ہےاور آیت قرآنی اور حدیث پاک کے دلائل بھی مل جاتے ہیں۔

دوسری کتاب ”اربعین نوویہ“ کا مطالعہ کیا، اس میں ایسی ایسی حدیثیں ہیں جو میں نےپہلے نہیں سنی تھی جو اب پڑھنے کا موقع ملا،

تیسری کتاب ”حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ تعالٰی عنہ 425 حکایات“ ، اس میں لیڈر کو کیسا ہونا چاہیئے اور حضرت عمر بن عبد العزیز رضی اللہ عنہ کے واقعات پر مبنی بہت عمدہ کتاب ہےباقی جو درسی کتب ہے وہ اپنا مقام آپ رکھتی ہیں ۔ اللہ پاک المدینۃ العلمیہ کو سلامت رکھے۔ اٰمین

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں  ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے گوجرہ کے مفتی خالد مقصود نورانی صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ دعوت اسلامی اہلسنت و جماعت کی ایک عظیم تحریک ہے اور ایک عظیم تنظیم ہے جس نے پوری دنیا میں کئی شعبہ جات میں مثالی کام کیا ہے۔ دعوت اسلامی کے شعبہ جات میں سے ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ بھی ہے ۔ اس شعبے کے تمام علمائے کرام مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس شعبے کا کام تسہیل، تخریج ، مشکل الفاظ کے معنیٰ بیان کرنےاور مفہوم بیان کرنے کے اعتبار سے مثالی ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ دعوت اسلامی کے تمام شعبہ جات سے وابستگان کو مزید عروج اور ترقیاں عطا فرمائے، اللہ عَزَّوَجَلَّ محسن اہلسنت قائد اہلسنت امیر اہلسنت کو عمرِ دراز بالخیر عطا فرمائے، دعوت اسلامی کے تمام ذمہ داران اور محبین کی خیر فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں  ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے گوجرہ کے پیر محمد آصف رضوی صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

دینِ اسلام اور اہلسنت کی خدمت کرتے ہوئے دعوت اسلامی کو 40 سال مکمل ہوگئے۔میں اس موقع پر دعوت اسلامی اور خصوصاً امیر اہلسنت ابوبلال محمد الیاس عطار قادری صاحب دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دعوت اسلامی بہت سارے شعبہ جات میں دین کی خدمت کررہی ہے۔ اگر ہم دعوت اسلامی کے شعبہ جات پر ایک نظر کریں تو شاید ہی کوئی ایسا شعبہ ہوایا کوئی ایسی جگہ ہو جہاں دعوت اسلامی کام نہیں کررہی ہو۔ لاک ڈاؤن کی صورتحال میں جہاں تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کو خون کی ضرورت تھی وہاں دعوت اسلامی کے کارکنوں اور حضور امیر اہلسنت کے مریدین نے خوب اپنا حصہ ڈالا۔ حکومت پاکستان کی طرف سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیاجسے ہم سالوں سے دیکھ رہے تھے۔ لیکن اس میدان میں دعوت اسلامی نےجو کام کیا وہ اپنی مثال آپ ہے اور حضور امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے قوم کو ایک نعرہ دیا کہ ”پودا لگاناہے درخت بنانا ہے“ ۔ عال طور یہ دیکھا جاتاہے کہ پودا لگایا جاتا ہے اور چھوڑ دیا جاتا ہے لیکن دعوت اسلامی اور امیر اہلسنت نے لوگوں کو یہ سوچ دیا کہ پودا لگا کر بھول نہیں جانا بلکہ اس کو درخت بھی بنانا ہے۔میں یہ بات خوصی طور پر عرض کرنا چاہوں گا کہ دعوت اسلامی کے بہت سارے شعبہ جات میں ایک شعبہ مدارس دینیہ کے حوالے سے جامعۃ المدینہ بھی ہے جس میں ہزاروں طالبعلم دین کی تعلیم حاصل کررہے ہیں اور اہلسنت کے مدارس میں جامعۃ المدینہ ممتاز اور ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ سینکڑوں علما یہاں سے فارغ ہوکر پوری دنیا کے اندر اسلام کی خدمت کررہے ہیں ۔ یہ تمام کام یقیناً حضور امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی سوچ اور ان کی محنت کا نتیجہ ہے۔

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں  ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے چیئرمین امن کمیٹی ڈسٹرکٹ ٹوبہ ٹیک سنگھ تحصیل گوجر پیر خالد رضوی برکاتی صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

اہل سنت و جماعت کی عظیم تربیتی، فکری اور اصلاحی تنظیم دعوت اسلامی کے 2021ء میں 40 سال مکمل ہوگئے۔ 40سال مکمل ہونے پر میں امیر اہلسنت ولیٔ کامل ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ،ان کے محبین اور تمام رفقاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ اللہ رب العزت ہماری دعوت اسلامی کو دن دُگنی رات چگنی ترقی عطافرمائے۔خصوصاً شعبہ المدینۃ العلمیہ کی زبر دست کاوش مثلاً سرکار اعلیٰ حضرت کے کتب و رسائل، دیگر علمائے اہلسنت کے کتب و رسائل، ترجمہ و تخریج، خوبصورت انداز میں مشکل الفاظ کو آسان معانی کے ساتھ خوبصورت تشریح کرنا۔ اللہ رب العزت ا س میں مزید ترقیاں عطافرمائیں۔دعوت اسلامی کا شعبہ جامعۃ المدینہ ماشاءاللہ میری معلومات کے مطابق تقریباً 1127 جامعات بن چکے ہیں جن میں ہزاروں علما بنائے جارہے ہیں گویا یہ علمائے حق اہلسنت کی فیکٹریاں ہیں۔ اللہ رب العزت دعوت اسلامی ہر شعبے میں بہت ترقیاں عطا فرمائیں۔ دعوت اسلامی علمائے اہلسنت کی حمایت اور کاوشوں کا نتیجہ ہے جسے اللہ تبارک و تعالیٰ نے شجر پھل داراور سایہ دارعطا کردیا ہے۔ہم ان کے احسانات تلے دبے ہیں۔ اللہ رب العزت دعوت اسلامی کو دن گیارہویں رات بارہویں ترقی عطا فرمائے۔اٰمین

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں  ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے جامعہ نعمانیہ رضویہ شہاب پورہ سیالکوٹ میں قائم دارالافتاء و دار الحدیث کے مفتی محمد اقبال سعیدی صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

میں نے المدینۃالعلمیہ میں لکھی جانے والی درسی کتب، عربی کتب اور اصلاحی کتب کی تفصیلی فہرست دیکھی ہے، الحمد للہ دل خوش ہوا ہے۔ پہلے ہمارے دینی مدارس میں زیادہ تر دیگر بدمذہبوں کے مکاتب کی مطبوعہ کتب، شروحات اور تفسیرات پڑھائی جاتی تھیں، اساتذۂ کرام بھی مطالعہ کرتے تھے، مدارس میں ڈھیر لگے ہوئے تھے ۔ لیکن اب دعوت اسلامی جس طریقے سے کام کررہی ہے اور جتنی تیزی سے خاص کر کتب کے حوالے سے کررہی ہے ، مجھے امید ہے کہ ایک وقت آئیگا کہ ہم دوسرے مکتبوں سے مستغنی ہوجائیں گے، جس جانفشانی سے دعوت اسلامی کا شعبہ المدینۃ العلمیہ کام کررہا ہے۔

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے 80 شعبہ جات میں  ایک شعبہ المدینۃ العلمیہ( اسلامک ریسرچ سینٹر ،دعوتِ اسلامی) بھی ہے جس کے 18 ذیلی شعبہ جات میں 100 سے زائد اسلامک اسکالرز اپنی علمی اور تحریری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ المدینۃ العلمیہ کے ان شعبہ جات میں دینی اور تنظیمی کتب و رسائل لکھے جاتے ہیں جسے مکتبۃ المدینہ حسنِ صوری سے مزین کرکے شائع کررہا ہے ۔ دعوت اسلامی کے 40 سال مکمل ہونے پر ملک و بیرون ملک سے المدینۃ العلمیہ کی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے علمائے کرام اور طلبہ نے اپنے آڈیو اور ویڈیو پیغام کے ذریعے المدینۃ العلمیہ کی خدمات کو سراہا اور اس کی مزید ترقی کے لئے دعائیں کیں۔

اس حوالے سے جامعہ نعمانیہ رضویہ شہاپ پورہ سیالکوٹ کے مدرس مولانا حافظ امداد علی بندیالوی صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا ہے۔

تاثرات کا خلاصہ:

المدینۃ العلمیہ ، دعوت اسلامی کی طرف سے جن عربی کتابوں پر شروحات اور حواشی لکھے جاچکے ہیں ان کو بڑے خوبصورت انداز میں اور بڑی بہترین اشاعت و طباعت کے انداز میں شائع کرچکی ہے۔ جب ہمیں ان کی فہرست موصول ہوئی تو دیکھ انتہائی خوشی ہوئی ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ یہ وہ کام تھا کہ جس پر کئی سالوں سے علمائے اہل سنت کی طرف سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ کوئی بندہ ایسا ہو جو عربی کتابوں پر کام کرے، ان پرحواشی اور شروحات لکھ کر شائع کئے جائے، وہ ضرورت دعوت اسلامی تقریباً مکمل کرچکی ہے۔ المدینۃ العلمیہ نے درس نظامی کی 63 کتابوں پر کام مکمل کرلیا ہے جبکہ 8 کتابوں پر کام جاری ہے، اس کےعلاوہ دعوت اسلامی اسی انداز میں نصابی/ غیر نصابی سمیت بہت ساری کتابوں پرکام کرنے کا عزم رکھتی ہے۔ میں چند کتابوں کاخود بھی مطالعہ کرکے پڑھا چکا ہوں، ان کتابوں میں بہت خوبصورت انداز میں حواشی اور شروحات لکھی گئیں ہیں۔درس نظامی کی کتابوں کے اندر جو مقامات انتہائی مشکل سمجھے جاتے ہیں ، ان کو بڑے ہی آسان اندازمیں حل کرکےپیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے علاوہ ہمارے یہاں علمائے اہل سنت میں یہ تاثر قائم تھا کہ دعوت اسلامی ایک تبلیغی جماعت ہے، تبلیغی انداز میں کام کررہی ہے۔ علمی حوالے سے خاصہ کوئی کام نہیں کررہی ہے۔ الحمد للہ ہم نے دیکھا کہ یہ تاثر غلط ثابت ہوا۔ دعوت اسلامی بہترین انداز میں علما، مفتی اور مدرسین تیار کررہی ہے۔ الحمد للہ دعوت اسلامی نے درس نظامی کی کتابوں پر وہ کام کردیا جو اپنے آپ میں ایک منفرد انداز کا کام ہے۔

اللہ تبارک و تعالیٰ کی بارگاہ میں دعاہے کہ اللہ پاک دعوت اسلامی کو دن دُگنی رات چُگنی ترقی عطافرمائے۔ امین

نوٹ: صوتی/صوری پیغام میں ضرورتاً کمی بیشی یا تبدیلی کی جاتی ہے۔ 


دعوتِ اسلامی کے فنانس ڈپارٹمنٹ للبنات کے تحت بلدیہ ٹاؤن کابینہ کراچی میں ماہانہ مدنی مشورہ ہواجس میں ڈویژن ذمہ دار مع مشاورت کی اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

کابینہ مشاورت ذمہ دار اسلامی بہن نےمدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کو شعبےکےدینی کاموں کےحوالےسے اہم نکات بتائے نیز چندہ کرنے کی شرعی و تنظیمی احتیاطیں رسالے سے ٹیسٹ لینے اور اوڈیٹ کا کام جلد مکمل کرنے کے اہداف پیش کیے گئے۔اس کےعلاوہ ماہانہ کارکردگی شیڈول اور علاقائی دورہ کو مضبوط کرنے کا ذہن بھی دیا گیا ۔